Tag: قبر کشائی

  • راولپنڈی : غیرت کے نام پر قتل کی گئی نوبیاہتا دلہن  کی قبر کشائی کے انتظامات مکمل

    راولپنڈی : غیرت کے نام پر قتل کی گئی نوبیاہتا دلہن کی قبر کشائی کے انتظامات مکمل

    راولپنڈی: غیرت کے نام پر قتل کی گئی نوبیاہتا دلہن کی قبر کشائی کے انتظامات مکمل کرلئے گیے، مقتولہ سدرہ بی بی کو جرگے کے فیصلے کے بعد شوہر نے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے پیر ودھائی میں غیرت کے نام پر انیس سالہ نوبیاہتا دلہن کی قبر کشائی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے۔

    ڈی ایچ کیواسپتال کی ڈاکٹرز کی ٹیم قبرکشائی کیلئے تیار ہے، سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ نے گزشتہ روز احکامات جاری کیے تھے ، پولیس نے قبر کشائی کیلئے علاقہ مجسٹریٹ کو درخواست دی تھی۔

    علاقہ مجسٹریٹ کی ثوابدید ہے علاقہ کے مجسٹریٹ کی موجودگی میں قبر کشائی کی جائے گی، علاقہ مجسٹریٹ کی صوابدید ہے کہ وہ آج پہنچیں یا پیرکو۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتولہ سدررہ بی بی کو جرگے کے فیصلے کے بعد گلا دبا کر شوہر نے قتل کیا تھا۔ واقع کو چھپانے کیلئے خفیہ تدفین کی گئی، نوبیاہتا دلہن کے قتل کاواقعہ فوجی کالونی میں پیش آیاتھا۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان واقعے کے بعد راولپنڈی میں جرگے کے فیصلے پر نئی نویلی دلہن قتل

    مقتولہ سدرہ شوہر سے ناراض ہو کے گھر سے چلی گئی تھی، جرگے کے ذریعے لڑکی کو واپس لایا گیا تھا۔

    مقتولہ کاشوہر، سسر، گورکن، سیکرٹری قبرستان زیرحراست ہیں جبکہ جرگے کے 6 اراکین کو بھی حراست میں لیاگیاہے،پولیس

    ملزم نے بیوی کے اغوا اور دوسرانکاح کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا ، جس میں ملزم نےاہلیہ پر گھر سے بھاگنے اورزیورات لے جانے کاالزام عائد کیا تھا۔

    گذشتہ روز راولپنڈی کے علاقے پیر ودھائی میں غیرت کے نام پر انیس سال کی شادی شدہ لڑکی کو قتل کردیاگیا تھا، خاوند نے رشتے داروں کے ساتھ مل کر اہلیہ کو قتل کیا اور لاش خاموشی سے دفنادی تھی۔

  • مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس میں مقتول کی قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق مصطفی عامر  نے مرنے سے پہلے کوئی نشہ آور شے استعمال نہیں کی تھی، مقتول کی رپورٹ انڈسٹریل اینالسٹیکل سینٹر کراچی یونیورسٹی نے تیار کی۔

    قبر کشائی کے بعد ٹیسٹ کیلئے لاش سے11نمونے لیے گئے تھے، ان نمونوں میں کسی بھی قسم کے نشہ آور یا سکون آور شے کے شواہد نہیں ملے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش کے تجزیے کیلئے گیس کرو میٹوگرافی، ماس اسپیکٹرو میٹرک تکنیک استعمال کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مصطفی عامر کی قبر کشائی کے بعد تیار کی گئی میڈیکل رپورٹ پر پرنسپل انویسٹی گیٹر، معاون تفتیش کار، ٹیکنیکل منیجر سمیت 2 ریسرچ آفیسرز  نے دستخط کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق ایک نیا انکشاف سامنے آیا تھا، ملزم کی مزید 2 کمپنیوں اور کال سینٹر کی تفصیلات مل گئیں۔

    ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی مزید 2 کمپنیوں کا سراغ لگا لیا، ملزم کی 2 کمپنیاں پاکستان جبکہ 2 امریکا میں بھی رجسٹرڈ ہیں۔

    اس کے علاوہ ارمغان کے گھر میں پاورڈ کیبل لگی ہوئی تھیں اور کال سینٹر کے 50 ورک اسٹیشنز تھے، اس کے ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس کی چھان بین بھی جاری ہے۔

  • مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی آج ہوگی

    مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی آج ہوگی

    کراچی : مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی آج ہوگی ، قبرکشائی میں وجہ موت کا تعین اور ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عدالتی احکامات پر مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی آج ہوگی ، قبر کشائی کیلئے3 رکنی میڈیکل بورڈتشکیل دے دیا گیا ہے۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کو میڈیکل بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے جبکہ میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر شری چند اور ایم ایل او ڈاکٹر کامران خان شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈموچکو کے قبرستان میں مصطفی عامرکی قبر کشائی کرے گا، قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں ہوگی۔

    قبرکشائی میں وجہ موت کا تعین اور ڈی این اےکےنمونےحاصل کیےجائیں گے، اس دوران سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

    تفتیشی افسر محمد علی نورانی کو سیکیورٹی ولاجسٹک انتظامات کی ذمہ داری سونپی گئی۔

    مزید پڑھیں : ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    گزشتہ روز ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنےکا اعتراف کیا تھا ، دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کوآگ لگائی تو وہ زندہ اورنیم بیہوش تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔

    ملزم نے مزید بتایا تھا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    خیال رہے حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

  • مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21 فروری کو ہوگی ، میڈیکل بورڈ تشکیل

    مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21 فروری کو ہوگی ، میڈیکل بورڈ تشکیل

    کراچی : عدالتی حکم پر مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21فروری کو ہوگی ، جس کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس میں عدالتی حکم پر قبر کشائی کیلئے میڈیکل بورڈ بنادیا گیا ، پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کو میڈیکل بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔

    میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر شری چند اور میڈیکل لیگو افسر ڈاکٹر کامران خان شامل ہیں، 21 فروری کو مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی جائےگی۔

    میڈیکل بورڈ موچکو میں ایدھی کے قبرستان میں مصطفی کی قبر کشائی کرے گا، قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں ہوگی۔

    اس دوران وجہ موت کے تعین اورڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جائیں گے۔

    گذشتہ روزجوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں قبر کشائی کی درخواست منظور کی تھی اور حکم دیا تھا کہ سیکرٹری صحت قبر کشائی کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیں۔

    عدالت نے قبر کشائی مکمل کر کے 7 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، کیس کے تفتیشی افسر نے قبر کشائی کی درخواست دائر کی تھی۔

  • پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی

    پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی

    کراچی : پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی اور کہا پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئےقبرکشائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، قبرکشائی کیلئے درخواست پولیس کی جانب سے دائرکی گئی۔

    ایس ایس پی انیل حیدر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئےقبرکشائی ضروری ہے تاہم سیشن عدالت جو حکم دےگی عمل درآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 14 فروری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش پولیس کو ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی سمیت جلادیا تھا۔

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

    انہو نے کہا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

  • مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے کام شروع کردیا گیا

    مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے کام شروع کردیا گیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے فلاحی ادارے نے کام شروع کردیا، مسخ شدہ لاش کی شناخت نہ ہونے پر امانتاً 16جنوری کو تدفین کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی غلام مصطفیٰ عامر نامی نوجوان کے اغوا کے بعد لرزہ خیزقتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ، مقتول کی قبر کشائی کیلئے فلاحی ادارے نے کام شروع کردیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ پولیس اور ورثا رابطے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، حب پولیس نے 12 جنوری کو لاش امانتاً ایدھی سردخانے میں رکھوائی تھی تاہم شناخت نہ ہونے پر مسخ شدہ لاش کی امانتاً تدفین 16جنوری کو کی گئی۔

    ،ترجمان کا کہنا تھا کہ تفتیش آگے بڑھانے کیلئےڈی این اے بھی کرایا جائے گا، ڈی این اے کیلئے مقتول کی والدہ سے بھی سیمپل لے لیے گئےہیں، 11جنوری کوحب تھانہ دریجی کی حدودسےمقتول کی لاش ملی تھی۔

    عامر کی لاش سے متعلق فیصل ایدھی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حب پولیس کا لیٹرموصول ہونے کے بعد عدالتی حکم پر قبر کشائی ہوگی، ایم ایل او کارروائی اور ڈی این اے نمونے لینے کے لیے قبر کشائی ہوگی ، حب پولیس نے رابطہ کیا ہے تاہم ورثانے رابطہ نہیں کیا۔

    یہ پڑھیں: کراچی: مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا، ملزم شیراز کا انکشاف

    یاد رہے کراچی سے چھ جنوری کو اغوا کئےگئے مصطفیٰ کا قاتل اس کا دوست ارمغان نکلا تھا تاہم کیس سے جڑے اہم شواہد پولیس کو مل گئے۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے بتایا کہ مصطفیٰ عامر چھے جنوری کو ارمغان کے گھر گیا، جہاں اسے تشدد کا نشانہ بناگیا اور بلوچستان لے جا کر گاڑی سمیت جلادیا۔

    گرفتار ملزم شیراز کے تحقیقات کے دوران انکشافات سامنے آئے ، جس میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ مصطفیٰ کو لڑکی کے معاملے پرارمغان نے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے ملے خون کے نمونے اور مصطفی کے موبائل فون کی فارنزک رپورٹ کا انتظار ہے تاکہ کیس سے جڑے حقائق سامنے آسکیں۔

  • رانی پور حویلی میں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ کی قبر کشائی آج ہوگی

    رانی پور حویلی میں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ کی قبر کشائی آج ہوگی

    خیرپور : رانی پور حویلی میں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ کے پوسٹ مارٹم کے لئے قبر کشائی آج ہوگی، پوسٹ مارٹم کے بعد تمام نمونے لیبارٹری بھجوائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رانی پور حویلی میں ملازمت کے دوران قتل ہونے والی فاطمہ کی قبرکشائی آج ہوگی ، قبرکشائی کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    قبر کے احاطے کو ٹینٹ لگا کر کورکردیا گیا ہے اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    عدالت کی اجازت سے قبر کشائی کلیئے میڈیکل ٹیم نوشہرو فیروزکےگاؤں ممتاز پھرڑو پہنچ رہی ہے، قبرکشائی کے بعد لاش کےسیمپل لئے جائیں گے اور پوسٹ مارٹم بھی ہوگا، قبر کشائی کے دوران ڈاکٹرز، مجسٹریٹ تفتیشی افسر بھی موجود ہوں گے۔

    قبرکشائی کیلئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نوابشاہ اسپتال میڈیکل بورڈ کے چیئرمین ہوں گے جبکہ فرانزک ماہر نوابشاہ اسپتال،پروفیسرپیتھالوجی اورسینئرمیڈیکل آفیسرنوشہروفیروزاسپتال ممبرہوں گے۔

    فاطمہ کی قبرکشائی سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ کنڈیارو کی نگرانی میں ہوگی، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد میمن نے مجسٹریٹ سوبھوڈیرو کی درخواست پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا۔

    گذشتہ روز نگران وزیراعلیٰ مقبول باقر نے بتایا تھا کہ فاطمہ قتل کیس میں خصوصی میڈیکل بورڈتشکیل دے دیا گیا ہے، میڈیکل بورڈ ٹیم میں کراچی سے مزید 2 ممبرز شامل کردیے گئے ہیں ،پولیس سرجن ڈاکٹرسمیہ اورڈاؤ یونیورسٹی کےپروفیسرزکی الدین بورڈ میں شامل ہیں۔

    نگران وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کمسن فاطمہ کیس میں ورثاکوانصاف ملے گا اور ہم فاطمہ قتل کیس کی تہہ تک جائیں گے۔

  • جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں مبینہ زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی قبر کشائی

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں مبینہ زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی قبر کشائی

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں مبینہ زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی قبر کشائی کا عمل جاری ہے، جاں بحق افراد کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور سیمپل لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کیماڑی کے علاقے علی محمد گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس سے 18 اموات کے معاملے پر عدالتی احکامات کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں بلدیہ یوسف شاھ قبرستان میں جاں بحق افراد کی قبر کشائی جاری ہے۔

    قبر کشائی کے لئے پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کی جانب سے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔

    میڈیکل بورڈ میں ڈاؤ یونیورسٹی فارنزک میڈیسن کے ہیڈ ڈاکٹر ذکی الدین، وومن میڈیکل پولیس آفیسر مہک عرفان، میڈیکو لیگل آفیسر سول اسپتال ڈاکٹر گلزار سولنگی، ڈاکٹر عمران اور ڈاکٹر نظام شامل ہیں۔

    جاں بحق افراد کی قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور سیمپل لئے جائیں گے۔

    پوسٹ مارٹم کے ذریعے وجہ موت کا تعین کیا جائے گا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کو پولیس تحقیقات کا حصہ بنایا جائے گا۔

  • مرحوم عامر لیاقت کی قبر کشائی ،  سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے بڑا اعلان کردیا

    مرحوم عامر لیاقت کی قبر کشائی ، سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی : رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کیلیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے بعد ان کی سابقہ اہلیہ بشریٰ عدالت پہنچ گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابقہ اہلیہ نے عدالتی فیصلے کی سرٹیفائیڈ کاپی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد عامرلیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

    اس سے قبل عدالت کے حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لیاقت کی سابقہ اہلیہ نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ یہ عمل اسلامی شریعت کے احکام کے خلاف ہے۔

    دوسری جانب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے ،عدالتی احکامات پر 23 جون بروز جمعرات عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی کی جائے گی، قبر کشائی صبح ساڑھے9بجے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پرہوگی۔

    یاد رہے عدالت نے عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے لئے قبرکشائی کا حکم دیا تھا، درخواست گزار عبدالاحد نے کہا تھا کہ عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ہوئی ہے، وہ معروف شخصیت ہیں، وجہ موت کا تعین ضروری ہے، شبہ ہے عامر لیاقت کو جائیداد کے تنازعے ہر قتل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین 9 جون کو اچانک انتقال کر گئے تھے ، وہ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے،جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ڈاکٹروں کی ان کی موت کی تصدیق کی تھی تاہم عامر لیاقت کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا تھا۔

  • ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات،قبر کشائی کے لیے خط

    ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات،قبر کشائی کے لیے خط

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا علی کی قبرکشائی کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے ڈاکٹر ماہا علی کی قبر کشائی کے لیے سیشن جج میر پور خاص کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ کیس میں تحقیقات کے لیے قبر کشائی ضروری ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ 18 اگست کو ڈاکٹر ماہا سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوئیں،اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹر ماہا انتقال کر گئیں۔

    ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جناح اسپتال میں میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر عرفان نے غلط بنائی،ڈاکٹر عرفان،جنید اور وقاص کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ کے مطابق گولی بائیں جانب سے لگی اور دائیں طرف سے نکلی، ڈاکٹر ماہا کی موت سے متعلق اس کے والد نے سوال اٹھائے ہیں۔

    پولیس کی دو رکنی تفتیشی ٹیم قبر کشائی کے لیے کراچی سے روانہ ہوگئی، ٹیم آئی او شرافت علی اور ایس آئی او چوہدری امانت علی پر مشتمل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مجسڑیٹ کی موجودگی میں قبر کشائی کی جائے گی۔