Tag: قرض

  • پاکستان کے لیے 23 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    پاکستان کے لیے 23 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی، رقم سے شکار پور ۔ راجن پور سیکشن کو منصوبے کے تحت 2 لین سے 4 لین کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے جانے والے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ قرض 222 کلو میٹر قومی شاہراہ این 55 شکار پور ۔ راجن پور کی اپ گریڈیشن کے لیے ہے۔

    اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ شکار پور ۔ راجن پور سیکشن کو منصوبے کے تحت 2 لین سے 4 لین کیا جائے گا، این 55 کی اپ گریڈیشن سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کوریڈور کے تحت ہوگی۔

    خیال رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اس سے قبل پاکستان کے لیے 500 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے چکا ہے، اس قرض سے پاکستان کرونا ویکسین کا حصول ممکن بنائے گا۔

    قرض کی اس رقم کو صحت سے متعلق سہولیات بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

  • کرونا ویکسین، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی

    کرونا ویکسین، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 500 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی منظوری دے دی، 500 ملین ڈالر قرض سے پاکستان کرونا ویکسین کا حصول ممکن بنائے گا۔

    قرض کی اس رقم کو صحت سے متعلق سہولیات بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث معاشی تنزلی کی وجہ سے پاکستان کو جولائی سے دسمبر 2021 کے آخری مرحلے کے تحت عالمی قرض ریلیف ملنے کا بھی امکان ہے، جی 20 ممالک سے 3 ارب 78 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قرض ریلیف مل سکتا ہے، قرض ریلیف کا یہ تیسرا مرحلہ ہوگا۔

    پاکستان نے مئی سے دسمبر 2020 کے پہلے مرحلے کے تحت قرض ریلیف حاصل کیا تھا، پہلے مرحلے میں 1 ارب 60 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل کیا گیا تھا، جنوری سے جون 2021 کے دوسرے مرحلے کے تحت قرض ریلیف ملا، دوسرے مرحلے میں 1 ارب 12 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل ہوا تھا۔

  • پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    بیجنگ: ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی، نئے قرضے کی منظوری کے بعد پاکستان کے لیے اے آئی آئی بی کی مجموعی معاونت 75 کروڑ ڈالرز ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی، قرض کی منظوری کرونا وائرس سے متاثر معیشت کی بحالی کے لیے دی گئی ہے۔

    منظور کیا جانے والا 25 کروڑ ڈالر قرضہ حکومت پاکستان کو رائز پروگرام کے تحت فراہم کیا جائے گا، نئے قرضے کی منظوری کے بعد اے آئی آئی بی کی مجموعی معاونت 75 کروڑ ڈالرز ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرونا وائرس کے معیشت پر اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا کہ موجودہ صورتحال میں زرمبادلہ کے ذخائر گھٹ سکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق لاک ڈاؤن سے فیکٹروں اور کاروباروی طبقے کا کیش فلو متاثر ہوا، یہی صورتحال جاری رہی تو کمپنیوں کا دیوالیہ نکل سکتا ہے، کمپنیاں دیوالیہ ہونے سے بینکوں کی آمدنی متاثر ہوگی جبکہ کاروبار بند ہونے سے بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے معاشی ترقی کی شرح اور بجٹ متاثر ہوگا، عوام کی قوت خرید کم ہونے سے جی ڈی پی متاثر ہوگی اور کمپنیوں کی آمدنی میں کمی سے بے روزگاری بڑھے گی۔

  • 9 لاکھ صارفین کے قرضے ری شیڈول کردیے گئے

    9 لاکھ صارفین کے قرضے ری شیڈول کردیے گئے

    کراچی: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کا کہنا ہے کہ قرض دہندگان نے نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنیوں سے 17 ارب قرض لے رکھا ہے، 9 لاکھ صارفین کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کا کہنا ہے کہ نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنیوں کے 9 لاکھ صارفین کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی گئی ہے۔

    ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنیوں کو قرض دہندگان کی سہولت کے لیے کہا تھا، 31 مئی تک 9 لاکھ 32 ہزار 862 افراد اور مائیکرو انٹر پرائزز نے ریلیف حاصل کیا۔

    ایس ای سی پی کے مطابق قرض دہندگان نے نان بینکنگ مائیکرو فنانس کمپنیوں سے 17 ارب قرض لے رکھا ہے، قرض دہندگان کو 13.1 ارب روپے کی اصل ادائیگی مؤخر کر کے سہولت ملی۔

    ایس ای سی پی کا مزید کہنا ہے کہ 4 این بی ایم ایف سیز کے ذریعے 3.9 ارب کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی گئی، 1 لاکھ 35 ہزار 968 قرض دہندگان سہولت سے مستفید ہوئے۔

  • قرضے کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نیا دور 3 فروری سے شروع ہوگا

    قرضے کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نیا دور 3 فروری سے شروع ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 6 ارب ڈالر کے قرضے کی اگلی قسط کے سلسلے میں پاکستان، آئی ایم ایف مذاکرات کا نیا دور 3 فروری سے شروع ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قرضے کی اگلی قسط کے سلسلے میں مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا جائزہ وفد 2 فروری کو پاکستان پہنچےگا، ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان اور مالیاتی ادارے کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کا آغاز تین فروری سے ہوگا۔

    آئی ایم ایف وفد حکومتی معاشی ٹیم سے بھی ملاقاتیں کرے گا، خیال رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2 اقساط میں 1.44 ارب ڈالر مل چکے ہیں، جب کہ 450 ملین ڈالر کی تیسری قسط کے لیے بات چیت ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا جائزہ وفد مذاکرات میں پاکستانی معیشت کے سہ ماہی جائزے کے لیے آ رہا ہے، اس دورے کے دوران وفد مختلف وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کئی اصلاحاتی اقدامات کیے گئے، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک

    خیال رہے کہ حکومت پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کئی اصلاحاتی اقدامات کر چکی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ قرضوں کے معاملات ٹھیک کیے جائیں، اس سلسلے میں کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے گئے جن کے مثبت اثرات سامنے آئے۔

  • 4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ 2015 سے 2019 تک 4 سالوں کے درمیان 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی اداروں سے لیے گئے قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئی۔

    وزارت خزانہ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 31 جولائی 2015 سے 31 جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 11 ارب 79 کروڑ کا قرض لیا گیا، بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے 13 ارب 80 کروڑ کا قرض لیا گیا، ملک میں زر مبادلہ ذخائر 18 ارب 8 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے امور اقتصادیات حماد اظہر نے سینیٹ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ مالی خسارہ 1922 ارب روپے تک پہنچ گیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بجلی رعایتی پالیسی اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے، 9 ماہ میں حکومت نے 35 ارب سے زائد مالیت کے قرضے لیے۔

  • آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔

    پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے، پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔

    ڈائریکٹر کمیونی کیشن کے مطابق ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

  • حالیہ بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے: اسٹیٹ بینک

    حالیہ بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں حالیہ ہونے والی بین الاقوامی سرمایہ کاری کو پاکستان پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی قرضہ مارکیٹ میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے مضمرات کے بارے میں کئی غلط فہمیاں ہیں، طویل عرصے سے جاری بین الاقوامی سرمایہ کاری اور حالیہ ہونے والی سرمایہ کاری میں فرق ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کی ایکویٹی منڈیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، اسے پورٹ فولیو سرمایہ کاری کہا جاتا ہے، یہ سرمایہ کار ہماری مالی منڈیوں میں سرمایہ لاتے اور نکالتے رہتے ہیں جس سے پاکستانی معیشت کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔

    اسٹیٹ بینک ترجمان کے مطابق دوسری طرف حال ہی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے حکومت پاکستان کے جاری کردہ قرضہ آلات میں سرمایہ کاری شروع کر دی ہے، جو پاکستان پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے، جیسا کہ آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک اور ریٹنگ ایجنسیوں سمیت بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے بھی تصدیق کی ہے کہ ہمارے اصلاحاتی پروگرام کے نتایج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے حکومتی سیکورٹیز میں سرمایہ کاری سے مقامی مارکیٹ میں گہرائی لانے میں مدد ملتی ہے، جب کہ نجی شعبے کے لیے رقوم کی فراہمی کے سلسلے میں بھی بینکوں کو مدد ملتی ہے، دوسری طرف اس سرمایہ کاری سے منسلک خطرات بھی محدود ہیں۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے اہداف پورے کر لیے: جیری رائس

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے اہداف پورے کر لیے: جیری رائس

    واشنگٹن: آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، پروگرام آن ٹریک ہے۔

    آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے پاکستان پر بیان دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دیا جا رہا ہے، پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے۔

    جیری رائس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات کر لیے ہیں اور اہداف پورے کیے گئے، پاکستان کو معاشی اصلاحات کے لیے چھ ارب ڈالر فراہم کیے جا رہے ہیں، اس سلسلہ میں فنڈ کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستانی معیشت کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ’آئی ایم ایف نے 450 ملین ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی‘

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پروگرام آن ٹریک ہے اور اگلی قسط کے بارے میں اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے، تاہم حتمی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ 19 دسمبر پاکستان کے پہلے جائزے پر بات کرے گا اور قسط کے اجرا کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    ڈائریکٹر کمیونی کیشن نے کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں 1.3 ارب ڈالر قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، مذکورہ قرض توانائی کے شعبے اور مالی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدہ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی موجودگی میں طے پایا۔

    معاہدے کے تحت قرض کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ معاہدے کے تحت 2 پروگراموں پر کام کیا جائے گا۔

    قرض کا مقصد زر مبادلہ کی شرح کو بہتر بنانا ہے۔ 300 ملین ڈالر توانائی کے شعبے کی اصلاحات اور مالی استحکام کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ مذکورہ رقم سے شروع کیے جانے والے منصوبوں سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی۔

    اس سے قبل بھی ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے چکا ہے۔ یہ رقم سندھ اور پنجاب میں ثانوی تعلیم کی سہولتوں کے لیے استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں 1461 ارب قرض لیا جس کے بعد ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم 33247.9 ارب ہوگیا ہے۔

    ستمبر 2018 سے ستمبر 2019 تک 5730 ارب قرض لیا جاچکا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2019 تک حکومت کا مقامی قرض 22649 ارب روپے ہے، ستمبر 2019 تک ملکی بیرونی قرض 10598 ارب روپے ہے۔