Tag: قرضہ

  • حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ

    حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ایک سال میں 11 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر مقامی قرضوں کا حجم ڈیڑھ سو کھرب سے زائد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے لیے گئے غیر ملکی قرضوں میں اضافہ تو ایک طرف رہا، مقامی قرضے بھی ریکارڈ سطح پر آگئے۔

    اعداد وشمار کے مطابق حکومت کا مقامی بینکوں سے لیا گیا قرضہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہوگیا۔ جولائی 2017 کے اختتام تک مقامی قرضوں کا حجم 154 کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    صرف جولائی 2017 میں مقامی قرضوں میں 540 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق حکومت کے مقامی قرضوں میں سے 50 فیصد سے زائد طویل المدتی قرضے ہیں۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق مقامی بینکوں کے حکومت کو قرضہ دینے سے کاروبار اور عوام کے لیے قرضوں کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔ ملک پر واجب الادا قرضوں میں اضافے نے ملکی معیشت کے بارے میں خدشات میں اضافہ کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک، آئی ایم ایف میں مذاکرات کا دورآج سےدبئی میں شروع ہورہاہے

    پاک، آئی ایم ایف میں مذاکرات کا دورآج سےدبئی میں شروع ہورہاہے

    دبئی : پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کا دورآج سےدبئی میں شروع ہورہاہے، مذاکرات میں رواں مالی سال کی تیسری سہماہی کامعاشی جائزہ لیاجائے گا۔

    وزارت خزانہ زرائع کےمطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف کو تیسری سہماہی اور محصولات وصولی پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔

    ایف بی آر کے سربراہ طارق باجوہ آٹھ مئی تک مذاکرات میں شریک ہونے کیلئے دبئی جائیں گے، ایف بی آر چیئر میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عالمی مالیاتی دارے کو بریفنگ دیئں گے۔

    مذاکرات کے اختتام پر آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے جس کے بعد اہم اعلانات متوقع ہیں۔

  • پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات آج سے ہونگے

    پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات آج سے ہونگے

    دبئی : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سے ہورہا ہے، مذاکرات کے اختتام پر پچپن کروڑ ڈالر قرض کی قسط ملنے کی توقع ہے،.

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں آج سے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان چھٹے جائزہ مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے۔جس میں پاکستان کو پچپن کروڑ ڈالر قرض کی قسط ملنے کا امکان ہے۔

    حکومت پاکستان نے پیشگی اقدامات کرتے ہوئے بجلی کی قیمت میں کمی روک دی  ، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا اوروزیر خزانہ آئی ایم ایف کو خوش کرنے والی تمام چیزوں کے ساتھ دبئی پہنچ گئے۔

    دبئی میں آج سے پالیسی لیول مذاکرات شروع ہورہے ہیں جس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے وفد کی سربراہی جیفری فرنک کررہے ہیں۔ مذاکرات میں جولائی سے دسمبرتک معاشی کارکردگی پرغور کیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان بیشتر معاشی اہداف پورے کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں تکینکی مذاکرات ہوئے جس میں وزارت پانی وبجلی اور ، وزارت خزانہ حکام بھی شامل رہے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیابی کی صورت میں پچپن کروڑ ڈالر قرض کی قسط ملنے کی توقع ہے۔

  • حکومت نے موٹروے ٹواورجناح ائیرپورٹ گروی رکھوادیئے

    حکومت نے موٹروے ٹواورجناح ائیرپورٹ گروی رکھوادیئے

    اسلام آباد : صکوک بانڈز فروخت کرکے قرضہ لینے کیلئے موٹروے ٹو اور جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ گروی رکھوادیئے گئے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ انٹرنیشنل اسلامک بانڈمارکیٹ میں صکوک بانڈز فروخت کرکےحکومت نے ایک ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کیا۔

    باخبر ذرائع کے مطابق صکوک بانڈزکےذریعےیہ قرض لینےکیلئےحکومت نےلاہور تا اسلام آباد 375کلو میٹرطویل موٹروے ٹوکوگروی رکھوایا۔

    ادھراسٹیٹ بینک کےمطابق جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی کوبھی گروی رکھوا دیاگیا ہے۔ذرائع کےمطابق پاکستان کی مارکیٹ میں فروخت شدہ صکوک بانڈزکیلئےموٹروے ٹوپہلے ہی گروی تھا تاہم مقامی صکوک بانڈز ہولڈرز کو نیا اثاثہ گروی رکھنےکیلئے راضی کیاگیا اور اس طرح مقامی صکوک بانڈزکیلئےموٹروے ٹوکی جگہ کراچی کا ائیرپورٹ گروی رکھوادیاگیا۔

    اس سلسلےمیں دس نومبر کواسٹیٹ بینک میں ہونے والےصکوک بانڈز ہولڈرزکے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی۔ وفاقی سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نےاے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتےہوئےخبرکی تصدیق کی۔

    اُن کاکہنا تھاکہ موٹروے ٹو اور جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ مساوی قیمت کےہیں،حکومت اثاثہ بدلنا چاہ رہی تھی۔جبکہ عالمی سطح پرصکوک بانڈکی ضمانت کیلئےموٹروے ٹو گروی رکھنا تھا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کل شروع ہونگے

    پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کل شروع ہونگے

    دبئی: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیاں مذاکرات کا درو کل سے دبئی میں شروع ہورہے ہیں۔

    وزارت خزانہ زرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ایک ارب دس کروڑ ڈالر قرض کی قسط کیلئے مذاکرات کل سے شروع ہونگے،ملاقات میں گزشتہ معاشی جائزے کے زیرالتوء ایشوز پر بات چیت کی جائے گی، گزشتہ مذاکرات میں پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری نہیں کی تھیں جس کے باعث قرض کی قسط جاری نہیں کی گئی تھی، آئی ایم ایف نے پاکستان پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیلئے کہا تھا جو کہ موجودہ سیاسی صورت حال میں ممکن نہیں تھا۔

  • وزارت خزانہ کا پی آئی اے کو قرضہ دینے سے انکار

    وزارت خزانہ کا پی آئی اے کو قرضہ دینے سے انکار

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے پاکستان کی قومی ایئرلائن کو پندرہ ارب روپے قرضہ دینے سے انکار کردیا ہے اور قومی ایئرلائن پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پہلے اپنی کارکردگی کو ٹھیک کریں۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق ایم ڈی پی آئی اے شاہ نواز رحمان نے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ انہیں دو ماہ کے اخراجات کیلئے پندرہ ارب روپے کی اشد ضرورت ہے جن میں بینکوں کو مارک اپ اورلیز پر حاصل کیے گئے طیاروں کا کرایہ بھی ادا کرنا ہے ، چار ارب روپے ماہانہ بینکوں کے مارک اپ اور کرائے پر چلا جاتا ہے ۔

    جس پروزارت خزانہ نے قومی ایئر لائن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے شعبہ مارکیٹنگ کی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور اپنے روینیو میں اضافہ کے ساتھ اپنی پروازوں کے شیڈول میں بھی بہتری لائے تاکہ مسافروں کو بہتر سفری سہولت فراہم ہوسکے۔

    وزارت خزانہ نے بھی ایم ڈی پی آئی اے سے کہا کہ اتنی رقم قرضہ نہیں دے سکتے قومی ایئرلائن پر پہلے ہی واجبات ہیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغازکل سےدبئی میں شروع ہوگا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغازکل سےدبئی میں شروع ہوگا

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کادور کل سے دبئی میں شروع ہوگا، مذاکرات میں گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہہ ماہی کا معاشی جائزہ لیا جائے گا، سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے،زرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی سبسڈی پر اعتراضات اٹھائے جانے کا امکان ہے، رواں مالی سال حکومت نے بجٹ میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اس کا اطلاق تاحال نہیں ہوسکا،قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے پر بھی آئی ایم ایف اعتراض کر سکتا ہے۔