Tag: قاسم سوری

  • قاسم سوری  کا استعفیٰ کے بعد دو ٹوک پیغام

    قاسم سوری کا استعفیٰ کے بعد دو ٹوک پیغام

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما  قاسم سوری نے استعفیٰ کے بعد دو ٹوک پیغام میں کہا کہ پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت پرکبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قاسم سوری نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے سے استعفیٰ کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفیٰ میری پارٹی کے وژن اور شاندار وراثت سے وابستگی کی علامت ہے، استعفیٰ جمہوریت کے ساتھ اس کی وابستگی کی علامت ہے۔

    قاسم سوری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری،سالمیت پرکبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، ملکی مفادات اورآزادی کےلیے لڑیں گے ، پاکستان کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

    یاد رہے ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم سوری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ، قومی اسمبلی اجلاس میں آج قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی۔

  • وزیراعظم کی قیادت میں پاکستانی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے: قاسم سوری

    وزیراعظم کی قیادت میں پاکستانی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے: قاسم سوری

    اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کا کہنا ہے کہ الحمدللہ معاشی محاذ پر پاکستان کے لیے بہت سی مثبت خبریں سامنے آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قاسم سوری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستانی معیشت آخر کار صحیح سمت میں گامزن ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ کھاتہ اکتوبر 2019 میں 4 سال میں پہلی بار سرپلس میں تبدیل ہوا۔

    خیال رہے کہ حکومت کے مؤثر معاشی اقدامات کے باعث پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا ہے ، اس حوالے سے ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 4سال بعد سر پلس ہوا، اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالرسرپلس رہا۔

    ادھر وزیراعظم عمران خان کا ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر میں پاکستان کےجاری کھاتےسر پلس ہوگئے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا ہے، پاکستانی معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔

    ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا، وزیراعظم عمران خان

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے، جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے، گزشتہ سال اکتوبر میں جاری کھاتوں میں 1ارب 28 کروڑ ڈالر کا خسارہ تھا۔

  • اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

    اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

    اسلام آباد: اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی، تحریک میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف مرتضیٰ جاوید اور محسن شاہنواز رانجھا نے تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی، یہ تحریک آرٹیکل 53 کے تحت جمع کرائی گئی ہے۔

    تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، ڈپٹی اسپیکر ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ نوٹس کے 7 دن بعد اس قرارداد کو کارروائی کے لیے ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خواجہ آصف کا ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان

    قبل ازیں، قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اعلان کیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، انھوں نے کہا کل ایوان میں جو کچھ ہوا وہ پارلیمنٹ کا سیاہ ترین دن تھا، ہماری تقاریر کو میوٹ کیا گیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اِسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ڈپٹی اسپیکر نے 12 آرڈیننس بغیر کارروائی پاس کرائے، قاسم سوری نے اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر یہ سیاہ دن دکھایا۔

  • سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے  امید ہے ،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری

    سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے امید ہے ،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری

    کوئٹہ : ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے امید ہے ، عدالتیں آزاد ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام نے مجھ پر2018 کے الیکشن میں اعتماد کیا، نادرا رپورٹ میں52 ہزار ووٹ پر انگوٹھوں کے نشان واضح نہیں، میرے کل ووٹ 25 ہزار 900 ہیں۔

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں میرا کیس ہے اللہ سے امید ہے ، عدالتیں آزاد ہیں جو بھی فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔

    قاسم سوری نے مزید کہا چین کی مدد سے سولر سے چلنے والے ٹیوب ویل لگائے گئے، قومی اسمبلی کا پہلا ایم این اےہوں جس کویہ ذمہ داری ملی، بطورڈپٹی اسپیکر بہت ذمہ داری ہےجب موقع ملتا ہے یہاں آتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چندے کی پرچیوں پر ناموس رسالت لکھا ہے، لوگوں کو بہکا کر چندہ لیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں  : قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں، جہانگیر ترین کو جو بھی ٹاسک ملتا ہے پورا کرتےہیں،کوشش ہے کوئٹہ میں شوکت خانم اسپتال بنے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کافیصلہ معطل کردیاتھا اور حکم دیا کہ درخواست پر فیصلے تک ضمنی انتخاب نہ کرایاجائے۔

    فیصلے کے بعد قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔

    واضح رہے  الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال

    قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کافیصلہ معطل کردیا ، فیصلے کے بعد قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کی ، نعیم بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں قاسم سوری کی جانب سے پیش ہوئے۔

    دوران سماعت جسٹس عمرعطابندیال نے کہا سوال یہ ہے ہم نے آپ کو حکم امتناع دینا ہے یا نہیں، وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ 27 ستمبر کو الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ دیا، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کیا اس حلقے میں ضمنی انتخاب ہوگیا ہے۔

    وکیل نعیم بخاری نے بتایا کہ جی ابھی ضمنی انتخاب نہیں ہوا، قاسم سوری نے 25 ہزار973 ووٹ لیے، لشکر رئیسانی نے 20 ہزار 84 ووٹ حاصل کیے تھے، قاسم سوری نے لشکر رئیسانی سے 5585 زائد ووٹ لئے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا الیکشن کمیشن کے نتائج کا فرق درست نہیں، 25973 میں سے 20084 ووٹ نکال کر دیکھ لیں، فرق یہ نہیں، وکیل نعیم بخاری نے کہا اس حلقے کل میں 25 امیدوار تھے، نادرا رپورٹ کے مطابق غلط شناختی کارڈ 1533 اور نامکمل شناختی کارڈ 359 ہیں جبکہ حلقے میں 100غیر رجسٹرڈ ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ 49 ہزار 40 فنگرپرنٹس درست نہیں ہیں اور 52 ہزار فنگرپرنٹس کی کوالٹی درست نہیں تھی۔

    سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی نظرثانی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا اور الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب کرانے سے روک دیا۔

    سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ درخواست پر فیصلے تک ضمنی انتخاب نہ کرایاجائے، فیصلے کے بعد قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر دوبارہ بحال ہوگئے۔

    یاد رہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا، الیکشن کالعدم ہونے پر قاسم سوری اسمبلی رکنیت اور ڈپٹی سپیکرشپ سے فارغ ہوچکے تھے۔

    مزید پڑھیں : قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    بعد ازاں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹریبونل کے شواہد کا جائزہ نہیں لیا گیا، انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں سے میرے موکل سے منسوب نہیں ہو سکتی۔

    دائر درخواست میں استدعا کی تھی الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

    خیال رہے قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بحال ہوں گے یا نہیں؟ درخواست سماعت کیلئے مقرر

    قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بحال ہوں گے یا نہیں؟ درخواست سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی حلقہ این اے 265 پر دوبارہ انتخابات کے حکم کیخلاف اپیل پر سماعت 7 اکتوبر کو ہوگی ، الیکشن تربیونل نے قاسم سوری کا الیکشن کالعدم قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے حلقہ این اے 265 پر دوبارہ انتخابات کے حکم کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقررکردی گئی، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 7 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔

    یاد رہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا، الیکشن کالعدم ہونے پر قاسم سوری اسمبلی رکنیت اور ڈپٹی سپیکرشپ سے فارغ ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    بعد ازاں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹریبونل کے شواہد کا جائزہ نہیں لیا گیا، انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں سے میرے موکل سے منسوب نہیں ہو سکتی۔

    دائر درخواست میں استدعا کی تھی الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

    خیال رہے قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • الیکشن کمیشن نے قاسم سوری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی

    الیکشن کمیشن نے قاسم سوری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قاسم سوری کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی ، قاسم سوری کی رکنیت ختم  کرنے کا فیصلہ الیکشن ٹریبونل نے کیا تھا ، وہ حلقہ این 265 کوئٹہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے، نوٹی فکیشن میں کہا گیا قاسم خان سوری کو الیکشن ٹرائبیونل بلوچستان کے فیصلے کی روشی میں ڈی نوٹیفائی کیا گیا۔

    یاد رہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    این اے 265 کوئٹہ پر قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے، جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    بعد ازاں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹریبونل کے شواہد کا جائزہ نہیں لیا گیا، انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں سے میرے موکل سے منسوب نہیں ہو سکتی۔

    دائر درخواست میں استدعا کی الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کو کل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

  • قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا،الیکشن ٹریبونل نے قاسم سوری کی کامیابی کا کالعدم قرار دیکر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا، قاسم سوری کی جانب سے ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹریبونل کے شواہد کا جائزہ نہیں لیا گیا، انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں سے میرے موکل سے منسوب نہیں ہو سکتی۔

    دائر درخواست میں استدعا کی ہے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کو کل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

    یاد رہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    خیال رہے قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    اسلام آباد: الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 265 سے تحریک انصاف کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔

    قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    قاسم سوری کی کامیابی کے خلاف درخواست پر جسٹس عبداللہ بلوچ کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے سماعت کی تھی اور 14 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا۔

    الیکشن ٹریبونل نے نادرا کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ سنایا، رپورٹ میں 52 ہزارسے زائد ووٹ کی عدم تصدیق کی نشاندہی کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ قاسم سوری نے عام انتخابات 2018 میں بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 265 کوئٹہ 2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ بعدازاں وہ 15 اگست کو 183 ووٹز حاصل کرکے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

  • حکومتی وفد بی این پی مینگل کو راضی کرنے میں کامیاب، اتحاد ختم ہونے کا خطرہ ٹل گیا

    حکومتی وفد بی این پی مینگل کو راضی کرنے میں کامیاب، اتحاد ختم ہونے کا خطرہ ٹل گیا

    اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل سے حکومتی اتحاد ختم ہونے کا خطرہ ٹل گیا، حکومتی وفد بی این پی مینگل کو راضی کرنے میں کام یاب ہو گیا، معاملات طے پا گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کی جانب سے پیش کردہ شرایط حکومت نے مان لیں، جس کے بعد حکومتی اتحاد ٹوٹنے کا خطرہ ٹل گیا، اس سلسلے میں حکومتی وفد کی جانب سے مذاکرات کام یاب ہو گئے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی بلوچستان کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، حکومت نے بلوچستان میں توانائی، ڈیم اور سڑکیں تعمیر کرنے کی شرایط مان لی ہیں۔

    وفاقی حکومت بی این پی مینگل کو میگا پروجیکٹس کے لیے فنڈز دینے پر بھی تیار ہو گئی ہے، اتحادیوں میں معاملات وزیر اعظم آفس میں آج رات اہم ملاقات میں طے پائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت

    شرایط ماننے پر بی این پی مینگل وفاقی حکومت کی بجٹ منظوری میں حمایت کرے گی، خیال رہے کہ فریقین کی پہلی ملاقات آج دوپہر پارلیمنٹ لاجز، دوسری رات 8 بجے وزیر اعظم آفس میں ہوئی۔

    حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان مذاکرات پر وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ رکھا گیا، حکومتی وفد میں پرویز خٹک، قاسم سوری، خسرو بختیار، ارباب شہزاد شریک ہوئے جب کہ بی این پی کی جانب سے اختر مینگل، جہانزیب جمالدینی، ہاشم نوتیرئی اور عاصم بلوچ شریک ہوئے۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، وزیر دفاع پرویز خٹک اور ارباب شہزاد پر مشتمل کمیٹی شرایط پرعمل درآمد کرائے گی۔