Tag: قرارداد متفقہ طور پرمنظور

  • قومی اسمبلی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    قومی اسمبلی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کی قراردادمتفقہ طور پرمنظور کرلی گئی ، جس میں کہاگیا کہ کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حق خودارادیت دیاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، چیئرمین کشمیر کمیٹی فخرامام نے کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کی قرارداد پیش کی اور کہا ایوان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کی مذمت کرتاہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کشمیری عوام اوررہنماؤں پرتشددقابل مذمت ہے، سیدعلی گیلانی اورمیرواعظ عمرفاروق گھروں میں نظر بند ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوفوری ختم کیاجائے۔

    قرارداد میں کہا گیا کشمیری عوام سات دہائیوں سےبھارتی تسلط میں ہیں ، 13ہزارنوجوانوں کونامعلوم مقامات پرحراست میں رکھا گیا ہے اور 9 لاکھ بھارتی فوج نےکشمیرکودنیامیں سب بڑی جیل بنادیاہے۔

    قرارداد کے مطابق  خواتین اوربچوں سمیت کشمیری قربانیاں دےرہےہیں اور بھارتی فوج خواتین سےعصمت دری کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

    متن میں کہا گیا کشمیری عوام 7دہائیوں سےبھارتی تسلط کےخلاف جدوجہدکررہےہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی اداروں سےتحقیقات کرائیں جائیں اور کشمیریوں کویواین کی قراردادوں کےمطابق حق خودارادیت دیاجائے۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی میں کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کی قراردادمتفقہ طور پرمنظور کرلی گئی۔

    خیال رہے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن برقرار ہے، شدیدسردی میں کشمیری دواؤں، کھانے پینے کی اشیا کے بحران کا شکار ہے جبکہ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہے اور انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بھارتی فوجی نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں گھروں میں گھس کرخواتین کو ہراساں اور نوجوانوں  کو گرفتارکررہے ہیں جبکہ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں  لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے حق میں قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    سندھ اسمبلی میں ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے حق میں قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ڈپلومیٹک پاسپورٹس جبکہ ارکان سندھ اسمبلی کو سرکاری پاسپورٹس جاری کرنے اور گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مخالفت کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔

    سندھ اسمبلی کے  اجلاس میں پہلی قرار داد پاکستان پیپلزپارٹی کے ڈاکٹر سکندر شورو کی طرف سے پیش کی گئی ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سندھ وفاقی حکومت سے رابطہ کرے اور اس سے کہے کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ڈپلومیٹک پاسپورٹس جبکہ ارکان سندھ اسمبلی ، ان کے شریک حیات اور ان کے 18 سال سے کم عمر بچوں اور سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسروں کو سرکاری پاسپورٹس جاری کیے جائیں ۔

     جیسا کہ 13 تا 15 اپریل 2014ء کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اسپیکرز کانفرنس میں سفارش کی گئی، ایوان نے یہ قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔

     دوسری قرار داد پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیر النساء مغل نے پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ یہ اسمبلی وفاقی حکومت کی طرف سے گیس کے صارفین پر عائد کردہ گیس انفرا سٹرکچر سیس کی مخالفت کرتی ہے ۔

    خیر النساء مغل نے کہاکہ یہ سیس نافذ کرکے وفاق نے صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس آرڈی ننس میں 120 دن کی توسیع کر کے آئین کے آرٹیکل 177 کی بھی خلاف ورزی کی ہے، اسمبلی نے یہ قرار داد بھی اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔