Tag: قافلے

  • ویڈیو: روسی صدر پر قاتلانہ حملہ؟ پیوٹن کے قافلے میں شامل گاڑی میں دھماکا

    ویڈیو: روسی صدر پر قاتلانہ حملہ؟ پیوٹن کے قافلے میں شامل گاڑی میں دھماکا

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قافلے میں شامل ایک لگژری گاڑی میں دھماکا ہوا ویڈیو میں کار سے آگے کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قافلے میں شامل ایک لگژری لیموزین کار میں زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور بلند شعلوں نے خوف وہراس پھیلا دیا۔

    یہ دھماکا روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ہوا۔ دھماکے بعد سیکیورٹی ادارے الرٹ ہوگئے ہیں۔

    دی سن کی رپورٹ کے مطابق وسطی ماسکو میں ولادیمیر پوتن کے قافلے کی ایک لگژری لیموزین میں دھماکا ہوا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کسی سازش کا حصہ ہے یا گاڑی میں کسی خرابی کی وجہ سے آگ لگی۔

    لگژری کار لیموزین کو آگ لگنے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں کار سے آگ کے شعلے بلند ہوتے نظر آرہے ہیں۔

     

    بتایا جا رہا ہے کہ یہ گاڑی صدر کے پراپرٹی ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام ہے، جو صدر کی ٹرانسپورٹ کو سنبھالتا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ واقعے کے وقت کار کے اندر کون تھا۔

    کار میں آگ لگنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں ریسکیو اداروں کے کارکنوں کو آگ بجھانے میں مدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کار کے انجن بے ایریا سے شروع ہوئی اور اس کے اندرونی حصوں تک پھیل گئی۔

    لیموزین کار روسی صدر کی پسندیدہ لگژری کار ہے۔ اسے اکثر ان کو استعمال کرتے دیکھا گیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے یہ کار اپنے دوستوں کو بھی تحفے میں دی ہے۔

    پیوٹن نے یہ کار شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو بھی تحفے میں دی تھی۔

    واضح رہے کہ یہ دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا جب حال ہی میں روسی صدر کے حریف یوکرینی ہم منصب زیلینسکی نے پیوٹن کی جلد ‘موت کی پیشن گوئی’ کی تھی۔

    یوکرین کے صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ روسی صدر پوتن کی طبیعت خراب ہو رہی ہے اور وہ جلد انتقال کر جائیں گے اور پیوٹن کی موت کے بعد یہ جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔

    زیلنسکی کے اس بیان کے بعد پیوٹن پر کریملن کے اندر سے ہی حملے کا خطرہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا چکا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/zelensky-predicts-putin-will-die-soon/

  • ’عمران خان کل ایک بجے راولپنڈی میں احتجاجی ریلی سےخطاب کرینگے‘

    ’عمران خان کل ایک بجے راولپنڈی میں احتجاجی ریلی سےخطاب کرینگے‘

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ عمران خان کل 26 نومبر کو دوپہر ایک بجے راولپنڈی میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے اور پر امن احتجاج سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہیں ہی ڈرپوک، زخمی خان سے بھی ڈرتے ہیں۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا وہ حکومت سے باہر انکے لئے زیادہ خطرناک ہیں۔

     تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے مزید کہا کہ پر امن احتجاج عوام کا حق ہے، انشاء اللہ کل ایک بجے عمران خان راولپنڈی میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے اور پر امن احتجاج سے خطاب کریں گے۔

    فیصل جاوید نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ہمارے پرامن احتجاج کے سامنے وفاقی حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، راستوں کو بند کیا جارہا ہے، عدالت اسکا نوٹس لے۔ 

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ تعداد میں فیملیز کی شرکت سے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ اترنے پر بندش لگا کر انکی جان کو مزید خطرے میں ڈالا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ کل ملک بھر سےقافلے راولپنڈی پہنچیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان احتجاج کی قیادت کریں گے۔

  • لبنانی وزیرِ مہاجرین کے قافلے پر مسلح افراد کی فائرنگ، دو محافظ ہلاک

    لبنانی وزیرِ مہاجرین کے قافلے پر مسلح افراد کی فائرنگ، دو محافظ ہلاک

    بیروت : لبنان کے وزیر مملکت برائے مہاجرین صالح الغریب کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی ہے جس کے نتیجے میں ان کے قافلے میں شامل ان کے دو محافظ ہلاک گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی وزیر ائے مہاجرین کے قافلے پر جبلِ لبنان میں واقع علاقے عالیہ میں فائرنگ کی گئی ہے،یہ علاقہ دمشق مخالف دروز لیڈر ولید جنبلاط کے حامیوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی ( پی ایس پی) نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔

    صالح الغریب نے لبنانی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو واقعہ رونما ہوا ہے اس ظاہر ہوتا ہے کہ مجھ پر واضح طور پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد کی لبنانی وزیر کے قافلے پر فائرنگ سے ان کے تین محافظ شدید زخمی ہوگئے تھے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا تاہم دو سیکیورٹی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ جس وقت پیش آیا ،اس وقت ولید جنبلاط کے حامیوں نے ماؤنٹ لبنان میں واقع شہروں اور دیہات کی جانب جانے والی شاہراہوں کو بند کررکھا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ لبنان کے وزیر خارجہ اور فری پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ جبران باسیل کے اس علاقے کے دورے کی مخالفت کررہے ہیں اور انھوں نے ان کی راہ روکنے کے لیے شاہراہیں بند کررکھی ہیں۔

    پی ایس پی کا کہنا تھا کہ وزیر کے محافظوں نے مظاہرین پر پہلے فائرنگ کردی تھی حالانکہ وہ بند شاہراہ کو کھولنے کی کوشش کررہے تھے اور وہاں رکھی رکاوٹوں کو ہٹا رہے تھے۔

  • افغان نائب صدر عبدالرشید دوستم قاتلانہ حملے میں محفوظ، چار محافظ ہلاک

    افغان نائب صدر عبدالرشید دوستم قاتلانہ حملے میں محفوظ، چار محافظ ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے بلخ میں نائب صدر اور طالبان مخالف ازبک کمانڈر رشید دوستم کے قافلے پر طالبان کا حملہ، حملے کے نتیجے میں چار  سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے نائب صدر اور طالبان مخالف ازبک کمانڈر عبدالرشید دوستم قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے ہیں جبکہ حملے میں ان کے چار محافظ ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دوستم کی جنبش پارٹی کے ترجمان بشیر احمد تینج کا کہنا تھا کہ نائب صدر کے قافلے پر شمالی افغانستان میں ایک مرکزی شاہراہ پر حملہ کیا گیا ہے۔ وہ اس وقت صوبہ بلخ میں واقع شہر مزار شریف سے صوبہ جوزجان کی جانب جا رہے تھے۔

    ترجمان نے کہاکہ وہ اس حملے کی منصوبہ بندی سے آگاہ تھے اور انھوں نےا س کے باوجود سفر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان افغانستان نے قبول ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل دوستم کے قافلے پر بلخ اور  جوزجان کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ پر ضلع چہار بولک میں حملہ کیا گیا تھا۔

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ حملے کے نتیجے میں ایک گاڑی اور ایک پک اپ ٹرک تباہ ہوگیا جبکہ عبدالرشید دوستم کے چار محافظ مارے گئے اور چھ زخمی ہوئے ، اس کارروائی میں کوئی مجاہد زخمی نہیں ہوا ہے۔

    بلخ پولیس کے ترجمان کے مطابق رشید دوستم نے بلخ میں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مجھے مکمل اختیار اور موقع دیا جائے تو شمالی افغانستان سے محض 6 ماہ کے دوران طالبان کا خاتمہ کردوں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 22 جولائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائب صدر رشید دوستم کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے تھے جبکہ نائب صدر اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں نائب صدر کے قافلے پر خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک

    خیال رہے کہ افغانستان کے نائب صدر رشید دوستم ترکی میں جلاوطنی کے بعد گزشتہ برس 22 جولائی کو کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر پہنچے تھے۔

    واضح رہے کہ رشید دوستم کو 2014 میں افغانستان کا نائب صدر منتخب کیا گیا تھا تاہم انہیں جنگی جرائم کے باعث 2017 میں کابل چھوڑنا پڑا تھا، اس کے باوجود ان سے عہدہ واپس نہیں لیا گیا تھا، افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر رشید دوستم ترکی میں ایک سال سے زائد عرصے کی جلاوطنی ختم کرکے کابل پہنچے ہیں۔

  • جیکب آباد:شاہ زین بگٹی کے قافلے کی گاڑی کو حادثہ،2افراد جاں بحق

    جیکب آباد:شاہ زین بگٹی کے قافلے کی گاڑی کو حادثہ،2افراد جاں بحق

    جیکب آباد کے قریب شاہ زین بگٹی کے قافلے میں شامل گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ خاتون سمیت گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے ڈیرہ بگٹی جانے والی شاہ زین بگٹی کے قافلے میں شامل گاڑی جیکب آباد بائی پاس کے قریب الٹ گئی، جس کے نتیجے میں دوافراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ خاتون سمیت گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔

    ایس ایچ او تھانہ صدر کے مطابق پولیس نے موقع پر پہنچ کر جاں بحق افراد اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے۔