Tag: قبائلی اضلاع

  • قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ سازدن ہے، افتخار درانی

    قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ سازدن ہے، افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ قبائلی اپنےعوامی نمائندوں کو تاریخ میں پہلی دفعہ منتخب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے لیے آج تاریخ ساز دن ہے، قبائلی اپنےعوامی نمائندوں کوتاریخ میں پہلی دفعہ منتخب کریں گے۔

    افتخار درانی نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات کی عوام کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، عوام حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنےامیدواروں کے لیے ووٹ کریں۔

    قبائلی علاقوں میں پہلے تاریخ سازانتخابات کے لیے پولنگ جاری

    واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں ضم کیے گئے قبائلی علاقوں میں پہلے تاریخ سازانتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، عوام پہلی بار ووٹ کا حق استعمال کر رہے ہیں۔

    ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں تین، ضلع کرم میں دو اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ کاسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے اور اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔

    اٹھائیس لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، دو خواتین سمیت دوسو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مدمقابل ہیں۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے تیاریاں عروج پر رہیں، انتخابی مہم کا وقت کل ختم ہو گیا، پولنگ ہفتے کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ ہفتے کو ہوگی، قبائلی اضلاع کے سولہ انتخابی حلقوں میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

    ضلع خیبر سے خاتون امیدوار ناہید آفریدی مخالفین کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پر عزم نظر آئیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر انتخابات کے لیے 28 لاکھ بیلٹ پپیرز چھاپے گئے تھے۔

     یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں انتخابات کی تیاریاں

    انتخابات کے لیے قبائلی اضلاع میں ایک ہزار 943 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، قبائلی اضلاع کے 26 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر 21 جولائی تک پاک فوج کے جوان تعینات ہوں گے، قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے پاک فوج کی اضافی نفری ریزرو رکھی جائے گی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ 16 قبائلی نشستوں پر انٹرنیٹ نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا، یاد رہے کہ گزشتہ سال منعقدہ عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ جانے سے تحفظات پیدا ہوئے تھے۔

  • قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز کا فیصلہ

    قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز کا فیصلہ

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کے تعین کے لیے درخواست گزاروں کے انٹرویوز کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی نشستوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز کیے جائیں گے، اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی جانب سے انٹرویوز کا با ضابطہ شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    مخصوص نشستوں کے لیے انٹرویوز 8 جولائی کو اسلام آباد میں ہوں گے، انٹرویوز ارشد داد، نور الحق قادری اور محمود خان پر مشتمل پارلیمانی بورڈ کرے گا۔

    انٹرویوز کے لیے اہل امیدواروں کی تحریری فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے، جس میں انیتا محسود، مہرین رؤف آفریدی، حمیدہ شاہد، فلک ناز، تبسم، گل رخ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرکی چھپائی شروع

    فہرست کے مطابق راحیلہ شکیل، جیسیکا جون، کنزا اقتدار، نائلہ وسیم اور روبینہ گل بھی اہل امیدواروں میں شامل ہیں۔

    انٹرویوز کی تکمیل پر کام یاب امیدواروں کی حتمی فہرست کا اعلان کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع میں الیکشن کی تیاریاں آگے بڑھاتے ہوئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع کردی ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشتوں پر انتخابات کے لیے 28 لاکھ بیلٹ پپیرز چھاپے جائیں گے، یہ عمل 3سے 4دن میں مکمل ہوگا۔

    انتخابات کے لیے قبائلی اضلاع میں ایک ہزار 943 پولنگ اسٹیشن قایم ہوں گے، قبائلی اضلاع کے 26 لاکھ سے زاید ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

  • قبائلی اضلاع میں الیکشن ، سیکیورٹی انتظامات کی ذمہ داری پاک فوج کے سپرد

    قبائلی اضلاع میں الیکشن ، سیکیورٹی انتظامات کی ذمہ داری پاک فوج کے سپرد

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع میں انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کی ذمہ داری پاک فوج کو دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قبائلی اضلاع کے 16 حلقوں میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ کرلیا، سیکیورٹی انتظامات کی ذمہ داری پاک فوج کو دے دی۔

    الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قبائلی اضلاع کے حلقوں کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر پاک فوج کے جوان تعینات ہوں گے، پاک فوج کے جوان انتخابی عملے کی تربیت گاہوں کی بھی حفاظت کریں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پاک فوج پرنٹنگ پریس پر 5 جولائی سے تعینات ہوگی، پاک آرمی کے جوان پولنگ اسٹیشنز پر 18 تا 21 جولائی تک تعینات رہیں گے۔

    قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے پاک فوج کی اضافی نفری ریزرو رکھی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 12 جون کو الیکشن کمیشن نے قبائلی اضلاع میں انتخابات 18 روز کے لیے موخر کرتے ہوئے پولنگ 20 جولائی کو کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ 2 جولائی کو ہونا تھی۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاف کے مطابق تمام قبائلی اضلاع میں سرکاری ملازمین کے تقررو تبادلوں پر پہلے سے پابندی عائد ہے، 20 جولائی تک ان علاقوں میں کوئی نئی ترقیاتی اسکیم بھی شروع نہیں کی جاسکے گی۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات ملتوی کیے جائیں، خیبرپختونخواہ حکومت کی الیکشن کمیشن کو درخواست

    قبائلی اضلاع میں انتخابات ملتوی کیے جائیں، خیبرپختونخواہ حکومت کی الیکشن کمیشن کو درخواست

    رپورٹ:  ظفر اقبال

    پشاور: صوبائی حکومت نے امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر قبائلی اضلاع میں ہونے والے خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کو ملتوی کرنے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرادی۔

    صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کے مطابق کے پی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو تحریری درخواست ارسال کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے حالات اس وقت ٹھیک نہیں ہےاور امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    درخواست میں صوبائی حکومت نے مؤقف اپنایا کہ سرحد پر بھی سازشیں ہورہی ہیں جبکہ قبائلی اضلاع میں پہلی بار ہونے والے انتخابات میں سیاسی قیادت کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں، ایسی صورتحال اور حالات میں امیدوار انتخابی مہم نہیں چلا سکتے کیونکہ انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: قبائلی اضلاع الیکشن، مخصوص نشستوں کے امیدواران کی فہرست جاری

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا البتہ قوی امکان ہے کہ انتخابات 20 دن کیلئے ملتوی ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والےقبائلی اضلاع میں 2 جولائی کو انتخابات کی تاریخ دی گئی تھی۔ الیکشن کے حوالے سے امیدواران کی حتمی فہرستیں بھی سامنے آچکی ہیں۔

    یہ بھی یاد رہے کہ قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل 9 مئی سے شروع ہوا، امیدواروں کی حتمی فہرست 28 مئی کو جاری کی گئی۔

    خیبرپختونخوا میں ضم ہونیوالے قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار صوبائی اسمبلی کی سولہ نشستوں پر انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 11 مئی مقرر کی گئی تھی۔ نامزد امیدواروں کی فہرستیں 12 مئی کو جاری کی گئیں جبکہ کاغذات نامزدگی سے متعلق اپیلیں 22 مئی تک دائر کی جاسکیں گئیں، ٹریبونل 27 مئی تک اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کی حتمی فہرست 28 مئی کو جاری کی گئی جبکہ امیدواران کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ 18 مئی مقرر کی گئی تھی، اسی طرح نامزدگی فارم واپس لینے کی آخری تاریخ 29 مقرر کی گئی تھی۔

  • قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا اعلان

    قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا اعلان

    پشاور : وزیر اعلیٰ کے پی نے محمودخان کا قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے لیویز اور خاصہ داراہلکاروں کوپولیس میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا قبائلی اضلاع کے حوالے سے آج تاریخی دن ہے، وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان نے کہا لیویز اور خاصہ دار فورس کی ملازمت سے متعلق اج ایک تاریخی دن ہے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا اور انہی ہدایات کی روشنی میں یویز اور خاصہ دار فورس کو مکمل طور پولیس میں شامل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔

    وزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان نے کہا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیویز اور خاصہ دار فورس کو درپیش مذید مسائل بھی حل کیے جائیں گے، وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے۔

    وزیراعلی نے کہا کہ خاصہ دار اور لیویز کے 22نقاطی ایجنڈے میں سب مطالبات تسلیم کر لیے گئے، تمام لیویز اور خاصہ دار اہلکار پولیس فورس میں ضم ہوگئے، ان کے تمام تحفظات دور کردئیے ہیں، یہ 28 ہزار اہلکار ہیں جنہیں تربیت دیں گے اور پولیس کی طرز پر ہی تمام رینکس، مراعات اور ترقیاں دی جائیں گی۔

    محمودخان کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کے سر اس کا سہرا ہے کہ ان اہلکاروں کا مستقبل محفوظ ہوگیا، ان کے لیے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرینگے، قبائلی اضلاع کے حالات میں لیویزاورخاصہ داروں نے قربانیاں دی ہیں اورہم انھیں ان کی قربانیوں کاصلہ دیں گے۔

    وزیراعلی خیبرپختونخوا کے نوٹی فکیشن کے مطابق اس کام کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور یہ انضمام رواں سال اکتوبر تک مکمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ جنوری میں  خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکاروں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پولیس میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    جس کے بعد قبائلی اضلاع میں امن وامان کی فضاء برقراررکھنے کیلئے چھ ہزار اہلکاروں کو بھرتی کرنے، 12 ہزار لیویز اور 18 ہزار خاصہ داروں کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دیدی گئی جبکہ ضم شدہ اضلاع میں جوڈیشل فورس، تحقیقاتی اور آپریشنل پولیسنگ کا نظام قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • قبائلی اضلاع کو قومی دھارے میں شامل کرنا بڑا چیلنج ہے: محمود خان

    قبائلی اضلاع کو قومی دھارے میں شامل کرنا بڑا چیلنج ہے: محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کوقومی دھارےمیں شامل کرنا بڑا ایک چیلنج ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آپ ہماری کوتاہیوں کی نشان دہی کرسکتے ہیں، ہم اس کے لے تیار ہیں.

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کو  ہمیں دھکا نہیں دینا، بلکہ اچھے کاموں میں سپورٹ کرنا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعلیٰ کے پی کے”][/bs-quote]

    محمود خان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی تبادلے ہوتے ہیں، وہ میرٹ پر کئے جاتے ہیں، کوشش ہوتی ہے کہ کسی افسرکے ساتھ زیادتی نہ ہو، انصاف ہو.

    وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ وفاقی حکومت بیوروکریسی میں اصلاحات لا رہی ہے، ہمیں‌ ماضی کو نہیں دیکھنا، آگے کی طرف بڑھنا ہے.

    محمود خان نے کہا کہ اپوزیشن کوساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، اپوزیشن کو  ہمیں دھکا نہیں دینا، بلکہ اچھے کاموں میں سپورٹ کرنا ہے.

    مزید پڑھیں: عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    یاد رہے کہ 24 مارچ 2019 کو وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہمیں کرپشن سے بھر پور نظام ملاجس سے معاشی مسائل پیدا ہوئے، عمران خان کے حوصلے سے جلد معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔

  • مشیر تعلیم کے پی کا دورہ اورکزئی، کالج اور تین اسکولوں کا افتتاح، کیڈٹ کالج کے قیام کا اعلان

    مشیر تعلیم کے پی کا دورہ اورکزئی، کالج اور تین اسکولوں کا افتتاح، کیڈٹ کالج کے قیام کا اعلان

    پشاور: مشیرِ تعلیم خیبر پختون خوا ضیاء اللہ خان بنگش نے قبائلی ضلع اورکزئی میں ایک ہی دن میں کالج اور تین اسکولوں کا افتتاح اور کیڈٹ کالج کے قیام کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع میں تعلیم کی بہتری کے لیے مشیرِ تعلیم کے پی ضیاء اللہ بنگش کے نئے ضم ہونے والے اضلاع کے دوروں میں تیزی آ گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”مشیرِ تعلیم نے علاقے میں امن قائم کرنے پر پاک فوج کی کاوشوں کو سراہا اور شہدا کو خراج تحسین پیش کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مشیرِ تعلیم نے ضلع اورکزئی کا مقامی مشران کے ہم راہ تفصیلی دورہ کیا، جہاں انھوں نے تعلیمی سہولیات اور اسکولوں کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو اہم ہدایات جاری کیں۔

    ضلع اورکزئی کے ایک روزہ دورے میں ضیا بنگش نے جرگہ عمائدین کے ساتھ ملاقات بھی کی، عمائدین نے علاقے کے مسائل کے حوالے سے مشیر تعلیم کو آگاہ کیا۔

    مشیرِ تعلیم نے علاقے میں امن قائم کرنے پر پاک فوج کی کاوشوں کو سراہا اور شہدا کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ضیاء اللہ بنگش نے دورے کے دوران گورنمنٹ ماڈل ہائی اسکول سما بازار اورکزئی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول اورکزئی، گورنمنٹ ڈگری کالج فار بوائز غلجو اور پولیٹکل ایجنٹ پبلک اسکول اورکزئی کا افتتاح کیا۔

    دورے کے دوران مشیرِ تعلیم نے اورکزئی میں کیڈٹ کالج قائم کرنے کا اعلان کیا، اساتذہ کی حاضری کی بہتری کے لیے آزاد مانیٹرنگ یونٹ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے پی: مذہبی کتابوں کی پڑھائی مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں کمی کا نیا قانون

    ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ ضلع اورکزئی میں ترجیحی بنیادوں پر میرٹ پر اساتذہ بھرتی کر رہے ہیں جس کے لیے اشتہار بھی جاری ہو چکا، تمام اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ عنقریب اورکزئی عوام تعلیمی شعبے میں بڑی تبدیلی دیکھیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق قبائلی اضلاع پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

  • قبائلی اضلاع میں سِول اور سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری

    قبائلی اضلاع میں سِول اور سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری

    پشاور: خیبر پختون خوا کی حکومت نے قبائلی اضلاع میں سِول اور سیشن عدالت کے قیام کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) میں پی ٹی آئی حکومت نے عدالتوں پر کام شروع کر دیا، کے پی حکومت نے اس سلسلے میں سِول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔

    [bs-quote quote=”کورٹ کے قیام پر سالانہ 545 ملین روپے سے زائد لاگت آئے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سِول و سیشن کورٹ کے قیام اور اسامیوں کی منظوری وزیرِ اعلی محمود خان نے دی۔

    ابتدائی مرحلے میں سول و سیشن کورٹ کے لیے اسامیاں پُر کی جائیں گی، کورٹ کے قیام پر سالانہ 545 ملین روپے سے زائد لاگت آئے گی۔

    وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح قبائلی عوام کو انصاف کی فراہمی کو ممکن بنا رہے ہیں۔

    کے پی وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے قیام کے ذریعے قبائلی علاقوں میں تیزی کے ساتھ سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خوا کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں 

    خیال رہے کہ اکتیس جنوری کو صوبہ خیبر پختون خواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوا، یہ فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کابینہ اجلاس کا ایجنڈا مرتب کیا، اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا، قبائلی اضلاع میں سیشن کورٹس کے قیام سے متعلق امور بھی ایجنڈے کا حصہ تھے۔