Tag: قبول

  • ’رونالڈو اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں‘

    ’رونالڈو اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں‘

    عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھی کھلاڑی  نے دعویٰ کیا ہے کہ رونالڈو اسلام میں دلچسپی رکھتے اور مسلمان ہونا چاہتے ہیں۔

    پرتگال سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو جو سعودی عرب کے فٹبال کلب النصر سے وابستہ ہونے کے باعث دو سال سے سعودیہ میں ہی فیملی کے ہمراہ مقیم ہیں۔ ان کے بارے میں ساتھی کھلاڑی اور النصر کے سابق فٹبالر نے دعویٰ کیا ہے کہ رونالڈو اسلام سے متاثر ہیں اور وہ دائرہ اسلام میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔

    ایک مقامی ٹی وی شو میں سعودی فٹبالر ولید عبداللہ نے انکشاف کہا ہے کہ رونالڈو اسلامی تعلیمات اور سعودی عرب کی ثقافت سے بہت متاثر ہیں اور وہ اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو کی گول کرنے کے بعد ’سجدہ‘ کرنے کی ویڈیو وائرل

    ولید عبداللہ نے کہا کہ النصر کی جانب سے کھیلتے ہوئے رونالڈو نے مئی 2023 گول کرنے کے بعد میدان میں سجدہ بھی کیا تھا جس پر ساتھی کھلاڑیوں نے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا جب کہ وہ کھلاڑیوں کو ہمیشہ نماز پڑھنے اور اسلامی روایات کی پیروی کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

    انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ جب بھی ٹریننگ کے دوران اذان ہوتی ہے، رونالڈو کوچ سے درخواست کرتے ہیں کہ ٹریننگ کو روک دیا جائے تاکہ ان کے ساتھی کھلاڑی نماز ادا کر سکیں۔

    ساتھی فٹبالر نے دعویٰ کیا کہ انہیں اسلامی تعلیمات کے اس قدر قریب دیکھتے ہوئے ایک دن میں نے ان سے بات کی تو رونالڈو نے اس حوالے سے دلچسپی کا اظہار کیا۔
    سعودی فٹبالر نے کہا کہ رونالڈو اسلام قبول کریں یا نہ کریں، لیکن ان کا ڈسپلن اور محنت ہی انہیں اس مقام تک لے آئی ہے، جو بھی سعودی عرب آتا ہے، وہ رونالڈو سے متاثر ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ کرسٹیانو رونالڈو اپنے سعودی عرب میں قیام کے بعد سے سوشل میڈیا میں کئی ایسی پوسٹس اور میدان میں ایسا عمل کرچکے ہیں جو ان کی اسلامی تعلیمات سے گہری دلچپسی کا اظہار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/video-cristiano-ronaldo-reciting-bismillah-before-penalty-kick/

  • نائیجیرین عالم دین کوعلاج کی شرائط قبول کرنے کیلئے دو گھنٹے کی بھارتی مہلت

    نائیجیرین عالم دین کوعلاج کی شرائط قبول کرنے کیلئے دو گھنٹے کی بھارتی مہلت

    لندن/نئی دہلی: سربراہ انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ کسی شخص کو علاج کے لیے اپنی شرائط تسلیم کرانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بیمار کو بلیک میل کرنے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے نائیجیریا کے شیعہ عالم دین کو اپنے ہاں علاج کے لیے شرائط قبول کرنے کے لیے دو گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے اگر وہ شرائط نہیں مانتے تو وہ ملک چھوڑ دیں۔

    بھارتی حکام نے نائیجیرین عالم دین آیت اللہ شیخ ابراہیم الزکزاکی سے کہا کہ وہ بھارت میں علاج کرانا چاہتے ہیں تو انہیں انڈیا کی شرائط تسلیم کرنا ہوں گی ورنہ وہ ملک چھوڑ دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے یہ واقعہ لندن میں قائم اسلامی انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ مسعود شجرہ سے نقل کیا ہے تاہم مسعود شجرہ نے بھارتی حکومت کی وہ شرائط بیان نہیں کیں جنہیں نائیجیریا اسلامک موؤمنٹ آف نائیجیریا کے سربراہ الشیخ الزکزاکی کے سامنے پیش کیا گیا۔

    الشجرہ نے بتایا کہ حال ہی میں مجھے ایک تشویشناک خبر موصول ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ نائیجیریا کے ایک سرکردہ عالم دین کو بھارت میں علاج کے لیے مشکل کا سامنا ہے۔

    بھارتی حکام نے ان کے سامنے علاج کے لیے کچھ شرائط پیش کیں اور ساتھ ہی کہا کہ وہ ان شرائط کو دو گھنٹے کے اندر قبول کرے ورنہ ملک چھوڑ دیں۔

    مسعود شجرہ کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے شیعہ عالم دین کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں علاج معالجے کے لیے علاج انتہائی خراب ہیں، مریضوں سے مجرموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ مریضوں کے پاس بہ حفاظت اور قابل اعتماد علاج کا کوئی ذریعہ نہیں۔

    انسانی حقوق کارکن مسعود شجرہ نے بھارتی حکومت کی طرف سے الشیخ زکزاکی کے ساتھ برتے جانے والے سلوک کو مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو علاج کے لیے اپنی شرائط تسلیم کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بیمار کو بلیک میل کرنے کے مترادف ہے۔

    خیال رہے کہ نائیجیریا کے حکام نے 12 اگست سوموار کے روز اسلامک موؤمنٹ آف نائیجیریا کے سربراہ الشیخ ابراہیم الزکزاکی کو اہلیہ سمیت علاج کے لیے بھارت جانے کی اجازت دی تھی۔

  • وزیراعظم صرف نیتن یاہو کو قبول کریں گے، حکران جماعت

    وزیراعظم صرف نیتن یاہو کو قبول کریں گے، حکران جماعت

    یروشلم : اسرائیل کی حکمراں جماعت لیکوڈ کے ارکان نے واضح کیا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج سے قطع نظر صرف بنیامین نیتن یاہو ہی کو وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر قبول کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیکوڈ پارٹی نے ایک بیان جاری کیا اور اس میں کہا کہ پارلیمان (الکنیست) کے تمام ارکان نے ایک ”متحدہ درخواست“ پر دستخط کیے اور اس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ صرف نیتن یاہو ہی جماعت کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار ہوں گے اور ان کے سوا کوئی دوسرا امیدوار نہیں ہو گا۔

    لیکوڈ پارٹی نے یہ وضاحت حفظ ماتقدم کے طور پر کی تاکہ اس کی ممکنہ اتحادی جماعتیں نیتن یاہو سے وزارت عظمیٰ سے دستبرداری کا مطالبہ نہ کر سکیں۔وہ اسرائیل کی تاریخ میں گذشتہ ماہ سب سے زیادہ برسراقتدار رہنے والے وزیر اعظم بن گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان سے قبل ڈیوڈ بن گوریان طویل عرصہ صہیونی ریاست کے وزیراعظم رہے تھے۔ نیتن یاہو اب مسلسل چوتھی مدت کے لیے امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں سترہ ستمبر کو چھے ماہ سے بھی کم عرصے میں دوبارہ پارلیمانی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔

    لیکوڈ پارٹی اس سے پہلے اپریل میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور نیتن یاہو مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے دوسری جماعتوں کی حمایت بھی حاصل نہیں کرسکے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انھیں بدعنوانیوں کے الزامات میں مختلف مقدمات کا سامنا ہے مگر آیندہ انتخابات سے قبل ان کے خلاف فردِ جرم عاید کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔

  • ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ماسکو : روسی دارالحکومت ماسکو میں حماس کے وفد کی روسی قیادت سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے خصوصی مندوب برائے مشرق وسطیٰ وشمالی افریقا اور نائب وزیرخارجہ میخائل بوگڈانوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کی طرف سے پیش کردہ صدی کی ڈیل کا منصوبہ قابل قبول نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرین کی میزبانی میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں تمام فریقین نے شرکت نہیں کی اس لیے اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی نائب وزیرخارجہ کی طرف سے یہ بیان حماس کی قیادت کے دورہ ماسکو کے دوران ان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیا گیا،انہوں نے کہا کہ روس فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھےگا۔

    فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کےحوالے سے بات کرتے ہوئے روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ماسکو فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھاکہ فلسطینی قوم اپنے اصولی مطالبات منوانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرے،قبل ازیں حماس کے وفد نے روسی وزارت خارجہ کے اعلیٰ سطحی حکام کے ساتھ ماسکو میں ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں حماس کی طرف سے فلسطین کی تازہ ترین صورت حال ،امریکا کے صدی کی ڈیل کے منصوبے، حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں کی طرف سےاس کی مخالفت کے اصولی موقف، منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ ، فلسطینی جماعتوں میں مصالحت کی راہ میں حائل رکاوٹوں، فلسطین میں صدارتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات، قومی حکومت کےقیام کی مساعی اور آزادی کے لیے مشترکہ اور جامع جد جہد پر بریفنگ دی۔

    حماس کے وفد نے روسی حکام کو غزہ ، غرب اردن اور القدس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور صہیونی ریاست کے دیگر انتقامی حربوں پر بریفنگ دی۔

    حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ وہ روسی نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف کی دعوت پر ماسکو پہنچے ۔

  • ایران امریکا کشیدگی، بھارت کا امریکی دباؤ قبول کرنے سے انکار

    ایران امریکا کشیدگی، بھارت کا امریکی دباؤ قبول کرنے سے انکار

    واشنگٹن/نئی دہلی : بھارت نے امریکی دباؤ کو پس پشت ڈالتےہوئے کہا ہے کہ ’ہم ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھیں گی اور باقی اشیاءکی تجارت بھی ہوتی رہے گی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے جا رہا ہے اور صدر ڈونلڈٹرمپ نے باقی دنیا کو دھمکی دے رکھی ہے کہ جو ان امریکی پابندیوں پر عملدرآمد نہیں کرے گا اسے بھی ایسے ہی نتائج کا سامنا کرنا ہو گا، تاہم بھارت نے امریکا کا یہ دباؤ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اعلان کر دیا ہے کہ وہ ایران سے تیل کی خریداری اور دیگر اشیاءکی تجارت جاری رکھے گا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ اعلان بھارتی وزیرخارجہ وی مرالی دھرن نے لوک سبھا میں اراکین کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔

    مرالی دھرن کا کہنا تھا کہ ملک میں اب بھی کنفیوژن پائی جا رہی ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پر پابندیاں عائد ہونے کے بعد بھارت کی پوزیشن کیا ہو گی؟

    حکومت کی طرف سے کہا جا چکا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تجارت اور تیل کی خریداری منسوخ نہیں کرے گی۔ ہم ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھیں گی اور باقی اشیاءکی تجارت بھی ہوتی رہے گی۔ ایران کے ساتھ بھارت کے تعلقات ہمارے باہمی تعلقات ہیں، ان پر امریکا یا کسی تیسرے ملک کا اثر نہیں ہے۔

  • حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    بیروت : وزیر خارجہ کو استعمال شدہ گولے کا خول دینے پر سابق رکن پارلیمنٹ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی جانب سے وزیر خارجہ جبران باسیل کو ایک استعمال شدہ گولے کا خول تحفے میں دیا گیا جس پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہریوں نے حزب اللہ ملیشیا کا یاد گاری تحفہ قبول کرنے پر جبران باسیل کو شدید تنقید اور تند وتیز حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ملیشیا کی طرف سے جبران باسیل کو یہ تحفہ جبیل گورنری کے علاقے راس اسطاء کے دورے کے دوران دیا گیا۔ اس موقع پرلبنانی وزیر دفاع الیاس بو صعب جو خود بھی حزب اللہ ملیشیا کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں ان کے ہمراہ تھے۔

    حزب اللہ ملیشیا نے 2017ء کے جرود عرسال معرکے کے دوران استعمال کردہ ایک گولہ تحفے میں جبران باسیل کو پیش کیا۔تحفے میں پیش کردہ گولے پر نیشنل فریڈم پارٹی اور حزب اللہ ملیشیا کے پرچم بنائے جانے کےساتھ عزت مآب مزاحمتی وزیر کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔

    لبنانی رکن پارلیمنٹ زیاد حواط نے ٹویٹ کی کہ جبیل کی تاریخ میں ہمارے کسی معزز مہمان کو گولے کا تحفہ دینا اس علاقے کی تاریخ کو مسخ کرنے اس سے بدتر کوشش نہیًں ہو سکتی۔

    سابق رکن پارلیمنٹ فارس سعید نے لکھا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے مگر وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ جبیل آزاد ہے۔

  • فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    قاہرہ : مصری دارالحکومت میں ہونے والے عرب لیگ وزراء خارجہ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حق خود اردایت کی نفی اور آزاد فلسطینی ریاست سے انکار پر مبنی کوئیبھی امن فارمولا قبول نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’ڈیل آف دی سینچری‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک نے تیونس میں ہونے والے عرب سربراہ اجلاس کے فیصلوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے بجٹ میں مدد کے لیے ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزراء خارجہ نے اجلاس میں قضیہ فلسطین کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پرتفصیلی غور کیا۔ اس کےعلاوہ فلسطینی اتھارٹی کے سیاسی روڈ میپ اور اسے درپیش مالی بحران کے حل پر بات چیت کی گئی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس کی صدارت صومالیہ نے کی جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی موجود تھے۔اجلاس میں مسئلہ فلسطین 2002ء میں عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن روڈ میپ کی روشنی اورزمین برائے امن کے اصول کے تحت بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا۔

    اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ عرب ممالک ایسا کوئی بھی امن منصوبہ قبول نہیں کریں گے جس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آزاد فلسطینی ریاست کے لیے اسرائیل سے چار جون 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے، مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا صدر مقام تسلیم کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی اورانہیں معاوضہ ادا کرنے اور تمام فلسطینی اسیران کی فوری رہائی پر زوردیا گیا۔

    عرب وزراءخارجہ نے صدر محمود عباس کی طرف سے 2018ء میں عرب لیگ میں پیش کردہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    عرب لیگ کے اجلاس میں القدس کے تحفظ اور اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بناتے ہوئے شہر کی عرب، اسلامی ،تاریخی اور قانونی تشخص کی بقاء کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلانے پر زوردیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں القدس پرصہیونی ریاست کے استعماری منصوبوں اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلانات اور اقدامات کو بھی مستردکردیا۔

    اجلاس میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق فلسطین میںیہودی آباد کاری روکنے اور جنرل اسمبلی کے فیصلوں کے مطابق فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی”اونروا“ کی مالی مدد جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔

    عرب لیگ کے وزراءخارجہ اجلاس میں شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ عرب ممالک وادی گولان کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی تمام سازشوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔