Tag: قتل

  • پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    نئی دہلی : بھارتی انتہا پسندوں نے پلوامہ حملے کا بدلہ لینے کےلیے جیل میں قید پاکستانی شہری کو بے دردی سے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور ظلم و بربریت جاری تھا تاہم اب بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی شہری بھی ہندو انتہا پسندوں سے محفوظ نہیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست راجھستان کے دارالحکومت جے پور کی جیل میں قید پاکستانی شہری شکور اللہ کو ساتھیوں قیدیوں  نے بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کردیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں کے تشدد کے باعث پاکستانی شہری کو سر میں شدید زخم آئے، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شکور اللہ جیل میں جاں بحق ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جے پور جیل حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    بھارت میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سابق سفیر  عبدالباسط کا کہنا تھا کہ عوام کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں بھارتی حکومت کا مؤقف ہی دہشت گردی اور انتہاپسندی پر مبنی ہے۔

    سابق سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو جے پور کی جیل میں قید شکور اللہ کے قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے اور اسلام آباد میں موجود بھارتی سفیر کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکا، 42 بھارتی فوجی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کوکاربم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور ساتھ موجود پانچ مزید گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا، دھماکے میں 42 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیریوں پر حملے اور املاک کو نذر آتش کرنا شروع کردیا تھا جبکہ کشمیری طلبہ و طالبات کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگائےجانے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ اگر بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے ہم کارروائی کریں گے، بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو واضح الفاظ میں کہا تھا کہ  یہ نیاپاکستان اور نیا مائنڈسیٹ ہے، بھارت سے پوچھناچاہتا ہوں کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے؟ کیا بھارت نے جب بھی کوئی واقعہ ہونا ہے اس کاالزام پاکستان پرلگاناہے، ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے باہر حملے کرے نہ یہاں دہشت گردی کرے۔

  • اماراتی عدالت نے شوہر کو قتل کی دھمکیاں دینے والی خاتون کو ٹرائل پر بھیج دیا

    اماراتی عدالت نے شوہر کو قتل کی دھمکیاں دینے والی خاتون کو ٹرائل پر بھیج دیا

    ابو ظبی : اماراتی محمکہ انصاف نے شوہر کو دھمکانے اور اس کے اہل خانہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والی خاتون کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی عدالت نے مبینہ طور پر اپنے شوہر کے اہل خانہ کی تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپلوڈ کرنے اور قتل کی دھمکیاں دینے والی فلپائنی خاتون کو ٹرائل پر بھیج دیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 34 سالہ فلپائنی خاتون کو قتل کی دھمکیاں دینے، زبانی ہراساں کرنے اور بغیر دوسرے کی تصاویر نام کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے مقدمات کا سامنا کرنا ہے۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت نے اپیل کی ہے کہ مذکورہ خاتون کو اماراتی قوانین کے مطابق سخت سزا سنائی جائے۔

    پبلک پراسیکیورٹی کی دستاویزات کے مطابق خاتون اپنے شوہر کو واٹس ایپ، میسنجر اور اسنیپ چیٹ کے ذریعے ہراسگی کے پیغامات بھیجتی تھی۔

    متاثرہ یمنی شخص نے عدالت کو بتایا کہ میرے دوست نے سوشل میڈیا پر میرے نام سے ایک اکاؤنٹ دیکھا جس پر میرے اہکل خانہ کی تصاویر شائع تھیں، جس کے بعد میں سماجی رابطے کی تمام سائٹس پر میرے نام سے بنائے گئے اکاؤٹنس چیک کیے جو میری ملزمہ نے بنائے تھے۔

    پبلک پراسیکیورٹ نے عدالت بتایا کہ ملزمہ نے دوران تفتیش شکایت کنندہ کے نام سے سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس بنانے اور اس پر بغیر اجازت والد والدہ اور دوسری اہلیہ کی تصاویر شائع کرنے کا اعتراف کیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے فپلائنی خاتون کو گزشتہ برس 16 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سے سیاسی اختلاف، ٹرمپ نامی کتے کا قتل

    ڈونلڈ ٹرمپ سے سیاسی اختلاف، ٹرمپ نامی کتے کا قتل

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہم نام کتے کی فائرنگ سے ہلاکت کا معاملہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کی علمبردار تنظیمیں بھی موجود ہیں جو جانوروں پر ہونے والے مظالم کے خلاف کام کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی ریاست مینیسوٹا میں ڈونلڈ ٹرمپ نامی کتے کو امریکی صدر ٹرمپ سے سیاسی رقابت کی بنیاد پر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر کتے کے قتل کی خبریں سامنے آئیں تو ٹرمپ کے حامیوں اور جانوروں کے حقوق کی جنگ لڑنے والی تنظیموں نے کتے کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔

    مینیسوٹا پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ کتے کو گولی مارنے والے نے میشیوں کے ریوڑ کو بچانے کیلئے کے ماری تھی، پولیس نے کتے کو سیاسی رقابت کی بنیاد پر مارنے کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ لوگوں نے کتے کی موت کو بنیاد بناکر شہریوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متاثرہ کتا 2016 کو پیدا ہوا تھا اور اسی سال ٹرمپ بھی صدر منتخب ہوا تھا، کتے کا مالک رینڈل تھوم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی ہیں اسی لیے انہوں نے کتے کا نام بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھا تھا۔

    کتے کے قتل پر آواز اٹھاتے ہوئے سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو رینڈل کے پڑوسی نے قتل کیا ہے کیوں کہ وہ ڈیمو کریکٹ ہے۔

  • بے رحم ماں نے پیدا ہوتے ہی بچی کو چاقو سے قتل کردیا

    بے رحم ماں نے پیدا ہوتے ہی بچی کو چاقو سے قتل کردیا

    ابوظبی : پولیس نے نومولود بچی کو چاقو کے وار سے قتل کرنے کے الزام میں افریقی خاتون کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوطبی کی عدالت نے ایتھوپین خاتون پر نومولود بچے کو بے دردی سے قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

    افریقی خاتون نے کچھ ماہ قبل ہی اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی اور متحدہ عرب امارات آکر عرب گھرانے میں ملازمت کررہی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون کو ملازمت دیتے وقت مسئول (مالک) اس بات کا اندازہ نہیں تھا وہ حاملہ ہے۔

    خاتون نے گزشتہ برس اکتوبر میں اپنے عربی مسئول (مالک) کے گھر میں بچی کو جنم دیا تھا، اور کچھ دیر بعد بچی کا سر بیت الخلاء کے فرش پر دے مارا بعدازاں چاقو سے اس وقت تک وار کیے جب تک نومولود بچی ہلاک نہیں ہوگئی۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون نے بچی کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر گھر کے قریب رکھے کوڑے دان میں ڈال دیا تھا جسے صفائی کرنے والے عملے نے برآمد کیا اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔

    ایتھوپین خاتون نے پبلک پراسیکیوٹر اور پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ میں تنہا بچی کی تربیت اور پرورش کا سوچ کر شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوگئی جس کے باعث ارتکاب جرم کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ پرورش کا سوچ ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئی تھی لیکن ساتھ ساتھ اپنے شوہر سے انتقام لینے اپنی بچی کو قتل کیا تھا۔

    افریقی خاتون نے بتایا کہ مجھے حاملہ ہوئے چھ ماہ ہوئے تو میں نے اپنے خاوند کو فون کیا اور حمل سے متعلق خاوند کو آگاہ کیا، میں نے اپنے شوہر کو بتایا کہ ’میں واپس گھر آنا چاہتی ہوں کیوں میں اکیلے بچے کی پرورش نہیں کرسکتی‘۔

    ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ میرے شوہر نے واپس بلانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے نہیں جانتا اور نہ میرے حمل سے کوئی مطلب ہے‘۔

    افریقی خاتون کے مطابق ’میرے شوہر نے کہا کہ یہ بچہ میرا نہیں ہے‘ جو میرے لیے شدید مایوس کن بات تھی، مجھے ایسا لگا جیسے کسی میری ممتا کے سینے میں خنجر گھونپ دیا ہو۔

    خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ نومولود بچی کو قتل کرنے کے بعد میں بے ہوش ہوگئی اور دو گھنٹے بعد ہوش میں آئی تو بچی کی لاش کپڑے میں لپیٹ کر کوڑے دان میں پھینک دی۔

    اماراتی عدالت نے پولیس، پراسیکیوٹر اور ملازمہ کا بیان قلم بند کرنے کے عدالت کی کارروائی فروری تک معطل کردی۔

  • خاشقجی قتل کیس: ایگنس کالامرڈ تحقیقات کی سربراہی کریں گی

    خاشقجی قتل کیس: ایگنس کالامرڈ تحقیقات کی سربراہی کریں گی

    نیویارک: جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے لیے ایگنس کالامرڈ کو سربراہی سونپ دی گئی، وہ اقوام متحدہ کی ماورائے عدالت قتل تحقیقات کی ماہر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایگنس کالامرڈ کو جمال جاشقجی کے قتل سے متعلق تحقیقات کے لیے ’آزاد بین الاقوامی انکوائری‘ ٹیم کا سربراہ مقرر کردیا، وہ قتل کی تحقیقات کے لیے اہم ملاقاتیں بھی کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل پر ہونے والی تحقیقات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا، بعد ازاں ترکی نے زور دیا تھا کہ آزاد بین الاقوامی انکوائری ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کرے۔

    ایگنس کالامرڈ تحقیقات کے سلسلے میں آئندہ ہفتے ترکی جائیں گی، آزادانہ بین الاقوامی انکوائری خاشقجی کیس پر رپورٹ اور سفارشات تیار کریں گی۔

    خاشقجی کیس پر رپورٹ اور سفارشات جون میں جمع کرائی جائیں گی۔ خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معاملے کا باریک بینی سے معائنہ کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ قتل کی انکوائری کے لیے ماہرین ہوں گے، ضرورت پڑی تو ترکی کے بعد سعودی عرب کا بھی دورہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی عرب کے ٹرائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے ٹرائل سے شفافیت کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا۔

    جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری لانی ہے تو اس کےلیے محمد بن سلمان سے نمٹنا ضروری ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد پر پابندیاں لگانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی اخبار کےلیے کالم تحریر کرنے والے صحافی کے قتل میں ملوث 11 افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گمشدگی کے بعد قتل کیا گیا تھا، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں 15 افراد ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش ابھی برآمد نہیں ہوئی ہے، ترک حکام نے دعویٰ کی تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکرے کرکے تیزاب میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب خاشقجی کے قتل میں ملوث 20 افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • ابوظبی: پانچ افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت دی جائے، پراسیکیوٹر

    ابوظبی: پانچ افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت دی جائے، پراسیکیوٹر

    ابوظبی : پراسیکیوٹر نے عدالت سے مساج پارلر میں 5 افراد کو قتل کرنے والے بنگلادیشی شہری کو سزائے موت دینے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کی عدالت میں قتل کیس سماعت ہوئی،، جس میں عدالت نے قتل میں ملوث 8 بنگلادیشی شہریوں پر فرد جرم عائد کردی۔

    سماعت کے دوران پبلک پراسیکیوٹر نے چاقو زنی کی واردات کے مرکزی مجرم کو سزائے موت دینے کی درخواست کی جبکہ جج نے متاثرہ خاندان عدالت کو مطلع کرنے تک کہ وہ ’مجرمان کو معاف کررہے ہیں یا نہیں‘ فیصلہ روک دیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیس کا مرکزی مجرم اس وقت ٹرائل پر پولیس کی حراست میں ہے، جس نے پیسوں کے بدلے اپنی محبوبہ کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے والے شخص اور مساج پارلر میں کام کرنے والی چار خواتین کو چاقو کے وار متعدد وار کرکے قتل کیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق عدالت نے دیگر آٹھ بنگلادیشی شہریوں کو مرکزی ملزم کے جرم کی پردہ پوشی کرنے پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    عدالت دستاویزات کے مطابق مرکزی مجرم مساج پارلر میں داخل ہوا تو ایشیائی شہری اندر موجود تھا جبکہ قتل کا محرک بننے والے خاتون دیگر خواتین کے ساتھ دوسرے کمرے میں موجود تھی۔

    مجرم نے مقتول سے بدفعلی کے متعلق پوچھا اور مثبت جواب ملنے پر ایشیائی شہری کو چاقو کے متعدد وار کرکے قتل کردیا بعدازاں دوسرے کمرے میں موجود خواتین کو بھی قتل کیا اور اپنی محبوبہ کے ہمراہ موقع واردات سے فرار ہوگیا۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ برابر والے فلیٹ میں مقیم شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ پڑوس والے فلیٹ سے شدید بدبو آرہی ہے، جب پولیس نے فلیٹ کھولا کو اندر سے پانچ لاشیں برآمد ہوئیں۔

    ابوظبی پولیس نے تحقیقات کے دوران مرکزی مجرم، اس کی محبوبہ، اور آٹھ بنگلادیشی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بنگلادیشی شہری نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف بھی کیا تھا لیکن عدالت میں اپنے اوپر بنائے گئے مقدمات کی تردید کی تھی۔

  • لندن : سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

    لندن : سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

    لندن : پولیس نے سال نو کے آغاز پر سیکیورٹی گارڈ کو چاقو کے وار سے قتل کرنے والے دو خطرناک ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت کے مغربی علاقے میں جاری سال نو کی تقریب کے دوران 33 سالہ سیکیورٹی گارڈ چاقو زنی کی واردارت میں زخمی ہوا تھا جسے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتول سیکیورٹی گارڈ ملزمان کو فاؤنٹین ہاؤس میں داخل ہونے سے روک رہا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی شناخت 25 سالہ اسامہ حمید اور 23 سالہ نور ایڈن حمادا کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کردیا ہے۔

    لندن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں خطرناک ملزمان ہیں جنہیں ہتھکڑیوں میں ہونا چاہیے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتول گارڈ کے ساتھ اس کے دو ساتھی 37 اور 29 سالہ شخص اور 29 سالہ خاتون زخمی ہوئے تھے جنہیں کچھ روز استپال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق برطانوی عدالت نے فاؤنٹین ہاؤس واقعے میں ملوث ملزمان پر قتل، اقدام قتل اورخطرناک ہتھیار رکھنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

    مزید پڑھیں : لندن: فائرنگ اور چاقو زنی کی واردات، دو افراد قتل 4 زخمی

    مزید پڑھیں : چاقوحملوں نےلندن کومیدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس کا کہا تھا کہ لندن میں بندوقیں نہیں ہوتیں لیکن وہاں چاقو ہوتے ہیں، لندن کا اسپتال چاقو حملوں کے زخمیوں سے بھرگیا اورکسی وارزون میں تبدیل ہوگیا۔

  • نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 22 سالہ لڑکی کیس ختم نہ کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گروگرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی قتل سے کچھ گھنٹے قبل عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرواکر آئی تھی۔۔

    مقتول لڑکی کی والدہ نے الزام عائد کیاکہ ملزم سندیپ کمار اس کی بیٹی کو گھر سے زبردستی لے گیا تھا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ لڑکی نائٹ کلب میں ملازمت کرتی تھی جسے چار گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 22 سالہ مقتولہ کی لاش گرگاؤں، فرید آباد ایکسپریس وے پر پڑی تھی جسے دیکھ کر مسافروں نے پولیس کو مطلع کیا۔

    مقتول لڑکی کی ماں کا کے مطابق ملزم سندیپ کمار سنہ 2017 اپنے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کو واپس لینے کیلئے ان کی بیٹی پر زور ڈال رہا تھا۔

    خاتون نے بتایا کہ جمعے کو کیس کی سماعت تھی اور اس سے ایک روز قبل کمار ہمارے گھر آیا اور میری بیٹی سے گاڑی میں گفتگو کرنے کی درخواست کی لیکن کمار میری بیٹی کے گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ہی چلاگیا۔

    خاتون نے بیان دیا کہ جمعے کو صبح 6 بجے کمار نے فون کرکے دھمکی کہ کیس ختم کردو ورنہ تمہاری بیٹی کو قتل کردوں گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ جمعے کو جنسی زیادتی کیس کی سماعت کےلیے کرنال سے گرگاؤں آئی اور عدالت میں بیان دینے کے کچھ گھنٹے بعد قتل کردی گئی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتولہ جس نائٹ کلب میں ملازم تھی اسی کلب میں ملزم بھی باؤنسر کی نوکری کرتا اور دونوں آپس میں دوست تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ مارچ 2017 میں مقتولہ نے الزام عائد کیا کہ کمار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد پولیس نے کمار کو گرفتار کرلیا تھا بعدازاں پولیس نے ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

  • لاہور: نو سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، تحقیقات میں‌ پیش رفت کا دعویٰ

    لاہور: نو سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، تحقیقات میں‌ پیش رفت کا دعویٰ

    لاہور: نو  سالہ بچی عائشہ  کے زیادتی اور قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے.

    تفصیلات کے لاہور میں نو سالہ بچی کے قتل کیس میں‌ پولیس نے بچی کے ماموں تمجید کا پولی گرافی ٹیسٹ کیا.

    پولیس کے مطابق تمجید کے پولی گرافی ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹیو آئی ہے، تمجید نے ٹیسٹ میں سوالات کے جواب میں غلط بیانی کی.

    تفتیشی ٹیم نے تمجید سمیت چار  افراد کے ڈی این اے کرائے، امید ظاہر کی جارہی ہے کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد حقائق واضح ہوں گے.

    یاد رہے کہ عائشہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے بعد قتل ثابت ہوا تھا، 9 سال کی عائشہ کو 18 دسمبر 2018 کو قتل کیا گیا تھا.

    خیال رہے کہ قصور کی ننھی زینب کا کیس بھی گذشتہ برس جنوری میں سامنے آیا تھا۔ زینب کو 4 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    اس ہول ناک واقعے پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور حکومت پر کڑی تنقید کی گئی.


    مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف


    یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی محتسب نے اپنی تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ سال 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار 139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1 ہزار 89کیس رپورٹ ہوئے.

    صرف قصور میں دس برس میں 272 کیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاست دان، دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں.