Tag: قرارداد منظور

  • کراچی ضلع کونسل کا پہلااجلاس:ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف قرارداد منظور

    کراچی ضلع کونسل کا پہلااجلاس:ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف قرارداد منظور

    کراچی :شہر قائد میں ضلع کونسل کا پہلا اجلاس ایم کیوایم کے بانی کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی گئی.

    تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع کونسل کا پہلا اجلاس چیئرمین سلمان مراد کی زیر صدارت ہوا جس میں ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف قرارداد پیش کی گئی.

    اجلاس میں قرارداد میرعباس تالپور کی جانب سے ایم کیوایم کے بانی کے خلاف پیش کی گئی جس میں ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف مطالبہ کیا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم غداری کے مرتکب ہوئے ہیں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے.

    ضلع کونسل کے اجلاس میں پیش کی جانے والی قراردار میں پاکستان رینجرز اور پولیس کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں.

    اجلاس میں پیش کی جانے والی قراردار پر تمام اراکین نے ہاتھ اٹھا کر حمایت کی اور اس طرح قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی.

  • قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مقفقہ طور پر منظور کرلی جس میں حکومت سے کشمیری باشندوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پر بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری باشندوں کی تحریک آزادی کی بیرونی مدد کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، کشمیری باشندوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مختلف ممالک کو خطوط ارسال کیے ہیں اور انسانی حقوق کمیشن سے چھروں والی گن پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بدستور کرفیو کا نفاذ ہے،عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے ،بھارت سمجھتا ہے کہ تحریک آزادی کو طاقت کے زور سے دبا لے گا تو یہ اس کی بھول ہے، تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جلد خط تحریر کریں گے ، کشمیری عوام کو جلد ان کی قربانیوں کو ثمر لے گا۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس، ایئرپورٹ کے واقعہ کیخلاف قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس، ایئرپورٹ کے واقعہ کیخلاف قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی نے میں ایئرپورٹ کے واقعہ کیخلاف قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں ایئرپورٹ کے واقعہ کی مذمت کی گئی اور حکومت سے انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا ۔

    سینئر وزیر تعلیم اور پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے باری سے ہٹ کر ایک قرار دا دپیش کی ۔ یہ قرار داد منگل کو کراچی ائیرپورٹ پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق تھی ۔

    ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد ، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر حاجی شفیع محمد جاموٹ ، مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نند کمار اور تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے بھی اس معاملے پر ایک جیسی قرار دادیں پیش کیں ۔ قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی ۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ ” یہ اسمبلی پی آئی اے ملازمین کی طرف سے نجکاری کے خلاف کیے جانے والے پرامن احتجاج پر تشدد کے واقعہ کی مذمت کرتی ہے ، جس میں تین معصوم جانیں ضائع ہو گئیں اور صحافیوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ یہ ایوان حکومت سندھ سے سفارش کرتا ہے کہ وہ پی آئی اے ورکرز ایسوسی ایشن کی مشاورت سے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے اور جلد سے جلد مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے ۔

    “ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ کے واقعہ پر ہم نے ایک ڈی آئی جی اور دو ایس ایس پیز پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم مقرر کر دی ہے ۔ اگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی والے کہیں گے تو جوڈیشل کمیشن بھی بنایا جا سکتا ہے ۔

    وفاقی حکومت پی آئی اے کی نجکاری نہ کرنے پر آمادہ ہو جائے ، ورنہ پیپلز پارٹی مزدوروں اور غریبوں کا ساتھ دے گی ۔

    اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں حالانکہ دونوں تحقیقات کرانے کی ذمہ دار ہیں ۔ صوبائی وزیر قرار داد میں مطالبہ کر رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔ انہیں تو خود آکر یہ بیان دینا چاہئے تھا کہ تحقیقاتی کمیشن بنا لیا گیا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں پی آئی اے ملازمین کے مظاہرے ہوئے لیکن یہ واقعہ صرف کراچی میں پیش کیوں آیا ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے لوگ کراچی ٹارگیٹڈ آپریشن کی کامیابیوں کے ایک دوسرے سے زیادہ دعوے کرتے ہیں اور اپنے اپنے سینے پر میڈلز سجا لیتے ہیں ۔ جب لاشیں گریں تو وہ ایک دوسرے کو الزام دے رہے ہیں ۔

    سینئر وزیر برائے تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ قومی اثاثوں کو بیچنا ، ماں کو بیچنے کے مترادف ہے ۔ کسی نے کہا کہ جو احتجاج کرے گا ، اس کی نہ صرف نوکری جائے گی بلکہ وہ جیل بھی جائے گا ۔ یہ وہی ذہنیت ہے ، جو مزدوروں کو بھٹیوں میں پھینکتی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے ، پاکستان اسٹیل سمیت کسی بھی ادارے کی نجکاری نہیں کرنے دیں گے ۔ یہ ادارے کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہیں ۔ قومی اثاثے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے اپنی مذمتی قراردادیں ایوان میں پڑھیں۔

    ایوان میں تمام قراردادوں کو یکجا کرکے مشترکہ قرار داد لانے پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد قرارداد ایوان میں پیش کی گئی،قرارداد میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پرافسوس اوردکھ کا اظہارکرتے ہوئے اسماعیلی برادری اورپرنس کریم آغاخان سے تعزیت کی گئی۔

    قراداد میں سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے، سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی سے متعلق سوالات اٹھائے گئے توجواب کیلئے ایوان نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو غیر حاضر پایا۔

    فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بربریت پر حکومت سندھ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتے وہ صرف اخلاقیات کا مظاہرہ کریں۔

      اپوزیشن کی تنقید پر حکومتی بنچوں سے غیر حاضر وزیر اعلیٰ کا خوب دفاع کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ آخر ہیں کہاں؟

    اجلاس میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی گئی ۔ ایوان میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔

  • حوثی باغیوں کیخلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور

    حوثی باغیوں کیخلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور

     واشنگٹن: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یمن کے مسئلے پر قرار داد منظور کر لی گئی ہے جس میں سابق یمنی صدر عبداللہ صالح اور حوثی باغیوں کے سردار کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں حوثی باغیوں پر پابندی عائد کی جانے والی قرارداد کے حق میں 14 ووٹ ڈالے گئے جب کہ روس نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ قرار داد کے مطابق حوثی باغیوں کو ہر قسم کی ہتھیاروں کی فراہمی پر مکمل پابندی لگا دی ہے ۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کو ہر قسم کے اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد ہوگی جب کہ حوثی باغیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں کو خالی کردیں جن پر انہوں نے قبضہ کیا ہے۔ قرارداد میں یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح اور ان کے بیٹےاحمد صالح سمیت 2 سینئر حوثی رہنماوں کو بلیک لسٹ قرار دے دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کے سابق صدر عبداللہ صالح نے یمنی صدر ہادی کے خلاف حوثی باغیوں کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

  • سندھ اسمبلی میں ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے حق میں قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    سندھ اسمبلی میں ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے حق میں قرارداد متفقہ طور پرمنظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ڈپلومیٹک پاسپورٹس جبکہ ارکان سندھ اسمبلی کو سرکاری پاسپورٹس جاری کرنے اور گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مخالفت کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔

    سندھ اسمبلی کے  اجلاس میں پہلی قرار داد پاکستان پیپلزپارٹی کے ڈاکٹر سکندر شورو کی طرف سے پیش کی گئی ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سندھ وفاقی حکومت سے رابطہ کرے اور اس سے کہے کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ڈپلومیٹک پاسپورٹس جبکہ ارکان سندھ اسمبلی ، ان کے شریک حیات اور ان کے 18 سال سے کم عمر بچوں اور سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسروں کو سرکاری پاسپورٹس جاری کیے جائیں ۔

     جیسا کہ 13 تا 15 اپریل 2014ء کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اسپیکرز کانفرنس میں سفارش کی گئی، ایوان نے یہ قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔

     دوسری قرار داد پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیر النساء مغل نے پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ یہ اسمبلی وفاقی حکومت کی طرف سے گیس کے صارفین پر عائد کردہ گیس انفرا سٹرکچر سیس کی مخالفت کرتی ہے ۔

    خیر النساء مغل نے کہاکہ یہ سیس نافذ کرکے وفاق نے صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس آرڈی ننس میں 120 دن کی توسیع کر کے آئین کے آرٹیکل 177 کی بھی خلاف ورزی کی ہے، اسمبلی نے یہ قرار داد بھی اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔

  • پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    لاہور:پنجاب اسمبلی میں کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے مؤثر قانون سازی اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے بیان حلفی لینے کی قراردادیں کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرِصدارت ہوا، جس میں مسلم لیگ نون کی عظمٰی زاہد بخاری نے کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کیلئے مؤثر قانون سازی کی قرارداد پیش کی، جس کی جماعت اسلامی کے رکن نے مخالفت کی تاہم قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔

    مسلم لیگ نون کی رکن نگہت شیخ نے میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے طلبہ و طالبات سے بیان حلفی لینے کی قرار داد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ اکثر طالبات پریکٹس نہیں کرتیں، طلبہ و طالبات کو پابند کیا جائے کہ وہ پانچ سال تک سرکاری ہسپتالوں میں ملازمت کریں۔

    جماعت اسلامی کے رکن ڈاکٹر وسیم اختر نے پچہتر سال کی عمر کے ریٹائرڈ ملازمین کو مکمل پنشن دینے کی قرارداد پیش کی، جو حکومتی ارکان کی مخالفت کے باعث مسترد ہوگئی۔

  • اسپین کی پارلیمنٹ میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور

    اسپین کی پارلیمنٹ میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور

    اسپین: پارلیمنٹ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔

    ارکان نے حکومت سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کرنے کی قرارداد پیش کی ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے مشرق وسطی میں قیام امن کی جانب پیش رفت ہوگی ۔

    ارکان نے مطالبہ کیا اسرائیل اور فلسطین طویل عرصے سے جاری تنازع مزاکرات سے حل کریں۔

  • سندھ اسمبلی میں سندھ کی تقسیم کے خلاف قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں سندھ کی تقسیم کے خلاف قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں سندھ کی تقسیم کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلارضا کی زیرِصدارت ہوا، نشستوں کے معاملے پر اپوزیشن اراکین سندھ اسمبلی میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ ایم کیوایم نے کارکنوں کی گرفتاری پر سندھ اسمبلی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

    سندھ اسمبلی کا اجلاس نئی عمارت میں ہوا، نئی عمارت میں اپوزیشن کی سیٹوں پر تنازع شدت اختیار کرگیا اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنےلگا۔ اپوزیشن جماعتوں نے نئی عمارت میں سیٹیں الاٹ نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا۔

    ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے بارہا اصرار کے باوجود اپوزیشن اراکین خالی نشستوں پر بیٹھنے کے لئے تیار نہ ہوئےاور شدید ہنگامہ آرائی کی، حکومتی اراکین نے مرسوں مرسوں نشست نہ دیسوں کے نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن اراکین احتجاجا ڈپٹی اسپیکر کے سامنے ہی زمین پر بیٹھ گے، سیٹوں اور قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

    ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی اراکین نے سندھ کی تقسیم کےخلاف قرارداد ایوان میں پیش کی، جسے ایم کیو ایم اور اپوزیشن اراکین اسمبلی کی غیر موجودگی میں منظورکرلیا گیا ہے۔