Tag: قدر

  • عید کی تعطیلات کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    عید کی تعطیلات کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    کراچی: عید الفطر کی تعطیلات کے بعد 3 روزہ کاروباری ہفتے کے دوران غیر ملکی کرنسی کی قیمت میں اضافہ ہوا، اس دوران ڈالر 37 پیسے مہنگا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد 3 روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 37 پیسے مہنگا ہوا۔

    26 سے 28 اپریل 2023 (بدھ تا جمعہ) کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 283 روپے 47 پیسے سے بڑھ کر 283 روپے 84 پیسے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے سستا ہو کر 290 روپے کا ہوگیا۔

    اس عرصے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 2 روپے مہنگا ہو کر 317 روپے کا ہوگیا، برطانوی پاؤنڈ 1 روپے 50 پیسے اضافے سے 360 روپے، امارتی درہم 5 پیسے کم ہو کر 79 روپے 20 پیسے اور سعودی ریال 15 پیسے اضافے سے 76 روپے 60 پیسے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 3 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 4.43 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.46 ارب ڈالر ہوگئے۔ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 کروڑ ڈالر اضافے سے 5.56 ارب ڈالر ہوگئے۔

  • ڈالر کی قدر میں اضافہ

    ڈالر کی قدر میں اضافہ

    کراچی: کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر کی قیمت میں 25 پیسے اضافہ ہوگیا جس کے بعد ڈالر 176 روپے 49 پیسے پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز سوموار کو دن کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں 9 پیسے کمی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 176 روپے 15 پیسے پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت 178 روپے 80 پیسے میں جاری تھی۔

    دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا گیا، کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر 25 پیسے اضافے کے بعد 176 روپے 49 پیسے پر بند ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ڈالر 176 روپے 24 پیسے پر بند ہوا تھا۔

  • ڈالر کی قدر میں بہتری پر خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈالر کی قدر میں بہتری پر خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ڈالر کی قدر میں بہتری سے خوش نہیں جس کی وجہ سے امریکی صنعت سازی متاثر ہورہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے فیڈرل ریزرو (وفاقی ذخائر) پر شرح سود بہت زیادہ رکھنے کا الزام عائد کیا،ڈونلڈ ٹرمپ نے دہائیوں پرانی امریکی پالیسی کو توڑتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ڈالر کی قدر میں تنزلی سے امریکی ادارے مسابقت کی دوڑ میں شامل ہو سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ڈالر کی قدر مضبوط ہونے پر خوشی سے جھوم اٹھوں گا لیکن بطور صدر میں خوش نہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ فیڈرل ریزرو نے دیگر ممالک کے مقابلے میں شرح سود بہت زیادہ رکھا جس سے ڈالر کی قدر بڑھی اور ہماری مینوفیکچرنگ کمپنیاں مثلا کیٹرپلر، بوئنگ، جان ڈگری، کار ساز اور دیگر اداروں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو کاروبار کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے مابین ’تجارتی جنگ‘ کے باعث دونوں ممالک میں کشیدگی ہے جبکہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر بیجنگ نے اپنی کرنسی کی قدر میں معمولی کمی کردی تاہم کئی دہائیوں سے امریکی انتظامیہ نے ہمیشہ ڈالر کی قدر کو بہتر بنانے کی کوشش کی جس کی بدولت استحکام ممکن ہوا اور سستی درآمدی مصنوعات بنا کر مہنگائی کا تناسب کم رکھا گیا لیکن ڈالر کی قدر مضبوط ہونے کی وجہ سے امریکی برآمد مہنگی ہوجاتی ہیں۔

    علاوہ ازیں اس معاملے پر بتایا گیا کہ امریکا اور چین کے مابین ٹیرف میں اضافے کے بعد بیجنگ میں کیٹر پلر کی سیل بری طرح متاثر ہوئی اور کمپنی کو رواں سال کم ترین منافع ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ شرح سود میں کمی لائے۔

  • گزشتہ ہفتے ڈالر کی قدر میں 3 روپے کمی ریکارڈ

    گزشتہ ہفتے ڈالر کی قدر میں 3 روپے کمی ریکارڈ

    کراچی: گزشتہ ہفتے ڈالر کی قدر میں 3.13 روپے کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ڈالر 160.05 سے کم ہو کر 156.92 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 3.13 روپے کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ ہفتے ڈالر 160.05 سے کم ہو کر 156.92 روپے کا ہوگیا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ قطر سے 50 کروڑ اور 10 کروڑ ڈالر ترسیلات سے روپے کی قدر 2 فیصد بڑھی۔

    رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران ڈالر 4 روپے سستا ہوا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 161 سے کم ہو کر 157 روپے ہوگئی۔

    اس سے قبل 29 جون کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 3 روپے 22 پیسے مہنگا ہوا تھا، ڈالر کی قدر بڑھنے سے قرضوں میں بھی 12 سو 73 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا تھا۔

    24 سے 28 جون کے دوران انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 156.83 سے بڑھ کر 160.05 روپے ہوگئی تھی۔ اس ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 164.05 کی بلند ترین سطح تک ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ جون کے پورے ماہ میں انٹر بینک میں ڈالر کی اونچی اڑان ریکارڈ کی گئی تھی۔ مجموعی طور پر جون میں انٹر بینک میں ڈالر 12 روپے 13 پیسے مہنگا ہوا۔

    ایک ماہ میں ڈالر 147 روپے 92 پیسے سے مہنگا ہو کر 160 روپے 5 پیسے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا تھا۔ ڈالر 12 روپے 13 پیسے مہنگا ہونے سے قرضوں میں بھی 12 سو 73 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا تھا۔

  • ڈالر کی قدر میں کمی آنے لگی

    ڈالر کی قدر میں کمی آنے لگی

    کراچی: ڈالر کی قدر میں تیز رفتار اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی آنے لگی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہو کر 152 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہونے لگی۔ انٹر بینک مارکیٹ میں 15 پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت 151 روپے 60 پیسے ہوگئی۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر پچاس پیسے سستا ہو کر 152 روپے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان رہا۔

    100 انڈیکس میں 122 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 35 ہزار 703 کی سطح پر پہنچ گیا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 290 کمپنیز کے 11 کروڑ سے زائد شئیرز کا کاروبار ہوا۔

    138 کمپنیز کے شیئرز میں اضافہ جبکہ 137 کے شیئرز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔۔ مارکیٹ کی بلند ترین سطح 35 ہزار 766 جبکہ 35 ہزار 435 کم ترین سطح ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دن میں ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے تھے جس کے بعد لوگوں نے ڈالر خرید کر رکھنا شروع کردیا، ڈالر کی اس ذخیرہ اندوزی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

  • سرچ انجن گوگل نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھا دی

    سرچ انجن گوگل نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھا دی

    کراچی : سرچ انجن گوگل اور بینگ نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھادی، ڈالر کی قدر کم کرکے 76.25 پیسے دکھانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل اور بینگ کا کرنسی کنورٹر روپے کی قدر میں ہوشربا اضافہ کرکے ڈالر کی قیمت میں  76 روپے 25 پیسے دکھانے لگا، جس نے پاکستانیوں کو حیران و پریشان کردیا۔

    گوگل اور بینگ نے پاکستانی کرنسی کی قدر میں اچانک 63 روپے 89 پیسے کا اضافہ کردیا ۔

    دنیا کا سب سے بڑے سرچ انجن نے صرف ڈالر کی قدر میں ہی کمی نہیں کی بلکہ یورو، پاؤنڈ اور اماراتی درہم کی قدر بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں گرا دی۔

    گوگل اور بینگ کے کرنسی کنورٹر کے مطابق برطانوی پاؤنڈ 98 روپے 12 پیسے، یورو 87 روپے 04 پیسے، اماراتی درہم اور سعودی ریال 20 روپے 76 اور 33 پیسے ہوگئی، جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قدر اب بھی 180 روپے 14 پیسے ہے۔

    گوگل اور بینگ کرنسی کنورٹر پر اچانک ڈالر کی قدر میں کمی اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں 63 روپے کا اضافہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جبکہ دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی صارفین گوگل کنورٹر کے اسکرین شاٹ لے کر شیئر کرنا شروع کردئیے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے گوگل کی کنورٹر کا عکس شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’گوگل ہمارا مستقبل دکھا رہا ہے‘۔

    گوگل کنورٹر کی غلطی کو حقیقت مان کر پاکستانی عوام نے  شکریہ کے پیغامات کے ساتھ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی تصاویر بھی شیئر کرنا شروع کردی تھیں تاہم جیسے ہی حقیقت سامنے آئی صارفین نے ٹوئٹر سے اپنے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کردئیے۔

    گوگل اور بینگ دونوں سرچ انجنز کی ڈیٹا سروس ایک ہی کمپنی مورنگ اسٹار ہے، مارننگ اسٹار کے ڈیٹا میں تکنیکی خرابی کے باعث یہ صورت حال پیش آئی، گوگل نے 3 گھنٹے بعد کرنسی کنورٹر کی غلطی درست کی اور پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر دوبارہ بڑھا کر 140 روپے 14 پیسے دکھانے لگا۔

  • ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی

    ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی

    کراچی: روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر 111 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2.50 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر اس وقت 110.25 روپے میں خریدا اور 110.50 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ 3 روز میں انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر 5 روپے تک گرچکی ہے تاہم دن گزرنے کے ساتھ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اتار چڑھاؤ بھی دیکھا جارہا ہے۔

    ڈالر کے 111 روپے پر پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت 110 روپے سے نیچے آرہی ہے۔

    ڈیلرز کے مطابق دن گزرنے کے ساتھ ساتھ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 109.25روپے میں خریدا اور 109.50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ 3 روز قبل ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوگیا اور چند گھنٹوں میں 110 روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 108 روپے 70 پیسے کا ہوگیا۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں 186 ارب روپے کا اضافہ بھی ہوگیا۔ درآمد کنندگان کو اب 106 روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا۔ مرکزی بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی جاری کھاتوں کے عدم توازن کو کم کرے گی۔ روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، یہ کمی مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رواں سال کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں نمایاں اضافہ

    رواں سال کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں نمایاں اضافہ

    سال دوہزار تیرہ پاکستانی روپے کی کیلئے کسی رولو کوسٹر رائڈ سے کم نہ تھا۔ رواں سال جہاں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر میں چودہ روپے کا اضافہ ہوا تو وہیں وزیر خزانہ کے ایک بیان پرڈالر کی قدر میں تین روپے تک کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔


    رواں سال کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ فاریکس اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری دوہزار کو ڈالر کی قیمت ستانوئے روپے ستر پیسے تھی جو فروری میں اننانوئے روپے ہوگئی۔

    مارچ سے مئی تک ڈالر کی قیمت اپ ڈاؤن ہوتی رہی تاہم جون میں ننانوئے روپے ستر پیسےہوگئی،جس کے بعد ڈالر کو پر لگ گئے اور جولائی میں ڈالر کی قیمت سوروپے پچاس پیسے ، اگست میں ایک سو دو روپے دس پیسے ،ستمبر میں میں ایک سو چار روپے پچاس پیسے اور اکتوبر میں ایک چھ روپے پچپن پیسے ہوگئی۔

    نومبر میں ایک سو سات روپے بیس پیسےہوئی جبکہ اسی دوران ڈالر ایک سو گیارہ روپے سے بھی تجاوز کر گیا، جس پرحکومت ایکشن میں آئی تاہم یہ ایکشن بے سود گیا اورڈالر ایک سونوروپے پچپن پیسے پر آ کررک گیا اور آخر کار رواں ماہ میں ڈالر کی قدر ایک پانچ روپے ہوگئی۔

    مگر آئی ایم ایف کی ادائیگیوں کے باعث ایک بار پھر ڈالر کی قدر میں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا۔ روپے کی بے قدری نے قومی خزانے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پاکستان کے مجموعی قرضے چھ سو ارب روپے بڑھ گئے جبکہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذاخائر تین ارب انیس کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔

     

  • قدرمیں کمی کاسلسلہ جاری،ڈالر105روپے20پیسےکاہوگیا

    قدرمیں کمی کاسلسلہ جاری،ڈالر105روپے20پیسےکاہوگیا

    روپےکے مقابلےمیں ڈالرکی قدرمیں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہےجس کے بعد ڈالر تین ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے قرضے کی رقم ملنے کے بعد ڈالر کی قدرتین ماہ کی کم ترین سطح پرآگئی۔

    کرنسی ڈیلرزکے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت امریکی ڈالر قدر میں ایک دم تیس پیسےکمی سےایک سو پانچ روپے بیس پیسے کاہوگیا جس کے اثرات اوپن کرنسی مارکیٹ پربھی مرتب ہوئے جہاں روپےکی نسبت ڈالر کی قدر تیس پیسےمزید کمی سےایک سو پانچ روپے بیس پیسے ہوگئی۔ اس طرح ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی قدر یکساں ہوگئی ہے۔