Tag: قتل کا مقدمہ درج

  • اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آگئی

    اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آگئی

    کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، عدالت نے پولیس کا قتل کا مقدمہ درج کرنے اور مرحومہ کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے پر ایڈووکیٹ شاہ زیب سہیل کی جانب سے قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبرں 

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست نمٹا دی اور پولیس کو ہدایت کی کہ قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

    عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پولیس 154 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے، اگر مقدمہ بنتا ہے تو درج کیا جائے۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے مرحومہ کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے اور قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت دی۔

    گزشتہ سماعت پر پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی، جس میں بتایا گیا کہ حمیرا اصغر کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوچکا ہے اور فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔

    مزید پڑھیں :‌ اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے ملنے والے پیالوں میں کیا تھا؟ پتا چل گیا

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اداکارہ کے اہل خانہ سے رابطہ کیا جاچکا ہے، تاہم مزید کارروائی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد کی جائے گی، درخواست گزار کے وکیل عبدالاحد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، لہٰذا ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مرحومہ کی موت 7 اکتوبر کو ہوئی لیکن اس کا فون فروری تک استعمال ہوا، فون کھلا ہوا تھا، میک اپ آرٹسٹ کا نمبر اٹینڈ نہیں ہوا، بعد ازاں حمیرا کی واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کر دی گئی۔

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ میک اپ آرٹسٹ کو بھی عدالت میں بلایا جائے اور حمیرا کے بھائی سمیت دیگر افراد کو شاملِ تفتیش کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پولیس رپورٹ میں بھی واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر موجود ہے، اس لیے یہ واضح ہے کہ واقعہ قتل کا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اگر دوران تفتیش ثبوت ملے تو پولیس خود مقدمہ درج کرے گی، درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج

    پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج

    لاہور : پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں 4نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کےقتل کامقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس نے بتایا کہ مقدمہ تھانہ کاہنہ میں مقتول کے بیٹے تیمور صدیق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمےمیں 4نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے،پولیس

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم ملزمان میں سےایک ملزم نےفائرنگ کی، نمازجمعہ کےبعدوالدگاڑی میں بیٹھنے لگے تھےکہ ملزم نےفائرنگ کی۔

    ایف آئی آرمیں مقتول شاہدصدیق پر 6 ماہ قبل ہونیوالے حملے کا بھی ذکر شامل ہیں۔

    گذشتہ روز لاہور کے علاقے ویلنشیا ٹاؤن میں معروف نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر نامعلوم حملہ آوروں نے قتل کردیا تھا۔

    رہنما پی ٹی آئی کو ویلنشیاء ٹاؤن میں خضرا مسجد کے باہرگولیاں ماری گئیں، مقتول اپنے بیٹے کے ساتھ جمعہ کی ادائیگی کے بعد گھر جا رہے تھے۔

    ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے۔

    ساٹ ۔۔پولیس آفیسر پولیس کا کہنا ہے فائرنگ کے وقت ان کا بیٹا بھی ساتھ تھا، جو اس واقعے میں محفوظ رہا تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لئے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

  • کے پی ٹی افسر کی  قاتلہ ‘بھتیجی’ نکلی

    کے پی ٹی افسر کی قاتلہ ‘بھتیجی’ نکلی

    کراچی : ڈاکس میں کے پی ٹی افسر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں بتایا کہ عتیق الرحمان کو بھتیجی نے تیز دھار آلے سے وار کر کے قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈاکس میں کے پی ٹی افسر کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا، مقدمہ نمبر 336/23 میں قتل کی دفعہ شامل کی گئی ہیں ۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ میرے بڑے بھائی عتیق الرحمان لالہ زار کے رہائشی ہیں، میرے بڑے بھائی کو بھتیجی نے تیز دھار آلے سے وار کر کے شدید زخمی کیا اور دوران علاج میرے بھائی زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔.

    مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ میرا دعوی ہے کہ دوران جھگڑا میری بھتیجی حبا نے وار کر کے قتل کیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمہ کو پولیس نے گرفتار کرکے وومن تھانے منتقل کردیا گیا ہے، مقتول کی پہلی اہلیہ انتقال کر گئی ہیں جبکہ دوسری شادی کی تھی۔

    حکام کے مطابق پہلی بیوی سے تین بچے بھی ان کے ساتھ رہائش پزیر ہیں۔

  • کبڈی کے نیشنل کھلاڑی وقاص کے قتل کا مقدمہ درج،  ملزم نے اعترافِ جرم کرلیا

    کبڈی کے نیشنل کھلاڑی وقاص کے قتل کا مقدمہ درج، ملزم نے اعترافِ جرم کرلیا

    لاہور: کاہنہ میں کبڈی میچ کے دوران کبڈی کے نیشنل کھلاڑی وقاص کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ گرفتار ملزم وارث نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کاہنہ کے علاقے میں کبڈی کے کھلاڑی وقاص کے قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس نے قتل کامقدمہ مقتول کے بھائی محمدعباس کی مدعیت میں درج کیا ، مقدمے میں 3 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ کاہنہ کے علاقے میں دربار بابابھرو شہید میں کبڈی میچ ہو رہا تھا کہ وارث نے فائر کر کے میرے بھائی وقاص کو قتل کر دیا۔

    ایف آئی آر میں کہا کہ ملزمان نےرشتےکےتنازعہ پر میرےبھائی کو قتل کیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو موقع پر ہی لوگوں نے پکڑ لیا تھا اور ملزم نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

    یاد رہے ویو کائنہ میں رات میچ کے دوران کبڈی کے کھلاڑی وقاص کو وارث نامی نوجوان نے اس وقت سر پر فائر مار کر قتل کردیا تھا جب وہ اپنے فینز کے ساتھ سیلفی بنوارہا تھا۔

    ملزم وارث کو رنج تھا کہ مقتول نے چند روز قبل اس کی بہن سے پسند کی شادی کی تھی تاہم شائقین نے ملزم کو موقع پر ہی پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

  • کراچی :   17 سالہ نوجوان جزلان  کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی : 17 سالہ نوجوان جزلان کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی :سپرہائی وے پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں نوجوان جزلان کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں کہا گیا کہ تلخ کلامی پر موٹر سائیکل سوارشخص نے فائرنگ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سپرہائی وے پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں نوجوان جزلان کے قتل کے واقعے کا مقدمہ مقتول کے چچا کی مدعیت میں گڈاپ تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مقتول نوجوان جزلان دوست سے ملنے گیا تھا، راستےمیں تیزرفتاری پرموٹرسائیکل سوار لڑکے سے تلخ کلامی ہوئی۔

    مقدمے میں بتایا گیا کہ تلخ کلامی کے بعد لڑکے نے بدتمیزی شروع کردی اور اپنے بھائیوں کو بلا لیا ، موٹر سائیکل سوارشخص بھائیوں کےہمراہ آیا اورفائرنگ شروع کردی۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے سپر ہائی وے پر موٹر سائیکل کی ریس کے دوران شروع ہونے والا جھگڑا قتل تک پہنچ گیا تھا اور 17 سالہ نوجوان جزلان کو تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    پولیس نے قتل کیس میں ایک ملزم حسنین کو گرفتار کرلیا جبکہ فائرنگ میں ملوث حسنین کے تین بھائی فرار ہوگئے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • مولانا ڈاکٹرعادل خان اور ان کے ڈرائیور کے قتل کا مقدمہ درج

    مولانا ڈاکٹرعادل خان اور ان کے ڈرائیور کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی : ممتازعالم دین اورجامعہ فاروقیہ کےمہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمہ قتل ،انسداددہشت گردی کی دفعات کےتحت درج کیا گیا، مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش سی ٹی ڈی منتقل کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ممتازعالم دین اورجامعہ فاروقیہ کےمہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان اور ان کے ڈرائیور کے قتل کا مقدمہ تھانہ شاہ فیصل کالونی میں درج کر لیا گیا ہے ، ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی کی مدعیت میں مقدمہ قتل انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ہیلپ لائن ون فائیو پر رات پونے آٹھ بجے شمع شاپنگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملی، رات سات بجکر پچاس منٹ پر پولیس جائے وقوعہ پر موجود تھی، تین ملزمان نے فائرنگ کی اور موٹرسائیکل پر فرار ہوئے۔

    مزید پڑھیں : مولانا عادل خان کے اہلخانہ کا قتل کا مقدمہ درج کرانے سے انکار

    ایف آئی آر کے مطابق دوملزمان نے پینٹ شرٹ، ایک نے شلوارقمیص پہن رکھی تھی جبکہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے پانچ خول ملے ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش سی ٹی ڈی منتقل کردی گئی ہے۔

    گذشتہ روز جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈاکٹر مولانا عادل خان کے قتل کے خلاف ان کے اہل خانہ نے مقدمہ درج کرانے سے انکار کردیا تھا ، ذرایع کا کہنا تھا کہ اہل خانہ کے انکار کے بعد واقعے کا مقدمہ ایک ایچ او شاہ فیصل کی مدعیت میں درج کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ 10 اکتوبر بروز ہفتہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہوئے تھے۔

    بعد ازاں مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ  نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    راولپنڈی: جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا، انھیں نامعلوم افراد نے گھرمیں گھس کر چھریوں کے وارسے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ بیٹے حامد الحق کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ ایئر پورٹ میں درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق مولانا سمیع الحق پربحریہ ٹاؤن راول پنڈی کے گھر میں شام ساڑھے 6 بجےحملہ ہوا، ان پر چھری سے 12 وار کیے گئے۔

    بیٹے حامد الحق کا کہنا ہے کہ مولاناسمیع الحق کا پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتے۔

    یاد رہے گذشتہ روز راولپنڈی میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ ’مولاناسمیع الحق گھر پر آرام کررہے تھے کہ اسی دوران اُن پر حملہ ہوا، نامعلوم افراد نے چھرے سے کئی وار کر کے انہیں نشانہ بنایا‘

    دوسری جانب تحقیقات کرنے والے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی تفتیش میں جائے وقوع کا تفصیلی معائنہ کیا گیا، مولانا سمیع الحق کے گھر میں توڑ پھوڑ کے شواہد نہیں ملے۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملازمین بیرونی دروازہ لاک کرکے گئے تھے، شلوار قمیص میں موجود دو یا تین افراد گھر میں موجود تھے، کچھ گلاس ملے ہیں جس میں کچھ پانی بھی تھا، گلاس فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئیے گئے۔

    ایم ایل او کے مطابق مولانا کے سینے، ہاتھ، کان اور ناک پر زخموں کے نشان ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ قاتلوں کا گھر میں آنا جانا تھا اور ذاتی دشمنی پر واقعہ رونما ہوا جبکہ مولانا سمیع الحق کے گارڈ اور باورچی کا کہنا تھا کہ گھر واپس آئے تو مولانا اپنے بستر پر خون میں لت پت تھے۔

    تفتیشی افسران نے گارڈ اور باورچی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق جمعیت علماء اسلام (س) کے بانی اراکین میں سے تھے، انہوں نے مفتی محمود کے ساتھ بھی کام کیا، بعد ازاں آپ دو مرتبہ سینیٹر بھی بنے اور متحدہ مجلس عمل سمیت دفاع پاکستان کونسل کی بنیاد بھی ڈالی۔

    جمعیت علماء اسلام (س) کے مقتول سربراہ نے پارلیمانی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

  • اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج

    اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج

    کراچی : گزشتہ روز کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سات پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی۔ مختلف علاقوں سے خاتون سمیت سات مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں کے المناک قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کیلئے حرکت میں آگئے۔

    کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے شیریں جناح کالونی، نیلم کالونی اور ڈیفنس سے خاتون سمیت سات مشتبہ افرادکو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔

    سات پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ اوتھانہ پاکستان بازارکی مدعیت میں سی ٹی ڈی گارڈن ہیڈ کوارٹرمیں نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیاگیا۔

    ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق واردات کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    اورنگی ٹاؤن میں جائےوقوعہ کےدورے کےبعد میڈیا سےبات کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز بلال اکبر نےکہا کہ پولیس کے بہادر جوان پولیو ورکرز کو بچاتےہوئےشہیدہوئے۔

    آئی جی سندھ اےڈی خواجہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس اہلکاروں پرحملہ کرنیوالےگروپ کی نشاندہی ہوگئی ہے۔

    آئی جی سندھ کاکہنا تھاکہ حملےمیں استعمال ہونیوالے اسلحے سے پہلےبھی وارداتیں کی جاچکی ہیں۔ علاوہ ازیں اورنگی ٹاؤن میں سات پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے گہرے دکھ اوررنج کا اظہار کیا ہے۔

     

  • کراچی: ڈی ایس پی ذوالفقار قتل کا مقدمہ درج ، حملہ آوروں کے خاکے جاری

    کراچی: ڈی ایس پی ذوالفقار قتل کا مقدمہ درج ، حملہ آوروں کے خاکے جاری

    کراچی: ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کے قتل کا مقدمہ ان کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، پولیس نے ملزمان کے خاکے جاری کردئیے ہیں۔

    ہفتے کی شب شاہ فیصل کالونی دو نمبر کے ہوٹل پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کے قتل کا مقدمہ شاہ فیصل پولیس اسٹیشن میں مقتول کے بھائی کی مدعیت میں قتل اقدام قتل اوردہشت گردی کی دفعات کے تحت چار نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ۔

    پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ذوالفقار زیدی اور ڈی ایس پی فتح سانگری کے قتل میں ایک ہی پستول استعمال ہوا، ذوالفقار زیدی کے قتل میں دو سے تین پستول استعمال ہوئے ایک پستول کے چارخول فتح سانگری کے واقعے سے مماثلت رکھتے ہیں۔

    پولیس نےعینی شاہدین کے بیانات قلمبند کرکے تین ملزمان کاخاکہ بھی جاری کردیا ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق تین ملزمان ذوالفقار زیدی کی برابر والی میز پر بیٹھے، ملزمان نے ویٹر سے سینڈوچ منگوا کر ڈی ایس پی پر فائرنگ کردی اور ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے بیس سے زائد فائر کئے، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی اور ان کا ڈرائیور شہزاد جاں بحق ہوئے۔

  • ایس ایچ او پریڈی اعجازخواجہ کے قتل کا مقدمہ درج

    ایس ایچ او پریڈی اعجازخواجہ کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: گزشتہ روز کراچی میں ہائی پروفائل کیسز پر کام کرنے والے ایس ایچ او پریڈی اعجاز خواجہ ٹارگٹ کلرز کا نشانہ بن گئے۔

    اعجازخواجہ کے قتل کا مقدمہ رات گئے تھانہ ڈیفنس میں درج کرلیا گیا، جس میں قتل،اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں،

    اختر روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے ایس ایچ او پریڈی اعجاز خواجہ کی نماز جنازہ میں آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی سمیت اعلیٰ پولیس افسران شریک تھے۔

      پولیس کے مطابق ایس ایچ او پریڈی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، جس میں وہ زخمی ہوگئے، انہیں فوری طور پر جناح اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر پولیس افسران سے تفصیلات حاصل کی، وزیرِاعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔