Tag: قبائلی اضلاع

  • وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیراعظم کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوامیں میگا پراجیکٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ محمود خان نے وزیراعظم عمران خان کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں،درپیش چیلنجز پر بھی بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبےمیں سیاحت،صنعتکاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 31 جنوری کو وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں صوبے کے سیاسی اور حکومتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    محمود خان نے وزیراعظم عمران خان کو قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بھی آگاہ کیا تھا اور صوبائی کابینہ کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی تھی۔

  • حکومت قبائلی اضلاع کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، صوبائی وزیر

    حکومت قبائلی اضلاع کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، صوبائی وزیر

    پشاور: صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور انہیں دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے جدید معیاری نصابی تربیت دینے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

    تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اساتذہ برادری کی فلاح وبہبود اور ان کی ترقی وخوشحالی کے لیے حکومت ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کثیر درجاتی تدریس کے خاتمے کے لیے 65 ہزار اساتذہ شفاف طریقہ کار کے تحت میرٹ پر بھرتی کیے جارہے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کررہا ہے۔

    تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ فورمز پر قبائلی اضلاع کے عوام کے حقوق اور انہیں قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہیں۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی کی گئی، کئی بل منظور کر لیے گئے، اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں خاصہ دار فورس بل منظور ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔

    اپوزیشن کے شور شرابے میں متعدد بل منظور کر لیے گئے، خیبر پختون خوا کوڈ آف سول پروسیجر ترمیمی بل اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں منظور کیے گئے۔

    خیبر پختون خوا خاصہ دار فورس بل اور خیبر پختون خوا لیویز فورس بل بھی اسمبلی سے منظور ہو گئے۔

    اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا، اپوزیشن ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، ان کا کہنا تھا کہ ان بلوں میں کیا ہے؟ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    وزیر قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے کہا کہ خاصہ دار اور لیوی فورس کی کمان پولیس کرے گی، ڈی آئی جی ضلعی، آئی جی صوبائی سربراہ ہوں گے، یونیفارم اور عہدے الگ لیکن کام پولیس والا ہی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایکٹ میں اگر کوئی کمی ہو تو اپوزیشن ترمیم لائے، حکومت حمایت کرے گی۔

    قبل ازیں، اسمبلی سیشن کے دوران وزیر قانون موبائل پر بات کرتے پکڑے گئے، جس پر اسپیکر مشتاق غنی نے وزیر قانون سلطان محمد خان کا موبائل فون ضبط کر لیا۔

    وزیر قانون سے فون اسمبلی اسٹاف نے لیا، تاہم ان کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد موبائل فون واپس کر دیا گیا، اسپیکر نے وارننگ دی کہ آیندہ کوئی ممبر فون پر بات کرتے نظر نہ آئے۔

  • قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا میں قبائلی اضلاع سمیت 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع ہو گئی ہے، یہ مہم 22 ستمبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آف امونائزیشن (ای پی آئی) کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کے پی کے میں بارہ روزہ حفاظتی ٹیکوں پر مبنی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرم اور اورکزئی میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم 14 ستمبر سے شروع ہوگی، مہم میں تمام بچوں کو کور کرنے کی کوشش کریں گے، خصوصاً وہ بچے جو ٹیکوں سے محروم رہے یا جنھوں نے ٹیکوں کا کورس نہ کیا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم

    ای پی آئی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر حجروں اور دیگر مقامات میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے، والدین ویکسی نیشن کر کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچائیں۔

    واضح رہے کہ 26 اگست سے خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم بھی چلائی گئی، حکام کا کہنا تھا کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ محکمہ صحت نے جون کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں لاہور کی کارکردگی ناقص نکل آئی ہے، معلوم ہوا کہ لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سب سے نچلے نمبر پر ہے۔

  • پیپلزپارٹی اورن لیگ قبائلی علاقوں کےانتخابات میں کہیں نہیں، شیریں مزاری

    پیپلزپارٹی اورن لیگ قبائلی علاقوں کےانتخابات میں کہیں نہیں، شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مریم نواز اوربلاول بھٹو کا بیانیہ عوام کی توجہ حاصل نہ کرسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورن لیگ قبائلی علاقوں کے انتخابات میں کہیں نہیں، مریم نواز اور بلاول بھٹو کا بیانیہ عوام کی توجہ حاصل نہ کرسکا۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ ماضی میں یہ پارٹیاں ڈرون حملوں کی حمایت کرتی تھیں، عمران خان اورپی ٹی آئی نے ڈرون حملوں کے خلاف آواز اٹھائی۔

    ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقامی لوگوں کو ماضی کی ساری باتیں یاد ہیں۔

    فاٹا الیکشن : غیرحتمی نتائج جاری، چھ آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے 6، تحریک انصاف نے 5 اور جمعیت علمائے اسلام نے 3 نشستوں پرکامیابی حاصل کی۔

  • جولوگ انضمام کے خلاف تھے پُرامن انتخابات ان کے منہ پرطمانچہ ہے، محمود خان

    جولوگ انضمام کے خلاف تھے پُرامن انتخابات ان کے منہ پرطمانچہ ہے، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں میں سب سے زیادہ نشستیں پاکستان تحریک انصاف نے جیتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ الیکشن میں بھرپورحصہ لینے پر سب کومبارکباد دیتا ہوں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ جولوگ انضمام کے خلاف تھے پرامن انتخابات ان کے منہ پرطمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ٹاسک ہمیں ملا تھا اللہ کا شکرہے وہ مکمل ہوگیا ہے۔

    محمود خان نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات کا انضمام ہوگیا اور وہاں پرامن انتخابات بھی ہوگئے، قبائلی علاقوں میں سب سے زیادہ نشستیں پی ٹی آئی نے جیتی ہیں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے آزاد کھڑے ہونے والے امیدواروں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا، پارٹی کے آزاد کھڑے ہونے والے امیدواروں کے خلاف انضباطی کارروائی ہوگی۔

    فاٹا الیکشن : غیرحتمی نتائج جاری، چھ آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے 6، تحریک انصاف نے 5 اور جمعیت علمائے اسلام نے 3 نشستوں پرکامیابی حاصل کی۔

  • قبائلی اضلاع کےانتخابی نتائج: تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    قبائلی اضلاع کےانتخابی نتائج: تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں 12 حلقوں کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے 4 نشتوں پر میدان مار لیا، تاریخی انتخابات میں 5 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع کی 16 نشستوں پر پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اٹھائیس لاکھ سے زائد ووٹرز  نے حق رائے دہی استعمال کیا، دو خواتین سمیت دوسو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مدمقابل تھے۔

    قبائلی اضلاع میں 1 ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے، جس میں 554 کو انتہائی حساس اور 461 کو حساس قرار دیا گیا تھا، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے پولنگ اسٹیشن اس فہرست میں شامل تھے۔

     الیکشن کا عمل پرامن تھا، عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔  بزرگوں کے علاوہ خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے 4 اور آزاد امیدواروں نے 5 نشستیں اپنے نام کی ہیں۔ جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، اے این اپی اور جمیعت علمائے اسلام ف کے ایک ایک امیدوار بھی صوبائی اسمبلی کی نشست جیتنے میں کامیاب رہے۔

    انتخابات کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

    پی کے 100 باجوڑ ون:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے انورزیب خان 12،951 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے مولانا وحید گل 11،775 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 101باجوڑ 2:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے اجمل خان 12،194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون رشید 10،468 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 102 باجوڑ 3:

    اس حلقے کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق میں جماعت اسلامی کے سراج الدین 19،088 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے، پی ٹی آئی کے امیدوار حمید الرحمان 13،436 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ آزاد امیدوار خالد خان 12،639 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پررہے۔

    پی کے 103مہمند ون:

    اس حلقے کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجے کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے نثار احمد 11،247 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ تحریک انصاف کے رحیم شاہ 9،669 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  104:

    غیر حتمی وغیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار ملک عباس الرحمان 11،751 ووٹ کر فاتح قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے سجاد خان 9،801 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے105خیبر ون:

    اس حلقے کے غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار شفیق آفریدی 19،733 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ دوسرے آزاد امیدوار شرمت خان 10،745 ووٹ لے کے دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  106:

     پی کے106 کے غیرسرکاری غیر حتمی نتیجہ کے مطابق آزاد امیدوار بلاول آفریدی 12،814 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے، تحریک انصاف کے حاجی امیر محمد 6،297 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے  107:

    پی کے107 کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار محمد شفیق 9،796 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار حمیداللہ جان آفریدی 8،428 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 108 کرم ون:

    اس حلقے کے غیرحتمی نتائج کے مطابق جےیوآئی (ف) کے محمد ریاض 11،948 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار جمیل خان 11،517 ووٹ لے کر دوسرے نمبرپر رہے۔

    پی کے109کرم 2:

    تحریک انصاف کے اقبال سیدمیاں 9229 ووٹ لے کر پہلے نمبرپر ہیں، آزاد امیدوار عنایت حسین نے اب تک 3944 ووٹ حاصل کیے ہیں.

    پی کے 110 اورکزئی:

    اس حلقے کے 41 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجہ میں‌آزاد امیدوار غازی غزن جمال کو دیگر پر برتری حاصل ہے، دوسرا نمبر آزاد امیدوار جوہرعباس کا ہے

    پی کے111 شمالی وزیرستان ون:

    آزاد امیدوار اسد اللہ شاہ اور تحریک انصاف کے محمد اقبال خان میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے.

    پی کے 112 شمالی وزیرستان 2 :

    اس حلقے میں 17 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو دیکھا جائے، تو آزاد امیدوار میرکلام خان 2478 آگے ہیں، جے یوآئی(ف) کے صدیق اللہ دوسرے نمبر پر ہیں.

    پی کے113جنوبی وزیرستان ون: 

    جے یو آئی (ف) کے حافظ عصام الدین کو آزاد امیدواربریگیڈیئر(ر) قیوم شیخ پر برتری حاصل ہے. 

    پی کے114جنوبی وزیرستان 2:

    25 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے میں‌ آزاد امیدوارعارف خان وزیر کو فوقیت حاصل ہے، جے یوآئی (ف) کے صالح محمد دوسرےنمبرپر ہیں.

    پی کے  115:

    پی ٹی آئی کے عابد الرحمان 3784 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر، جب کہ جے یو آئی (ف) کے محمد شعیب دوسرے نمبر پر ہیں.

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کا کے پی کے سے انضمام آج مکمل ہو گیا: شاہ فرمان

    قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات سے متعلق اے آر وائی نیوز  نے خصوصی ٹرانسمیشن پیش کی، جس میں ناظرین کو لمحہ بہ لمحہ بہ خبر رکھا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فاٹا کا صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام گزشتہ برس عمل میں آیا، وزیر اعظم عمران خان نے جلد سے جلد فاٹا میں صوبائی اور بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے تاریخی دن ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    قبائلی اضلاع کے لیے تاریخی دن ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے قبائلی اضلاع کے اوّلین اور تاریخ ساز انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج قبائلی عوام کے لیے تاریخی دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر برطانوی ہائی کمشنر نے اپنے پیغام میں خیبر پختون خوا میں نئے ضم شدہ اضلاع کے عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    تھامس ڈریو نے ٹویٹ کیا کہ سابق فاٹا کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے، کیوں کہ وہ پہلی بار کے پی اسمبلی کے لیے اپنے ممبرز کا انتخاب کر رہے ہیں۔

    برطانوی ہائی کمشنر نے عوام کے لیے نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ ساتھ دعا بھی کی کہ قبائلی عوام الیکشن کے اس عمل کو آزادانہ اور محفوظ طریقے سے پورا کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں ضم کیے گئے قبائلی علاقوں میں منعقدہ تاریخ ساز انتخابات میں گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی نتایج کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے، پولنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا، یہاں 16 صوبائی نشستوں پر مقابلہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری

    اٹھائیس لاکھ سے زاید ووٹرز نے حقِ رائے دہی استعمال کیا، دو خواتین سمیت دو سو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مد مقابل تھے۔

    الیکشن کا عمل پُر امن تھا، عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، بزرگوں کے علاوہ خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈالے، 1 ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قایم کیے گئے تھے، جس میں 554 کو انتہائی حساس اور 461 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کا ہے کہ آج قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا ہے، 3 ماہ قبل وزیر اعظم نے مجھے معاونت کے لیے یہاں بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں وزیر اعظم عمران خان نے 6 سے 7 اضلاع میں جلسے کیے، یہاں کے لوگ ایمان دار اور بہادر لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اب تک 18 سے 20 فی صد نتایج آئے ہیں، پی ٹی آئی کی اچھی پوزیشن جا رہی ہے، صبح تک مکمل پتا چلے گا، تمام انتظامات کا کریڈٹ گورنر شاہ فرمان کو جاتا ہے، ہم الیکشن کے اعلان کے بعد قبائلی علاقوں میں خاطر خواہ کام نہ کر سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات نے آج پیغام دیا کہ پر امن پاکستان مستقبل ہے، قبائلی عوام کے مسائل سنجیدہ تھے، ان مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم نے دل چسپی لی، وہ قبائلی علاقوں کی محرومیوں کو سمجھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقے وزیر اعظم عمران خان کے دل کے بہت قریب ہیں، ان کے لیے 162 ارب روپے اور ہیلتھ کارڈز رکھے گئے ہیں، ساڑھے 7 ہزار اساتذہ اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس بھرتے کیے جا رہے ہیں۔

  • الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے امید ظاہر کی ہے کہ قبائلی اضلاع کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو 10 سے 12 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انھیں الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے، کیوں کہ تحریک انصاف نے علاقے میں کافی محنت کی ہے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر قبائلی اضلاع میں الیکشن پُر امن اور شفاف ہوئے۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں کہا کہ پہلی بار 162 ارب روپے کی خطیر رقم قبائلی اضلاع کے لیے رکھی گئی ہے، قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    ادھر وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ پُر امن انتخابات کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، نیت صاف اور کوشش ہو تو سب ممکن ہو سکتا تھا، آج کے پرامن انتخابات نے منفی دعؤوں کو غلط ثابت کیا۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ عوام کی توقعات سے زیادہ مسائل حل ہوں گے، انتخابات سے پیغام ملا ہے کہ پاکستان اور قبائل پُر امن ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبۂ خیبر پختون خواہ میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع میں ہونے والے پہلے تاریخ ساز انتخابات میں پولنگ کا وقت اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ گنتی کا عمل اور غیر حتمی نتایج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔