Tag: قرض

  • ’کویت: قرض حاصل کرنے کا آسان طریقہ؟‘

    ’کویت: قرض حاصل کرنے کا آسان طریقہ؟‘

    دنیا کے کسی بھی ملک میں اگر آپ کو قرض چاہئے تو ہر ملک کی اس حوالے سے الگ الگ پالیسیاں اور طریقہ کار ہوتا ہے، اگر آپ کویت میں مقیم ایکسپیٹ ہیں اور آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو کویت کے بینک سے قرض مل جائے تو آپ کو مندرجہ بالا ضوابط جاننا ضروری ہیں۔

    کویت میں قرض حاصل کرنے کے لئے ضروری شرائط کو سمجھنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں، تاہم یہاں ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ آپ کو مملکت میں آسانی سے قرض حاصل کرنے کا طریقہ کار سمجھ میں آجائے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت میں مقیم وہ افراد جو قرض حاصل کرنے کے متمنی ہیں ان کے لئے عام اقسام کے بینک قرضوں کا ایک جائزہ یہاں موجود ہے۔

    کویت میں شخصی قرض: شخصی قرضیں ورسٹائل ہیں اور ان کا استعمال طبی اخراجات، سفر یا قرض کی ادائیگی کی طرح مختلف مقاصد کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ عام طور پر ان کے ساتھ مسابقتی فائدہ دینے والی سودر اشتراکی شرائط اور لین دین کی مدتیں ہوتی ہیں۔

    کویت میں ہوم لونز (مورگیجز): ہوم لونز افراد اور خاندانوں کو رہائشی جائیداد خریدنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ کویتی بینکس مختلف پسندیدہ پرسنل پسندیدہ سودر اور مختلف مرضیوں کے لئے اقسام کے ساتھ مورگیجز کی پیشکش کرتے ہیں۔

    کویت میں کار لونز: کار لونز افراد کو نئی یا پرانی گاڑیوں کی خریداری کرنے کے لئے مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔ قرض لینے والے افراد کو مقرر کردہ سودر اشتراک اور آسان ادائیگی شیڈول سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

    ٹیکنالوجی اور انوویشن:انٹرپرینر اپنے کاروبار کی مسابقتی حالت میں رہنے اور اپنی کاروبار کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے تازہ ترین ٹیکنالوجی اور انوویشنی حلوں میں سرمایہ کرسکتے ہیں۔

    مسابقتی سودر اشتراک: کویتی بینکس بزنس لونز پر مسابقتی سودر اشتراک پیش کرتے ہیں، جس سے انٹرپرینر موفقیت کے امکانات پر پہنچنے کے لئے فنڈس حاصل کرسکتے ہیں۔

    تخصیص شدہ مالی مدد کے حل:کویت کے بینکس تخصیص شدہ مالی مدد کے حل فراہم کرتے ہیں تاکہ مخصوص کاروباری ضروریات کو پورا کیا جا سکے، چاہے وہ اشیاء کی فنانس، تجارتی فنانس، یا توسیعی قرضیں ہوں۔

    ریگولیٹری کمیپلائنس: انٹرپرینر بینکس کی ریگولیٹری مطالبات کی پیشکش کرنے اور ان کے کاروبار کے لئے قانونی پابندیوں کو پورا کرنے میں بینکس کی مدد سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    مالی استحکام: بینک قرضوں کا رسمی طور پر حصول مالی استحکام فراہم کر سکتے ہیں، انٹرپرینر کو مالی چیلنجوں کو برداشت کرنے اور ترقی کے مواقع کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتے ہیں۔

    کویت میں بزنس لونز: بزنس لونز کاروباری منصوبوں کو شروع کرنے یا بڑھانے کے لئے اہم ہیں۔ کویتی بینکس کاروبار کی بڑھتی ہوئی بھروسے مند بنانے کے لئے ورکنگ کیپیٹل لونز اور اشیائی فنانس کی طرح بزنس لونز فراہم کرتے ہیں۔

    کویت میں ایجوکیشن لونز: ایجوکیشن لونز طلباء اور ان کے خاندانوں کو داخلے کی تعلیم کی لاگتوں کو ڈھانپنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، داخلے ملکی ہو یا بیرون ملک کی۔ عام طور پر ان میں مفت ضوابط اور مقابلہ کرنے والی سودر اشتراکی شرائط شامل ہوتی ہیں۔

  • آئی ایم ایف اجلاس، پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی فراہمی کی منظوری کا امکان

    آئی ایم ایف اجلاس، پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی فراہمی کی منظوری کا امکان

    اسلام آباد: آئی ایم ایف اجلاس میں آج پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی فراہمی کی منظوری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آج ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں جرمنی اور پاکستان کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کلینڈر میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے، تاہم پاکستان کے لیے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں خصوصی جائزہ لیا جائے گا۔

    بورڈ پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی فراہمی کی منظوری دے سکتا ہے، بورڈ کی منظوری کے بعد 2 سے 3 دن میں 1.2 ارب ڈالر پاکستان کو منتقل ہو سکتے ہیں۔

  • پاکستان نے چین کا 1 ارب ڈالر قرض ادا کر دیا، زرمبادلہ ذخائر خطرناک حد تک کم

    پاکستان نے چین کا 1 ارب ڈالر قرض ادا کر دیا، زرمبادلہ ذخائر خطرناک حد تک کم

    اسلام آباد: پاکستان نے چین کا 1 ارب ڈالر قرض ادا کر دیا جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر کم ہوگئے، موڈیز کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چین کا 1 ارب ڈالر قرضہ ادا کر دیا ہے، قرض کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے بھی نیچے آگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحٰق ڈار اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل میٹنگ جاری ہے، بجٹ کے بعد وزیر خزانہ کا نیتھن پورٹر سے پہلی بار رابطہ ہوا ہے۔

    ورچوئل رابطے میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی، آئی ایم ایف کے خدشات دور کرنے کے لیے میٹنگز کا ایک اور دور ہوگا۔

    موڈیز کے تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 6.7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پروگرام دوبارہ شروع ہوتا نظر نہیں آرہا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کا پروگرام جون تک مکمل نہیں کر سکے گا، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام جاری رکھنے کی آخری کوشش کر رہا ہے، پاکستان کے لیے 2 ارب ڈالر فنانسنگ گیپ اور ایکسچینج ریٹ بڑی رکاوٹ ہیں۔

  • آئی ایم ایف قرض پروگرام مکمل ہوئے بغیر ختم ہونے کا امکان

    آئی ایم ایف قرض پروگرام مکمل ہوئے بغیر ختم ہونے کا امکان

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتایا ہے کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام مکمل ہوئے بغیر ختم ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نویں اقتصادی جائزہ کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم ہو جانے کا امکان ہے کیوں کہ آئی ایم ایف کی پاکستان سے قرض پروگرام کی معیاد 30 جون تک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بجٹ سے قبل آئی ایم ایف سے نواں اقتصادی جائزہ ہر صورت میں مکمل کرنے کی تیاریاں کررہی ہے، نواں اقتصادی جائزہ مکمل ہونے سے حکومت کو معاشی سطح پر درپیش چیلنجز میں کمی ہوگی۔

    ذرائع کا بتایا ہے کہ وزارت خزانہ حکام بجٹ تجاویز پر آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، آئی ایم ایف سے دسویں اور گیارہویں اقتصادی جائزہ کیلئے وقت نہیں ہوگا، اس سے قبل ہی قرض پروگرام کا وقت ختم ہو جائے گا۔

    حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موجودہ قرض معاہدہ کی معیاد 30 جون ہے، موجودہ قرض پروگرام کی معیاد بڑھانے پر آئی ایم ایف سے تاحال کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

  • پاکستان میں خلائی سینٹر کی تعمیر، چین قرض دے گا

    پاکستان میں خلائی سینٹر کی تعمیر، چین قرض دے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں خلائی سینٹر بنائے جانے کے منصوبے کے لیے چین نے ایک ارب یو آن (چین کرنسی) قرض دینے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے پاکستان اسپیس سینٹر منصوبے کے لیے 1 ارب یو آن قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ نے منصوبے کے لیے قرض کے معاہدے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لی گئی۔

    پاکستان نے اسپیس سینٹر منصوبے کے لیے چین سے رعایتی قرض کی درخواست کی تھی، قرض پر سالانہ 2 فیصد سود جبکہ ون ٹائم مینجمنٹ فیس 0.25 فیصد ہوگی۔

    منصوبے کے لیے قرض پر سالانہ 0.2 فیصد کمٹمنٹ چارجز ہوں گے۔

  • علی زیدی اس شخص سے کبھی نہیں ملے جس نے 18 کروڑ قرض دینے کا دعویٰ کیا، بھائی عمار زیدی

    علی زیدی اس شخص سے کبھی نہیں ملے جس نے 18 کروڑ قرض دینے کا دعویٰ کیا، بھائی عمار زیدی

    پی ٹی آئی سندھ کے صدروسابق وفاقی وزیرعلی زیدی کے بھائی عمارزیدی نے کہا ہے کہ علی زیدی اس شخص سےکبھی نہیں ملے جس نے 18 کروڑ قرض دینےکا دعویٰ کی۔ 

    پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی کے بھائی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ علی زیدی کے پاس پاکستان میں کبھی بھی 16.75 کروڑکی کوئی جائیدادنہیں رہی۔  

    عمار زیدی نے ٹوئٹ میں لکھا کہ جو مدعی 18 کروڑ روپے کا قرضہ لینےکا دعویٰ کرتا ہے وہ ٹیکس فائلرنہیں ہے۔ 

    بھائی علی زیدی کا کہنا تھا کہ اس شخص کے پاس لین دین کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے، اس جعلی ٹرانزیکشن کی تاریخ پرعلی زیدی پاکستان میں موجودنہیں تھے

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قائم پی ٹی آئی دفتر سے گرفتار کیا گیا تھا، انہیں ایک سال پرانے فراڈ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔

  • مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے قرض منظور

    مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے قرض منظور

    اسلام آباد: سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے 240 ملین ڈالر پاکستان کو دے گا، قابل تجدید توانائی سے چلنے والا مہمند ڈیم منصوبہ 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے جس کے تحت سعودی فنڈ برائے ترقی نے مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 240 ملین ڈالر قرض منظور کرلیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رقم مہمند ملٹی پرپز ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی فنڈ برائے ترقی نے فراہم کی ہے۔

    وزارت اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ معاہدے نے پائیدار ترقی کے لیے دو طرفہ شراکت داری کو مضبوط کیا ہے، 240 ملین ڈالر کے قرض سے توانائی کی حفاظت کو فروغ ملے گا۔

    وزارت کے مطابق قابل تجدید توانائی سے چلنے والا مہمند ڈیم منصوبہ 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا، مہمند ڈیم منصوبہ پائیدار زراعت کو فروغ اور نئی زمین کی آبپاشی کو قابل بنایا جائے گا۔

  • چین سے 70 کروڑ ڈالر کا قرضہ منظور

    چین سے 70 کروڑ ڈالر کا قرضہ منظور

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے چین سے 700 ملین (70 کروڑ) ڈالر ملنے کا مژدہ سنا دیا، رقم آئندہ ہفتے اسٹیٹ بینک کو موصول ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ چینی ترقیاتی بینک کے بورڈ نے پاکستان کو 700 ملین (70کروڑ) ڈالر کی منظوری دے دی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ضابطے کے مطابق چین کے ترقیاتی بینک کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چین سے آئندہ ہفتے اسٹیٹ بینک کو رقم موصول ہونے کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک میں رقم جمع ہونے سے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

  • آئی ایم ایف نے بنگلادیش کو 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کا قرض دے دیا

    واشنگٹن: آئی ایم ایف نے بنگلادیش کو 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کا قرض دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 4.7 ارب ڈالر کا قرض حاصل کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے معاشی بحران کے پیش نظر گزشتہ برس جنوبی ایشیا کے تین ممالک کی طرف سے قرض لینے کی درخواستوں میں سے بنگلادیش کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے 4.7 ارب ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بنگلادیش کو آئی ایم ایف کے توسیعی قرض سہولت کے تحت تقریباً 3.3 ارب ڈالر دیے جائیں گے، جس میں سے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف بورڈ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے فنڈ کے تحت ایک ارب 40 کروڑ ڈالر دینے کی بھی منظوری دے دی ہے، ایشیا میں بنگلادیش یہ رقم حاصل کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ قرضے کو معاشی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا، اور بنگلادیش میں اصلاحاتی ایجنڈا آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔

    اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل آئی ایم ایف کی طرف سے قرض کی یہ منظوری وزیر اعظم شیخ حسینہ کی کامیابی سمجھی جا رہی ہے، کیوں کہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا تھا، ٹکہ کی قدر گر رہی تھی اور زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی آ رہی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس بنگلادیش نے اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کی کوشش میں ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 2 ارب ڈالر کا قرض لیا تھا۔

    ادھر پاکستان اور سری لنکا کو بھی شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود بھی آئی ایم ایف کی طرف سے دونوں ممالک کو قرض کی منظوری نہیں دی جا رہی۔

  • کراچی: قرض دیے جانے والے 85 کروڑ روپے کی ریکوری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قرض کی مد میں دیے جانے والے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے کمرشل بینکنگ سرکل کراچی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مبینہ قرض دہندگان نے ستمبر میں رقم کی واپسی کے لیے معاہدہ کیا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ نجی بینک کی جانب سے رقم قرض کی مد میں دی گئی تھی۔