Tag: قدغن

  • ایک سے زیادہ شادیوں پر قدغن لگانے کی تیاری مکمل

    ایک سے زیادہ شادیوں پر قدغن لگانے کی تیاری مکمل

    یونیفارم سول کوڈ تحت ایک سے زیادہ شادیوں پر قدغن یعنی پابندی لگانے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے اس کا اطلاق کن کن پر نہیں ہوگا جانیے اس خبر میں۔

    یہ پابندی بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لگانے کی تیاری کی جا رہی ہے، جہاں یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر اس کے نفاذ کا امکان ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) میں کسی بھی فرد کے دوسری شادی پر پابندی عائد ہوگی۔

    اس یکساں سول کوڈ میں کہا گیا ہے کہ شادی صرف ایسے دو فریق میں ہو سکتی ہے، جن دونوں افراد یا تو کنوارے ہوں یا ان میں کسی ایک کا شریک حیات نہ رہا ہو (موت یا طلاق کی صورت)۔

    اس قانون میں شادی کےلیے مرد کی عمر کم از کم 21 سال اور عورت کی عمر 18 سال ہو۔ اس کے علاوہ ان دونوں کے درمیان شادی کے لیے کوئی ممنوعہ رشتہ نہ ہو۔

    یو سی سی کے مطابق شادی سماجی اور مذہبی رسوم و رواج یا قانونی دفعات کے مطابق کسی بھی شکل میں کی جا سکتی ہے لیکن اسے 60 دنوں کے اندر اندر رجسٹر کرانا لازمی ہوگا، جب کہ 26 مارچ 2010 سے لے کر ایکٹ کے نافذ ہونے تک کی مدت میں ہوئی شادیاں کا رجسٹریشن چھ ماہ کے اندر اندر کرانا ہوگا۔ شادی کی رجسٹریشن آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کرائی جا سکتی ہے۔

    اس ایکٹ کے تحت شادی رجسٹریشن کے لیے غلط تفصیلات دینے پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا تاہم یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صرف رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے نکاح/ شادی کو باطل نہیں سمجھا جائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو سی سی نہ صرف اتراکھنڈ کے تمام علاقوں میں لاگو ہوگا بلکہ اتراکھنڈ سے باہر رہنے والے ریاست کے باشندوں پر بھی نافذ ہوگا۔ تاہم یہ آئین کے آرٹیکل 342 اور آرٹیکل 366 (25) کے تحت درج فہرست قبائل اور سیکشن 21 کے تحت آنے والی کمیونٹیز پر لاگو نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ قانون اسلامی شریعت اور احکامات کے سراسر منافی ہے جہاں مرد کو بیک وقت چار شادیوں کی اجازت ہے تاہم یہ اجازت صرف اس وقت ہے جب وہ چاروں بیویوں سے مساوی سلوک کر سکے اور کسی کی حق تلفی نہ کرے۔

  • ایرانی پیٹروکیمیکل کمپنیوں پر امریکا نے قدغن لگادیں

    ایرانی پیٹروکیمیکل کمپنیوں پر امریکا نے قدغن لگادیں

    واشنگٹن : ٹرمپ انتطامیہ نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا جن میں ایران کی بڑی پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایرانی کمپنیوں پر عائد کی گئی نئی پابندیوں کا مقصد پاسداران انقلاب کو نقصان پہنچانا ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی پابندیوں کے باعث ایران کی بڑی پیٹروکیمیکل کمپنیوں کو نقصان پہنچے گا جو پاسداران انقلاب کی انجینئرنگ کور ’خاتم لانبیاء‘ نامی بڑی تنصیب کو سرمایہ فراہم کرتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کی 39 کمپنیوں سمیت ان کی ذیلی کمپنیوں پر بھی قدغنیں لگائیں جائیں گی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ قدغنوں کی زد میں آنے والے تمام ادارے پرشیئن گلف پیٹروکیمیکل انڈسٹریز کے زیر اہتمام کام کرتے ہیں۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ایران کی 50 فیصد برآمد انہیں کمپنیوں کے تیار کردہ مال سے ہوتی ہے جن پر امریکا کی جانب سے پابندی عائد کی گئ ہے جبکہ مذکورہ گروپ اور اس کے ذیلی ادارے تہران کی پیٹروکیمیکل پیداوار کا 40 فیصد تیار کرتی ہے۔

    امریکی وزیر خزانہ سٹیفن منوچین کا کہنا تھا کہ پیٹروکیمیکل ایسا شعبہ ہے جو تیل کے بعد ایران کا دوسرا بڑا سرمائے کا ذریعہ ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 اگست 2018 کو ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے بعد اسی رات 12 بجے کے بعد سے ایران کے اقتصادی شعبے پر پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا جبکہ 5 نومبر سے توانائی اور  تیل کی صنعتوں پر بھی پابندیاں لگا دی گئیں تھیں۔

  • حکومت کو لانگ مارچ پر قدغن لگانے سے گریز کرنا چاہییں، یوسف رضا گیلانی

    حکومت کو لانگ مارچ پر قدغن لگانے سے گریز کرنا چاہییں، یوسف رضا گیلانی

    کراچی: یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت کو لانگ مارچ پر قدغن لگانے سے گریز کرنا چاہییں، قدغن سے تصادم اور تصادم سے جمہوریت کو خطرہ ہے۔

    سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی پریس کلب میں پیپلز پارٹی کی جانب سے منعقدہ یوم اقلیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مارشل لاء لگتے نظر نہیں آرہا، دونوں فریقین کو کو لچک دکھانی ہوگی، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے عمل میں شریک نہیں ہوگی۔ عددی اعتبار سے نواز شریف مضبوط وزیراعظم ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت ٹھنڈی طبعیت کے ساتھ لانگ مارچ کا سامنا کرے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو ڈرنے کے بجائے پارلیمنٹ سے رجوع کرنا چاہیے ، حکومت پارلیمنٹ کو مضبوط نہیں کرنا چاہتی ،اگر پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہوگی تو جمہوریت پر وارہوسکتا ہے ۔