Tag: قرارداد

  • اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس قرارداد کو متفقہ طورپرمنظور کر لیا ہے جس میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے امداد کی ترسیل اور طبی بنیادوں پرانخلا کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے یہ قرار داد شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ کی جانب سے باغیوں کے زیرقبضہ شہر مشرقی غوطہ پرمسلسل ایک ہفتے سے جاری بمباری کے تناظر میں پیش کی گئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انہیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اس قرارداد کے منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر فضائی بمباری کی گئی۔


    شام میں ایک ہفتےسےبمباری جاری‘ جاں افراد کی تعداد 500 ہوگئی


    انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ کویت اور سویڈن کی جانب سے پیش کیے جانے والے مسودے میں اس قرارداد کے منظور کیے جانے کے 72 گھنٹوں بعد 30 دن کے لیے ملک بھر میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکو برطرف کیا جائے، پی ٹی آئی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد

    اسحاق ڈارکو برطرف کیا جائے، پی ٹی آئی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد

    کراچی /اسلام آباد : پی ٹی آئی کے ایم پی اے نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی، خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ ملزم وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹانے کے بعد گرفتار کرکے وطن واپس لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ملزم وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو عہدے سے برطرف کروانے کےلئے سرگرم ہوگئی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، وزیرخزانہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور گرفتار کرکے وطن واپس لایا جائے۔

    بعد ازاں خرم شیرزمان نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کو ہتھکڑیاں لگا کر پاکستان واپس لایا جائے۔

    علاوہ ازیں سینٹرل جیل سے پیپلز پارٹی کے اسیر رہنما اور رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کو اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آج بھی نہیں لایا گیا۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، نیب کی درخواست


    ذرائع کے مطابق شرجیل میمن کئی روزسے کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں، سینٹرل جیل میں قید پی پی رکن اسمبلی کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہو گئی جس پر جیل انتظامیہ نے ڈاکٹروں کو طلب کرلیا۔

    اسحا ق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر اراکین پالیمنٹ کا ردعمل

    دوسری جانب چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جانب سے وزیر خزانہ اسحا ق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری کے بعد اراکین پارلیمنٹ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اسحاق ڈار اب واپس نہیں آئینگے ان کو دوسرے مجرموں کی طرح انٹو پول سے رابطہ کرکے واپس لایا جائے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی میاں عتیق کا کہنا تھا کہ حکومت خود کو بچانے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ضرور ڈالے گی۔

  • روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام: مختلف اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں

    روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام: مختلف اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں

    اسلام آباد: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور لرزہ خیز مظام کے خلاف سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں جمع کروائی گئیں۔ قراردادوں میں اقوام متحدہ کے ذریعے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کروائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کر دی گئی۔ اقوام متحدہ کے ذریعے برما میں مظالم کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا کہ روہنگیا متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ متاثرین کو ہمسایہ ممالک میں داخلے کی اجازت دی جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے اسی نوعیت کی تحریک التوا سینیٹ میں بھی جمع کروائی۔


    سندھ اسمبلی

    روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف صوبہ سندھ کی اسمبلی میں 2 قراردادیں جمع کروائی گئیں جن میں سے ایک متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور دوسری پاکستان تحریک انصاف نے جمع کروائی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی گئی۔ اقوام متحدہ کے ذریعے برما میں مظالم کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    پاکستان تحریک انصاف نے بھی اپنی قرارداد میں برما کے مسلمانوں پر لرزہ خیز مظالم کی مذمت کی۔ قرارداد میں حکومت سے برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔


    پنجاب اسمبلی

    صوبہ پنجاب کی اسمبلی میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر لرزہ خیز ظلم کے خلاف قرارداد جمع کروائی۔

    مذمتی قرارداد تحریک انصاف کے شعیب صدیقی کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں برما کی حکومت کے خلاف اقوام متحدہ میں بھر پور آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔


    خیبر پختونخواہ اسمبلی

    صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں بھی روہنگیا مسلمانوں پر دردناک مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروائی گئی۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت سے برما کی مسلمانوں کی بھرپور مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان، او آئی سی اور سیکیورٹی کونسل میں برمی مظالم کے خلاف آواز اٹھائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پاکستان بھی ترک حکومت کے اقدمات کی تقلید کرے۔

    یاد رہے کہ ترکی نے بنگلہ دیش سے روہنگیا مسلمانوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ پناہ گزینوں کے تمام اخراجات ترک حکومت برداشت کرے گی۔


     

  • سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق 2 قراردادیں پیش کی گئیں جن میں سے ایک پیپلز پارٹی اور دوسری پاکستان تحریک انصاف نے پیش کی۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے قرارداد رکن اسمبلی خیر النسا مغل نے پیش کی۔ قرارداد پیش ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سعید غنی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے بعد نواز شریف کو ملک کے وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان نہیں رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ محترم نواز شریف ملک کی عزت بچانے کے لیے عہدہ چھوڑ دیں۔

    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف کارروائی کی سفارش

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ملک میں بحران آتا ہے وزیر داخلہ کی کمر میں تکلیف ہوجاتی ہے اور بحران ختم ہوتے ہی کمر کی تکلیف ٹھیک ہوجاتی ہے۔

    اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں اسی نوعیت کی ایک اور قرارداد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی پیش کی گئی تاہم اسے منظور نہیں کیا گیا۔

    قرارداد پیش کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کے استعفے کی قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں۔


  • ڈان لیکس کی رپورٹ قومی اسمبلی میں لائی جائے: پی ٹی آئی کی قرارداد

    ڈان لیکس کی رپورٹ قومی اسمبلی میں لائی جائے: پی ٹی آئی کی قرارداد

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ڈان لیکس کی رپورٹ کو قومی اسمبلی میں لانے کے لیے قرارداد جمع کروا دی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کو رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا پابند بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈان لیکس پر کمیشن کی رپورٹ کو ایوان میں پیش کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    رکن اسمبلی مراد سعید کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کو رپورٹ فوری طور پر ایوان میں پیش کرنے کا پابند بنایا جائے۔

    مراد سعید نے کہا کہ پارلیمان بالا دست ہے حکومت اپنے عمل سے یہ ثابت کرے۔ حکومتی رویے اور طرز عمل سے پارلیمان کی ساکھ متاثر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے جھوٹ بول کر ایوان کا تقدس مجروح کیا۔ قومی سلامتی سمیت ہر اہم معاملے پر پارلیمان کو اہمیت دینا ہوگی۔

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    رپورٹ کو پاک فوج نے مسترد کرتے ہوئے اسے نامکمل قرار دیا تھا۔

  • سلامتی کونسل میں شام کےخلاف قرارداد کوروس نےویٹوکردیا

    سلامتی کونسل میں شام کےخلاف قرارداد کوروس نےویٹوکردیا

    نیویارک :روس نےاقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں شام کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں پیش کی جانے والی اس قرارداد کے مسودے کو روس نے ویٹو کردیاجس میں گذشتہ ہفتے کے مبینہ کیمیائی حملے کی مذمت کی گئی تھی۔

    سیکیورٹی کونسل میں یہ قرارداد امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے پیش کی گئی تھی جنہوں نے روس کے ویٹو پر برہمی کا اظہار کیا۔

    اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں انسداد کیمیائی ہتھاروں کی تنظیم کی جانب سے تحقیقات کی حمایت کی گئی تھی۔اس قرارداد کے تحت شامی حکومت پر لازم ہوتا کہ وہ فوجی معلومات فراہم کرتی۔

    سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل اراکین ممالک میں شامل چین کےعلاوہ ایتھوپیا اور قزاقستان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔سکیورٹی کونسل میں 10 ممالک کے قرارداد کے حق میں جبکہ روس اور بولیویا نےقرار کے خلاف ووٹ دیا۔


    شام میں کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی


    یاد رہے کہ چار اپریل کو باغیوں کے قبضے میں علاقے شیخون میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں 70سےزائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


    بعدازاں امریکہ نےشامی حکومت کےخلاف کیمیائی حملے کے جواب میں شام پر60 ٹام ہاک کروزمیزائل داغےتھے۔


    امریکہ نےشام کے20فیصد طیارےتباہ کردیے‘ جیمزمیٹس


    واضح رہےکہ دو روز قبل امریکی وزیردفاع کا کہناتھاکہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کےحملوں کےجواب میں کیےگئےامریکی فضائی حملوں میں شام کے قابلِ استعمال طیاروں میں سے20 فیصد تباہ کر دیےگئے ہیں۔

  • میرےآنےتک حوصلہ بلندرکھو،ٹرمپ کااسرائیل کوپیغام

    میرےآنےتک حوصلہ بلندرکھو،ٹرمپ کااسرائیل کوپیغام

    واشنگٹن : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وہ کسی کو بھی اسرائیل کے ساتھ حقارت آمیزرویہ اختیار کرنے نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ میں لکھا ہے کہ میرےحلف سنبھالنے تک حوصلہ بلند رکھیں،انہوں نےکہاکہ وہ کسی کو بھی اسرائیل کے ساتھ حقارت آمیز رویہ اختیار کرنے نہیں دیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےمزیدلکھاکہ اسرائیل امریکہ کابہترین دوست ہے۔موجودہ حکومت نےاسرائیل سےدوستی کوکمزورکیا۔اورایران سےمعاہدہ اسرائیل سےدوری کی وجہ بنا۔

    مزید پڑھیں:سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد منظور

    یادرہےکہ گزشتہ ہفتےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کی جانب سے غربِ اردن میں غیر قانونی بستیوں کے قیام کے خلاف ایک قرارداد منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں: سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    واضح رہےکہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکہ نے ووٹ ڈالنے سے انکار کر دیاتھا۔تاہم امریکہ نے اس موقعے پر قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیاتھا۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور

    قومی اسمبلی اجلاس: ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے بھمبھر سیکٹر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے 7 جوانوں کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں حاجی عدیل، جہانگیر بدر اور نوید قمر کے والد سمیت گڈانی واقعہ میں جاں بحق افراد اور پاک فوج کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    اجلاس میں ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان جوانوں کی شہادت کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ایوان ایل او سی شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔

    مذمتی قرارداد وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے ایوان میں پیش کی

    اجلاس میں سیالکوٹ میں خواجہ سرا پر تشدد کا واقعہ بھی زیر بحث رہا۔ واقعہ پر محمود خان اچکزئی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ میں با اثر افراد نے ایک معصوم مخلوق کو نشانہ بنایا۔ ان پر طاقت کا استعمال کیا گیا جو نہ مردوں میں شمار ہوتے ہیں نہ خواتین میں۔

    اجلاس میں وزارت خارجہ نے گزشتہ 4 سال میں بیرونی ممالک میں مشنز پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمپنیز آرڈیننس 2016 پیش کیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کمپنیز آرڈیننس کی منظوری سے آف شور کمپنیوں سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔

    گڈانی شپ بریکنگ یارڈ حادثے پر پیپلز پارٹی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر حاصل بزنجو نے کہا کہ گڈانی حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہوچکی ہے۔ ملکی تاریخ میں ایسے واقعہ میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 15 لاکھ فی کس، زخمیوں کے لیے 1 لاکھ معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر شار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • خیبرپختونخوا اسمبلی میں پانامہ تحقیقات کی قرارداد منظور

    خیبرپختونخوا اسمبلی میں پانامہ تحقیقات کی قرارداد منظور

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی نے پانامہ لیکس کی فوری اور غیر جانبدار تحقیقات عدلیہ سے کروانے کی قرارداد اکثریت رائے کے ساتھ منظور کر لی گئی جبکہ مسلم لیگ ن نے قرارداد کی مخالفت کی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر محمد علی شاہ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے قرار داد پیش کی۔

    ایوان میں پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’’پاناما لیکس کی صورت میں دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا ہے ، اس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں‘‘۔

    پڑھیں:  نوازشریف کی موجودگی میں پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے، عمران خان

     قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہےکہ ’’اپوزیشن کی مشاورت سے ٹی او آرز تشکیل دیے جائیں اور عدلیہ سے پانامہ لیکس کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرنے کی سفارش کرے تاکہ ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کا احتساب کیا جاسکے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    ایوان میں رائے شماری کے دوران مسلم لیگ ن کے اراکین نے مخالفت کی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تاہم تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے اراکین نے قرارداد کی تائید کی جس کے بعد وہ منظور کرلی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:   پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے پی پی کا بھی جدوجہد کا اعلان

     دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک بار پھر وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’نوازشریف وزارتِ عظمیٰ کے منصب سے مستعفیٰ ہوں اور اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں تاکہ ملک سے کرپشن کی لعنت کو ختم کیا جاسکے‘‘۔

    انہوں نے احتساب نہ ہونے تک نوازشریف کو بطور وزیر اعظم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مسلم لیگ ن نوازشریف کی جگہ کسی اور کو وزیر اعظم کے عہدے پر نامزد کرے‘‘۔

  • نہ کشمیریوں نے اور نہ ہی پاکستانیوں نے ہمت ہاری ہے،صدرآزادکشمیر

    نہ کشمیریوں نے اور نہ ہی پاکستانیوں نے ہمت ہاری ہے،صدرآزادکشمیر

    اسلام آباد :آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ نہ کشمیریوں نے اور نہ ہی پاکستانیوں نے ہمت ہاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق دارالحکومت اسلام آباد میں آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے کشمیر ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ اڑی حملے اور ایل او سی پر کراس بارڈر فائرنگ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانا ہے۔

    صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام روزانہ ریفرنڈم کے ذریعے بھارتی قبضہ مسترد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    مسعود خان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا مصلحت کا شکار ہے،اس لیے خاموش ہے لیکن نہ تو کشمیریوں نے اور نہ ہی پاکستان نےہمت ہاری ہے۔

    مزید پڑھیں: ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ دنوں حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ’’ہماری چوتھی نسل خونریزی،جبر اور سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں رہ رہی ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کشمیر کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ رہے گا،فاروق حیدر

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم آزادکشمیرفاروق حیدرکا کہنا تھا کہ بھارت کبھی جنگ کی غلطی نہیں کرے گا کیونکہ جنگ کی قیمت کا بھارت کو بھی اندازہ ہے جبکہ کشمیرکبھی ہندوستان کا حصہ تھا اورنہ رہے گا۔