Tag: قتل کا مجرم

  • لندن: ہتھوڑے سے خواتین پر قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص قتلِ عمد کا ملزم نامزد

    لندن: ہتھوڑے سے خواتین پر قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص قتلِ عمد کا ملزم نامزد

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوب مشرقی علاقے میں دو خواتین کو ہتھوڑے کے وار سے شدید زخمی کرنے والے شخص کو قتل عمد کا ملزم نامزد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لند ن میں گزشتہ ہفتے لندن کے علاقے ایڈرلی گارڈنز، ایلتھام میں 30 سالہ آنیا گوس اور ان کی 64 سالہ بزرگ والدہ کو ہتھوڑا زنی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے سبب دونوں ماں بیٹی شدید زخمی ہوگئی تھیں اور تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق اس جرم میں 24 سالہ جوائے ژوریب کو حراست میں لیا گیا ہے، ملزم کا تعلق گرین وچ سے بتایا جارہا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو سڈ کپ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے اور آج اسے بروملے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    حملے میں زخمی ہونے والی آنیا گوس کی والدہ پولینڈ سے اپنی بیٹی سے ملاقات کے لیے انگلینڈ تشریف لائی تھیں جہاں وہ اس اندوہناک حادثے کا شکار ہوئیں۔ پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ آنیا گوس اور ان کی والدہ دونوں میں سے کوئی بھی جوائےژوریب کا واقف کار نہیں ہے۔

    پولیس کی جانب سے بھی تاحال حملے کی وجوہات ظاہر نہیں کی گئی ہیں، تاہم انہوں نے تحقیقات مکمل کرکے جوائے کو قتل عمد کے جرم کا ملزم قرار دے دیا ہے۔

  • فیصل آباد: سینٹرل جیل میں قتل کا مجرم انجام کو پہنچ گیا

    فیصل آباد: سینٹرل جیل میں قتل کا مجرم انجام کو پہنچ گیا

    فیصل آباد: ملک میں مجرموں کی پھانسی کی سزاؤں پرعملدرآمد جاری ہے، آج صبح فیصل آباد میں قتل کی پاداش میں سزائے موت پانے والا مجرم افضل اپنے انجام کو پہنچ گیا۔

    مجرم افضال کو فیصل آباد کے سینٹرل جیل میں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا، مجرم نے انیس سوپچانوے میں سیالکوٹ میں سلیم عرف شاہین کو قتل کیا تھا۔

    مجرم افضال شیخوپورہ کے علاقے فرخندآباد کا رہائشی تھا، مجرم کو تیرہ اپریل سن دوہزار میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    مجرم نے اپنی وصیت میں لواحقین کو ذاتی تنازعات اور طیش میں آنےسے باز رہنے کی تلقین کی، ملک میں پھانسی کی سزا بحال ہونے کے بعد اب تک اکسٹھ مجرمان کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

    گزشتہ روز بھی ملک کے مختلف شہروں میں چھ مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا جبکہ ساہیوال اور میانوالی میں لواحقین کی معافی کے بعد دو مجرمان کی پھانسی موخرکر دی گئی تھی ۔