Tag: قانون سازی

  • قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم

    قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، حکومت نے قانون سازی کے لیے کمر کس لی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کمر کس لی، قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں پیش رفت کا عمل شروع ہو گیا۔

    [bs-quote quote=”حکومت مسلم لیگ ن کے بغیر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا جائزہ لے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کمیٹیوں کی تشکیل پر اجلاس طلب کر لیا، یہ اجلاس پیر کو وزیرِ اعظم کی صدارت میں ہو گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن سے متعلق حکمتِ عملی کو بھی حتمی شکل دی جائے گی، اپوزیشن نے پی اے سی (پبلک اکاؤنٹس کمیٹی) کے معاملے پر کمیٹیوں کا حصہ بننے سے انکار کر رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت مسلم لیگ ن کے بغیر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا جائزہ لے گی، اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور چیف وہپ عامر ڈوگر نے ہوم ورک مکمل کر لیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر بریفنگ دیں گے، چیئرمین پی اے سی سے متعلق اپوزیشن سے مذاکرات سے آگاہ کیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے ایک ہفتے میں قانون سازی کی جائے: وزیراعظم


    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی اے سی سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے، خیال رہے کہ قائمہ کمیٹیاں نہ بننے سے 100 دن میں کوئی قانون سازی نہ ہو سکی۔

    گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ایک ہفتے میں قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ قانون سازی اس قدر مؤثر ہو کہ حوالہ ہنڈی کے کاروبار کو پکڑا جا سکے۔

  • اندرون سندھ : سود سے تنگ آکر3 ماہ میں41افراد کی خود کشی، قانون سازی کا فیصلہ

    اندرون سندھ : سود سے تنگ آکر3 ماہ میں41افراد کی خود کشی، قانون سازی کا فیصلہ

    کراچی : صوبائی حکومت نے سندھ میں سود کی لعنت سے تنگ آکر خودکشیوں کے رجحان میں اضافے کا  سختی سے نوٹس لے لیا، بلاول بھٹو نے قانون سازی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سود خوری کی لعنت کے باعث خودکشیوں کے انکشافات کے بعد حکومت نے واقعات کا نوٹس لے لیا، سندھ کے مختلف علاقوں میں تین ماہ میں41 افراد نے خودکشیاں کیں،  سود خوروں کی وجہ سے تھر پارکر میں خواتین نے بھی خودکشیاں کیں۔

    اس کے علاوہ کشمور اور خیر پور میں بھی خود کشی کے واقعات سامنے آئے، سندھ حکومت نے تھر کے باشندوں کو سود خوروں سے نجات دلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے سندھ کے مشیر قانون مرتضی وہاب نے بلاول بھٹو سے ملاقات کرکے تھر میں ہونے والی خود کشی کے واقعات سے آگاہ کیا،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سودی لین دین کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی ہدایت جاری کردی،۔

    بلاول بھٹو نے متعلقہ محکمے کو سود خوروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی دی، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سود پر رقم دینے والے قوم کے مجرم ہیں،  بااثر افراد سود خوری کا کاروبار بند کردیں۔

    علاوہ ازیں سندھ کے مشیر قانون مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ سود خوری سے تنگ آکر تھر کے لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، غریب ہاریوں کو نجی طور پر قرض دیا جاتا ہے، نجی سود خوری کیخلاف قانون سازی کی جائے گی، سود کھانے والے لوگ ہاریوں کا استحصال کررہے ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • یورپی پارلیمنٹ میں منی لانڈرنگ پر 4 برس قید کا قانون منظور

    یورپی پارلیمنٹ میں منی لانڈرنگ پر 4 برس قید کا قانون منظور

    برسلز : یورپی پارلیمنٹ کے قانون سازوں نے منی لانڈرنگ کرنے والے کو 4 برس قید کی سزا دینے کا قانون منظور کرتے ہوئے ہنگری کے خلاف آرٹیکل 7 کی خلاف پر قرارداد بھی پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے گذشتہ روز یورپی پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی عمل لائی گئی ہے جس کے تحت یورپی یونین میں منی لانڈرنگ کرنے والے شخص کو کم از کم 4 برس قید کی سزا دینے کا بل پاس ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز منی لانڈرنگ کی روک تھام کے حوالے سے ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں ارکان ممالک نے نئے قانون کی منظوری دے دی۔

    یورپی میڈیا کا کہنا ہے کہ ارکین پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا کہ 10 ہزار یورو کیش کی حد کے باوجود اگر کسی پر شک ہوا تو اس کی نقدی ضبط کی جائے گی۔

    یورپی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ نے نئی قانون سازی کا بل اس لیے منظور کیا تھا دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں یورپی یونین کاپی رائٹس کے قانون کی بھی منظوری دی گئی ہے، جس کے ذریعے نشر و اشاعت کے چھوٹے ادارے بڑی ویب سایٹس جیسے (گوگل، فیس بک) سے زیادہ بااختیار ہوں گے۔

    خبروں کی نشر و اشاعت کرنے والے چھوٹے ادارے مواد کی چوری کے خلاف بڑے اداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکیں گے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے اجلاس میں ہنگری حکومت کو آرٹیکل 7 کی خلاف ورزی پر قرار داد پیش کرتے ہوئے سزا دینے کی حمایت کردی ہے، اگر ہنگری کو سزا ہوئی تو ہنگری یورپی یونین میں ووٹ بھی نہیں دے سکے گا۔

    دوسری جانب ہنگری کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مہاجرت کے حامی سیاست دانوں نے ہنگری سے بدلہ لیا ہے۔

  • عدلیہ حکمرانوں کے بنائے ہوئے قوانین کے بجائے عدل و انصاف پر فیصلے کرے، سراج الحق

    عدلیہ حکمرانوں کے بنائے ہوئے قوانین کے بجائے عدل و انصاف پر فیصلے کرے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی مفادات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ہے اس لیے ایسے قوانین سے قطع نظر کرتے ہوئےعدلیہ عدل و انصاف کے تحت فیصلے کرے.

    وہ منصورہ میں جماعت اسلامی کے سابق سیکرٹری اطلاعات صفدر علی چوہدری مر حوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جج حضرات اپنے حلف کے مطابق فیصلے کریں کیونکہ حکمرانوں کے بنائے گئے قوانین اور فیصلے صرف ذاتی مفادات کے گرد گھومتے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ معاشرے میں عدل کا نظام قائم کرنے کے لیے اسلامی نظام ضروری ہے جماعت اسلامی محروم طبقات اور معاشرے میں پسے ہوئے حلقوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی اور کرپشن سے پاک پاکستان کے لیے نیک اور صالح افراد پر مشتمل قیادت تیار کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان چار صوبوں یا پہاڑوں دریاؤں اور میدانوں کا نام نہیں ہے بلکہ یہ اسلامی نظریے اورعقیدے کی بنیاد پربنا تھا اور اسی نظریے اورعقیدے پرقائم رہے گا , جماعت اسلامی پاکستان کے نظریاتی اساس کی سب سے بڑی محافظ ہے اور ملک میں اسلام کے نفاز کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عوام گلہ کرتے ہیں کہ اسمبلیوں میں عوام کے مفاد میں قانون سازی نہیں ہوتی ہے اس کی سادہ سے وجہ یہ ہے کہ جب بڑے بڑے سوداگر اور لٹیرے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچیں گے تو وہ حکمراں قانون سازی کرنے کے بجائے قومی دولت لوٹ کر اپنی تجوریاں ہی بھریں گے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ 2018 قوم کے لیے ایک آزمائش کا سال ہے، اگر قوم نے ایک بار پھر لٹیروں اور کرپٹ مافیا کو اپنی گردنوں پر سوار کرلیا تو انہیں بدامنی، غربت و جہالت اور مہنگائی و بے روزگاری جیسے مسائل سے نجات نہیں مل سکے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فاٹا کوقومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیزکی جائے، وزیراعظم

    فاٹا کوقومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیزکی جائے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم شاھد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیز کی جائے، اصلاحات کا مقصد فاٹا کے عوام کی زندگی میں بہتری لانا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کی قومی کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد فاٹا کے عوام کی زندگی میں بہتری لانا ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، گورنر خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وفاقی وزیرسیفران عبدالقادر بلوچ، وزیرقانون زاہدحامد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز، عسکری وسول حکام اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

    اجلا س میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فاٹامیں ایک مناسب انتظامی میکنزم کو برقرار رکھنے اور منتقلی کی مدت کے دوران چیف آپریٹنگ آفیسر کی حیثیت سے تعیناتی کی جائے۔

    فاٹا اصلاحات پیکج پرمثبت ردعمل پر کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر فاٹااصلاحات پرعملدرآمد تیز کرنے کیلئےکمیٹی نے متعدد فیصلےکئے.

    کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹااصلاحات پر پارلیمنٹ، قبائلی عوام نے مثبت رائےکااظہارکیا ہے، یاد رہے کہ کابینہ نے فاٹااصلاحات پیکج کی منظوری مارچ2017میں دی تھی۔

    اجلاس میں کمیٹی کی تربیت کے بعد ایف سی کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی اور اصلاحات کے نفاذ تک مناسب انتظامی طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ نے فاٹا میں حکومتی رٹ کی بحالی میں کامیابیوں پربریفنگ دی، انہوں نے فاٹا بھر میں ریاست کی رٹ کو قائم کرنے اور گزشتہ چند سالوں کے دوران سیکورٹی، سرحدی بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر حاصل ہونی والی کامیابیوں پر کمیٹی کو آگاہ کیا۔

  • ماں‌ کے قتل پر بھی انصاف نہ ملا، باقی پاکستانیوں‌ کو کیا ملے گا، بلاول

    ماں‌ کے قتل پر بھی انصاف نہ ملا، باقی پاکستانیوں‌ کو کیا ملے گا، بلاول

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کرنے والوں کے خلاف قانون سازی ناگزیر ہے، حال ہی میں قانون میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں وہ اچھی ہیں مگر کافی نہیں، ہمارے قوانین میں آج بھی سقم موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں مصنفہ نفیسہ شاہ کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ نفیسہ شاہ نے جس موضوع پر لکھا وہ نہایت توجہ کا متقاضی ہے، خواتین پر تشدد کا خاتمہ از حد ناگزیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رواں سال کئی لڑکیوں کوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا، غیرت کے نام پر قتل کرنے والوں کو سزائیں دلوانا ہمارے لیےچیلنج ہے، بے نظیر بھٹو شہید کے بارے میں بھی ہمیں انصاف نہیں ملا، لاہور میں لڑکی کو اس کی ماں نے غیرت کے نام پر زندہ جلادیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر کوئی ہماری بہنوں کا بال بھی بیکا کرتا ہے تو ہمیں اس کو نہیں چھوڑنا چاہئیے، اگر ہمیں انصاف نہیں ملا تو باقی پاکستانیوں کو کیا انصاف ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم عزم کرتے ہیں کہ پاکستان کی ہر لڑکی مستقبل کی بے نظیر ہے، تشدد کے معاملے میں معاف کرنے والے قوانین بااثر لوگ استعمال کرتے ہیں، سندھ حکومت نے خواتین پر تشدد کے خلاف دو قرار دادیں پاس کیں، پاکستانی خواتین دنیا کی بہادر ترین خواتین ہیں۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا سولھواں اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج شام ہوگا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اورتحریک انصاف کے جلسے سمیت دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔

    اجلاس دو ہفتے جاری رہے گا۔ اجلاس میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے، بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اور چین کے ساتھ اربوں ڈالر کےمعاہدوں سمیت دیگرایشوز زیربحث آئیں گے۔

    ایوان میں تھرکی صورتحال اور بچوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بھی بحث ہوگی۔ اہم امور پر قانون سازی بھی متوقع ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اس حوالے سے بھی اہم ہوگا کہ پاکستان تحریک انصاف نے تیس نومبر کو ریڈزون میں احتجاجی جلسے کااعلان کر رکھا ہے تو دوسری طرف حکومت ریڈزون کو سیل کر رہی ہے۔

  • لیڈی ہیلتھ ورکرزکی ملازمت سے متعلق صوبوں کوعدالت کی مہلت

    لیڈی ہیلتھ ورکرزکی ملازمت سے متعلق صوبوں کوعدالت کی مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ ،پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کو ایک ماہ میں لیڈی ہیلتھ ورکرزکی ملازمت سے متعلق قانون سازی مکمل کرنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی ہے،

    جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ملازمت سے متعلق کیس کی سماعت کی خیبر پختوانخواہ کے چیف سیکریٹر ی نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت تمام اسٹاف کی ملازمت کو مستقل کر دیا گیا ہے سروسز اسٹرکچر کے لیے کچھ وقت درکار ہے ۔

    پنجاب کے چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب نے اس حوالے سے سمری تیار کر لی ہے ہم نے ان کی پینشن اور مراعات کے لئے بھی منظوری دے دی ہے۔

    سروس اسٹرکچر کے لئےدس پندرہ روز درکار ہیں، جبکہ سندھ کے سیکریٹری ہیلتھ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے سروس اسٹریکچر تیار کر لیا ہے۔

    رولز میں تبدیلیوں کے لئے ایک ماہ درکار ہے، بلوچستان کے ہیلتھ سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ ان کی حکومت نے اس ضمن میں تمام کام مکمل کر لیا ہے اور گریڈ کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔

    عدالت نے چاروں صوبوں کو سروس اسٹرکچر کے لیے30دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

  • عدالتی حکم کے بعد نئی قانون سازی میں تین ماہ لگیں گے، رانا ثنا اللہ

    عدالتی حکم کے بعد نئی قانون سازی میں تین ماہ لگیں گے، رانا ثنا اللہ

    پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے حقائق بیان کرنا شروع کر دئے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد نئی قانون سازی میں تین ماہ لگیں گے، جبکہ نئی حلقہ بندیوں کےلیے چھ سے سات ماہ اور مردم شماری کے لئے ڈیڑھ سے دو سال لگیں گے۔

    لاہور میں پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دو ہزار چودہ میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں حقائق میں بتا دیتا ہوں آگے صحافی خود فیصلہ کرلیں۔

    پنجاب کے وزیر قانون نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد نئی بلدیاتی قانون سازی میں تین ماہ لگیں گے، جبکہ الیکشن کمشین کو نئی بلدیاتی حلقہ بندیوں کےلیے چھ سے سات ماہ لگیں گے اوراگر مردم شماری کرائی جاتی ہے تو اس کام میں ڈیڑھ سے دو سال کا عرصہ درکار ہو گا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بلدیات انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔