Tag: قبضہ

  • اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، او آئی سی

    اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، او آئی سی

    سعودی عرب (25 اگست 2025): چیئرمین او آئی سی نے حقان فیدان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

    چیئرمین او آئی سی اور ترک وزیر خارجہ حقان فیدان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کا 21 واں خصوصی اجلاس چیئرمین حقان فیدان کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔

    چیئرمین او آئی سی نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو تباہی اور قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اس وقت فلسطینی عوام کو ہماری اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو جارحانہ کارروائیوں سے روکنا ہوگا۔

    حقان فیدان نے مسئلہ فلسطین پر او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے درمیان مشترکہ حکمت عملی اور یکساں موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ضروری ہے۔ مستقل حل کیلیے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    اجلاس سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا خواب خطے کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے اور گریٹر اسرائیل وژن کسی صورت قبول نہیں۔ اب فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے اور دو ریاستی حل ہی واحد اور منصفانہ راستہ ہے۔ عالمی برادری بھی اسرائیل کی غزہ پر حاکمیت کے کسی بھی دعوے کو رد کرے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور فلسطینی عوام بدترین جبر اور نسل کشی کا شکار ہیں۔ اسرائیلی پالیسیوں اور غزہ پر قبضےکی کوششوں کو روکناہوگا۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان اسرائیلی جرائم خطے اور دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں جب کہ عالمی برادری کی خاموشی سانحے کو بڑھا رہی ہے۔ عالمی برادری غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے فوری اقدام کرے اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت، جرائم روکنے کیلیے فیصلہ کن اقدام کیا جائے۔

    انہوں نے غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کیلیے اونروا اور یو این اداروں کی حمایت ضروری ہے۔ انسانی امداد غزہ تک بلا رکاوٹ پہنچائی جائے۔

    اجلاس سے فلسطینی نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر قحط مسلط کر دیا گیا ہے۔ فلسطین کی سر زمین مسلمانوں کو پکار رہی ہے اور فلسطینیوں کو یقین ہے کہ مسلم امہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔

     

  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ کرنے نہیں جا رہا، بلکہ اسے حماس سے آزاد کرانے کا منصوبہ بنانے میں مصروف ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر کنٹرول کی تجویز کو منظوری دے دی تھی، جس پر کئی مغربی ممالک نے اختلاف کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق غزہ کو غیر مسلح کر کے ایک پرامن شہری انتظامیہ قائم کی جائے گی، جس میں فلسطینی اتھارٹی، حماس یا کسی دہشت گرد تنظیم کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں مددگار ثابت ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق اٹلی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں اسرائیل کے ممکنہ فوجی آپریشن کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے لیے دو ریاستی حل پر زور دیا گیا تھا۔ ان ممالک نے واضح کیا تھا کہ وہ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے پرعزم ہیں۔

    اس کے علاوہ حماس نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی تھی۔ حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس مہم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور غزہ پر قبضہ کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    امریکا روس تنازع، چین کا بڑا بیان سامنے آگیا

    رپورٹ کے مطابق غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 21 فلسطینیوں سمیت مزید 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔

  • سوڈانی فوج نے جیاد شہر کا کنٹرول سنبھال لیا

    سوڈانی فوج نے جیاد شہر کا کنٹرول سنبھال لیا

    سوڈانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے دارالحکومت خرطوم کے مرکز سے تقریبا 50 کلومیٹر دور ملک کے وسطی حصے میں ریاست جزیرہ میں واقع جیاد شہر پر قبضہ کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوڈانی فوج کے ترجمان نبیل عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہماری مسلح افواج اور ان کی حمایت کرنے والی افواج ریپڈ سپورٹ فورسز ملیشیا کو جیاد شہر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    فوج نے جیاد پر دوبارہ قبضہ کرنے کے ساتھ کچھ چھوٹی جگہوں کو چھوڑ کر تقریبا تمام جزیرے پر قبضہ کرلیا ہے۔

    سوڈانی فوج نے ستمبر میں ایک آپریشن شروع کرنے کے بعد جزیرہ ریاست کے مرکز اور خرطوم کے شمال میں زیادہ تر بحری علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق خرطوم کا کنٹرول قائم کرنے کے لیے چاروں طرف سے حملے کرنے والی افواج آرمی جنرل کمانڈ کا محاصرہ توڑنے میں بھی کامیاب رہیں جو اپریل 2023 میں جنگ کے آغاز سے محاصرے میں ہے۔

    سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان 15 اپریل 2023 سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ فوجی اصلاحات اور انضمام جیسے معاملات پر اختلافات تھے۔

    اس جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی حل تلاش کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

    اقوام متحدہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھوک کے بحران سے دوچار سوڈان میں جاری تنازع کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    شمالی عراق میں فضائی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک

    رپورٹس کے مطابق اپریل 2023 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک ملک چھوڑنے والوں کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ تقریبا 9 0 لاکھ افراد اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں اور ڈھائی کروڑ سے زائد افراد انسانی امداد کے منتظر ہیں۔

  • روس نے مشرقی یوکرین کے بڑے علاقے پر قبضہ کرلیا

    روس نے مشرقی یوکرین کے بڑے علاقے پر قبضہ کرلیا

    روس کی وزارت دفاع کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ روسی فوج نے مشرقی یوکرین میں حملے تیز کر کے، اس کے فوجیوں نے یوکرین کے علاقے دونیتسک کے تزویراتی اعتبار سے ایک اہم قصبے پر قبضہ کر لیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یوکرینی افواج کے مضبوط گڑھ ولائیکا نووسِلکا پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

    ماہرین کے حوالے سے یوکرینی ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ روسی فوجی وہاں سے مزید پیشرفت کر سکتے ہیں۔

    دریں اثنا، یوکرین کی فوج کے جنرل اسٹاف کا کہنا تھا کہ انہوں نے روسی علاقے ریازن میں تیل صاف کرنے کے کارخانے پر حملے کے لیے ڈرونز استعمال کیے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق یہ تنصیب روسی فوجی طیاروں کے لیے ایندھن تیار کرتی ہے۔ خطے کے گورنر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ حکام نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سینکڑوں حملے کیے ہیں، جن میں تقریباً 750 سے زیادہ ڈرونز،1 ہزار 250 فضائی بم اور مختلف اقسام کے 20 سے زیادہ میزائل استعمال کیے گئے۔

    چین اور بھارت فضائی سروس دوبارہ شروع کرنے پر رضامند

    یوکرینی صدر کے مطابق صرف عزم ہی ایسے دہشت گردوں کو روک سکتا ہے، انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں کے حامل ہتھیار بھیجنے سمیت یوکرین کو حمایت فراہم کریں۔

  • سندھ کی زمینوں پر قبضہ کے خاتمے کے لیے بڑا اقدام

    سندھ کی زمینوں پر قبضہ کے خاتمے کے لیے بڑا اقدام

    نگراں وزیر آبپاشی سندھ ایشور لال نے محکمہ آبپاشی سندھ کی زمینوں پر قبضہ کے خاتمے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی سندھ نے روہڑی سرکل حیدرآباد اور خیرپور ایریگیشن سرکل سکھر میں سرکاری زمینوں سے غیر قانونی انکروچمنٹ و قبضے کے خاتمے کے لیے کمیٹیاں قائم کردی۔

    ترجمان کے مطابق روہڑی کینال سرکل حیدرآباد کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ انجینئر ظہیر احمد میمن کریں گے جبکہ خیرپور ایریگیشن سرکل سکھر کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ انجینئر اشفاق نوح میمن کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹیاں محکمہ آبپاشی کی قبضہ شدہ زمینوں کی نشاندہی کریں گی، کمیٹیاں تمام قابضین و ملزمان کے ناموں بمعہ شناختی کارڈ کی فہرستیں تیار کریں گی۔

    سرکاری زمینوں پر قبضہ میں ملوث محکمہ آبپاشی کے افسران و ملازمین کی فہرست بھی کمیٹیاں تیار کریں گی، کمیٹیاں قبضہ شدہ زمینوں سے متعلق عدالتوں میں زیر التواء کیسز کا بھی جائزہ لیں گی۔

    کمیٹیاں پندرہ روز میں محکمے کو اپنی سفارشات کے ساتھ رپورٹ جمع کروائیں گی جس کے بعد نگراں وزیر آبپاشی سندھ کمیٹیوں کی سفارشات کی پر مبنی رپورٹ کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

  • بھارت میں سرکاری دفتر پر قبضہ ہوگیا، دہشت سے اعلیٰ افسران بھاگنے پر مجبور

    بھارت میں سرکاری دفتر پر قبضہ ہوگیا، دہشت سے اعلیٰ افسران بھاگنے پر مجبور

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری دفتر پر بندروں نے اپنا قبضہ جما لیا، غصیلے اور غراتے جانوروں نے دہشت دکھا کر اعلیٰ افسران کو فرار ہونے پر مجبور کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اعلیٰ کابینہ کے دفتر پر بندروں کے جھنڈ نے سرکاری افسران کو بھی تگنی کا ناچ نچا دیا، روزانہ کی بنیاد پر بندر مذکورہ دفتر پر دھاوا بول دیتے ہیں۔

    شمالی بھارت میں قائم پنجاب اور ہریانا کے سول سیکریٹری ہیڈ کوارٹرپر بندروں کا حملہ معمول بن چکا ہے، افسران کا کہنا ہے کہ بندر بالکنی اور کھڑیوں سے دفتر میں داخل ہوتے ہیں جس کے باعث ملازمین کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفتر کے ملازمین اپنی مدد آپ کے تحت پتھروں اور غلیلوں کی مدد سے بندروں پر حملہ کرتے ہیں تاہم یہ مستقل حل نہیں ہے جبکہ سیکریٹری دفتر کے گارڈز بھی ناکام نظر آتے ہیں۔

    بھارت، پولیس آفیسر کے سر پر جوئیں تلاش کرنے والے بندر کی ویڈیو وائرل

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ بندروں نے ہمارا جینا حرام کر رکھا ہے، ایک دفعہ تو بندر نے مجھ پر حملہ کرکے میرے کپڑے پھاڑ دیے تھے خوش قسمتی سے خود کو  بچانے میں کامیاب ہوا۔

  • مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا، این ڈبلیو پیٹرسن

    مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا، این ڈبلیو پیٹرسن

    واشنگٹن: سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پر قبضہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کا کہنا ہے کہ امریکا افغان طالبان کے ساتھ مصروف ہے، بھارت نے امریکا کی مصروفیت کا فائدہ کشمیر میں اٹھایا۔

    انہوں نے کہا بھارت نے فیصلے کے لیے وقت کا انتخاب سوچ سمجھ کر لیا، مودی نے خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر پرقبضہ کرلیا۔

    این ڈبلیو پیٹرسن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستانی عوام، لیڈروں لیے جذباتی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی امریکی صدور نے بھارتی مرضی کے خلاف قدم اٹھانے سے گریز کیا۔

    آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 19ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 19ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کی کال دی گئی ہے، نماز جمعہ کے بعد سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب مارچ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • برطانوی تیل بردار جہاز پرقبضہ ناقابل جواز ہے، جرمنی،فرانس کی مذمت

    برطانوی تیل بردار جہاز پرقبضہ ناقابل جواز ہے، جرمنی،فرانس کی مذمت

    پیرس/برلن: فرانسیسی اور جرمن وزارت خارجہ نے الگ الگ بیان میں کہا ہے کہ ایران فوری طور پربرطانوی آئل ٹینکر اوراس میں سوار عملے کے ارکان کو چھوڑ دے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی اور فرانس نے ایران کی طرف سے برطانوی تیل بردار جہازوں کو اپنی تحویل میں لینے کے عمل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    جرمن وزارت خارجہ نے جاری ایک بیان میں کہاکہ آبنائے ہرمز میں برطانوی تجارتی جہاز پر آرانی قبضہ ناقابل جواز ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ اس طرح خطے میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب فرانسیسی وزارت خارجہ نے بھی جاری کیے گئے ایک بیان میں ایران پر زور دیا کہ وہ اس ٹینکر اور اس میں سوار عملے کے ارکان کو فوری طور پر چھوڑ دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی بحریہ نے شام جانے والے ایرانی آئل ٹینکر کوبرطانوی کالونی جبرالٹر کے علاقے میں قبضے میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانیہ کے تیل بردار جہاز پر قبضہ کرلیا

    ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانیہ کے تیل بردار جہاز پر قبضہ کرلیا

    تہران/لندن : ایرانی رضا کار فورس بسیج نے برطانوی تیل بردار جہاز کو عالمی قوانین کی خلاف کرنے کے الزام میںقبضے میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی رضاکار فورس بیسج (سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی) کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی آئل ٹینکر ’اسٹینا امپیرو‘ کے خلاف آبنائے ہرمز سے گزرنے پر بندرگاہ مزغان اور میری ٹائم آرگنائزیشن کی درخواست پر کارروائی کی گئی۔

    سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی آئل ٹینکر کو اہم قانونی کارروائی پوری کرنے کےلیے ایرانی کوسٹ گارڈز کے حوالے کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی جہاز کے مالک نے بتایا کہ ’تیل بردار جہاز سعودی عرب کو تیل فراہم کرنے روانہ ہوا تھا تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر جہاز سے رابطہ ٹوٹ گیا اور جہاز شمال سے ایران کی جانب روانہ ہوگیا۔

    اسٹینا اپمیرو کے مالک کاکہنا تھا کہ آئل ٹینکر کو طیاروں اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے گھیرے میں لیا گیا جس پر 23 افراد سوار تھا۔

    جہاز مالک سے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹینا امپیرو بین الااقوامی پانیوں میں سفر کررہا تھا جسےپر شام کے قریب قبضے میں لیا گیا تھا، جہاز پر سوار عملے کے زخمی ہونے سے متعلق کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، عملے کی سلامتی کی ذمہ داری مالک اور کمپنی دونوں کی اوّلین ترجیح ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانیہ نے ایران پر برطانوی تیل بردار جہاز روکنے کا الزام عائد کیا تھاتاہم ایرانی پاسداران انقلاب نےواقعے کی تردید کی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

  • جارجیا کے صدر سلوم زورابشویلی نے روس کو دشمن اور قبضہ کرنے والا قرار دیدیا

    جارجیا کے صدر سلوم زورابشویلی نے روس کو دشمن اور قبضہ کرنے والا قرار دیدیا

    تلبسی : جارجیا کی پارلیمانی بلڈنگ میں احتجاج کے نتیجے میں 240 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی اراکلی کوباخِدزے سے جبری طور پر استعفیٰ لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتجاجی مظاہرہ روسی قانون ساز کے پارلیمنٹ میں خطاب کے بعد پرتشدد صورت اختیار کر گیا اور مظاہرین نے اسپیکر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا، روسی قانون ساز سرگئی گیوریلوف نے اورتھوڈوکس عیسائیوں کے قانون سازوں پر مشتمل اسمبلی سے خطاب کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں فائر کی تھیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

    واضح رہے کہ جارجیا اور روس کے درمیان 11 سال قبل جنوبی اوسیٹیا خطے پر جنگ ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کشیدگی عروج پر ہے، جارجیا کے صدر سلوم زورابشویلی نے روس کو دشمن اور قبضہ کرنے والا قرار دیا اور کہا کہ ماسکو نے کشیدگی پیدا کی ہے۔

    دوسری جانب کریملن نے احتجاجی مظاہروں کی مذمت کی۔روس کے وزارت خارجہ نے جارجیا کی اپوزیشن جماعتوں پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے حالیہ برسوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ہونے والی بہتری کو روکنے کی کوشش کی ہے۔

    یاد رہے کہ سرگئی گیوریلوف اورتھوڈوکس عیسائیوں پر مشتمل انٹر پارلیمارنی اسمبلی، جسے 1991 میں گریک پارلیمنٹ نے کرسچن اورتھوڈوکس قانون سازوں کے درمیان تعلقات بحال کرنے کے لیے قائم کیا تھا کے اجلاس میں حصہ لیا۔

    جارجیا کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے قانون سازوں نے اسپیکر کی نشست سے ان کے تقریر کرنے کے فیصلے پر احتجاج کی کال دی،بعد ازاں تقریباً 10 ہزار مظاہرین نے دارالحکومت میں پولیس کے ناکوں کو توڑا اور پارلیمانی اسپیکر اور دیگر سینئر حکام سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چند مظاہرین نے یورپی یونین کے جھنڈے ہاتھ میں اٹھائے ہوئے تھے جبکہ ان کے ہاتھوں میں موجود پلے کارڈز پر لکھا تھا کہ روس قبضہ کرنے والا ہے، اپوزیشن جماعت یورپی جارجیا پارٹی کے قانون ساز گیگو بوکیریا کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے باہر ریلی میں جارجیا کی عام عوام موجود ہے۔

    پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کے قانون سازوں نے کارروائی کو روکتے ہوئے پارلیمانی اسپیکر، وزارت داخلہ اور ریاستی سیکیورٹی سروس کے سربراہ سے سانحے پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، بعد ازاں پارلیمنٹ کی کارروائی منسوخ کردی گئی اور سرگئی گیوریلوف واپس روس روانہ ہوئے۔

    اپوزیشن کے رکن ایلن خوشتاریہ کا کہنا تھا کہ جارجیا کی تاریخ پر یہ زوردار تھپڑ تھا۔سرگئی گیوریلوف نے جھڑپ کا الزام جعلی خبروں کو ٹھہرایا جن کے مطابق وہ 1990 میں جارجیا کے خلاف جنگ کا حصہ رہے تھے۔