Tag: قرآن

  • پاکستان کی سویڈن اور ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت

    پاکستان کی سویڈن اور ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے سویڈن اور ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے سویڈن اور ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے اس طرح کے بڑھتے ہوئے واقعات کسی بھی مذہب کی تعلیمات کے خلاف ہیں، مذہبی نفرت سے آزادی اظہار کا دفاع نہیں ہوسکتا۔

    زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ دوسروں کے مذہبی عقائد کا احترام کرنا مشترکہ ذمہ داری ہے، ایسے اقدامات عالمی امن کے لیے خطرناک ہوں گے۔

  • قرآن سے آشنائی کا شوق، ایک ہفتے میں 1 لاکھ افراد کی  قرآن پارک آمد

    قرآن سے آشنائی کا شوق، ایک ہفتے میں 1 لاکھ افراد کی قرآن پارک آمد

    دبئی : دنیا کے پہلے عظیم الشان ’قرآن پارک‘ کا افتتاح ہونے کے بعد سے اب تک 1 لاکھ افراد نے دورہ کرکے قرآن پاک کے کرشمے اور واقعات سے متعلق آگاہی حاصل کرچکے ہی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی کے الخوانیج کے علاقے میں “قرآن پارک” کے نام سے دنیا کے پہلے عظیم الشان پارک کا گزشتہ ہفتے افتتاح کیا گیا تھا، پارک میں قرآن کریم میں بیان کئے گئے معجزات، درختوں اور پودوں سے متعلق آگاہی منفرد انداز میں فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دبئی میونسپلٹی نے 20 کروڑ درہم کی لاگت سے 64 ہیکٹرز کے رقبے پر تعمیر ہونے والے قرآن پارک کو 29 مارچ 2019 کو عوام کے لیے کھول دیا تھا۔

    قرآن پارک کے ڈائریکٹر جنرل داؤد الحجری کا کہنا ہے کہ منفرد پارک کا افتتاح برداشت کے سال(ایئر ٹو لنرنس) میں کیا ہے، دبئی میونسپلٹی کے مذکورہ پارک کو بنانے کا مقصد اسلامی ثقافت اور تہذیب کے قوانین بتانے اور سیکھانا ہے، اس پارک کے ثقافتی پہلو دیگر ثقافتوں بھی قریب لائیں گے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قرآن پارک میں داخلہ بلکل فری ہے تاہم سیاحوں کو معجزاتی سرنگ اور شیشے کے گھر میں جانے کےلیے 5 درہم ادا کرنے ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : دبئی میں دنیا کے پہلے عظیم الشان “قرآن پارک” کا افتتاح

    خیال رہے یہ پارک اپنی نوعیت کا پہلا پارک ہے، جس میں قرآن کے تقریباً تمام معجزات کے نمونے پیش کئے گئے ہیں ، اس پارک سے لوگوں کو قرآن مجید کو جاننے اور سمجھنے میں بے پناہ مدد ملے، یہ پارک 7.4 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

    قرآن میں 54 درختوں اور پودوں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں انار، زیتون، تربوز، کیلے، گندم ، پیاز ، املی، انگور، نیاز بو ، مکئی، گندم، ادرک، کددو اور دیگر شامل ہیں۔

  • پانچ قرآنی آیات جنہوں نے سائنسدانوں کو حیران کردیا

    پانچ قرآنی آیات جنہوں نے سائنسدانوں کو حیران کردیا

    آج کی جدید سائنس ایسے ایسے میدان سر کررہی ہے کہ عقل حیران رہ جاتی ہے ، آج انسانی ایجادات خلا کی وسعتوں کو چیرتے ہوئے نظامِ شمسی سے باہر نکل چکی ہیں اور بہت جلد ہی یہ انسان پڑوسی سیارے پر آباد ہونے کی تیاری کررہا ہے۔

    آج سے ایک صدی پہلے تک یہ سب خواب و خیال کی باتیں تھی اور اگر کوئی ایسے نظریات پیش کرتا تو اسے دیوانہ تصور کیا جاتا تھا، لیکن آج کی دنیا میں یہ سب حقیقت ہے۔

    سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب ایک صدی پہلے تک یہ سب دیوانگی سمجھا جارہا تھا تو آج سے چودہ سو سال قبل عرب کے صحرا میں ہمارے نبی ﷺ مدینے کی مسجد کے منبر سے افلاک کی وسعتوں کے بارے میں ایسی آیات مسلمانوں کو حفظ کرارہے تھے جن کے بارے میں صدیوں ابہام رہا اور اب انسانی ارتقاء کی اس جدید ترین صدی میں ان کی تصدیق ممکن ہوئی ہے۔

    یہاں ہم پیش کررہے ہیں کچھ ایسی آیات جو کہ کائنات کی وسعتوں پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کو بھی حیران کیے ہوئے ہیں۔


    جب کوئی نہیں جانتا تھا کہ چاند اور سورج ایک مقررہ حساب سے اپنا کام انجام دے رہیں تب سورہ رحمان کی آیت پانچ میں قرآن کہتا ہے

    [bs-quote quote=”والشمس والقمر بحسبان

    آفتاب اور مہتاب (مقررہ) حساب سے ہیں

    ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    سورہ رحمان کی آیت 19 اور 20میں خالق ِ کائنات زمیں پر موجود نمکین اور میٹھے پانی کے فرق کو بیا ن کرتا ہے۔

    [bs-quote quote=”مرج البحرین یلتقیان۔ بینھما برزخ لا یبغن

    اور اس نے دو دریا جاری کردیے جو آپس میں مل جاتے ہیں ۔ ان دونوں کے درمیان برزخ) ہے کہ اس سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    قدیم زمانے میں خیال کیا جاتا تھا کہ زمین ساکن ہے اور سورج اس کے گرد طواف کرتا ہے، ایک نظریہ یہ بھی تھا کہ سورج اپنی جگہ ساکن ہے ، لیکن قرآن نے دونوں نظریات سے ہٹ کر سورہ یس کی آیت نمبر 38 میں بیان کیا کہ

    [bs-quote quote=”والشمس تجری لمستقر لھا ۔ ذلک تقدیر العزیز العلیم

    اور سورج کے لئے جو مقررہ راہ ہے وہ اسی پر چلتا رہتا ہے یہ ہے مقرر کردہ غالب، باعلم اللہ تعالٰی کا” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    آج سائنس داں جانتے ہیں کہ سورج جسے ساکن تصور کیا جاتا ہے درحقیقت اپنے پورے نظامِ شمسی اور اس سے بڑھ کر یہ پوری کہکشاں ایک نامعلوم سمت میں رواں دواں ہے۔

    آج سے14 سو سال قبل جب عرب میں اسلام ، محمد عربی ﷺ کے زیر سایہ نمو پارہا تھا ، اس زمانے کے ماہرینِ فلکیات سمجھتے تھے کہ چاند ، سورج اور ستارے درحقیقت آسمان میں لٹکے ہوئے چراغ ہیں اور اپنی جگہ ساکن ہیں لیکن قرآن نے سورہ یس کی آیت نمبر 40 میں انکشاف کیا کہ

    [bs-quote quote=”لا الشمس ینبغی لھا ان تدرک القمر والا اللیل سابق النھار۔ وکل فی فلک یسبحون

    نہ آفتاب کی یہ مجال ہے کہ چاند کو پکڑے اور نہ رات دن پر آگے بڑھ جانے والی ہے اور سب کے سب آسمان میں تیرتے پھرتے ہیں ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    آسمان کے لیے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ اپنی جگہ پر جامد ہے لیکن جب جدید سائنس نے انسان کو اس آسمان یعنی خلا کی وسعتوں تک رسائی دی تو انکشاف ہوا کہ یہ مسلسل پھیل رہی ہے، اس امر کو اللہ قرآن کی سورہ الذریات کی آیت نمبر 47 میں کچھ یوں بیان کرتا ہے کہ

    [bs-quote quote=”والسما بنینا ہا باید وانالموسعون

    اس آسمان کو ہم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا ہے اور ہم اسے مسلسل پھیلاتے چلے جارہے ہیں” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]


    یقیناً بحیثیتِ مسلم ہمارے لیے یہ امر قابلِ ا فتخار ہے کہ آج جو کچھ سائنس دریافت کررہی ہے اس کے اشارے ہمیں قرآن نے 14 صدیوں قبل ہی دے دیے تھے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ امر بھی ہمارے لیے قابلِ غور ہے کہ یہ قرآن ہمارے لیے ہی نازل کیا گیا تھا۔ ہمارے رب نے اسے انسانی زندگی کا مکمل ضابطہ حیات قرار دے کر ہم سے کہا تھا کہ اس ( قرآن ) میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔

    کیا ہی اچھا ہو کہ ہم محض غیر مسلموں کی دریافتوں کو قرآن سے سند عطا کرنے کے بجائے خود آگے بڑھیں اور علم و تحقیق کی دنیا میں ایسے ایسے کام کرجائیں کہ دنیا قرآن کا مطالعہ کرکے ایک دوسرے سے کہیں،  کہ دیکھو! مسلمانوں کو ان کے رب نے جو نشانی قرآن میں بتائی تھی وہ انہوں نے دریافت کر ڈالی ہے۔

    آج کی دنیا علم و فن کی دنیا ہے، تیز رفتار سائنسی ترقی کی دنیا ہے اگر ہم نے اس میدان کی جانب توجہ نہیں دی تو کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارا حشر بھی ویسا ہی ہو، جیسا کہ ہم سے اگلوں کا ہوا اور ان کے قصے بھی اسی قرآن میں ہمیں کھول کھول کر بیان کیے گئے ہیں کہ ہم ہدایت حاصل کرسکیں۔