Tag: قتل

  • محبوب کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے رشتے دار بچہ مشین میں ڈال کر قتل کردیا

    محبوب کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے رشتے دار بچہ مشین میں ڈال کر قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارتی پنجاب میں ایک خاتون نے اپنے سابق محبوب کی شادی رکوانے کے لیے اس کا رشتہ دار بچہ واشنگ مشین میں ڈال کر قتل کردیا۔

    بھارتی پنجاب میں پیش آنے والے اس ہولناک واقعے میں ابتدائی طور پر پولیس کو بچے کی گمشدگی کی اطلاع دی گئی۔ پولیس کو بتایا گیا کہ مذکورہ بچہ ادھیراج اپنی والدہ اور بڑے بھائی کے ساتھ اپنے رشتہ داروں کے گھر آیا تھا جہاں 22 دسمبر کو اس کے انکل کی شادی ہونے والی تھی۔

    اہلخانہ کو بچے کی غیر موجودگی کا احساس ہوا تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے مذکورہ علاقے کی سیکیورٹی فوٹیج چیک کی تو علم ہوا کہ شادی کے ہنگاموں میں بچہ اپنے بھائی اور ایک اور چھوٹی بچی کے ساتھ پڑوس میں چلا گیا تھا۔

    فوٹیج سے یہ بھی پتہ چلا کہ پڑوسی کے گھر کے اندر جانے والے بچے 3 تھے، تاہم واپس آنے والے بچے صرف 2 تھے۔ پڑوس میں ایک اکیلی خاتون کافی عرصے سے رہائش پذیر تھیں۔

    پولیس نے فوری طور پر مذکورہ مکان پر چھاپہ مارا جہاں تھوڑی ہی دیر میں انہوں نے واشنگ مشین میں کپڑوں کے ڈھیر کے نیچے سے بچے کا مردہ جسم برآمد کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ادھیراج کا وہ انکل جو جلد شادی کے بندھن میں بندھنے والا تھا، پڑوسی خاتون کا سابق محبوب تھا اور اس کی شادی رکوانے کے لیے خاتون نے یہ مذموم حرکت کی۔

    ملزمہ نے پولیس کی حراست میں اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو مشین میں ڈالا، اس کا ڈھکن بند کیا اور مشین چلا دی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ پر قتل کی دفعات عائد کی گئی ہیں اور جلد اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • مشرف کو سزائے موت: بلاول نے اپنی والدہ کی قتل سے قبل آخری لمحے کی تصویر کیوں پوسٹ کی؟

    مشرف کو سزائے موت: بلاول نے اپنی والدہ کی قتل سے قبل آخری لمحے کی تصویر کیوں پوسٹ کی؟

    اسلام آباد: سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی تصویر پوسٹ کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پرویز مشرف سے متعلق فیصلے پر ٹویٹ کیا، ’جمہوریت بہترین انتقام ہے، جئے بھٹو‘۔

    بلاول نے اپنے ٹویٹ میں اپنی والدہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی پوسٹ کی، جو سنہ 2007 میں ان کے قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی ہے۔

    اس جلسے کے بعد بے نظیر بھٹو کے قافلے پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جبکہ بے نظیر بھٹو کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، اس وقت اقتدار پر براجمان سابق صدر پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ آج خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف اس وقت دبئی میں مقیم ہیں اور شدید علیل ہیں۔ وہ اپنے کیس کی پیروی کے لیے ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

  • 11 سالہ بچی سنگسار: ایسی سیاست سے بہتر ہے بلاول گھر بیٹھے

    11 سالہ بچی سنگسار: ایسی سیاست سے بہتر ہے بلاول گھر بیٹھے

    کراچی: رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ کاری سندھ کی رسم نہیں بلکہ قتل ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ بلاول کو چاہیئے دوسرے صوبوں میں چیخ کر بات کرنے سے پہلے اپنے صوبے کی بات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے 11 سالہ بچی کو کاروکاری کیے جانے کے معاملے پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا۔

    نصرت سحر کا کہنا تھا کہ والدین کا بیان با اثر شخصیت کی وجہ سے تبدیل ہوا ہوگا۔ سندھ میں 6 ماہ میں 78 اس نوعیت کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ کاری سندھ کی رسم نہیں بلکہ یہ قتل ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ جرگے وہی لوگ کرتے ہیں جو ایوانوں میں بیٹھے ہیں، اسمبلی میں مسئلہ اٹھانے پر کہا جاتا ہے میڈیا غلط رپورٹ کر رہا ہے۔ سندھ میں ایسے جرائم کے واقعات بہت زیادہ ہیں جو سامنے نہیں آتے۔

    نصرت سحر نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کتے بچوں کو کاٹ رہے ہیں، لوگ ایڈز سے مر رہے ہیں، ڈینگی اور ہیپاٹائٹس نے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، اور وزیر صحت کہتی ہیں بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ کون سی جگہ کا وزیر صحت ایسے بیانات دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب اپنے صوبے کی فکر کریں، دوسرے صوبوں میں جا کر بڑی بڑی باتیں نہ کیا کریں، دوسرے صوبوں میں چیخ کر بات کرنے سے پہلے اپنے صوبے کی بات کرو۔ سندھ حکومت کو عوام کی پرواہ نہیں، ایسی سیاست سے اچھا ہے بلاول گھر بیٹھ جائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے شہر دادو میں 11 سالہ بچی کو کاری قرار دے کر، سنگسار کر کے قتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ دادو کے علاقے جوہی میں 21 نومبر کی شام کو پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، لڑکی کی نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بچی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہوئی۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کلیم امام نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں، مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے بھی جلد رجوع کیا جائے گا۔

  • گوجرانوالہ: پیشی پر جانے والے باپ بیٹے سمیت 4 افراد قتل

    گوجرانوالہ: پیشی پر جانے والے باپ بیٹے سمیت 4 افراد قتل

    گوجرانوالہ: پنجاب کی ایک تحصیل نوشہرہ ورکاں میں باپ بیٹے سمیت 4 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع گوجرانوالہ کی تحصیل نوشہرہ ورکاں میں ملزمان نے کار پر فائرنگ کر کے باپ بیٹے سمیت چار افراد کو قتل کر دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں اعظم، بیٹا توقیر اور 2 گن مین شامل ہیں، جنھیں پیشی پر جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

    پولیس کے مطابق قتل ہونے والے افراد کی اپنے رشتہ دار اقبال اور دیگر کے ساتھ مقدمے بازی کے معاملے پر دشمنی چل رہی تھی، مقتول اعظم کچھ روز قبل ہی قتل کے مقدمے سے ضمانت پر رہا ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  گوجرانوالہ میں 8 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوشہرہ ورکاں میں 4 افراد کے قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، انھوں نے آر پی او گوجرانوالہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی اور واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتار ی کا حکم بھی جاری کیا۔

    وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل گوجرانوالہ میں 8 سالہ معصوم بچی مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، پولیس نے شک کی بنیاد پر ہمسائے عبد الغنی کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو اس نے قتل کا اعتراف کیا اور اس کی نشان دہی پر کھیتوں سے تین دن پرانی لاش برآمد کی۔

  • گوجرانوالہ میں 8 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    گوجرانوالہ میں 8 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ایک اور کمسن بچی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔ گوجرانوالہ کی 8 سالہ مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں 8 سالہ مریم لاپتہ ہوگئی تھی جس کی لاش 3 روز بعد کھیتوں سے برآمد ہوئی۔

    بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا۔ بچی کی لاش برآمد ہونے سے قبل پولیس نے شک کی بنیاد پر ہمسائے عبد الغنی کو گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کیا۔

    ملزم کی نشاندہی پر کمسن مریم کی لاش برآمد کی گئی۔

    پولیس کے مطابق ملزم عبد الغنی بچی کو چیز دلوانے کے بہانے کھیتوں میں لے گیا اور زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    بچی کے ورثا نے لاش جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتج بھی کیا، مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا جس سے لاہور اور گوجرانوالہ آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔

    چند روز قبل راولپنڈی میں 7 سال بچی سے زیادتی کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا۔ راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی بچی سدرہ کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    سی پی او راولپنڈی کے مطابق ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے بچی کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، پولیس کی بر وقت کارروائی سے ملزم کو فرار ہونے کا موقع نہیں مل سکا۔

  • مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    لاہور: قلعہ گجر سنگھ میں مقامی اخبار کے دفتر میں فائرنگ سے لڑکی جاں بحق ہو گئی، جس کی شناخت 25 سالہ عروج کے نام سے ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے قلعہ گجر سنگھ میں ایک اخبار کے دفتر میں کام سیکھنے والی نوجوان لڑکی عروج کو گزشتہ رات فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کے سر میں گولی ماری گئی، ورثا نے سابق شوہر پر قتل کا الزام لگا دیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 25 سالہ خاتون عروج کے قتل کا مقدمہ مقتولہ کے بھائی یاسر کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کر دیا گیا ہے، خاتون کی لاش کو بھی مردہ خانے منتقل کر دیا گیا، ورثا نے الزام لگایا ہے کہ عروج کو سابق شوہر دلاور نے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ نے 7 ماہ قبل دلاور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی، دلاور اور عروج مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرتے تھے، ذاتی رنجش کے باعث کچھ عرصہ قبل دونوں میں علیحدگی ہوئی، عروج نکلسن روڈ پر ایک فلیٹ میں رہایش پذیر تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:   قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مقامی اخبار کے دفتر میں پیش آیا، عروج کو گولی مار کر قتل کیا گیا، واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ستمبر میں پنجاب کے شہر نارووال میں 15 سالہ عائشہ کو قتل کر دیا گیا تھا، تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

  • شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    لاہور: بچوں کے لیے حفاظتی حصار سمجھی جانے والی ماں شقی القلب بن گئی، اپنے 2 معصوم بچوں کو ماں نے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقے رائیونڈ میں پیش آیا، جس میں ماں ہی کے ہاتھوں دو بچے قتل ہو گئے، بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبونے کے بعد ماں نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو قتل کرنے والی ملزمہ نے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا تھا جس کے بعد اس نے بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا اور اپنی جان لینے کی بھی کوشش کی، تاہم وہ بچ گئی اور اسے زخمی حالت میں ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    تازہ ترین:  7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں کی شناخت 4 سالہ ابراہیم اور 5 سالہ مہوش کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو ٹیم کا کہنا تھا کہ بچوں کی لاشیں ٹینکی سے ملیں، قتل کے بعد خاتون نے اپنی گردن پر چھری مار کر خود کشی کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے بچوں کی لاشیں قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    بچوں کے دادا عطا اللہ نے پولیس کو بچوں کے قتل پر مقدمے کے لیے درخواست دے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ قتل کا واقعہ شوہر اور بیوی میں جھگڑے کے باعث پیش آیا، ماں نے جھگڑے کے بعد بچوں کو پانی کی ٹینکی میں پھینک کر قتل کیا۔

    واضح رہے کہ آج راولپنڈی میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی ایک معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، قتل کے الزام میں بچی کے چچا کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • 7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    راولپنڈی: معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے، 7 سال کی ایک اور معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، ملزم گھر کا فرد نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی بچی سدرہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل ہو گئی، پولیس نے بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کی، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔

    سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے بچی کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، پولیس کی بر وقت کارروائی سے ملزم کو فرار ہونے کا موقع نہیں مل سکا۔

    راولپنڈی میں رونما ہونے والے اس افسوس ناک واقعے کے سلسلے میں بچی سدرہ کے والد نوراللہ نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ کام سے واپس گھر آیا تو گھر کا دروازہ کھلا ہوا تھا، بیوی سوئی ہوئی تھی، میں نے دیکھا کہ بچی مردہ حالت میں کمرے کے باہر پڑی ہوئی ہے۔

    گھر میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد قتل ہونے والی معصوم بچی کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ بچی کی ناک اور منہ سے خون نکل رہا تھا اور گھٹنے پر چوٹ کا نشان ہے۔

    پولیس نے سات سال کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں بچی کے چچا کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے راولپنڈی میں مبینہ زیادتی کے بعد بچی کے قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، وزیر اعلیٰ نے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر کے افسوس ناک واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا۔ عثمان بزدار نے کہا متاثرہ خاندان کو ہر صورت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    کراچی: بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری اور ترجیحی بنیاد پر ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز کو مراسلہ روانہ کردیا۔

    مراسلے میں بچوں کے کیسز کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ نے ڈیلیوری یونٹ ڈیسک کو بچوں کی شکایات پر فوری ایکشن کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ قصور واقعہ طرز کے کیسز کا جائزہ لیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بچوں سےزیادتی کے واقعات پر انہیں آگاہی بھی فراہم کی جائے، جبکہ بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر ترجیحی بنیاد پر ایکشن لیا جائے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی راولپنڈی سے بچوں سے زیادتی اور لائیو ویڈیو چلانے والے عالمی گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز عرف علی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    سیالکوٹ: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالا میں 8 سالہ بچے کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے جو گزشتہ شام سے لاپتہ تھا۔

    پولیس نے بچے کی لاش کو تحویل میں لے کراسپتال منتقل کردیا، لواحقین کا کہنا ہے کہ بچے کے قاتل کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    سردار عثمان بزدار نے واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقتول کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

    فیصل آباد: آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اکتوبر کو پنجاب کے شہر فیصل آباد میں آٹھ سالہ بچے سعداللہ کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔