Tag: قرضے

  • ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ

    ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ

    اسلام آباد: حکومت کی ناقص پالیسی اسٹیٹمنٹ کے باعث ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ حکومت نے اعتراف کیا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں گزشتہ سال ہوش ربا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرضوں کا حجم زرمبادلہ آمدنی سے 120 فیصد زائد ہے جبکہ زر مبادلہ ذخائر کے مقابلے میں ان کا حجم 290 فیصد زائد ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار ہیں۔ غیر ملکی قرضوں میں اضافے کی شرح 3 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    اسی طرح ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے بھی ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ صرف ہورہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی‘ اسد عمر

    زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی‘ اسد عمر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی جبکہ 3ہفتے پہلے ہی حکومت نے ڈھائی ارب ڈالرکا قرضہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ تاریخ کا سب سےبڑا کشکول بھی موجودہ دورحکومت میں چھوٹا پڑگیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 3 ہفتے پہلے ہی حکومت نے ڈھائی ارب ڈالرکا قرضہ لیا تھا، حکومت قرض کا ایک ارب ڈالرخرچ بھی کرچکی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر میں مزید 20کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ نئی معاشی ٹیم کو ملک کواسحاق ڈار، نواز شریف کی پالیسیوں سے بچانا ہے، حکومت ڈھائی ارب ڈالر کے بعد مزید قرضے بھی لے گی۔

     

    یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لیے گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    اسلام آباد : سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے جبکہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا۔

    یہ بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے۔

    مذکورہ قرضے پرانے قرضوں کی ادائیگی، زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے، مختلف منصوبوں کی تکمیل اور معاشی استحکام کا تاثر دینے کی غرض سے حاصل کئے گئے تھے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ جولائی2013سے جون2017 تک لئے جانے والے35ارب ڈالر کے قرضوں میں سے سترہ ارب ڈالر پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کئے گئےجو ایک ریکارڈ ہے۔

    اس دوران غیر ملکی قرضوں میں تیس فیصد اضافہ ہوا جبکہ صرف ایک سال میں دس ارب ڈالر سے زیادہ قرضہ لے کر ملک کی ستر سالہ تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کے ساتھ ہی کئی سیاستدانوں کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سر فہرست ہیں۔

    اس عرصے میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا جو ایک اور ریکارڈ ہے، سابق وزیر خزانہ نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • چین نے یمن کے 100 کروڑ کے قرضے معاف کردیئے

    چین نے یمن کے 100 کروڑ کے قرضے معاف کردیئے

    بیجنگ : چین نے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے دوام کے لیے یمن کے 100 کروڑ ڈالر کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کردیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق چین کی جانب سے اس فیصلے کا اعلان چینی سفیر اور یمنی ڈپٹی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کیا گیا جسے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بعد دونوں حکومتوں کی جانب سے دستخط کیئے جائیں گے.

    غیر ملکی خبر رساں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور بھی زیر بحث لائے گئے اس موقع پر یمن کے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ عبدالملک الکیلففی نے یمن پر چین کے قرضے سے متعلق امور اور حکومت کی مالی و معاشی حالات پر تبادلہ خیال کیا.

    یمن میں چین کے سفیر ٹیان فائی نے کہا کہ ساتھ چین اور یمن کے درمیان مضبوط باہمی تعلقات ہیں اور چین اپنے دوست ملک کو مشکل کے وقت تنہا نہیں چھوڑ سکتا اس لیے چینی حکومت نے یمن کے 100 کروڑ کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے لیے اگلے ہفتے ایک معاہدہ ضبط تحریر کیا جائے گا.

    چین حکومت کے اس قدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن اورچین کے مابین دیرینہ اور دوستانہ تعلقات ہیں جو ہر گذرتے روز کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں یہی وجہ ہے کہ چین اس مشکل گھڑی میں بھی ہمارے ساتھ کھڑا ہے.

  • وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے3 ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی

    وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے3 ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی

    اسلام آباد : ملک پر قرضوں کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوگیا ، وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے تین ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی۔

    حکومت کی جانب سے مزید قرضے لینے کا سلسلہ جاری وساری ہے، وزارت خزانہ زرائع کے مطابق نئے قرض کیلئے تین ارب ڈالر کے سکوک اور یورو بانڈز جاری کئے جائیں گے، پاکستان پہلی بار تیس سال مدت کا یورو بانڈز جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس ٹرانزیکشن کیلئے حکومت نے مالیاتی اداروں اور بینکوں پر مشتمل کنسورشیم کا بھی انتخاب کر لیا ہے ۔

    بانڈز کیلئے برطانیہ ،امریکہ ، دبئی، ، سنگاپور ، اور ہانگ کانگ میں روڈ شو کئے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ غیر ملکی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے لئے منافع پر ٹیکس ، انکم ٹیکس ، ڈیویڈنڈ ٹیکسس میں مراعات بھی شامل ہیں۔

    موجودہ حکومت نے اب تک مجموعی طور پر پینتیس ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : حکومت نے 45کروڑ ڈالر کے مزید قرضے لے لئے


    اس سے قبل حکومت نے مزید پینتالیس کروڑ ڈالر کے قرض لئے تھے، یہ قرضے کریڈٹ سوئس بینک سے حاصل کئے گئے ، کنسورشیم میں پاکستانی بینکس بھی شامل تھے۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں بھی قرضوں کا حصول سرفہرست تھا اور حکومت نے مالی مشکلات میں اضافہ کے بعد غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40 سے50کروڑڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یال رہے کہ نواز لیگ کے ساڑھے چار سال دورمیں غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں پینتس ارب ڈالر کااضافہ ہواہے۔

    عالمی بینک نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو مالی خسارہ دور کرنے کیلئے اکتیس ارب ڈالر درکارہونگے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجارتی اورجاری خسارہ پوراکرنے کیلئے 20سے21 ارب ڈالر درکار ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی زرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے، تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • گزشتہ 6 ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے اضافہ

    گزشتہ 6 ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے اضافہ

    اسلام آباد: توانائی کے شعبہ میں زیر گردش قرضوں کا حجم 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا۔ گزشتہ چھ ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں زیر گردش قرضوں کا حجم 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا۔

    پیپکو ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں سرکلر ڈیٹ کا حجم 6 سو 85 ارب روپے تک تھا جو کہ اب بڑھ کر 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ جانا ہے۔

    وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ 8 سو ارب میں سے 4 سو ارب کے پرانے واجبات ہیں۔ سرکلر ڈیٹ کی یہ رقم پاور ہولڈنگ کمپنی اور تقسیم کار کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں جمع ہے۔

    حیران کن بات یہ ہے کہ گزشتہ 2 برسوں سے وصولیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹیکنکل اور لائن لاسز میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔

    سرکلر ڈیٹ کو اتارنے کے لیے حکومت کا انحصار قرضوں، بانڈز اور ٹرم فنانس سرٹیفیکٹ پر ہے۔ ان قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد سرکلر ڈیٹ کا حجم مزید بڑھ جائے گا۔


  • کرپشن نے پاکستان کوابترحالت میں پہنچا دیا‘ عمران خان

    کرپشن نے پاکستان کوابترحالت میں پہنچا دیا‘ عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کاکہناہےکہ انتہا درجے کی بدانتطامی اورکرپشن نے پاکستان کوابترحالت میں پہنچا دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے پیغام میں کہاکہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار وزیراعظم کے لیے منی لانڈرنگ کا اعتراف کرچکے ہیں۔حکومت منی لانڈرنگ پر کیسے قابو پائے گی؟۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ ملک بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ملک زیرگردش قرضوں کےجال میں پھنس گیا ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روز ’انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول اسٹریٹجی کے نام سے شائع ہونے والی امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ کو ایسے طریقہ کار کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے جس کے ذریعے ملزمان قانونی کاروبار کو استعمال کرکے اپنے غیرقانونی ذرائع کو تحفظ دیتے ہیں۔

    واضح رہےکہ امریکی محمکہ خارجہ کی رپورٹ کےمطابق ایسے ہی طریقوں کے ذریعے پاکستان کو بھی سالانہ 10 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔

  • بینک خیبرپختونخوا میں قرضے دینے کی سرگرمیوں میں تیزی لائیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    بینک خیبرپختونخوا میں قرضے دینے کی سرگرمیوں میں تیزی لائیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک کے گورنر نے پشاور میں بینکوں کے سی ای اوز اور چیمبر آف کامرس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔

    انہوں نے یہ بات آج پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں میں خیبرپختونخوا کے چیمبرز آف کامرس/کارروباری برادری، ایف پی سی سی آئی اور بینکوں کے صدور کے ساتھ خیبر پختونخوا میں قرضوں میں توسیع پر منعقد ہونے والے بات چیت کے ایک اہم سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے بینکوں کی اعلیٰ سطح کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ صوبہ خیبرپختونخوا کے بدلتے ہوئے کاروباری حالات کو تسلیم کریں اور انہیں صوبے میں اپنے قرضوں میں توسیع اور تجارت میں سہولت دینے کی دیگر سرگرمیوں کی رفتار میں تیزی لانی چاہیے۔

    گورنر نے کہا کہ ہماری بینکاری کی صنعت نہ صرف فنڈز کی فراہمی بلکہ دیگر بینکاری خدمات کے ذریعے بھی معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ خدمات و مصنوعات کے معیار میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی ناسازگار صورتحال نے گذشتہ ایک دہائی کے دوران پورے معاشی ماحول پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس ماحول نے فطری طور پر مالی اداروں کو مجبور کیا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں قرضے دیتے وقت انتہائی احتیاط سے کام لیں۔ علاوہ ازیں، بڑے پیمانے کی صنعتوں کے فقدان، کم آبادی کے حامل شہری مراکزاور فنانسنگ کی کم طلب صوبے میں قرضوں کے فروغ میں رکاوٹ بنی رہی ہے۔

    کاروباری برادری کے ایک نمائندے کی جانب سے ظاہر کیے گئے خدشے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہاں کوئی ریڈ زون موجود ہےاور انہوں نے بینکوں کو ایسے کسی بھی امتیاز سے محتاط رہنے پر زور دیا۔ ایڈوائزی کمیٹیوں کو دوبارہ فعال بنانے کے مطالبے پر انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ انہیں دوبارہ فعال کریں اور ان کے اجلاسوں کا باقاعدگی سے انعقاد یقینی بنائیں۔

    خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے خیبرپختونخوا کے کاروباری افراد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ذاتی اکائونٹس کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی ایسا کرنا چاہیے۔

    خیبرپختونخوا چیمبر آف کامرس کے صدر ذوالفقار علی خان نے فورم کو کاروباری برادری کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ کاروباری برادری کے دیگر نمائندوں نے بھی انہیں درپیش مسائل کے بارے میں آگاہی دی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرئوف عالم نے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے سے پیدا ہونےو الے مواقع کی نشاندہی کی۔ گورنر نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اہل ایرانی بینکوں کے ساتھ روابط اور سوئفٹ کوڈ (SWIFT code ) کو جتنا جلد ممکن ہو سکے بحال کریں تا کہ دونوں برادر پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت میں سہولت مل سکے۔

    قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک نے صبح میں خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جس میں بینکاری سرگرمیوں، مالی شمولیت (Financial Inclusion) کو بڑھانے کے مختلف طریقوں اور کاروباری برادری کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان کے ساتھ اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا سے بھی ملاقات کی۔