Tag: قدیم ترین

  • انسانی ہاتھوں سے بنا ’دنیا کا قدیم ترین‘ کنواں دریافت

    انسانی ہاتھوں سے بنا ’دنیا کا قدیم ترین‘ کنواں دریافت

    پراگ: یورپی ملک چیک ری پبلک میں 7 ہزار برس قدیم لکڑی سے بنا کنواں دریافت ہوا ہے جسے تاریخ کا قدیم ترین انسانی ہاتھوں سے بنایا گیا کنواں قرار دیا جارہا ہے۔

    چیک ری پبلک میں دریافت ہونے والا یہ کنواں لکڑی سے تعمیر شدہ ہے اور اسے انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی لکڑی کی قدیم ترین تعمیر قرار دیا جارہا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق یہ 5 ہزار 255 قبل مسیح میں بنایا گیا یعنی اس کی عمر 7 ہزار 275 سال ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اس دور کی ایک غیر معمولی شے ہے کیونکہ اس وقت لوگ تعمیرات میں جدت پسند نہیں ہوئے تھے۔

    اس دور میں لوگ سادے مکان بناتے تھے جبکہ وہ چکنی مٹی سے مختلف اشیا بنانے کے ماہر تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس دور اور اس علاقے کی اپنی نوعیت کی واحد دریافت ہے۔

    کنویں کے یہ آثار سنہ 2018 میں ایک موٹر وے کی تعمیر کے دوران سامنے آئے تھے، یہ زمین سے 5 فٹ گہرائی میں واقع تھے۔ بعد ازاں اس پر تحقیقی کام مکمل کر کے اب جاری کیا گیا۔

  • مراکش میں دنیا کے قدیم ترین کتب خانے کی بحالی

    مراکش میں دنیا کے قدیم ترین کتب خانے کی بحالی

    رباط: مراکش کے شہر فیض میں واقع دنیا کے قدیم ترین کتب خانہ ’القروین‘ کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    یہ لائبریری 1 ہزار 1 سو 57 سال پرانی ہے اور یہ دنیا کی قدیم ترین اور اب تک فعال جامعہ القروین کا حصہ ہے۔

    l8

    جامعہ القروین 859 عیسوی میں قائم کی گئی تھی۔ اس لائبریری میں ایک عرصے سے مرمت کا چھوٹا موٹا کام کیا جارہا تھا لیکن 2012 میں مراکشی نژاد کینیڈین ماہر تعمیرات عزیزہ شاونی نے اس کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا۔

    اس سے قبل یہ لائبریری صرف تعلیمی اداروں اور طلبا کے لیے مختص تھی۔

    l5

    جامعہ القروین 859 میں ایک تاجر کی بیٹی فاطمہ الفریہ نے قائم کی تھی۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب الجبرا کی ابتدائی شکل ایجاد ہوئی۔ لائبریری میں فاطمہ کا اس تعلیمی ادارے سے حاصل کیا جانے والا ڈپلومہ ایک لکڑی کے تختہ پر نصب ہے۔

    عزیزہ شاونی نے اس پروجیکٹ پر 4 سال کام کیا جس کے بعد لائبریری میں موجود فوارے اور خطاطی اپنی اصل شکل میں بحال ہوگئے۔ لائبریری کی تعمیر میں پتھروں سے خوبصورت اور منفرد نقش و نگار اور محراب بنائے گئے ہیں۔

    l7

    لائبریری میں 4000 کے قریب غیر شائع شدہ مسودات موجود ہیں۔ یہاں نویں صدی کے قرآن، جن پر کوفی دور کی خطاطی کی گئی ہے جبکہ حضور اکرم کے حالات زندگی کا قدیم ترین مسودہ بھی موجود ہے۔

    l6

    لائبریری کے سرپرست عبدالفتح بوگشوف ہیں۔ وہ یہاں موجود تمام کتابوں اور مسودوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔

    l4

    یہاں 14ویں صدی کے شمالی افریقی مؤرخ ابن خلدون کی مشہور تصنیف ’مقدمہ‘، جبکہ اسلام کے قانون نظام کی تشریح کرتا ایک قدیم ترین نسخہ کا اصل مسودہ بھی موجود ہے۔ یہ مسودہ خطاطی کی طرز پر لکھا گیا ہے۔

    l3

    l2

    یہاں کی ایک اور قیمتی کتاب نویں صدی کا ایک قرآن ہے جو اب تک اپنی اصل جلد میں ہے۔

    l1

    اس لائبریری کو کھولے ہوئے چند ہی دن گزرے ہیں مگر اب تک دنیا بھر سے بے شمار سیاح اور تاریخ کے طالبعلم اس کا دورہ کر چکے ہیں۔