Tag: قدرتی گیس

  • سندھ میں قدرتی گیس  کا بڑا ذخیرہ دریافت

    سندھ میں قدرتی گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت

    سندھ کے ضلع خیرپور میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کرلئے گئے ، اس کنویں سے تقریباً 10 ملین مکعب فٹ فی یومیہ گیس کی پیداوار کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی۔

    ایس آئی ایف سی کی معاونت سے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنی نے سندھ کے ضلع خیرپور میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کیے۔

    اس کنویں سے تقریباً 10 ملین مکعب فٹ فی یومیہ گیس کی پیداوار کا اندازہ لگایا گیا ہے، جس سے ملک میں گیس کی قلت کو پورا کرنے میں معاونت ملے گی ، یہ اہم دریافت مقامی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک میں توانائی کے شعبے کی ترقی اور ہائیڈرو کاربن کے موثر استعمال میں مددگار ثابت ہوگی۔

    اس کے علاوہ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع سانگھڑ میں دریافت شدہ ذخائر سے تیل اور گیس کی پیداوار بھی شروع کردی ہے، تقریبا 4ہزار میٹر کی گہرائی تک کھودا گیا یہ کنواں اس وقت 350 بیرل یومیہ تیل اور 50 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس فراہم کر رہا ہے۔

    ایک محفوظ اور مضبوط معیشت کے قیام کے لیے توانائی کے شعبے کا مستحکم ہونا ناگزیر ہے، جس کے لیے ایس آئی ایف سی کی معاونت اور موثر حکومتی کاوشیں جاری ہیں۔

    ملکی وسائل پر انحصار کے ذریعے ملکی معیشت کا استحکام ایس آئی ایف سی کی ترجیحات کا حصہ ہے، جس میں توانائی کا شعبہ خاصی اہمیت کا حامل ہے۔

  • عمان نے عرب دنیا میں تاریخ بناڈالی

    عمان نے عرب دنیا میں تاریخ بناڈالی

    اومان: قدرتی گیس کی ریکارڈ برآمدات پر سلطنت عمان نے عرب دنیا میں تاریخ بناڈالی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق عرب پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم "اواپیک” کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ
    سلطنت عمان عرب دنیا میں قدرتی گیس کا دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سلطنت عمان نے دو ہزار تئیس کی پہلی سہ ماہی کے دوران مائع گیس کی کل برآمدات تقریباً 3.1 ملین ٹن کی تھیں، جو کہ اسی مدت کے دوران سال دو ہزار بائیس میں تقریباً 2.9 ملین ٹن تھیں۔

    اس حساب سے سلطنت عمان کی مائع قدرتی گیس کی برآمدات میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا، جو عرب ممالک میں تیسری بلند ترین شرح نمو ہے۔

    رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ ریکارڈ برآمدات عمان ریاست قطر کے بعد، عرب ممالک کی سطح پر مائع قدرتی گیس کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔

    عالمی سطح پر جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایل این جی کی برآمدات 104.5 ملین ٹن تک پہنچنے کے بعد ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو کہ 2022 کی اسی مدت میں 98.5 ملین ٹن تھیں۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ عرب ممالک کی مائع قدرتی گیس کی برآمدات 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بڑھ کر 29.5 ملین ٹن تک پہنچ گئی، جس کی شرح نمو 7.1 فیصد رہی۔

  • بدترین معاشی صورتحال میں اچھی خبر ، پاکستان میں قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت

    اسلام آباد : ملک میں قدرتی گیس کا ذخیرہ دریافت ہوگیا، جس سے یومیہ پانچ اعشاریہ ایک کیوبک فٹ گیس مل سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع گھوٹکی میں واقع ماڑی غازیج-1 میںگیس کے نئے ذخائر دریافت کرلیے گئے ،جس میں گیس کےبہاؤ کی شرح پانچ اعشاریہ ایک ملین کیوبک فٹ ہے۔

    ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے اعلامیہ کے مطابق صوبہ سندھ میں واقع ماڑی ڈی بلاک میں غازیج- 1سے گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، ماڑی پیٹرولیم سو فیصد حقوق کے ساتھ ماڑی ڈیو لپمنٹ اور پروڈکشن لیز کا آپریٹر ہے۔

    ماڑی غازیج- 1 ویل کی کھدائی کا عمل 24 نومبر 2022 کوشروع کیا گیا اور اسے ایک ہزار ایک سو پندرہ میٹر کی گہرائی تک کامیابی سے ڈرل کیا گیا، ڈرل اسٹیم ٹیسٹ کے ذریعے گیس کا بہاؤ 5.1ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کیا گیا۔

    یہ کنواں غازیج لائم سٹون فارمیشن کے علاقے میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے خصوصی انفرادیت کا حامل ہے۔

    ماڑی پیٹرولیم کے ایم ڈی/سی ای او فہیم حیدر نے اس دریافت کو کمپنی کے جیو سائنسدانوں کے مرہونِ منت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی اب جلد اس دریافت کے حجم اور ساتھ ہی ترقیاتی اخراجات کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماڑی پیٹرولیم موجودہ گیس کے کنوؤں سے پیداوار بڑھا کر اور نئے ذخائر کی دریافت سے ملک میں گیس کی کم ہوتی مقدار کو بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔

    گیس کے ذخائر کی نئی دریافت سے ملک کے ہائیڈرو کاربن ذخائر میں اضافہ ہوگا اور مقامی وسائل سے ملکی توانائی ضروریات پوری کرنے میں مددملے گی۔

  • ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی

    ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی

    لاہور: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 27 فیصد زائد تیل امپورٹ کیا گیا، قدرتی گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی، اوگرا کا کہنا ہے کہ مالی سال 21-2020 کے دوران 27.82 فیصد زائد تیل درآمد کیا گیا۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوگئی، قدرتی گیس کی پیداوار کم ہو کر 2 ہزار 6 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی۔

    اوگرا کے مطابق مقامی ریفائنریز کی پیداوار میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا، ریفائنریز میں تیل کی پیداوار سال 21-2020 میں 9.3 سے بڑھ کر 10.66 ملین ٹن رہی۔ مقامی ریفائنریز سے ایل پی جی کی پیداوار میں 25.32 فیصد اضافہ ہوا۔

    اوگرا رپورٹ میں کہا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ میں 12.95 فیصد اضافہ ہوا، پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ 17.63 سے بڑھ کر 19.92 ملین ٹن ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق قدرتی گیس سے پنجاب کو 52 فیصد حصہ یعنی 14 سو 26 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس ملتی ہے، سندھ کو 39 فیصد حصہ یعنی 1 ہزار 52 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس ملتی ہے۔

    رواں مالی سال کے دوران سندھ کو گیس کی سپلائی میں 40 سے 45 فیصد کٹوتی کی گئی، پختونخواہ کو 12 سے 13 فیصد، بلوچستان کو 11 فیصد اور پنجاب کو گیس سپلائی کی صرف 3 فیصد کٹوتی کی گئی۔

  • ترکی نے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر دریافت کر لیے

    ترکی نے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر دریافت کر لیے

    انقرہ: ترکی نے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر دریافت کر لیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے بحیرہ اسود میں تاریخ کی سب سے بڑی گیس دریافت کا اعلان کر دیا ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ بحیرہ اسود سے 320 بلین مکعب میٹر قدرتی گیس دریافت ہوئی ہے، 2023 میں قدرتی گیس کے ان ذخائر سے قوم کو فراہمی شروع کریں گے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل ترک صدر نے قوم کو خوش خبری دینے کی بات کی تھی اور کہا تھا کہ یہ توانائی پر انحصار کرنے والے ملک کو نئے دور میں داخل کر دے گی۔

    یہ ذرایع قابل استعمال ہونے کی تصدیق ہوئی تو ترکی، جسے توانائی کی مہنگی درآمدات پر انحصار کرنا پڑتا ہے، کو بڑی سہولت مل جائے گی، اور معیشت بھی مستحکم ہو جائے گی۔

    ترکی کا ڈرلنگ کرنے والا بحری جہاز فاتح گزشتہ ایک ماہ سے مغربی بحیرہ اسود میں ٹونا وَن سیکٹر میں گیس تلاش کرنے کے لیے آپریشن کر رہا تھا، یہ سیکٹر اس جگہ سے قریب ہے جہاں رومانیہ کو بھی گیس کے ذخائر ملے تھے۔

    یہ دریافت ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب مشرقی بحیرہ روم میں متنازع پانیوں میں ترکی اور یونان کے مابین تیل اور گیس کی تلاش کے معاملے پر تناؤ بڑھ رہا ہے۔

    ترکی کی طرف سے سمندر کی نیچے تیل اور گیس کے امکانی ذخائر کی تلاش کے لیے ایک ریسرچ جہاز بھیجنے کے بعد یونانی اور ترکی جنگی بحری جہاز ایک دوسرے کا سایہ بن کر رہنے لگے ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی کو توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ایران، عراق اور روس پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

  • سعودی عرب میں قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری

    سعودی عرب میں قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری

    ریاض : قدرتی تیل کے وسیع ذخائرسے مالا مال سعودی عرب اب قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری پرکام کررہاہے۔ اب تک سعودی عرب کی آمدنی کا بڑا انحصار تیل اور پٹرولیم مصنوعات پررہا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ مملکت نے تیل کے بعد گیس کی مارکیٹ میں قدم رکھنے کی تیاری شروع کی ہے تاکہ قدرتی گیس کے ذریعے مقامی صنعت کو فروغ دیا جاسکے۔

    فرانسیسی اخبار نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی گیس ایمپائر قائم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے امریکا سے قدرتی گیس کی خریداری کا معاہدہ کیا، اس معاہدے کے تحت سعودی عرب آئندہ ایک عشرے کے دوران قدرگیس کے میدان میں ایک کھرب 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

    توقع ہے کہ تیل کے وسیع ذخائر سے مالا مال سعودی عرب قدرتی گیس میں بھی اپنی برتری ثابت کرنے میں کامیاب ہوجائے گا، اخبار لکھتا ہے کہ سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس گیس ایمپائر کے قیام کا مقصد مقامی صنعت کو فروغ دینا، صنعتی سیکٹر، دھات سازی اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں سے بہتر طریقے سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تک سعودی عرب خام تیل سے بجلی پیدا کرنے منصوبوں پرعمل پیرا رہاہے مگر اب سعودی عرب کی حکومت بجلی پیدا کرنے کے لیے تیل جلانے متبادل توانائی کے استعمال کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی عرب اور امریکی پٹرولیم کمپنی سیمپرا انرجی کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت امریکا اس کمپنی سے گیس خرید کرے گا۔

    منصوبے کے تحت سعودی عرب قدرتی گیس کے خریداروں میں قطر اور امریکا کوبھی پیچھے چھوڑ دے گا۔سیمپرا انرجی اور سعودیہ کے درمیان سمجھوتے کی مدت 20 سال ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں سعودی پٹرولیم کمپنی ارامکو امریکی کمپنی سے سالانہ 50 لاکھ ٹن ایل این جی خرید کرے گی، اپنے حجم کے اعتبار سے 2013ء کے بعد قدرتی گیس کے حوالے سے یہ دنیا کی سب سے بڑی ڈیل قرار دی جاتی ہے۔

    امریک کمپنی سے قدرتی گیس کی خریداری کا یہ معاہدہ عالمی سطح پر گیس کی مارکیٹنگ اور پیداوار کے سعودی منصوبوں کا حصہ ہے۔سعودی کمپنی ارامکو نے مملکت کے شمال طریف شہرمیں نسبتا ایک چھوٹے گیس منصوبے پرکام شروع کیا ہے تاہم موجودہ وقت کے اعتبار سے یہ اہم منصوبہ ہے۔

    اس منصوبے کے تحت سعودی عرب نے کامیابی کے ساتھ قدرتی گیس کی محدود پیمانے پر پیدوارا شروع کی ہے۔ اس مقصد کے لیے کرشنگ تکنیک استعمال کی گئی ہے۔ اس تکنیک نے امریکا میں آئل شیل کی پیداوار میں اہم کردار ادا کیا ہے مگر سعودی عرب میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔

    اس گیس سے کان کنی کی تنصیبات چلانے کے استعمال کی جاتی ہے۔ اس اعتبار سے یہ سعودی عرب کے لیے یہ ایک اہم منصوبہ ہے جس کی مدد سے مملکت مستقبل میں متبادل توانائی کے میدان میں قدم رکھنے میں کامیاب ہوگا۔

    سعودی عرب کے مشرقی علاقے جہاں قدرتی تیل کے وسیع ذخائرموجود ہیں، ارامکو کمپنی ایک بڑے گیس پروڈکشن فیلڈ کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ کمپنی نے بحر الاحمر میں زلزلوں کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کی روشنی میں وہاں پر گیس کے ذخائر کی تلاش شروع کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بعض ماہرین کاکہنا ہے کہ یہاں پر گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔