Tag: قرض کی ادائیگی

  • پاکستان نے تیسری سہ ماہی میں 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کا بیرونی قرض اور سود ادا کردیا

    پاکستان نے تیسری سہ ماہی میں 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کا بیرونی قرض اور سود ادا کردیا

    کراچی : پاکستان نے تیسری سہ ماہی میں 3.8 ارب ڈالر کا بیرونی قرض اور سود ادا کر دیا، جس میں ایک ارب 34 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے حکومت کی جانب سے قرض کی ادائیگی کے اعدادو شمار جاری کردیئے۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ رواں مالی سال حکومت نے مجموعی طور پر 11 ارب 46 کروڑ 60 لاکھ ڈالرکا قرض ادا کیا، سات ارب سینتالیس کروڑ ڈالراصل رقم جبکہ تین ارب ننانوے کروڑ ڈالر سود کی مد میں ادا کیے گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پہلی سہ ماہی حکومت نے دو ارب تیرہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر قرض اور ایک ارب چونتیس کروڑ تیس لاکھ ڈالر سود ادا کیا۔

    اعدادو شمار کے مطابق دوسری سہ ماہی میں چار ارب سترہ کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر اصل قرض اورایک ارب انتالیس کروڑ ڈالرسود ۔ جبکہ تیسری سہ ماہی میں تین ارب اسی کروڑ ڈالر قرض اور ایک ارب چھبیس کروڑتین لاکھ ڈالرسود ادا کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے رواں مالی سال پاکستان کو تقریبا چھبیس ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے بارہ ارب تیس کروڑ ڈالر قرض رول اوور کرانے کا یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ رواں مالی سال میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر چودہ ارب ڈالر تک ہونے کی توقع ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    مالیاتی شعبے کا خیال ہے کہ پاکستان نے کامیابی سے اپنے قرضوں کو بحال کرنے کا انتظام کیا ہے، اور وہ مالی سال 25-2024 کے آخر تک بیرونی سروسنگ کے ہدف تک پہنچ جائے گا۔

  • بڑی خبر، شرح سود کم ہونے کی وجہ سے قرض کی ادائیگی کا حجم 1500 ارب روپے کم ہو گیا

    بڑی خبر، شرح سود کم ہونے کی وجہ سے قرض کی ادائیگی کا حجم 1500 ارب روپے کم ہو گیا

    اسلام آباد: ذرائع وزارت خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ شرح سود کم ہونے کی وجہ سے قرض کی ادائیگی کا حجم کم ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں، بجٹ کے لیے مشاورتی اجلاس میں آئی ایم ایف کے قرض کی ادائیگی کا حجم تیار کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ میں سود کی ادائیگیوں کے لیے 8 ہزار 2 سو ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 15 سو ارب روپے کم مختص کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق شرح سود میں کمی کا فائدہ نظر آنے لگا ہے، شرح سود میں کمی کے باعث آئندہ بجٹ کے لیے قرض کی ادائیگی کا حجم کم ہو گیا ہے، آئندہ بجٹ میں 8200 ارب روپے ملکی و غیر ملکی قرضوں پر سود کے لیے استعمال ہوں گے۔


    پاک فوج نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے 25 اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز مار گرائے


    شرح سود میں کمی کے باعث آئندہ مالی سال کے لیے سود ادائیگیوں میں 1500 ارب روپے کمی ہوئی، قرضوں پر سود ادائیگیوں کی مد میں آئندہ مالی سال تقریبا 16 فی صد کم اخراجات ہوں گے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق جاری بجٹ 295 روپے فی ڈالر ریٹ اور پالیسی ریٹ 20.5 فی صد کی سطح پر تھا، اور قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کے لیے 9 ہزار 7 سو ارب روپے مختص کیے گئے تھے، جب کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ تقریبا 290 ارب روپے فی ڈالر ریٹ پر بنایا جائے گا۔

  • قرض کی ادائیگی :  متحدہ عرب امارات کے بعد جاپان نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    قرض کی ادائیگی : متحدہ عرب امارات کے بعد جاپان نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    لاہور : متحدہ عرب امارات کے بعد جاپان نے بھی پاکستان کو دیے قرض کی مدت میں توسیع کردی، توسیع 31 دسمبر 2024 تک کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے پنجاب ٹرانسمیشن اور گرڈ اسٹیشنز منصوبے کیلئے دیے قرض کی مدت میں توسیع کردی۔

    جاپان نےدیےقرض کی مدت میں 31 دسمبر 2024 تک توسیع دی اور جاپان فراہم کردہ قرض کی بقیہ رقم سیلاب متاثرہ علاقوں میں خرچ کرنے پر رضا مند ہوگیا ہے۔

    جائیکا اور پاکستانی وزارت اقتصادی امور نے قرض کی مدت میں توسیع کے معاہدے پر دستخط کئے۔

    یاد رہے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد زاید النہیان نے 2 ارب ڈالر کے موجودہ قرض میں کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کی تھی جبکہ ایک ارب ڈالر کے اضافی قرضہ دینے کا اعلان کیا تھا.

  • قرض کی ادائیگی: پیرس کلب کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

    قرض کی ادائیگی: پیرس کلب کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

    پیرس: پیرس کلب نے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مہلت دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو باضابطہ طور پر ان ممالک میں شامل کر لیا گیا ہے جو قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرسکتے ہیں۔قرضوں کی ادائیگی میں مہلت جی 20 قرض ریلیف ڈیل کے تحت ممکن ہوئی ہے۔

    پیرس کلب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یکم مئی سے 31 دسمبر 2020 تک پاکستان کا قرض موخر کر دیا گیا ہے، سہولت سے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکےگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کا قرض موخر کیاگیا،جی 20 ممالک بھی قرضوں کو موخرکرنے کی توثیق کرچکے ہیں۔

    جی 20 گروپ اور فرانسیسی وزارت خزانہ کی معاونت سے کام کرنے والے پیرس کلب نے رواں سال اپریل میں 77 غریب ترین ممالک کی جانب سے رواں سال قرض کی ادائیگیوں کو روکنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تاکہ وہ ممالک کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کرسکیں۔

    پیرس کلب کے مطابق تازہ ترین معاہدے کے تحت 12 ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکے گا۔قرضوں میں ریلیف کے حوالے سے کل 30 ممالک نے درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں پاکستان نے جی 20 ممالک سے مزید کسی قسم کے مراعاتی قرض نہ لینے کی یقین دہانی کے ساتھ قرض کی ادائیگی میں ریلیف کی دخواست کی تھی۔

  • نواز لیگ حکومت میں قرض کی ادائیگیوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا

    نواز لیگ حکومت میں قرض کی ادائیگیوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں گذشتہ تین سالوں کے دوران قرض کی ادائیگیوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہی، سینیٹرسلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں سالانہ 1.4 کھرب ڈالر قرض ادائیگیوں پر استعمال ہورہے تھے جو اب 1.59 کھرب تک پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی آدھی سے زیادہ خط غربت سے نیچے زندگی گذاررہی ہے ۔اورآدھے سے زیادہ بجٹ صرف قرض کی ادائیگیوں پراستعمال ہورہا ہے۔

    سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ عام آدمی پر ہر مہینے پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں اضافے کے ذریعے مزید ٹیکس لگا دیئے جاتے ہیں۔

    مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے ٹیکس نظام میں بنیادی اصلاحات کی جائیں تاکہ کسی صوبے کو اس پر اعتراض نہ ہو۔