Tag: قتل کا مقدمہ

  • کراچی : خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی : خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں گزشتہ روز مسجد کے باہر ہونے والی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق اور ان کے بیٹے سمیت 2 افراد زخمی ہوئے، ملزم مقتول کے سابق گن مین کا بیٹا نکلا۔

    خواجہ شمس الاسلام کے قتل کامقدمہ ان کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درخشان تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مذکورہ مقدمے میں 7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں دہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا قاتل ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے، جس نے اعتراف جرم کرلیا، ملزم نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس پر حملہ کیا تھا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم کا الزام ہے کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں قتل کرایا تھا۔ تاہم اب وکیل پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی ہے۔

  • وزیراعلیٰ گنڈاپور پر قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، اے این پی مدعی بنے گی

    وزیراعلیٰ گنڈاپور پر قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، اے این پی مدعی بنے گی

    اے این پی کی جانب سے سانحہ سوات کے بعد مطالبہ سامنے آیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان احسان اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور کیخلاف مقدمات میں اے این پی مدعی بنے گی، اس کے علاوہ ڈی جی ریسکیو کیخلاف بھی مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

    اے این پی ترجمان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ میں بااختیار حکومتیں ہوتیں تو شاید سانحہ سوات نہ ہوتا، دریائے سوات پر پی ٹی آئی دور میں کریش پلانٹ لگائے گئے۔

    احسان اللہ کا مزید کہنا تھا کہ فضل حکیم کے بھائی نے پیسے لےکر ریسکیو میں بھرتیاں کیں، 2010 کے سیلاب میں امیر حیدرہوتی نے اپنا ہیلی کاپٹر بھیجا تھا۔

    خیال رہے کہ سوات میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں سیاسی اثرو رسوخ آڑے آرہا ہے، بااثر سیاسی شخصیات کی تعمیرات تک پہنچنے پر آپریشن روک دیا گیا۔

    سانحہ سوات میں وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر ریسکیو کیلئے کیوں استعمال نہیں کیا گیا؟ ترجمان نے بتادیا

    تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن بااثر سیاسی شخصیات کی وجہ سے روک دیا گیا، 4 گھنٹے انتظار کے بعد کارروائی روکنے کا کہا گیا اور تجاوزات کےخلاف آپریشن کرنے والی ٹیموں کو واپس جانے کی ہدایت کی گئی۔

    کمشنر ملاکنڈ کی زیرصدارت 3 گھنٹے جاری اجلاس بھی بےنتیجہ ختم ہوا، سیاسی شخصیت کی تعمیرات پر اجلاس کے شرکا کی مختلف رائے تھی۔

    افسران کا کہنا تھا کہ سیاسی شخصیت کے پاس این او سی موجود ہے جبکہ شرکا کہنا تھا کہ دیگر لوگوں کے پاس این اوسی کےساتھ اسٹے آرڈر بھی موجود تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/swat-river-tragedy-search-for-missing-child/

  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل کیسے ہوا؟ والدہ نے پوری تفصیل بتادی

    ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل کیسے ہوا؟ والدہ نے پوری تفصیل بتادی

    اسلام آباد: ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں والدہ نے اپنی بیٹی کے قتل کی دلخراش تفصیلات بتائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    والدہ نے بتایا کہ پیر کی شام 5 بجے ملزم ہمارے گھرداخل ہوا اور فائرنگ کی، ثنا پر فائرنگ کرنےکےبعدملزم فرارہوا۔

    مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ ثنا کو 2گولیاں لگیں، زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا تاہم ثناء زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت
    ہوگئی

    والدہ نے مزید کہا کہ ملزم کو سامنے آنے پر شناخت کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نوجوان نے ٹک ٹاکر خاتون کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ تھانہ سنبل کی حدود میں پیش آیا ، ٹک ٹاکر کا تعلق چترال سے ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد میں نوجوان نے ٹک ٹاکر خاتون کو قتل کر دیا

    پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم کی کچھ دیر خاتون سے بات ہوئی اور وہ گھر کے باہر کھڑا رہا جس کے بعد فائرنگ ہوئی۔ ملزم نے مقتولہ کو دو گولیاں ماری اور فرار ہو گیا۔

    پولیس کے مطابق گولیاں لگنے سے خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی جس کی لاش کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے اور ضابطے کی کارروائی کر کے میت کو اہل خانہ کے حوالے کردی ہے۔

    پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم مقتولہ کا رشتہ دار ہے تاہم جائے وقوعہ سے ابتدائی شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور اطراف میں لگے کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔

  • کراچی : 24 سالہ لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج ، سابق شوہر نامزد

    کراچی : 24 سالہ لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج ، سابق شوہر نامزد

    کراچی : اورنگی ٹاؤن کے گھر میں 24 سالہ لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں سابق شوہر کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اقبال مارکیٹ اورنگی ٹاؤن کے گھر میں 24 سالہ لڑکی کے قتل کا واقعہ پیش آیا، واقعہ کا مقدمہ مقتولہ کے والد کی مدعیت میں اقبال مارکیٹ تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

    مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا ہے اور مقتولہ کے سابق شوہرارسلان عرف سنی کو نامزد کیا ہے۔

    مقدمہ کے متن میں کہا گیا کہ دن 12 بجے گھر میں موجود تھا کہ ارسلان عرف سنی آیا، ارسلان عرف سنی نے کہا آپ نے جو موٹرسائیکل مجھے دی تھی وہ واپس لےلیں، موٹرسائیکل مکینک کےپاس ہے۔

    مدعی مقدمے نے کہا موٹرسائیکل لینے گیا تو ارسلان نے کال کی گھر آجائیں اور کال کاٹ دی، گھر آیا تو بیٹی کی لاش صحن میں پڑی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد سے ملزم فرار ہے تاہم ملزم کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ 4 دن قبل دعا اور ارسلان کی خلع ہوئی تھی اور دعا اپنے والد کے ساتھ گھر میں رہائش پذیر تھی۔

  • طیفی بٹ کے بہنوئی  کے قتل کا مقدمہ امیربالاج کے بھائی کیخلاف درج

    طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کا مقدمہ امیربالاج کے بھائی کیخلاف درج

    لاہور : طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں امیربالاج کے بھائی امیر فتح اور قیصر بٹ کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ اچھرہ میں امیر بالاج قتل کے ملزم  کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمہ جاوید بٹ کے بڑے بیٹے حمزہ کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں امیربالاج کے بھائی امیر فتح اور قیصر بٹ کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ امیر فتح اور قیصر بٹ دو نامعلوم موٹر سائیکل چلانے والوں کے پیچھے بیٹھے تھے، نہر پر شاہ جمال کے قریب سگنل پر کار رکی تو حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی، میری والدہ دونوں کو سامنے آنے پر شناخت کرسکتی ہیں۔

    نامزد ملزم قیصر بٹ نے ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ ہمارا جاوید بٹ کے قتل سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، ہم اس کیس میں پولیس کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہیں۔

    گذشتہ روز لاہور کے علاقے اچھرہ کے قریب کنال روڈ پر انڈر پاس کےقریب موٹرسائیکل سواروں نے کار پر فائرنگ کی تھی ، فائرنگ سے امیر بالاج کے قتل کے مرکزی ملزم  کے بہنوئی جاوید بٹ جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ فائرنگ کےواقعے میں جاوید بٹ کی اہلیہ بھی شدید زخمی ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق شخص جاوید بٹ اقبال ٹاون کا رہائشی تھا ، امیر بالاج کےقتل کا مقدمہ طیفی بٹ کے خلاف درج ہوا تھا۔

  • کار چور کی موت نے کار کے مالک کو مشکل میں ڈال دیا

    کار چور کی موت نے کار کے مالک کو مشکل میں ڈال دیا

    ممفس : امریکا میں کار چوری کر کے بھاگنے والے شخص پر فائرنگ کرنا گاڑی کے مالک کو مہنگا پڑگیا، فائرنگ سے چور کی ہلاکت کے بعد شہری کیخلاف ہی قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر ممفس میں پیش آیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک میراتھون کیش ایکسپریس میں ایک شخص ایک گاڑی نکالتا ہوا نظر آتا ہے۔

    اس کے پیچھے 2 افراد بھاگتے ہوئے آرہے ہیں جن میں سے ایک کے بارے میں علم ہوا ہے کہ وہ کار کا مالک ہے۔

    کار کا 25 سالہ مالک فائرنگ کرتا ہوا چور کے پیچھے آیا، گولی لگنے سے کار چرانے والا  مبینہ ملزم ہلاک ہوگیا جس کے بعدپولیس نے مالک کو گرفتار کرکے اس  کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کار کا مالک اپنی گاڑی کھلی چھوڑ کر اسٹور کے اندر گیا تھا اور جب اس نے اپنی گاڑی کو باہر جاتے دیکھا تو وہ چلاتا ہوا باہر بھاگا اور اس نے فائرنگ بھی کی، پولیس کے مطابق کار چور کو متعدد گولیاں لگی ہیں جس سے موقع پر ہی اس کی موت واقع ہوگئی۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ  کارکا مالک  واقعے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا تھا تاہم کچھ دیر بعد وہ خود پولیس کے سامنے پیش ہوگیا، کیس کا ٹرائل جلد شروع کردیا جائے گا۔

  • نجی ٹی وی کے اینکر کے قتل کا مقدمہ اہلیہ کی مدعیت میں درج

    نجی ٹی وی کے اینکر کے قتل کا مقدمہ اہلیہ کی مدعیت میں درج

    کراچی : نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس کے قتل کا مقدمہ اہلیہ کی مدعیت میں درخشاں تھانےمیں درج کرلیا گیا ، مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت  درج کیاگیا، گذشتہ روز ڈیفنس میں فائرنگ سے نجی ٹی وی کے اینکر سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے ڈیفنس فائرنگ کے واقعے کے دو مقدمات درخشاں تھانےمیں درج کرلئے ، ایس ایس پی ساؤتھ نے کہا نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس کے قتل کا مقدمہ اہلیہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے ، مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیاگیا جبکہ دوسرا مقدمہ عاطف زمان کا خود کشی کی کوشش کا درج کیاگیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے میں نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس اور انکے دوست خضر پر عاطف زمان نامی شخص نے فائرنگ کی، فائرنگ سے خضر موقع پر ہی جاں بحق اور مرید عباس اسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔

    پولیس کے مطابق قاتل عاطف زمان نے فائرنگ کے بعد خود کو بھی گولی مار لی، جسے تشویشناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا، واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق مرید عباس کوچارگولیاں ماری گئیں جو ان کے سینے، کمراور ہاتھ پر لگیں جبکہ خضرحیات کوتین گولیاں ماری گئیں، جواس کی کمر، سینے  اور ران پر لگیں،ایم ایل او جناح اسپتال نے بتایا خضراور مرید کوایک ہی ہتھیار سے قتل کیا گیا اور دونوں کی موت سینے پرگولیاں لگنے سے ہوئیں۔

    جناح اسپتال کے ایم ایل او کا کہنا ہے کہ مقتولین کی وجہ موت سینے پر لگنے والی گولیاں تھیں، پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو نماز جنازہ کے لئے چھیپا سرد خانے منتقل کیا گیا اور نماز جنازہ کے بعد مرید عباس اور دوست کی میتوں کو آبائی علاقوں کے لئے روانہ کردیا گیا۔

    مقتول مرید عباس کی اہلیہ نے اپنے بیان میں بتایا مرید عباس نے عاطف زمان کے ساتھ ٹائروں کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی تھی۔

  • مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ  نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    راولپنڈی: جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا، انھیں نامعلوم افراد نے گھرمیں گھس کر چھریوں کے وارسے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ بیٹے حامد الحق کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ ایئر پورٹ میں درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق مولانا سمیع الحق پربحریہ ٹاؤن راول پنڈی کے گھر میں شام ساڑھے 6 بجےحملہ ہوا، ان پر چھری سے 12 وار کیے گئے۔

    بیٹے حامد الحق کا کہنا ہے کہ مولاناسمیع الحق کا پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتے۔

    یاد رہے گذشتہ روز راولپنڈی میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ ’مولاناسمیع الحق گھر پر آرام کررہے تھے کہ اسی دوران اُن پر حملہ ہوا، نامعلوم افراد نے چھرے سے کئی وار کر کے انہیں نشانہ بنایا‘

    دوسری جانب تحقیقات کرنے والے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی تفتیش میں جائے وقوع کا تفصیلی معائنہ کیا گیا، مولانا سمیع الحق کے گھر میں توڑ پھوڑ کے شواہد نہیں ملے۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملازمین بیرونی دروازہ لاک کرکے گئے تھے، شلوار قمیص میں موجود دو یا تین افراد گھر میں موجود تھے، کچھ گلاس ملے ہیں جس میں کچھ پانی بھی تھا، گلاس فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئیے گئے۔

    ایم ایل او کے مطابق مولانا کے سینے، ہاتھ، کان اور ناک پر زخموں کے نشان ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ قاتلوں کا گھر میں آنا جانا تھا اور ذاتی دشمنی پر واقعہ رونما ہوا جبکہ مولانا سمیع الحق کے گارڈ اور باورچی کا کہنا تھا کہ گھر واپس آئے تو مولانا اپنے بستر پر خون میں لت پت تھے۔

    تفتیشی افسران نے گارڈ اور باورچی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق جمعیت علماء اسلام (س) کے بانی اراکین میں سے تھے، انہوں نے مفتی محمود کے ساتھ بھی کام کیا، بعد ازاں آپ دو مرتبہ سینیٹر بھی بنے اور متحدہ مجلس عمل سمیت دفاع پاکستان کونسل کی بنیاد بھی ڈالی۔

    جمعیت علماء اسلام (س) کے مقتول سربراہ نے پارلیمانی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

  • قتل: مقدمہ آئی جی اورگورنرکیخلاف درج کیا جائے، ندیم نصرت

    قتل: مقدمہ آئی جی اورگورنرکیخلاف درج کیا جائے، ندیم نصرت

    لندن : کنوینر ایم کیو ایم ندیم نصرت نے کہا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں پولیس فائرنگ سے شہید ہونے والے اصغر امام کے قتل کا مقدمہ آئی جی اور گورنر سندھ کے خلاف درج کیا جائے، کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کے وزراء کراچی کو صرف لوٹ کا مال سمجھتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے لندن سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ ندیم نصرت نے کہا کہ اصغرامام کو افغانستان سے آئے ہوئے کسی جہادی نے گولیاں نہیں ماریں بلکہ وہ غیر مقامی پولیس کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کے مظالم کا نوٹس لینے کے بجائے گورنرسندھ کراچی کی صورتحال کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔

    گورنرسندھ کا کراچی سے کوئی تعلق نہیں یہ غیر مقامی ہیں، سندھ میں کسی اردو بولنے والے کو گورنر مقرر کیا جائے، ندیم نصرت نے کہا کہ کراچی آپریشن میں ہزاروں بے گناہ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کررہی ہے، انصاف فراہم کرنے کے بجائے طاقت سے کچلا جارہا ہے، پیپلزپارٹی کے وزراء کراچی کو صرف لوٹ کا مال سمجھتے ہیں۔

    ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے بجائے ایم کیو ایم کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں،ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے ، بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:نواز،شہبازسمیت 21افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنیکا حکم

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:نواز،شہبازسمیت 21افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنیکا حکم

    لاہور: وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت اکیس افراد کیخلاف  قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم،تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں  وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت اکیس افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا ہے،

    اطلاعات کے مطابق مذکورہ کمیشن کی رپورٹ کو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے سات روز تک دبائے رکھا، رپورٹ میں ہر پولیس افسر کی نا اہلی اور ذمہ داری کا تعین بھی کیا گیا ہے۔