Tag: قتل کیس

  • عاصمہ رانی قتل کیس: ملزم مجاہد انٹرپول کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل

    عاصمہ رانی قتل کیس: ملزم مجاہد انٹرپول کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل

    پشاور: ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزم مجاہد آفریدی کو انٹرپول حکام کی جانب سے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم مجاہد کی تصویر انٹر پول کی ویب سائٹ پر جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مدد کریں۔

    wanted

    ملزم کا نام انتہائی مطلوب افراد کی فہرست شامل خیبر پختون خواہ پولیس کے انٹرپول سے رابطے کے بعد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 29 جنوری کو کوہاٹ میں مجاہد آفریدی نے رشتے سے انکار پر میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جس کے فوری بعد ملزم اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے سعودی عرب فرار ہو گیا۔

    عاصمہ رانی کا قاتل اب تک آزاد ہے، کیس پر سیاست نہ کی جائے،صفیہ رانی

    بعدازاں 30 جنوری کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسود سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی تھی۔

    عاصمہ رانی قتل کیس: مرکزی ملزم کا قریبی دوست گرفتار

    واضح رہے 2 فروری کو پولیس نے عاصمہ کے قتل کے مفرور ملزم مجاہد آفریدی کے دوست اور معاون شاہ زیب کو گرفتار کیا جو عاصمہ کی جاسوسی میں ملوث ہے، قتل کے وقت بھی وہ ملزم مجاہد کے ساتھ ہی تھا اور اسی نے واردات کے بعد مجاہد کو فرارد ہونے میں مدد فراہم کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس، مدیحہ سمیت تمام افراد کا بیان ریکارڈ

    انتظار قتل کیس: جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس، مدیحہ سمیت تمام افراد کا بیان ریکارڈ

    کراچی: انتظار قتل کیس پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کا آج پہلا اجلاس ہوا۔ جے آئی ٹی کے روبرو انتظار کے والد، مدیحہ کیانی اور مقدس حیدر سمیت تمام افراد نے بیان ریکارڈ کروادیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس کی تفتیش آگے بڑھنے لگی۔ کیس کے لیے قائم کی گئی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس محکمہ انسداد دہشت گردی کے دفتر میں ہوا۔

    انتظار کے والد اشتیاق احمد بھی جے آئی ٹی میں پیش ہوئے جبکہ اجلاس میں کیس سے جڑے تمام افراد کا بیان ریکار ڈ کیا گیا۔

    انتظار کے والد کے مطالبے پر مدیحہ کیانی اور اینٹی کار لفٹنگ سیل کے معطل شدہ ایس ایس پی مقدس حیدر کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔

    واقعے میں ملوث ایک اہلکار نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ انتظار بھاگنا چاہتا تھا اس لیے فائرنگ کی گئی تاہم جے آئی ٹی کو انتظار کے والد کی جانب سے ایس ایس پی مقدس حیدر کے موقع پر موجودگی کے دعوے کے باعث سچ کی تلاش ہے۔

    یاد رہے کہ جواں سال انتظار احمد کو 14 جنوری کی شب درخشاں تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا اور اس قتل کا مقدمہ اینٹی کار لفٹنگ سیل کے 9 اہلکاروں پر درج ہے۔

    انتظار قتل کیس میں اہم پیشرفت اس وقت ہوئی جب سندھ حکومت نے واقعے میں ملوث ہونے پر اے سی ایل سی کے ایس ایس پی مقدس حیدر کو عہدے برطرف کردیا۔ پولیس افسر کا سیکیورٹی اہلکار اور ڈرائیور پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    انتظار کی کار کو سادہ لباس میں ملبوس افراد نے اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ ایک لڑکی کے ہمراہ کہیں جا رہے تھے۔

    واقعے میں کار میں موجود لڑکی محفوظ رہی جس کی شناخت بعد ازاں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز سے معلوم ہوا کہ انتظار کی گاڑی کو دو موٹر سائیکل سوار افراد نے نشانہ بنایا جب کہ اے سی ایل کی موبائل بھی ساتھ تھی جس کے بعد اے سی ایل ایس کے اہلکاروں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سی ویو قتل کیس، ایف آئی آرمیں مقتول کی گاڑی کے نمبرکا غلط اندراج، ملزم سے مُک مکا یا غلطی ؟

    سی ویو قتل کیس، ایف آئی آرمیں مقتول کی گاڑی کے نمبرکا غلط اندراج، ملزم سے مُک مکا یا غلطی ؟

    کراچی : ساحل سمندر کے نزدیک معمولی تنازعے پر نوجوان ظافر کو قتل کرنے والے ملزم کو بچانے کی کوششیں تیز تر ہوتی جا رہی ہیں پہلے دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے سے انکاری پولیس نے اب مقتول کی گاڑی کا نمبر بھی غلط درج کردیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر نوجوان کو گولیاں مار کر قتل کرنے والے ملزمان کو بچانے کے لیے پولیس روایتی حربے استعمال کر ہی ہے پہلے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے سے گریزاں کراچی پولیس نے ایف آئی آر میں مقتول ظافر کی گاڑی کا نمبر ہی غلط ڈال دیا ہے جس سے پورے کیس کے کمزور پڑ جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے.

    خیال رہے سی ویو پر گولیوں کا نشانہ بننے والے ظافر کی گاڑی کا نمبر اے وائی بی 721 ہے جب کہ ساحل پولیس نے اس کا نمبر اے وائی ڈی 721 درج کیا چنانچہ غلط نمبر کے اندراج سے کیس کی تفتیش متاثر ہوسکتی ہے اور واثق ثبوت ناکارہ ہوجانے کا سبب بن سکتے ہیں.

    قبل ازیں ملزم خاور نے کہا تھا کہ مرسڈیز میں سوار لڑکوں نے میرے دوست ڈاکٹر رحیم کی بائیک کو زوردار ٹکر مار کر بھجاگ رہے تھے جس پر ہم نے اُن کا پیچھا کیا لیکن وہ نہیں روکے تو ٹائر کا نشانہ لیا تاکہ گاڑی روک سکوں لیکن غلطی سے پستول اوپر ہوگیا اور نشانہ لڑکے بن گئے.

    ملزم خاورنے تحقیقاتی افسر کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ مرسڈیز والا نشے کی حالت میں گا ڑی چلا رہا تھا جسے روکنے کا کہا تو اس نے تین بارگاڑی پرٹکر ماری جس کے بعد مرسیڈیز پر تین فائر ٹائر پر کیے تھے جو انجانے میں گاڑی کے شیشے کو لگتے ہوئے لڑکوں کو جا لگی.

    اس موقع پر تحقیقاتی افسر نے ملزم خاور سے پوچھا کہ مقتول ظافر کی کنپٹی پر رائفل کس نے رکھی تھی ؟ جس پر ملزم کا کہنا تھا کہ رائفل ڈاکٹر رحیم کے گارڈ کے پاس تھی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیم کے گارڈ کو اسلحے سمیت حراست میں لے لیا ہے.

  • بے نظیر قتل کیس: وفاقی حکومت نے فیصلہ چیلنج کردیا

    بے نظیر قتل کیس: وفاقی حکومت نے فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ملزمان کے بعد حکومت نے بھی بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔ وفاقی حکومت نے 5 ملزمان کی بریت اور 2 پولیس افسران کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

    اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو سزا کم ملی ہے۔

    مزید پڑھیں: بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف اشتہاری قرار

    اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی بھی انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرچکی ہے اور اس سلسلے میں 3 اپیلیں دائر کر چکی ہے۔

    دوسری جانب کیس میں سزا پانے والے پولیس افسران نے بھی حکمنامے کو چیلنج کیا تھا۔ سعود عزیز اور خرم شہزاد نے استدعا کی تھی کہ ان کی سزائیں کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے۔

    یاد رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بے نظیر قتل کیس کی سماعت گزشتہ 9 برس سے جاری تھی جس کا فیصلہ گزشتہ ماہ سنایا گیا۔

    عدالت نے 2 افراد کو جرم کی سزا سنائی جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فیصلے کو پاکستان پیپلز پارٹی نے مسترد کردیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں آصفہ اور بختاور نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قتل کیس میں صرف سہولت کاروں کو سزا ہوئی، حقیقی قاتل آج بھی آزاد ہیں۔

    انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تیمور قتل کیس: واقعے کا ملزم پولیس اہلکار بے گناہ قرار

    تیمور قتل کیس: واقعے کا ملزم پولیس اہلکار بے گناہ قرار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیمور قتل کیس کے مرکزی ملزم پولیس اہلکار سمیع اللہ کو پیٹی بند بھائیوں نے کلین چٹ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق تیمور قتل کیس میں اسلام آباد پولیس نے پیٹی بند بھائی کو کلین چٹ دے دی۔ تفتیش کاروں نے اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک نوجوان کے قتل کے الزام میں گرفتار اہلکار سمیع اللہ کو بے گناہ قرار دے دیا۔

    اسلام آباد میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک تیمور کے مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔ چالان میں ملزم سمیع اللہ کی فائرنگ کو غیر ارادی فعل قرار دیا گیا ہے۔

    چالان میں عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس اہلکار سمیع نے دوران ڈیوٹی مقتول تیمور کو رکنے کا اشارہ کیا تو اس نے گاڑی بھگانے کی کوشش کی جس پر اہلکار نے فائرنگ کر دی جس سے تیمور کی موت واقع ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق تیمور کے لواحقین کا احتجاج

    چالان میں ملزم سمیع کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود اور تیمور قتل کیس میں گرفتار دوسرے پولیس اہلکار طارق کو بھی کلین چٹ مل گئی اور اسے ملزمان کی فہرست سے خارج کر کے گواہان میں شامل کرلیا گیا۔

    چالان میں مقتول تیمور کی ساتھی خاتون ماہین، 3 پولیس اہلکار اور پمز اسپتال کے ڈاکٹرز بھی گواہان میں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ 3 فروری کو اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین میں پولیس نے ایک کار کو رکنے کا اشارہ کیا، گاڑی نہ روکنے پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کر دی جس سے کار میں موجود نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ کار میں ایک لڑکی بھی سوار تھی جو محفوظ رہی۔

    مقتول تیمورکا تعلق مردان سے تھا۔

    پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ تیمور نشے میں تھا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    واقعہ میں ملوث پولیس اہلکار پہلے فرار ہوگئے، بعد ازاں انہوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کردیا۔ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار سمیع اللہ کو کئی روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے بھی کیا گیا۔

  • فہد ملک قتل کیس کا مرکزی ملزم راجہ ارشد گرفتار

    فہد ملک قتل کیس کا مرکزی ملزم راجہ ارشد گرفتار

    پشاور: سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے بیرسٹر فہد ملک کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو بیرون ملک فرار کی کوشش میں افغانستان جاتے ہوئے طور خم بارڈر سے گرفتارکرلیاگیا.

    تفصیلات کےمطابق سیکورٹی اداروں نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کی بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام بنادی، ملزم کو طورخم بارڈر سے گرفتار کرلیا گیا.

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ابتدائی پوچھ گچھ میں راجہ ارشدنے بیان دیا کہ وہ افغانستان کے ذریعے یورپ جا نا چاہتا تھا،پہلے چمن کے ذریعے بارڈر کراس کرنے کی کوشش کی اور اب طور خم بارڈر پر پکڑا گیا.

    راجہ ارشد نے قانون نافذ کرنے والوں کو بتایا کہ اس کا پاسپورٹ منسوخ تھا،نام ای سی ایل پر تھا،اسی لیے افغانستان کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش کی.

    *فہد ملک قتل کیس،نعمان کھوکھر کی درخواست ضمانت مسترد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فہد ملک قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج پرویز قادرمیمن کی عدالت میں ہوئی ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نعمان کھوکھر کی عبوری ضمانت میں توسیع دی جائے اور اسے انصاف کا موقع ملنا چاہیے.

    عدالت نے ملزم نعمان کھوکھر کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرتےہوئے ملزم کو گرفتار کرکے تحقیقات مکمل کرنےکا حکم دیا تھاجس کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتارکرلیاتھا.

    *دو مسلح گروپوں میں تصادم،سابق چئیرمین سینیٹ کا بھانجا فہد ملک جاں بحق

    واضح رہے کہ 15 اگست کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین تھری میں 2مسلح گروپوں کےدرمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جس میں سابق چیئرمین سینٹ میاں محمد سومرو کا بھانجا ملک فہد جاں بحق ہوگیا تھا.

  • عنبرین قتل کیس میں نیا موڑ،عنبرین کی مبینہ سہیلی نے مقتولہ کو پہنچانے سےانکار کردیا

    عنبرین قتل کیس میں نیا موڑ،عنبرین کی مبینہ سہیلی نے مقتولہ کو پہنچانے سےانکار کردیا

    ایبٹ آباد: عنبرین کی مبینہ سہیلی کا کہنا ہے کہ وہ عنبرین کو نہیں جانتی،اور نہ ہی وہ اس کے ساتھ اسکول میں کبھی پڑھی ہے،صائمہ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی تھی.

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آبادکی عنبرین قتل کیس میں نیا موڑ،عنبرین کی مبینہ سہیلی صائمہ منظرعام پر آگئی،صائمہ کا کہنا ہے کہ وہ عنبرین کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ان کی دوست تھی.

    عنبرین کی مبینہ دوست کے مطابق اس نے مرضی سےشادی کی تھی،اس کی جان کو خطرہ ہے،صائمہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اُسے انصاف دلائیں.

    یاد رہے رواں سال اپریل کے مہینے میں ایبٹ آباد کے علاقے مکول میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی کی شنا خت عنبرین دختر ریاست علی کے نام سے ہوئی تھی.مقتولہ کو نامعلوم افراد نے گاڑی میں باندھ کرآگ لگادی تھی.

    ملزمان نے اپنا جرم چھپانے اور تفتیش کا رخ موڑنے کےلیے قریب کھڑی دواورگاڑیوں کو بھی آگ لگادی تھی،متوفیہ کی چوڑیوں کی مدد سے انداز ہ لگایا گیا تھا کہ یہ لاش لڑکی کی ہے.

    وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ خیبر پختو نخواہ نے عنبرین قتل کیس کا نوٹس لیا تھا اور واقعہ کی مذمت کی،وزیر اعظم نے حکام کو ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا تھا.

    واقعہ کے سات روز بعد پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوسکی تھی اورجرگہ عمائدین سمیت دس ملزمان کوگرفتار کرلیا تھا.

    یاد رہےعنبرین قتل کیس میں انسداد دہشت گردی ایبٹ آباد کی عدالت نے نو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا،تمام ملزمان نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکارکر دیا.

    عدالت کے فاضل جج نے نو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنےکا حکم دیاتھا،اس سے قبل اس کیس میں ملوث مزید پانچ ملزمان پہلے ہی جیل جاچکے ہیں.

    انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے گزشتہ سماعت پر پولیس کی عنبرین قتل کیس کی تفتیش پر برہمی کا اظہار کیا تھا،عدالت کی جانب سے 37روزہ جسمانی ریمانڈ ملنے کے باوجود بھی ایبٹ آباد پولیس ملزمان سے صحت جرم کروانے میں ناکام رہی تھی.

    واضح رہے چند روزقبل ایبٹ آباد کے نواحی علاقہ مکول میں عنبرین کو نامعلوم افراد نے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو جلا دیا تھا،متولہ کو اسکی مبینہ دوست صائمہ کی شادی میں مدد کرنے کےالزام لگا کرجلا دیاگیاتھا.

  • ایبٹ آباد: عنبرین قتل کیس کی سماعت کل سے شروع ہوگی

    ایبٹ آباد: عنبرین قتل کیس کی سماعت کل سے شروع ہوگی

    ایبٹ آباد: عنبرین قتل کیس کی سماعت کل سےایبٹ آبادکی انسداد دہشتگردی عدالت میں شروع ہورہی ہے،کیس کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویزخٹک کو ارسال کر دی.

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں قتل کے بعد جلائی جانے والی طالبہ عنبرین کے کیس کی سماعت کل انسداددہشت گردی کی عدالت میں ہو گی،جس میں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا.

    اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصرعدالت میں پیش ہو کر کیس میں مدعی بننے کی استدعا کر یں گے.

    دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویزخٹک کی جانب سےعنبرین قتل کیس کانوٹس لیاتھا،آئی جی خیبر پختونخواسے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی.

    Ambreen-post

    پولیس نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وزیر اعظم سیکر ٹریٹ اور وزیر اعلی خیبر پختو نخواہ ہاؤس کو ارسال کر دی ہے.

    یاد رہے کہ ایبٹ آباد میں گذشتہ ماہ عنبرین کوگاڑی میں باندھ کر زندہ جلا دیا گیا تھا،ملزمان نے قریب کھڑی تین گاڑیوں کو بھی آگ لگادی تھی.

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل غیر اسلامی بلکہ غیر انسانی بھی ہے،جبکہ وزیر اعلی خیبر پختو نخواہ کے نوٹس کے بعد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں تھیں.

  • عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت 5 جنوری تک ملتوی

    عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت 5 جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت پانچ جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نےسابق صدر پرویز مشرف کیخلاف عبد الرشید غازی قتل کیس کی سماعت کی۔

    سیشن جج نے پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست نامنظور کرتے ہوئے سماعت پانچ جنوری تک ملتوی کردی۔ پرویزمشرف کےوکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ پیر کو کیس کی سماعت روکنے کے حوالے سے اپنے دلائل دینگے۔

  • کراچی :قتل کیس،سابق گورنربلوچستان کےبیٹےکی ضمانت منظور

    کراچی :قتل کیس،سابق گورنربلوچستان کےبیٹےکی ضمانت منظور

    کراچی کی مقامی عدالت نےسابق گورنربلوچستان کے بیٹے فبیہان مگسی اوراُن کے دوست اورنگزیب کی ضمانت منظورکرلی۔

    عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کےمچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی،ڈیفنس کے علاقے میں سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتارفبیہان اور اورنگزیب کے چالان میں پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاتھا کہ بظاہر لگتا ہے گولی جان بوجھ کر نہیں چلائی گئی۔ جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔