Tag: قتل

  • 5 ہزار روپے کے لیے افسوس ناک قتل

    5 ہزار روپے کے لیے افسوس ناک قتل

    ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک شخص نے 5 ہزار روپے کے لیے ایک 70 سالہ ضعیف شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے قریب واقع الہاس نگر میں ایک بتیس سالہ شہری وٹھل گنیش دودھیشیا نے رقم کے تنازعے پر ستر سالہ معمر شخص کو آہنی تار سے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا۔

    پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے، قاتل نے واردات کا اعتراف بھی کر لیا، الہاس نگر کرائم برانچ نے قاتل کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا، قاتل نے ستر سالہ شخص سیجومل کیرومل رامنانی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش وسار گاؤں کے نزدیک ایک کھیت میں پھینک دی تھی۔

    بھارت میں بغیر ہاتھ اور پاؤں کے بچی کی پیدائش

    کرائم برانچ نے لاش ملنے کے بعد تفتیش شروع کی تو ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم تک پہنچنے میں پولیس کامیاب ہو گئی، ملزم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا کہ سیجومل سے اس نے پانچ ہزار روپے ادھار لیے تھے، مقتول تقاضا کرنے لگا کہ قرض کے پیسے واپس کروں۔

    ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ رقم نہیں لوٹانا چاہ رہا تھا، سیجومل رامنانی سے پیچھا چھڑانے کے لیے اس نے اسے موٹر سائیکل پر بٹھایا اور الہاس نگر وسار گاؤں لے گیا، پھر وہاں لوہے کی ایک تار سے اس کا گلا گھونٹ دیا۔

  • پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کا معمہ حل کر لیا

    پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کا معمہ حل کر لیا

    کراچی: شہر قائد کی جنوبی زون پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کے قتل کا معمہ حل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ساؤتھ زون انویسٹی گیشن نے 5 سال پہلے مسنگ پرسن کے قتل کا معمہ حل کر لیا، 2015 میں ہارون رشید نامی شخص کو اغوا کر کے قتل کیا گیا تھا، جس کا کیس اب جا کر حل ہو گیا ہے۔

    پانچ سال قبل کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے لاپتا ہونے والے شخص ہارون رشید کی اہلیہ نے درخشاں تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ ان کے شوہر کو حساس ادارے کے اہل کار اغوا کر کے لے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق 5 سال بعد پولیس نے اغوا میں ملوث کرداروں کو گرفتار کر لیا، معلوم ہوا کہ ہارون رشید کے اغوا میں خود ان کی بیوی ہی ملوث تھی، جس نے فیملی ڈاکٹر اعجاز کے ساتھ مل کر یہ ڈراما رچایا۔

    فیملی ڈاکٹر اعجاز جس نے خاتون کے ساتھ مل کر اس کے شوہر کا قتل کیا

    ایس ایس پی امیر سعود مگسی کا کہنا تھا کہ ہارون رشید کو اغوا کی رات ہی قتل کر کے لاش جلا دی گئی تھی، ان کے قتل میں فیملی ڈاکٹر اور بیوی ملوث نکلی، مقتول کو سوتے میں سر پر راڈ مار کر قتل کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر اعجاز مقتول کی لاش اور اس کے دونوں بچوں کو گاڑی میں ماڑی پور لایا، بچوں کو ڈرانے کے لیے لاش کو جلایا گیا۔

    پولیس کے مطابق ڈاکٹر اعجاز اور مقتول کی بیوی صنم کے ناجائز تعلقات تھے، دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے اپنا جرم بھی قبول کر لیا ہے، قتل کے عینی شاہد بچوں نے بھی پولیس کو بیان دے دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ماڑی پور سے ملنے والی لاش اور بچوں کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 14 ستمبر 2015 کو خاتون صنم نے پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ میرے شوہر کو فون آ رہے تھے جنھیں اٹھانے سے میرے شوہر نے منع کر دیا، لیکن پھر فون اٹھانے کے بعد بولے کہ نیچے کچھ ایجنسی والے لوگ آئے ہیں میں ان سے مل کر اور کاغذات ضمانت دکھا کر آتا ہوں، پھر سفید لباس والے تین افراد میرے شوہر کو گاڑی میں بٹھا کر لے گئے اور واپس نہیں آئے۔

    پولیس کے مطابق اگلے ہی روز ماڑی پور سے ایک جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی جسے نامعلوم ملزمان پھینک کر چلے گئے تھے، اور لاش ناقابل شناخت تھی۔ ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے برسوں بعد مسنگ پرسن کے نام سے درج ہونے والا یہ کیس دوبارہ کھلوا کر جب تفتیش کی تو اصل قاتل سامنے آ گئے۔

  • ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں مقیم ایک نائجیرین شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو کھڑکی سے نیچے پھینک کر مار ڈالا، پولیس نے اسے قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ نائجیرین اوزیوما ڈیکلین اپنی بیوی جولی کے ساتھ دسمبر 2018 سے بھارتی شہر گریٹر نوئیڈا میں مقیم تھا اور 3 ماہ قبل ان کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔

    ملزم مقامی سیلونز اور بیوٹی پارلرز سے بال اکٹھے کرتا تھا اور انہیں وگ بنانے والی نائجیرین کمپنیوں کو فروخت کرتا تھا تاہم مارچ کے آخری ہفتے سے لاک ڈاؤن کے باعث تمام سیلونز اور بیوٹی پارلرز بند تھے اور ملزم سخت معاشی تنگی اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

    پولیس کے مطابق اس نے 2 ماہ سے اپنے گھر کا کرایہ بھی نہیں دیا تھا۔

    وقوعے کے روز ملزم اپنی بیٹی کے رونے کی آواز سے اٹھا اور سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہوگیا، اس نے پہلے بیٹی کو اٹھا کر فرش پر پٹخا، پھر دوبارہ اسے اٹھا کر دوسری منزل کی کھڑکی سے نیچے پھینک دیا۔

    ملزم کی بیوی اور پڑوسیوں نے بچی کو فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

    اس کی بیوی جولی نے پولیس کو بتایا کہ جب سے اس کا شوہر معاشی پریشانی کا شکار تھا اس کا رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا تھا، حتیٰ کہ اس کی بیوی جولی اس سے خوف کھانے لگی تھی تاہم اسے یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس قدر سفاک ثابت ہوگا کہ اپنی 3 ماہ کی بیٹی کے ساتھ ایسا سلوک کرے گا۔

    پولیس نے ملزم کو فوری طور پر اس کے گھر سے گرفتار کرلیا، ملزم کا مؤقف تھا کہ اس نے ذہنی دباؤ میں بغیر سوچے سمجھے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    پولیس نے ملزم پر قتل کی دفعات عائد کی ہیں جبکہ نائجیرین سفارتخانے کو بھی معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل کی پیشگوئی بھی 27 سال قبل ہوگئی تھی؟

    امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل کی پیشگوئی بھی 27 سال قبل ہوگئی تھی؟

    امریکا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کئی پوسٹس اور ویڈیوز میں ایک منظر دکھایا جا رہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ یہ دی سمپسنز سے لیا گیا ہے اور دیگر کئی واقعات کی طرح سمپسنز نے جارج فلائیڈ کے قتل اور اس کے نتیجے میں ہونے والے مظاہروں کی بھی پیشنگوئی کردی تھی، تاہم اب اس منظر کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔

    مشہور ٹی وی کارٹون سیریز دی سمپسنز کو دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے لیکن حال ہی میں یہ کچھ متنازعہ اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی سیریز بن گئی جس میں دکھائے گئے مناظر حقیقت بن رہے ہیں۔

    دی سمپسنز کے کچھ ویڈیو کلپس گزشتہ 2 ماہ میں بے حد وائرل ہوئے ہیں جس میں کرونا وائرس کے پھیلنے اور امریکا و یورپ کے قاتل مکھیوں سے متاثر ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی، اس سے قبل اس سیریز میں ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کا صدر بننے کی بھی پیشنگوئی کی گئی تھی۔

    اب گزشتہ چند روز سے دی سمپسنز کے نام سے ایک اور منظر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں کارٹون کا ایک کردار ایک سیاہ فام شخص کی گردن پر گھٹنا رکھے دکھائی دیتا ہے جبکہ ایک اور کردار ایک بینر اٹھائے کھڑی ہے جس پر جسٹس فار جارج کے الفاظ درج ہیں۔

    یہ بالکل وہی واقعات ہیں جو چند روز قبل امریکا میں پیش آئے جب 4 پولیس اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو پکڑا اور ایک اہلکار اس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر کھڑا ہوگیا۔

    پولیس اہلکار کی اس حرکت سے جارج فلائیڈ دم گھٹنے سے مرگیا جس کے بعد پورا امریکا پرتشدد مظاہروں کی زد میں آگیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    Normally you’re used to see colorful and cheerful drawings from me, but since i’ve got quite a good audience, i’d like to use it as much as i can in the right way when the situation requires it, and bring something good, and useful with my drawings, and you guys know it. Especially in this exact moment. With this piece i’d like you to think deeply, Taking the chance to bring The Simpsons as an example for the cause. The Simpsons has always been everyone’s childhood, so the message will be clear and strong enough i suppose. Imagine you’re sat with you daughter/son watching the Simpsons, and all of a sudden this scene happens in the show, as cruel as it has been, no jokes, no irony, nothing that the Simpsons normally has, and what it’s loved for. Imagine that, how would you feel? … Think about that deeply, and give yourself an answer, no need to add anything else! 🙏🏻 • • • • • • #noracism #georgefloyd #justiceforgeorgefloyd #ripgeorgefloyd #georgefloyd🙏🏾 #noracismo #equality #humanrights #art #artist #simpsons #simpson #thesimpsons #illustration #illustrationartists #digitalart #digitalillustration #yuripomo #cartoon #cartoonist #icantbreathe #blacklivesmatter #blacklives #blacklivesmatter✊🏾 #blacklivesmatters #racism #colinkaepernick #riots

    A post shared by Yuri Pomo (@yuripomo) on

    دی سمپسنز کے اس منظر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کہا جارہا ہے کہ اس کارٹون سیریز میں اس تمام منظر نامے کی بھی پیشنگوئی کردی گئی تھی تاہم جلد ہی علم ہوا کہ یہ منظر ایک مصور کا تخلیق کردہ ہے۔

    اٹلی سے تعلق رکھنے والے مصور یوری پومو نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ ڈرائنگ انہی کی بنائی ہوئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اکثر و بیشتر دی سمپسنز کی تھیم پر مختلف واقعات کی منظر کشی کرتے رہتے ہیں جن کا مقصد اس کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ حقیقت ہے، اور نہایت خوفناک ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    •”On February 23, 2020, Ahmaud Marquez Arbery, an unarmed 25-year-old African-American has been chased and gunned down by two white men claiming they were conducting a citizen’s arrest for a burglary. Ahmaud was simply just going for a run.” 🙏🏾 •”In the middle of the night on March 13 in Louisville, KY, two police officers and one sergeant entered the wrong home without knocking or announcing themselves. They claim they were executing a search warrant for a suspected drug dealer, but this person did not live at Breonna’s address and had actually already been arrested. Breonna’s boyfriend fired a shot when he thought people were trying to break in. The police then fired 20 shots, 8 of which hit and killed Breonna.”🙏🏾 •”on 25th May 2020 George Floyd yelled “I can’t breathe” and pleaded for his life as a white Minneapolis police officer violently pinned him down with his knee on his neck. George died after.”🙏🏾 This must stop! We gotta fight racism all together, together we’ll end this endless tragical and abominable situation! This is my homage to these three poor souls, may you rest in piece! The world won’t let it slip, and justice will be served! ❤️✊🏻✊🏾 • • • • • • • • • • • • #noracism #georgefloyd #justiceforgeorgefloyd #ripgeorgefloyd #georgefloyd🙏🏾 #noracismo #equality #humanrights #art #artist #simpsons #simpson #thesimpsons #illustration #illustrationartists #digitalart #digitalillustration #yuripomo #cartoon #cartoonist #icantbreathe #blacklivesmatter #blacklives #blacklivesmatter✊🏾 #blacklivesmatters #racism #colinkaepernick #riots #breonnataylor #ahmaudarbery

    A post shared by Yuri Pomo (@yuripomo) on

  • سابق لیگی ایم پی اے کے قتل کا مقدمہ بیٹے کے خلاف درج

    سابق لیگی ایم پی اے کے قتل کا مقدمہ بیٹے کے خلاف درج

    روجھان: مسلم لیگ ن کے سابق ایم اپی اے عاطف مزاری کے قتل کا مقدمہ بیٹے کے خلاف درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق لیگی ایم پی اے سردار عاطف حسین خان مزاری گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔عاطف مزاری کو کھانا کھانے کے دوران بڑے بیٹے نے کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق عاطف مزاری کو گولی لگنے کے بعد زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن دوران علاج وہ دم توڑ گئے تھے۔

    مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق ایم پی اے سردار عاطف حسین خان مزاری کے قتل کا مقدمہ تھانہ عمرکوٹ میں بیٹے باسط مزاری کے خلاف درج کر لیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے باسط مزاری کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے سابق رہنما عاطف مزاری پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 279 روجھان سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • ایک قتل کو چھپانے کے لیے مزید 9 قتل

    ایک قتل کو چھپانے کے لیے مزید 9 قتل

    نئی دہلی: بھارت میں ایک مزدور نے ایک خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کی معلومات سے بچنے کے لیے اس کے خاندان کے مزید 9 افراد کو قتل کردیا، قاتل نے تمام افراد کو بے ہوش کرنے والی دوا دے کر ہاتھ پاؤں باندھ کر کنویں میں پھینک دیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دوسری ریاست سے آئے ایک مزدور نے 2 ماہ قبل کیے گئے ایک قتل کو چھپانے کے لیے مزید 9 قتل کردیے، پولیس نے مبینہ قاتل کی شناخت سنجے کمار یادو کے نام سے کی ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ تمام لاشوں کو کنویں سے دریافت کیا گیا۔

    مقتولین میں سے 6 ایک ہی خاندان کے افراد ہیں جن کی شناخت 55 سالہ مقصود، اہلیہ 48 سالہ نشا، بیٹے 21 سالہ شہباز، 18 سالہ سہیل، بیٹی 20 سالہ بشریٰ، اس کا 3 سالہ بیٹا شعیب اور ان کے علاوہ بہار کے رہنے والے 21 سالہ سری رام، 22 سالہ شیام اور تری پورہ کا رہنے والا 30 سالہ شکیل کے نام سے کی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقصود عالم 20 سال قبل مغربی بنگال سے اہلیہ نشا اور بچوں کے ساتھ ورنگل آیا تھا جبکہ کچھ دنوں بعد نشا کی مطلقہ بہن رفیقہ بھی اپنے 3 بچوں کے ہمراہ یہاں آگئی تھی۔ یہاں رفیقہ کی ملاقات قاتل سنجے کمار یادو سے ہوئی۔

    سنجے، رفیقہ کو شادی کا جھانسہ دے کر اس کی بیٹی سے قربت اختیار کر رہا تھا جس پر رفیقہ کی برہمی کے بعد گزشتہ مارچ میں سنجے شادی کا بہانہ بنا کر رفیقہ کو اپنے ساتھ لے گیا اور ٹرین میں اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ سنجے نے رفیقہ کی لاش کو ٹرین سے باہر پھینک دیا اور ورنگل واپس آگیا۔

    کچھ دنوں بعد مقصود عالم نے سنجے سے رفیقہ کے بارے میں دریافت کیا اور اس دوران اسے سنجے پر شک ہوگیا۔ دوسری جانب سنجے نے مارچ میں کیے رفیقہ کے قتل کو چھانے کے لیے مقصود عالم کے خاندان کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

    20 مئی کی رات کو سنجے نے مقصود عالم اور ان کے 3 پڑوسیوں کے کھانے میں نیند کی گولیاں ملاکر انہیں بے ہوش کردیا اور تمام افراد کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں کنویں میں پھینک دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں سی سی ٹی وی فوٹیج نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

  • بھارتی سیاست دان گاؤں والوں کے ہاتھوں قتل، ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ

    بھارتی سیاست دان گاؤں والوں کے ہاتھوں قتل، ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں معمولی تنازعے پر علاقے کے اہم سیاسی رہنما اور اس کے بیٹے کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، پولیس کے مطابق دونوں خاندانوں میں پرانی رنجش تھی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں چند مسلح افراد نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر چھوٹے لال دواکر اور ان کے بیٹے کو گولی مار کر قتل کردیا، مقتول کی اہلیہ گاؤں کی سردار ہیں۔

    پولیس کے مطابق گاؤں کے باہر سڑک کی تعمیر کا کام جاری تھا اور اسی معاملے پر منگل کی صبح 8 بجے لال دواکر کا گاؤں کے ایک بڑے خاندان کے افراد سے جھگڑا ہوگیا۔

    جھگڑا بڑھنے پر مذکورہ افراد نے 45 سالہ لال دواکر اور ان کے 22 سالہ بیٹے سنیل پر لگاتار فائرنگ کردی، باپ بیٹے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    موقع پر موجود افراد میں سے کسی شخص نے تمام واقعے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کردی۔

    دہرے قتل کی اطلاع ملتے ہی گاؤں میں افراتفری پھیل گئی، فوراً ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کا جائزہ لیا۔ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔

    کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں خاندانوں کے درمیان پرانی رنجش ہے۔

    مقتول سنیل کی 6 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ اس کے والد لال دواکر علاقے میں ایک اہم دلت لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے۔

    لال دواکر کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی نے اپنا امیدوار بنایا تھا لیکن کانگریس سے اتحاد کے بعد مذکورہ سیٹ کانگریس کے حصے میں چلی گئی تھی جس کے بعد چھوٹے لال دواکر الیکشن نہیں لڑ سکے تھے۔

  • ماں اور بیٹے کا مشترکہ منصوبہ: بیٹے نے ماں کو قتل کر کے خودکشی کرلی

    ماں اور بیٹے کا مشترکہ منصوبہ: بیٹے نے ماں کو قتل کر کے خودکشی کرلی

    برطانیہ میں ایک شخص نے اپنی 79 سالہ ماں کو قتل کر کے خود کو بھی گولی مار لی، پولیس کے مطابق خودکشی اور قتل پہلے سے طے شدہ تھا۔

    مذکورہ واقعہ برطانوی شہر نیو پورٹ میں پیش آیا جہاں ویلفیئر چیک کے اہلکاروں نے ایک گھر کو خالی پا کر پولیس کو اطلاع دی۔ مکان میں 79 سالہ ماں کیتھرین ہوورڈ اور اس کا 55 سالہ بیٹا مارک اینڈریو رہائش پذیر تھا۔

    پولیس کو ان کی گاڑی گھر سے 9 میل کے فاصلے پر ملی جس میں دونوں کی لاشیں موجود تھیں، دونوں کے سر پر گولی ماری گئی تھی۔

    بیٹے نے اپنی شناختی دستاویز سینے پر چپساں کر رکھی تھی جبکہ گاڑی میں خودکشی سے قبل اس کا آخری نوٹ بھی ملا۔

    پولیس کے مطابق خودکشی اور قتل کا یہ واقعہ پہلے سے طے شدہ لگ رہا ہے، بیٹے نے پہلے پچھلی سیٹ پر بیٹھی ماں کو سر میں گولی ماری اور پھر وہی بندوق اپنی کنپٹی پر رکھ کر خودکشی کرلی۔

    پولیس واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مزید تفتیش کر رہی ہے۔

  • کراچی میں ماں نے بیٹی کو، لاہور میں بیوی نے شوہر کو قتل کر دیا

    کراچی میں ماں نے بیٹی کو، لاہور میں بیوی نے شوہر کو قتل کر دیا

    کراچی/لاہور: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں ایک ماں نے اپنی بیٹی کو چھری کے وار کر کے قتل کر دیا، دوسری طرف لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں دوسری بیوی نے داماد کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں 55 سالہ خاتون وقار النسا نے اپنی بیٹی نزہت امبرین کو چھری کے وار کر کے زخمی کر دیا، جو کچھ دیر بعد دم توڑ گئی، بیٹی کو مارنے کے بعد ماں نے بھی اسی چھری سے خود کشی کی کوشش میں خود کو شدید زخمی کر دیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خود کشی کی کوشش کرنے والی خاتون کو تشویش ناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر واقعہ گھریلو جھگڑے کا شاخسانہ لگتا ہے، واقعے کے وقت گھر میں کوئی اور شخص موجود نہیں تھا، گھر سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

    ادھر لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں دوسری بیوی نے اپنے داماد کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کر دیا، یہ واقعہ لین دین کے تنازع پر پیش آیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں بھابھی کشور اور داماد کے خلاف درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق مقتول کے سوتیلے داماد ملزم خالد نے 12 لاکھ روپے دینے تھے، مقتول ظہیر کے رقم کے تقاضے پر دوسری بیوی اور سوتیلے داماد نے اس پر تشدد کیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

  • 30 سال بعد قاتل گرفتار ۔۔۔ مگر کیسے؟

    30 سال بعد قاتل گرفتار ۔۔۔ مگر کیسے؟

    آئیوا: امریکی ریاست آئیوا میں 3 خواتین کے ایک بے رحم قاتل کو 30 سال بعد گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز امریکی ریاست آئیوا میں پولیس کے تفتیش کاروں نے ایک ہیوی ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر کے کہا ہے کہ مذکورہ شخص نے 1990 میں تین خواتین کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ 58 سالہ کلارک پیری بالڈوِن نے 1990 کے شروع میں تین خواتین کو قتل کر کے ان کی لاشیں دو امریکی ریاستوں وائیومنگ اور تنیزی میں پھینک دی تھیں، ملزم کو تیس سال بعد ڈی این اے ثبوت کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔

    مذکورہ ملزم کو آئیوا کے علاقے واٹرلو میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا، اس پر تین خواتین کے قتل کا الزام لگایا گیا جن میں سے دو حاملہ تھیں، پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ بالڈوِن قتل کے دیگر حل طلب کیسز میں بھی ملوث تو نہیں۔

    بالڈوِن کو گرفتار کرنے کے لیے تفتیش کاروں نے مقتول خواتین کی لاشوں سے حاصل کردہ شواہد سے تیار کیے گئے ڈی این اے پروفائلز کا سہارا لیا، گزشتہ برس ہی پولیس نے دیکھ لیا تھا کہ مذکورہ ملزم کا ڈی این اے پروفائل ان خواتین کے پاس سے ملے شواہد سے مماثلت رکھتا ہے۔

    تفتیش کاروں نے کمرشل جینیالوجی ڈیٹا بیس میں ایک مشتبہ شخص کا ڈی این اے پروفائل پانے کے بعد بالڈوِن کے گرد گھیرا تنگ کر لیا تھا، اس کے بعد گزشتہ ماہ ایف بی آئی نے خفیہ طور سے بالڈوِن کے گھر کے کچرے سے اس کا ڈی این اے حاصل کر کے میچ کیا تو وہ ایک نکلا۔

    1997 میں بالڈوِن کو سیکرٹ سروس کے ایجنٹس نے مسوری میں اس کے اپارٹمنٹ سے جعلی امریکی کرنسی بنانے کے جرم میں بھی گرفتار کیا تھا، جس پر اسے 18 ماہ کی قید ہوئی اور وہ 1999 میں رہا ہوا۔