Tag: قتل کردیا

  • ٹی وی ریموٹ نہ دینے پر 16سالہ لڑکے نے بڑے بھائی کو قتل کردیا

    ٹی وی ریموٹ نہ دینے پر 16سالہ لڑکے نے بڑے بھائی کو قتل کردیا

    انقرہ : ترک شہر اناتولیہ میں ٹی وی ریموٹ دینے سے انکار پر 16 سالہ لڑکے نے بڑے بھائی کو چاقو کے وار کرکے قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر اناتولیہ میں واقع ایک رہائشی عمارت میں ٹی وی دیکھنے کے لیے دوران چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی سے چینل تبدیل کرنے کے لیے ریموٹ مانگا لیکن بڑے بھائی نے ریموٹ دینے سے انکار کردیا جس کے باعث دونوں میں تلخ کلامی ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں کے درمیان بحث ہوتے ہوتے بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی اور پھر اچانک چھوٹے بھائی نے باورچی خانے سے سبزی کاٹنے والی چھری لاکر بڑے بھائی پر پے در پے وار شروع کردیئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اہل خانہ 18 سالہ بیٹے کو شدید زخمی حالت میں فوری طور پر استپال لے کر گئے لیکن ڈاکٹرز تمام تر کوششوں کے باوجود زخمی لڑکا زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 20 نومبر کو پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کے بعد پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کرکے تحقیقات شروع کردی۔

    متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 16 سالہ بیٹا اپنے بڑے بھائی کے ہمراہ کمرے میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا کہ اچانک دونوں میں جھگڑا ہوگیا، لیکن تلخ کلامی انجام اتنا بھیانک ہوگا اس کا علم نہیں تھا۔

  • جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا، امریکی اخبارکا دعویٰ

    استنبول/ریاض : امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، صحافی کے قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کے حوالے سے ترک حکام نے تحقیقات میں دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی سے تفتیش کے مشن پر سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی ’جی آئی پی‘ کے اعلیٰ افسران ترکی آئے تھے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی سے تفتیش کے لیے ترکی آنے والے خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ 33 سالہ ولی عہد نے خود انہیں اجازت دی تھی یا نہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے ذرائع سے بتایا کہ سعودی حکام نے خفیہ ایجنسی کے افسران کو جمع کیا اور ترکی روانہ کیا تاکہ ریاست کے سب مخالف ملک قطر سے تعلقات رکھنے کے شبے تفتیش کی جاسکے تاہم ابھی تک جمال خاشقجی کے قطر سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ پیر کے روز ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی حکام جمال خاشقجی کے قونصل خانے میں دوران تفتیش قتل ہونے کا اعتراف کرنے کے لیے رپورٹ تیار کررہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ کے کالم نگار جمال خاشقجی سے بغیر اجازت تفتیش کی گئی جس دوران وہ ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ترک اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن پوسٹ سے منسلک معروف سعودی صحافی کو دو ہفتے قبل ہی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جمال خاشقجی کے قتل اور لاش کے ٹکڑے کرنے سے متعلق سی سی این سے قبل امریکی خبر رساں ادارہ نیو یارک ٹائم بھی یہ ہی دعویٰ کرچکا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود نے ریاست پر صحافی کے اغوا اور قتل کے الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جلد حقائق منظر عام پر آجائیں گے، جمال خاشقجی کے لاپتا اور قتل کی افواہوں کو سعودی عرب کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے الزامات کو مسترد کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔