Tag: قرارداد پیش

  • قومی اسمبلی کا اہم اجلاس : پہلگام واقعےاور بھارتی جنگی جنون کیخلاف قرارداد پیش ہونے کا امکان

    قومی اسمبلی کا اہم اجلاس : پہلگام واقعےاور بھارتی جنگی جنون کیخلاف قرارداد پیش ہونے کا امکان

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں پہلگام واقعے اور بھارتی جنگی جنون کیخلاف قرارداد پیش ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا ، اجلاس کا 38 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

    بھارتی جارحیت اور ریاستی سرحدپاردہشت گردی پر کھل کر بات کی جائے گی۔۔ حکومت کی طرف سے قومی بیانیہ اور پالیسی بھی وضع کی جائے گی، حکومت ایوان کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر اپنی حکمت عملی سے آگاہ کرے گی۔

    اجلاس میں پہلگام واقعےاور بھارتی جنگی جنون کیخلاف قرارداد پیش ہونے کا امکان ہے جبکہ بھارتی جارحیت اور ریاستی سرحدپاردہشت گردی پر کھل کر بات کی جائے گی

    حکومت کی طرف سے قومی بیانیہ اور پالیسی بھی وضع کی جائے گی اور حکومت ایوان کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر اپنی حکمت عملی سے آگاہ کرے گی۔

    ارکان کی تجاویز کی روشنی میں بیانیہ اور پالیسی تشکیل دی جائےگی جبکہ مختلف قوانین کے بل، کمیٹیوں کی رپورٹس ،صدر سے اظہار تشکر کی قرارداد پیش ہوگی۔

    یاد رہے وفاقی وزیراطلاعات اورڈی جی آئی ایس پی آرکی جانب سے گزشتہ روز قومی سلامتی پرسیاسی رہنماؤں کو اہم بریفنگ دی تھی۔

    پہلگام فالس فیلگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کے حالیہ اشتعال انگیز اور جارحانہ اقدامات پر قومی سلامتی کےامورزیرغورآئے تھے ، سیشن میں سیاسی جماعتوں کے رہنما بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی آئی ایس پی آرنےسیاسی رہنماؤں کوپاک فوج کی تیاریوں سےآگاہ کیا جبکہ وفاقی وزیراطلاعات نےسیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات اور ریاستی موقف سےآگاہ کیا۔

    بعد ازاں صدر آصف زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام پانچ بجے طلب کرلیا، پہلگام واقعے کے بعد کی صورتحال پرقومی اسمبلی میں بحث کی جائے گی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا دوہزار انیس میں بھارت کےدوجہازگرائے، پائلٹ کو چائےپلاکر واپس بھیجا۔ بھارت اگر دوبارہ ایسا کچھ کرے گا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارت کو دنیا کی طرف سے وہ رسپانس نہیں ملا جووہ چاہتا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کی تیاریاں شروع

    ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کی تیاریاں شروع

    واشنگٹن : ری پبلکنز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری مدت کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردیں، امریکا میں صدر کو تیسری بار منتخب کرنے کی قرارداد پیش کردی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کوئی بھی صدر دو بار سے زیادہ اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا اور دو بار صدر رہنے والے کو اگلا الیکشن لڑنے کی اجازت بھی نہیں ہے تاہم اب قانون میں ترمیم کی تیاری کی جارہی ہے تاکہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار بھی صدر منتخب کرنے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

    ایوان میں ترمیم کی قرارداد کانگریس مین اینڈی اوگلیس نے پیش کی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے خود کو انقلابی شخصیت ثابت کیا ہے اور وہ امریکا کو عظیم بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔،

    ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا مقصد پورا کرنے کیلئے ضروری وقت ملنا چاہیے، بائیسویں ترمیم کے ذریعہ عائد حدود پر نظرثانی ہونی چاہیے۔

    پیش کردہ ترمیم کے مطابق کسی فرد کو زیادہ سے زیادہ تین مدتوں کے لیے صدر کے عہدے پر فائز ہونے کی اجازت ہوگی جو امریکی آئین کی 22ویں ترمیم کے برعکس ہے کیونکہ امریکی آئین صدر کی مدت صدارت کو صرف دو مدتوں تک محدود کرتا ہے۔

    مذکورہ تجویز میں کچھ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں جیسا کہ وہ صدر جس نے مسلسل دو مدتیں خدمات انجام دی ہوں، اسے تیسری مدت کے لیے عہدہ سنبھالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اسی طرح کسی عبوری یا قائم مقام صدر جو دو سال سے زیادہ عرصے کے لیے عہدہ سنبھال چکا ہو اس کو بھی دو مدتوں سے زیادہ کے لیے صدر بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قرارداد کو ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت یا دو تہائی ریاستی مقننہ کے ذریعہ آئینی کنونشن کی ضرورت ہوگی۔

    مزید یہ کہ اسے تین چوتھائی ریاستوں کی توثیق بھی درکار ہوگی جبکہ ریپبلکنز کے پاس اس وقت سینیٹ میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے، جس کی وجہ سے اس ترمیم کی منظوری میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

  • اقوام متحدہ : امریکا کی اسرائیل کے حق میں قرارداد پیش

    اقوام متحدہ : امریکا کی اسرائیل کے حق میں قرارداد پیش

    واشنگٹن : امریکا نے اقوام متحدہ میں نئی قرارداد پیش کی ہے جس میں حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

    امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی ہے جس میں حماس کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق دینے پر زور دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے انتقامی حملوں کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے غیرقانونی راکٹ حملوں کو دستاویزی شکل دی گئی ہے جس میں بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، جنگی جرائم کے طور پر ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے انفرادی یا اجتماعی دفاع کا بنیادی حق حاصل ہے۔

    قرارداد میں اسرائیل کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رکن ریاست کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور خاص طور پر بین الاقوامی انسانی حقوق، پناہ گزینوں اور انسانی قانون کے تحت اپنی تمام ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔

    امریکا نے قرارداد کا مسودہ جاری کیا اور کونسل کے ارکان سے اپنے تاثرات پیش کرنے کی درخواست کی۔ عام فلسطینی شہریوں کا ذکر نہ کرتے ہوئے امریکی قرار داد کے مسودے میں شہری آبادی سمیت تمام پناہ کے متلاشیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

    قرارداد میں غزہ میں امدادی سامان کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ، مصر اور اردن سمیت دیگر ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ اس اہم اقدام میں امریکا کے ساتھ کھڑے ہوں۔ امریکی مسودے میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں کریں اور حماس کی مالی معاونت پر پابندی عائد کریں۔

    یاد رہے کہ امریکا کی قراردار پیش کرنے سے 2 روز قبل ہی برازیل کو غزہ میں امداد کی اجازت دینے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کی قرارداد کو مسترد کیا گیا تھا۔

    امریکا کی جانب سے بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی درخواست کر رہا ہے اورغزہ کی صورتحال کو تباہ کن قرار دے رہا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کہاکہ دو ہفتوں میں پہلی بار رفح کے راستے غزہ کی پٹی میں بھیجے جانے والے 20امدادی ٹرک ان 12 لاکھ فلسطینیوں کے لیے سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہیں، جو جنگ کے دوران غزہ میں محصور امداد کے منتظر ہیں۔

  • 23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    لاہور : اے آر وائی نیوز یوم پاکستان کے موقع پر ایک خصوصی پروگرام پیش کر رہا ہے، جس میں وطن کی محبت سے سرشار پاکستانی اپنے ملک کو سنوارنے کی قرارداد پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’ سرعام ‘‘ کے اینکر اور  سینئر صحافی اقرار الحسن یوم پاکستان کے موقع  پر ایک نئے  ولولے اور جوش و جذبے کے ساتھ مینار پاکستان لاہور میں خصوصی پروگرام کریں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ آج سے78قبل  ہمارے بزرگوں نے23مارچ 1923کو قرارداد پاکستان پیش کی تھی اور اس سال سر عام کی ٹیم پاکستان کو سنوارنے کی قرار داد پیش کرے گی۔

    انہوں نے تمام محب وطن پاکستانیو کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیے ملک کو سنوارنے کیلئے ہمارا ساتھ دیجئے، انہوں نے کہا کہ 23مارچ بروز جمعہ دوپہر تین بجے مینار پاکستان کے سائے تلے پاکستان اپنے ایک نئے عہد کی بنیاد رکھے گا۔

    ہم دنیا کو یہ دکھا دیں گے کہ ہم وہی قوم ہیں جس نے دنیا کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا تھا اور ہم آج بھی ایسا کر دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پروگرام سرعام کے اینکر اور سینئر صحافی اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ہمراہ شام کی تباہ کاریوں کے حقائق عالمی دنیا تک پہنچانے اور مسلمانوں کی مدد کے لیے شام کے جنگ زدہ علاقے میں پہنچے تھے، وہاں انہوں نے شامی فوج کی وحشیانہ بمباری سے یتیم اور زخمی ہونے والے بچوں کی داد رسی کی۔

    اس کے علاوہ اقرار الحسن گزشتہ برس میانمار میں ہونے والے فوجی آپریشن کی حقیقت دنیا کو دکھانے اور مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے برما بھی پہنچے تھے اور انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں، تاہم برما کی حکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو اصل حقائق کی کوریج کرنے پر ملک بدر کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    لاہور : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کےخلاف لاہور ہائیکورٹ بار میں قرارداد پیش کی گئی ہے جس کے بعد قرارداد پر ہائیکورٹ بار کا اجلاس 31 اگست کو ہوگا۔

     تفصیلات کے مطابق رائے خرم محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز بیان اور نئی افغان پالیسی کے بعد خطے میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہونے سے صورتحال نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔

    امریکہ افغانستان میں اپنی مسلسل ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر یہ کہہ کر ڈال رہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، حالانکہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں سے 90%کا تعلق افغانستان اور انڈیا سے آنے والے دہشت گردوں سے ہے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود اتحادی افواج اور افغان فورسز ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ افغانستان میں طالبان کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد امریکہ اس جنگ کا دائرہ پاکستان تک پھیلانے کی سازش کر رہا ہے تاکہ یہاں خانہ جنگی کا ماحول پیدا کر کے ملک میں عدم استحکام پیدا کیا جائے۔

    رائے خرم محمود ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 80ہزار شہری بشمول آرمڈ فورسز جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔

    سرد جنگ کے دوران جو امریکی ترجیحات تھیں ان میں بہت زیادہ تبدیلی آ چکی ہے، امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان اور وسط ایشیاء میں اپنے مفادات کیلئے بھارت کے ساتھ پارٹنر شپ کر چکے ہیں۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ارباب اختیار اپنے نااہل وزیر اعظم کا رونا رونے کی بجائے پاکستان کو درپیش گھمبیر صورتحال سے نکالنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائیں اور پاکستان کے شہریوں کو اعتماد میں لیں۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزارت خارجہ اپنے پاس رکھ کر نااہل ہونے کا ثبوت دیا ہے جس کی وجہ سے خارجہ پالیسی ناکام ہوئی اور پاکستان کو بہت نقصان ہوا۔

    قراداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کو سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائے اور کوئی قابل وزیر خارجہ منتخب کیا جائے۔

  • پنجاب اسمبلی میں آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد جمع

    پنجاب اسمبلی میں آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد جمع

    لاہور : کرپشن کیخلاف کامیاب اقدامات اور چھوٹو گینگ کیخلاف کامیاب آپریشن پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ہاک فوج، رینجرز اورپولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قراردادیں جمع کرا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد قاف لیگ کی رکن خدیجہ عمر کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے احتساب کا جو عمل اپنے ادارے سے شروع کیا ہے،وہ قابل تحسین ہے، اسے بلا تخصیص تمام اداروں میں لاگو کیا جانا چاہیئے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستانی عوام بدعنوانی کے خاتمے کیلئے جنرل راحیل شریف کے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر دعاگو ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہو تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں اقوام عالم میں ایک طاقت بن کر ابھرے۔

    چھوٹوگینگ کے خلاف کامیاب آپریشن پر فوج، رینجرز اور پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرارداد اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے جمع کرائی۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ چھوٹو گینگ سے تفتیش کے بعد اصل حقاٰئق سے قوم کو آگاہ کیا جائے، یہ بھی بتایا جائے کہ گینگ کی سرپرستی کون کرتا رہا۔

    چھوٹوگینگ کے سہولت کاروں کو بھی سامنے لایا جائے اور تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔

     

  • پنجاب اسمبلی، ن لیگ نے بھی الطاف حسین کے بیان کیخلاف قرارداد پیش کردی

    پنجاب اسمبلی، ن لیگ نے بھی الطاف حسین کے بیان کیخلاف قرارداد پیش کردی

    لاہور: سندھ اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی میں ن لیگ نے بھی الطاف حسین کے بیان کے خلاف قرارداد پیش کردی۔

    الطاف حسین کی جانب سے فوج کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف سندھ اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی قرارداد پیش کردی گئی۔

    پاک فوج کی حمایت میں مسلم لیگ ن بھی سامنے آگئی اور الطاف حسین کے بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی۔

    قرارداد میں مؤقف اختیار کیاگیا ہے کہ الطاف حسین کا مسلح افواج کیخلاف شرانگیز پروپیگنڈا کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان کے دفاع کیلئےافواج نے لازوال قربانیاں دیں ہیں، پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی پر الطاف حسین کے خلاف فوری طور پر قانونی کارروائی کی جانی چاہیئے۔

    پنجاب اسمبلی میں یہ قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن راحیلہ خادم حسین کی جانب سے جمع کرائی گئی، اس سے پہلے پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے بھی الطاف حسین کے خلاف قراردادیں جمع کروارکھی ہیں۔

  • صحافیوں پر تشدد، پیپلزپارٹی کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش

    صحافیوں پر تشدد، پیپلزپارٹی کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش

    اسلام آباد:  دھرنے کی کوریج دینے والے صحافیوں پر تشدد کے خلاف پیپلز پارٹی نے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی ۔

    اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے، سچائی پر مبنی دھرنوں کی صورت حال عوام تک پہنچانے کا صحافیوں کو بھی سزا ملی، صحافیوں کے حق میں پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے آواز بلند کی، پیپلز پارٹی نے صحافیوں پر تشدد کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ۔ ق

    رار داد کے متن میں پنجاب پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس نے صحافیوں پر تشدد کیا ہے، صحافیوں پر تشدد کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    قرار داد میں صحافیوں پر تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کرنے اورذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں بے نقاب کرنےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد سعید قاضی نے جمع کرائی، دھرنوں کی لائیو کوریج کی پاداش میں اے آروائی نیوز ، دنیا ٹی وی اور سماء نیوز چینل کے صحافیوں پر پولیس نے تشدد کیا۔