Tag: قانون ختم نبوت

  • ملک میں مسلک کی بنیاد پر سیاست کی جا رہی ہے، احسن اقبال

    ملک میں مسلک کی بنیاد پر سیاست کی جا رہی ہے، احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے ملک کو آگ کے دلدل میں دھکیلا جب کہ قانون پر چیمپئن بننے والے شیخ رشید چیمپئن کمیٹی میں کچھ نہیں بولے.

    اس بات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائت ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کیا وہ معاہدہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے ردعمل دے رہے تھے، احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں مسلک کی بنیاد پر سیاست کی جا رہی ہے اور سول حکومت اور ادارے نے مل کر حالات کو قابو کیا اگر معاہدہ نہ کرتے تو ملک میں حالات بگڑ جاتے.

    احسن اقبال نے کہا کہ جب قانون تیار ہو رہا تھا تو سب ساتھ تھے اور کسی اپوزیشن جماعت نے کوئی اعتراض نہیں کیا لیکن جب باہر نکل کر معاملہ یہاں تک پہنچا تو سب سیاست کرنے کے لگے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ دھرنا مظاہرین کے پاس آنسو گیس گن ہونے پر تشویش تھی جس کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں اور جلد معاملے کی تہہ تک پہنچ جائیں گے اور آئندہ دھرنے سے نمٹنے کے لیے خصوصی فورس بھی تیار کی جائے گی.

    احسن اقبال نے کہا کہ ختم نبوت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوا اورنہ ہی ہوسکتا ہے اور اس حوالے سے جنرل (ر)طارق خان کو مناظرے کا چیلنج کرتا ہوں اس کے علاوہ یہ بھی زہن نشین کرلینا چاہیئے کہ معاہدے کی شقیں فریقین نےمل کر ترتیب دی ہیں.

  • ختم نبوت ﷺ میں ترمیم، پورے ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا، فضل الرحمان

    ختم نبوت ﷺ میں ترمیم، پورے ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم معمولی غلطی نہیں بلکہ ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر کسی ایک مسلمان کی اجارہ داری نہیں ہے، قانون میں ترمیم سنگین غلطی ہے جس کے ذمہ داران کی نشاندہی کر کےانہیں سزا دینی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے مسئلے کے بہت سے پوشیدہ پہلو سامنے آرہے ہیں، بل کی دوبارہ بحالی کا فیصلہ کیا تو کچھ پیچیدہ نکات سامنے آئے، اس قسم کے معاملات ایوان میں سیلقے سے طے ہونے چاہئیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ختم نبوت ﷺ بل میں ترمیم کرنے کے معاملے کی تحقیق ہونی چاہیے کیونکہ ناموس رسالت کا قانون اقلیتوں کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن نے آئین کی انتخابی شق 203 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور کروایا جس کے بعد اعتزاز احسن نے اس بل کی مخالفت کے لیے قرارداد ایوانِ بالا میں پیش کی مگر ایم کیو ایم کے سینیٹر نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد اس ترمیم کو صرف ایک ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔

    حکومت نے آئین کے انتخابی آرٹیکل 203 میں ترمیمی قرار داد منظور کروائی اور پھر اس پر صدر مملکت نے دستخط کیے جس کے بعد نوازشریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا پارٹی صدر تعینات کیا گیا ہے۔

    انتخابی آرٹیکل میں ترمیم کی منظوری کے بعد شیخ رشید نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ حکومت نے اس قانون کی آڑ میں ختم نبوت کا قانون بھی ختم کردیا جس کے بعد عوامی حلقوں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آیا۔

    حکومت نے پہلے ختم نبوت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی باتوں کو مسترد کیا تاہم اگلے ہی روز امیدوار کے حلف نامے کو اصلی شکل میں بحال کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔