Tag: قدیم عمارت

  • 300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    روم: اٹلی میں واقع سترہویں صدی کی ایک قدیم عمارت بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی نے خرید لی، عمارت کو لگژری ہوٹل میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال نے اٹلی میں سترہویں صدی میں قائم ہونے والی عمارت اپنے نام کرلی۔

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع سترہویں صدی کی یہ قدیم عمارت خرید کر اسے لگژری ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس قدیم عمارت کو 17 کروڑ ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ ہوا ہے جبکہ فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کمپنی نے 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کردی ہے۔

    فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل اس قدیم عمارت کے گراؤنڈ فلور کا زیادہ تر صہ ایک اسٹور میں تبدیل کردیا گیا تھا جو روم کے شہریوں کو سستی گھریلو اشیا فروخت کرتا تھا جبکہ عمارت کے اوپر کے فلورز پر اٹلی کی پارلیمنٹ کے نمائندوں کے لیے ایک کیفےٹیریا موجود ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سنہ 1650 میں اس عمارت کی تعمیر شروع کی گئی تھی اور برسوں تک یہ امرا کی بیٹھک کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ بعد ازاں، ایک موقع پر کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ انوسینٹ 12 نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    تاہم اب فور سیزنز کمپنی عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے 12 کروڑ ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لگژری ہوٹل میں تقریباً 100 کمرے ہونے کی توقع ہے۔ اس میں کانفرنس سینٹر اور جم بھی بنائے جائیں گے۔

  • خطرناک قرار دی جانے والی عمارت میں سرکاری اسکول

    خطرناک قرار دی جانے والی عمارت میں سرکاری اسکول

    کراچی: سانحہ گلبہار سے بھی متعلقہ اداروں کو ہوش نہ آیا، مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارت میں تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مخدوش عمارتوں سے شہریوں کے تحفظ کے اقدامات نظر انداز کر دیے گئے، خطرناک قرار دی گئی عمارت میں تعلیمی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں، عمارت کو خطرناک قرار دینے کے 4 سال بعد بھی مسمار نہیں کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناظم آباد ایک نمبر میں واقع قدیم رہایشی عمارت میں سرکاری اسکول قائم ہے، گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کے طلبہ، اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے، ایس بی سی اے اور محکمہ تعلیم سندھ نے حفاظتی اقدامات نظر انداز کر دیے۔

    اسکول کی چھت اور دیواریں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں

    کراچی میں گرنے والی عمارت کا بلڈر پنجاب سے گرفتار

    یاد رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے عمارت خالی کر کے فوری مسمار کرنے کا حتمی نوٹس جاری کیا تھا، یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا کہ عمارت کسی بھی وقت گر سکتی ہے، تاہم عمارت خطرناک قرار دینے کے باوجود اداروں کی غفلت کی وجہ سے اسکول کی شفٹنگ نظر انداز کی گئی ہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے 2016 میں جاری نوٹس کا عکس

    خیال رہے کہ کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع گلبہار نمبر 2 پھول والی گلی میں جمعرات کے روز رہائشی عمارت اچانک منہدم ہو گئی تھی جس کے نیچے دب کر 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ پولیس نے ایس بی سی اے کے تین افسران کو گرفتار کر لیا ہے، عمارت کے مفرور بلڈر جاوید کو بھی گزشتہ روز پنجاب سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اسکول کے ہیڈماسٹرز کی تعیناتی کا بورڈ