Tag: قتل کی خبریں

  • شوہر نے ہتھوڑے مار کر بیوی کو جان سے مار دیا، معصوم بیٹیاں زخمی

    شوہر نے ہتھوڑے مار کر بیوی کو جان سے مار دیا، معصوم بیٹیاں زخمی

    فیصل آباد: پنجاب میں ایک شقی القلب شوہر نے نہ صرف بیوی بلکہ اپنی دو معصوم بچیوں پر بھی ہتھوڑے سے حملہ کر دیا، جس میں بیوی جاں بحق ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے رسول پورہ میں شوہر نے ہتھوڑے سے حملہ کر کے بیوی کو جان سے مار دیا، جب کہ 2 معصوم بیٹیاں زخمی ہو گئیں۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد میں یہ واقعہ گھریلو جھگڑے کے باعث پیش آیا، شوہر ریاض نے جھگڑے کے بعد بیوی اور بیٹیوں پر تشدد کیا اور ہتھوڑے سے حملہ کر دیا۔

    واقعے کے بعد باپ کے ہاتھوں زخمی بچیوں کو کھرڑیانوالا کے ہیلتھ سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ شوہر کی گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

    تازہ ترین:  بجلی کا کرنٹ لگا کر شوہر کو قتل کرنے والی بیوی گرفتار

    ادھر کراچی میں حاملہ بیوی نے اپنے شوہر کو مبینہ طور پر بجلی کا کرنٹ لگا کر قتل کر دیا، پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    مقتول شوہر کے بھائی نے الزام لگایا تھا کہ ملزمہ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کیا۔ آلۂ قتل کے بارے میں کہا گیا کہ واردات کے لیے بجلی کے کرنٹ کا استعمال کیا گیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمہ سے وومین ایس ایچ او کی موجودگی میں تفتیش کی جائے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے واضح کیا کہ ملزمہ چوں کہ خاتون ہے اس لیے تفتیش خاتون ایس ایچ او کی موجودگی میں ہوگی، نیز ملزمہ حاملہ ہے اس لیے انسانی حقوق کی بنیاد پر صحت کا بھی خیال رکھا جائے۔

  • نارووال: 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    نارووال: 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    نارووال: پنجاب کے شہر نارووال میں 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد گھوم رہے ہیں، عائشہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس پندرہ دن بعد بھی قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پندرہ دن قبل نارووال میں تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ 15 سال کی لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق دسویں جماعت کی طالبہ عائشہ سیالکوٹ نواپنڈ سے 1 ماہ قبل اغوا ہوئی تھی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ نے گھر سے بھاگ کر عدنان سے پسند کی شادی کی، لڑکی 7 ستمبر کو عدالت میں پیش ہوئی اور اپنے اغوا کی تردید کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نارووال، ڈمپر اسکول رکشے پر الٹ گیا، رکشہ ڈرائیورسمیت 8 بچے جاں بحق

    عائشہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روز تھانے کے چکر لگاتے ہیں، پولیس کہتی ہے قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

    میٹرک کی طالبہ 15 سالہ عائشہ کو سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا، عائشہ کی لاش نارووال کے علاقے جمن چندووال کے کھیتوں سے ملی تھی۔

    یاد رہے کہ 4 ستمبر کو نارووال میں سسرالیوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر جھلسنے کے بعد خاتون دم توڑ گئی تھی، یہ واقعہ گاؤں جھگیاں میں پیش آیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا متاثرہ لڑکی لاہور کے اسپتال میں زیر علاج تھی، لڑکی نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ مجھ پر پٹرول چھڑک کر آگ لگائی اور تشدد کیا گیا تھا۔

  • دوسری شادی کے لیے سنگ دل باپ نے جڑواں بیٹیوں کو مار ڈالا

    دوسری شادی کے لیے سنگ دل باپ نے جڑواں بیٹیوں کو مار ڈالا

    مریدکے: ضلع شیخوپورہ میں دوسری شادی کے لیے سنگ دل باپ نے محبوبہ کی خواہش پر جڑواں بیٹیوں کو قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کی تحصیل مریدکے میں ایک شقی القلب باپ نے محبوبہ کے کہنے پر اپنی جڑواں بیٹیوں کو مار ڈالا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مریدکے میں سلطان پارک کے رہایشی ملزم نے 3 سالہ جڑواں بیٹیوں کو زہر دے کر مارا، ملزم افضل کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مقتول بچیوں کے نام نبیہہ اور منیبہ ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے ڈراما کیا تھا کہ بیٹیوں نے سرف کھا لیا ہے جس کی وجہ سے وہ مر گئیں، لیکن فرانزک رپورٹ نے ملزم کا جھوٹ بے نقاب کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  راجن پور: بستی بسم اللہ میں سوتیلے باپ کی کمسن بیٹی سے زبردستی شادی

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزم کی بیوی ناراض ہو کر ماں باپ کے پاس رہ رہی تھی۔

    ادھر دو ہفتے قبل پنجاب کے ضلع راجن پور کے علاقے بستی بسم اللہ میں ایک بد بخت سوتیلے باپ نے کم سن بیٹی سے زبردستی شادی کرلی تھی، جس پر بیٹی حنا تحفظ کے لیے تھانہ سٹی جا پہنچی تھی جس پر پولیس نے سوتیلے باپ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حنا کی ماں نے اشرف سے دوسری شادی کی تھی، سوتیلی بیٹی سے شادی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • فرشتہ قتل کیس: پولیس نے بلائنڈ کیس حل کر لیا، مرکزی ملزم نثار گرفتار

    فرشتہ قتل کیس: پولیس نے بلائنڈ کیس حل کر لیا، مرکزی ملزم نثار گرفتار

    اسلام آباد: ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد وقار الدین سید نے کہا ہے کہ فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم نثار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشن وقارالدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے دن رات محنت کر کے فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    ڈی آئی جی آپریشن نے بتایا کہ کیس کے ملزم کی گرفتاری کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں کیوں کہ یہ ایک اندھا کیس تھا۔

    وقار الدین سید کا کہنا تھا کہ ملزم نثار کے خلاف 2 بچیوں سے زیادتی کی کوشش کے مقدمات درج ہیں، اہل علاقہ نے بھی ملزم کے خلاف گواہی دی۔

    ڈی آئی جی آپریشن نے کہا کہ قصور میں زینب کا کیس ہوا، یہ بھی اسی طرح کا ہائی پروفائل کیس تھا، لیکن یہ بلائنڈ کیس تھا، کوئی ڈی این اے ثبوت موجود نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا کہ فرانزک کے مطابق بچی سے زیادتی سامنے نہیں آئی ہے، ایک شخص کا پتا چلا جو بچی کو تنگ کرتا تھا، پھر ٹیکنیکل طریقے سے اس شخص کا خاکہ تیار کیا گیا۔

    واضح رہے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی فرشتہ نامی 10 سالہ بچی کو پچھلے ماہ اغوا کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے بد ترین غفلت کا مظاہرہ کیا، بعد ازاں ملزمان نے فرشتہ کی لاش قریبی جنگل میں پھینک دی تھی۔

    اس کیس میں اسپتال انتظامیہ نے بھی پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 6 بجے کے بعد وقت ختم ہو جاتا ہے۔ کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    آئی جی نے غفلت برتنے پر تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کو معطل کیا، وزیر اعظم نے نوٹس لیا، ڈی ایس پی عابد کو معطل کیا گیا، جوڈیشل انکوائری کے لیے کمیشن قایم کیا گیا، وزیر اعظم کو پیش کردہ انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرشتہ کے والدین سے پولیس افسران نے تھانے کی صفائی کروائی۔

    رپورٹ کے مطابق فرشتہ کے والد نے پہلی بار 15 مئی کو گم شدگی کی رپورٹ دی، کیس کی باضابطہ ایف آئی آر 19 مئی کو درج کی گئی، بچی کی میت 20 مئی کو برآمد ہوئی۔

  • سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر باپ نے چھ سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر باپ نے چھ سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    کراچی: شہر قائد میں بے رحم باپ نے سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر چھ سال کی بیٹی کو تشدد کرکے قتل کردیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس نا ک واقعہ شہرِ قائد کے علاقے کورنگی میں پیش آیا، جہاں چھ سالہ بچی مسکان اپنے ہی باپ کے ہاتھوں تشدد سے دم توڑگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زمان ٹاؤن تھانہ پولیس نے بچی کے قتل کا مقدمہ اس کے والد عبد الحکیم کے خلاف بچی کی والدہ کی مدعیت میں درج کرلیا ہے، مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ مسکان کی سالگرہ تھی اور وہ اپنے والد کا لایا ہوا کیک نہیں کھا رہی تھی، جس پر اس کا والد غصے سے اندھا ہوگیا اور بچی کو تشش کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

    کمسن بچی تشدد برداشت نہ کرسکی اور موت کی آغوش میں چلی گئی ، واقعے کے بعد ملزم اپنے گھر سے فرار ہوگیا۔ پولیس اس کی تلاش کررہی ہے۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ ملزم عبدالحکیم نشے کا عادی ہے اور جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ ایک بار جیل جا چکا ہے۔ ملزم کی اپنی بیوی سے اکثر و بیشتر لڑائی ہوا کرتی تھی۔

    یاد رہے کہ اسی طرح کا ایک واقعہ رواں ماہ کے آغاز میں پیش آیا تھا جب کراچی کےعلاقے کلفٹن میں اپنی پھول جیسی کمسن ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں ڈبو کرقتل کرنے کے بعد ماں نے خود بھی خودکشی کی کوشش کی تھی ، تاہم موقع پر موجود لوگوں نے اسے ڈوبتا دیکھ کر بچا لیا تھا۔ ملزمہ کے اہل ِ خانہ کا کہنا تھا کہ وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ سال دسمبر میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں ایک باپ نے اپنی معاشی حالت میں بہتری کے لیے جعلی عامل کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ڈیڑھ سالہ بیٹی مبینہ طور پر قتل کردی تھی ، پولیس نے والد اور عامل دونوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • فیصل آباد: دودھ فروش کے ہاتھوں دوسری جماعت کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد: دودھ فروش کے ہاتھوں دوسری جماعت کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں دودھ بیچنے والے شخص نے دوسری جماعت کی معصوم طالبہ کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے عوامی اسٹریٹ میں ایک بد بخت دودھ فروش نے دوسری جماعت کی طالبہ کو مبینہ زیادتی کے بعد جان سے مار دیا۔

    [bs-quote quote=”بچی کے قتل کے ذمہ داروں کو سرِ عام پھانسی دی جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”صدمے سے نڈھال ماں کا مطالبہ”][/bs-quote]

    طالبہ کی بوری بند لاش فیکٹری سے ملی، قتل میں نامزد دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    مقتولہ بچی کے والد لیاقت کا کہنا ہے کہ سات سالہ بچی دودھ لینے گئی تھی، جس کے بعد واپس نہیں آئی۔

    صدمے سے نڈھال ماں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی بچی کے قتل کے ذمہ داروں کو سرِ عام پھانسی دی جائے۔

    پولیس نے معصوم بچی کے والد کی مدعیت میں اغوا اور قتل سمیت تین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے نامزد ملزمان دودھ فروش سلیم اور زاہد کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  فیصل آباد: گھر کے باہر سے لاپتا بچے کی لاش نہر سے مل گئی

    یاد رہے کہ 28 ستمبر 2018 کو فیصل آباد میں ایک چار سالہ بچے کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، معصوم بچے کی لاش کو ڈچ کوٹ کے گندے میں پھینک دیا تھا۔

    بچے کے والد اقبال حسن نے کہا کہ مقتول ایک غریب کا بچہ تھا اس لیے پولیس تلاش نہ کر سکی، کسی بڑے آدمی کا بچہ ہوتا تو پولیس فوراً تلاش کر لیتی۔

  • کراچی: پولیس اہل کاروں کے سامنے مدعی کے ہاتھوں نامزد ملزم قتل

    کراچی: پولیس اہل کاروں کے سامنے مدعی کے ہاتھوں نامزد ملزم قتل

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے نیو ٹاؤن میں پولیس اہل کاروں کے سامنے مدعی نے گولیاں مار کر نامزد ملزم کو قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس اہل کاروں کی شدید غفلت کے باعث کراچی میں ایک اور شخص کی جان چلی گئی، نیوٹاؤن میں سہیل نامی مدعی نے نامزد ملزم منور پر پولیس اہل کاروں کی موجودگی میں گولیاں مار دیں۔

    [bs-quote quote=”ایڈیشنل ایس ایچ او درخشاں سمیت 4 اہل کاروں کو نیوٹاؤن پولیس نے حراست میں لے لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایڈیشنل ایس ایچ او درخشاں سمیت 4 اہل کاروں کو نیوٹاؤن پولیس نے حراست میں لے لیا۔ قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    ترجمان ڈی آئی جی ایسٹ زون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملزم سہیل کو موقع پر ہی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، ملزم سہیل درخشاں تھانے کی پولیس کے ہمراہ آیا تھا۔

    پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ملزم سہیل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا، درخشاں پولیس کے خلاف مجرمانہ غفلت کا مقدمہ بھی درج ہوگا۔

    قبل ازیں کراچی کے علاقے نیو ٹاؤن، شرف آباد میں پولیس موبائل میں بیٹھ کر عدالتی حکم پر ملزم کی نشان دہی کے لیے آنے والے مدعی سہیل نے تین اہل کاروں کے سامنے ملزم منور کو چار گولیاں مار کر قتل کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم کا وزیراعظم سے کراچی کی بگڑتی صورتحال پر نوٹس لینے کا مطالبہ

    ملزم منور کے بھائی نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منور پولیس کی غفلت کے باعث جان سے گیا ہے، میں پولیس سے بار بار کہہ رہا تھا کہ منور کو اٹھا کر اسپتال لے چلیں لیکن وہ اپنی دوستیاں بڑھانے میں لگے تھے اور اسپتال لے جانے کی بجائے منور کو تھانے لے کر گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل نے درخشاں تھانے میں بیٹیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں مقتول منور سمیت متعدد افراد نامزد کیے گئے تھے، تاہم بیٹیوں نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ وہ والد کے ساتھ نہیں رہنا چاہتیں، وہ اپنی ماں کے ساتھ رہ رہی تھیں، عدالت نے بھی ملزم سہیل کے مقدمے کو غلط قرار دے دیا تھا۔