Tag: قبل

  • محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کی دعوت پرسیئول روانہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کے صدر مون جےان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کریں گے۔ جنوبی کوریا کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جاپان کے شہر اوساکا میں جون کے آخر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے دعوت قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کوجنوبی کوریا کے دورے پرروانہ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت دیگر اہم مسائل پربات چیت کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ولی عہد جاپان میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کےلیے اوساکا روانہ ہوجائیں گے۔

  • امریکی افواج کے انخلاء سے قبل کابل حکومت کا استحکام یقینی بنایا جائے، رابرٹ گیٹس

    امریکی افواج کے انخلاء سے قبل کابل حکومت کا استحکام یقینی بنایا جائے، رابرٹ گیٹس

    واشنگٹن : سابق امریکی سیکریٹری دفاع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر امریکی افواج فوری طور پر افغانستان سے نکل جاتی ہیں تو افغان جنگ کا اختتام بھی ویتنام جنگ کی طرح ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سابق سیکریٹری دفاع رابرٹ گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کی صورت میں طالبان دوبارہ ملک پر قابض ہوسکتے ہیں۔

    رابرٹ گیٹس کا موقف ہے کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ اس لیے مذاکرات سے انکار کررہے ہیں کیونکہ وہ دوبارہ افغانستان کا قبضہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے پر نشر ہونے والے انٹرویو میں انہوں نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ اگر امریکی افواج فوری طور پر افغانستان سے نکل جاتی ہیں تو افغان جنگ کا اختتام بھی ویتنام جنگ کی طرح ہوگا۔

    یاد رہے کہ ویتنام سے امریکی فوجوں کے انخلا کے بعد کمیونسٹ قوتوں سے ملک کا انتظام سنبھال لیا تھا۔

    انہوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ انخلا سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ کابل حکومت مستحکم ہو، اس وقت تقریباً 12 ہزار امریکی اہلکار افغانستان میں موجود ہیں۔

    رابرٹ گیٹس نے طالبان کے دوبارہ افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کی صورت میں پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ طالبان کا قبضہ خاص طور پر افغان عورت کے لیے برا ثابت ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی معاونت سے تیار کردہ افغانستان کے موجودہ آئین کے تحت خواتین کو کچھ حقوق مثلاً نوکری کرنا اسکول جانا حاصل ہیں اور افغانستان میں متحرک خواتین کارکنان کو خوف ہے کہ اگر طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے تو ان سے یہ حقوق چھین لیں گے۔

    تاہم حال ہی میں طالبان نمائندوں نے کہا کہ وہ افغان آئین کے تحت خواتین کو ملنے والے حقوق ضبط نہیں کریں گے اور انہیں نوکری کرنے اور اسکول جانے کی اجازت ہوگی اس کے باوجود زیادہ تر افراد طالبان کی اس بات پر بھروسہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

    خدشات کا اظہار کرتے ہوئے رابرٹ گیٹس نے استفسار کیا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آپ ایسے انتظامات کے بارے میں بات چیت کرسکتے ہیں جس میں طالبان افغانستان کے سیاسی عمل کا حصہ بن کر افغان آئین کے تحت کام کرنے پر راضی ہوں؟

    اس دوران سابق امریکی عہدیدار سے جب سوال کیا گیا کہ کیا طالبان کو افغانستان کی وسیع حکومت میں شمولیت میں دلچسپی ہے یا وہ اپنا اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 18 برسوں سے جاری جنگ سے تھک جانے والی امریکی حکومت اب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کررہی ہے۔

    ان مذاکرات کا محور ان دو نکات پر ہے کہ امریکی فوجوں کا افغان سرزمین سے انخلا اور طالبان کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کے افغانستان کی سر زمین کو کسی دوسرے ملک پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔