Tag: قرنطینہ

  • چین نے غیر ملکیوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا

    بیجنگ: چین نے غیر ملکیوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    بیجنگ سے چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کرنے کی پابندی 8 جنوری سے ختم ہو جائے گی۔

    چین کی جانب سے اپنی سرحدیں کھولنے کی جانب یہ ایک بڑا قدم ہے، جو 2020 کے اوائل سے بڑے پیمانے پر بند ہیں، ہیلتھ اتھارٹی نے پیر کو بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا ہے کیوں‌ کہ کرونا وائرس کی شدت اب بہت کم رہ گئی ہے اور یہ سانس کے ایک عام انفیکشن میں بدل رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 4 روز سے کووِڈ کے باعث چین میں کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی، تاہم بیجنگ اور شنگھائی میں کیسز کی تعداد میں اضافے کے باعث اسپتال بھر گئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ چین میں کرونا کیسزکی تعداد 25 کروڑ تک جا پہنچی ہے۔

    واضح رہے کہ سرحدیں بند کرنے سے لے کر بار بار لاک ڈاؤن تک تین سال کے سخت ترین اقدامات نے چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، اور پچھلے ماہ پابندیوں سے مایوس ہو کر عوام نے مظاہرے شروع کیے۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد مریض قرنطینہ میں

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد مریض قرنطینہ میں

    اسلام آباد: ملک بھر میں اس وقت کرونا وائرس کے 63 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ 3 ہزار سے زائد قرنطینہ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے زیر علاج اور قرنطینہ مریضوں کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں، ملک بھر میں کرونا وائرس کے 3 ہزار 333 مریض قرنطینہ میں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے 18 سو 13، پنجاب میں 11 سو 55، پختونخواہ میں 107 اور بلوچستان میں 6 مریض قرنطینہ میں ہیں۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 240، آزاد کشمیر میں 10 اور گلگت بلتستان میں 2 مریض قرنطینہ میں ہیں۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے 63 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، پختونخواہ میں 21، پنجاب میں 18، سندھ میں 16 اور اسلام آباد میں 8 مریض زیر علاج ہیں، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کرونا وائرس کا کوئی مریض زیر علاج نہیں۔

    اس وقت صرف صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کا ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہے، ملک بھر میں 43 مریض ہائی فلو اور 14 لو فلو آکسیجن پر زیر علاج ہیں۔

  • قرنطینہ میں موجود شخص ہوٹل کی چوتھی منزل سے کیسے فرار ہوا؟

    قرنطینہ میں موجود شخص ہوٹل کی چوتھی منزل سے کیسے فرار ہوا؟

    کینبرا: آسٹریلیا میں ایک شخص ہوٹل کی چوتھی منزل سے چادروں کو آپس میں باندھ کر نیچا اترا اور قرنطینہ سے فرار ہوگیا، تاہم پولیس نے کچھ گھنٹوں بعد اسے گرفتار کرلیا۔

    آسٹریلیا کے شہر پرتھ آنے والے مذکورہ شہری کو ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا، مذکورہ شہری برسبین سے آیا تھا۔

    کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر آسٹریلیا میں ایک سے دوسری ریاست میں سفر پر بھی فی الحال پابندی عائد ہے لہٰذا مذکورہ شخص کو شہر میں داخل ہونے نہیں دیا گیا اور اسے 48 گھنٹوں کے اندر واپس جانے کا کہا گیا۔

    اس دوران اس مدت کے لیے اسے ہوٹل میں قرنطینہ کے لیے بھیج دیا گیا۔

    تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے بستر کی چادروں کو جوڑ کر رسی بنائی اور اس کی مدد سے چوتھی منزل سے نیچے اتر کر فرار ہوگیا۔

    پولیس نے 8 گھنٹوں بعد اسے گرفتار کرلیا، پولیس نے ملزم کی شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ اس کی عمر 39 سال ہے اور اس کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا میں نہ صرف اندرون ملک سفر بلکہ بیرون ملک سے آنے والے افراد پر بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول میں ہے۔

  • کویت: ممنوعہ ممالک کے مسافروں کے لیے بڑی خوش خبری

    کویت: ممنوعہ ممالک کے مسافروں کے لیے بڑی خوش خبری

    کویت سٹی: ممنوعہ ممالک سے کویت آنے کے لیے غیر ملکیوں کو کسی تیسرے ملک میں 14 دن گزارنے سے استثنیٰ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی حکام نے کہا ہے کہ ویکسینیشن کرنے والے تارکین وطن براہ راست سفر کر کے اب کویت آ سکتے ہیں، قرنطینہ کے لیے کسی تیسرے ملک میں رکنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    کویت کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے روزنامہ القبس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم اگست سے ممنوعہ ممالک سے واپس آنے والے ویکسینیٹڈ تارکینِ وطن پر ملک میں داخلے سے قبل کسی تیسرے ملک میں دو ہفتے گزارنے کا قانون اب لاگو نہیں ہوگا۔

    کویت میں نئی پابندی عائد

    حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ قانون ماضی کے فیصلوں کا حصہ ہے، تاہم اب تارکین وطن براہ راست پروازوں سے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں، تاہم ملک میں داخلے سے قبل تارکین وطن کو کویت میں منظور شدہ ویکسینز میں سے کوئی بھی ایک لینی ہوگی۔

    دیگر طے شدہ شرائط کے مطابق کویت میں آمد سے قبل غیر ملکی 72 گھنٹے قبل کی پی سی آر منفی رپورٹ پیش کریں گے، تاہم کویت میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن کو آمد کے بعد گھریلو قرنطینہ کی مدت پوری کرنی ہوگی۔

    گھریلو قرنطینہ کے دوران دوسرا پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا، جس کا نتیجہ منفی آنے کی صورت میں گھریلو قرنطینہ ختم ہو جائے گا۔

    کویت وزرا کونسل اس سلسلے میں بھی جلد فیصلہ کرے گی کہ ملک میں گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے کے لیے آنے والے خاندانوں میں چھوٹے بچوں کو ویکسینیشن سے مستثنیٰ کیا جائے یا ویکسین کی شرط لازمی قرار دی جائے۔

  • سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو خوشخبری سنائی ہے کہ کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوموار 7 جون سے اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ سیاح اب عرب امارات سے اسپین کا قرنطینہ فری سفر کرسکتے ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہوگی کہ انہوں نے سفر پر روانہ ہونے کی تاریخ سے دو ہفتے قبل مکمل ویکسین لگوا رکھی ہو۔

    اس کے علاوہ ان کے پاس ویکسین لگوانے کا سرٹیفیکیٹ ہونا چاہیئے اور اس پر یہ اندراج ہونا چاہیئے کہ حامل ہٰذا نے یورپی میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) یا عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی فہرست میں شامل ویکسینز میں سے کوئی ایک ویکسین لگوا رکھی ہے۔

    ان میں فائزر، ایسٹرا زینیکا اور سائنو فارم کی ویکسینز شامل ہیں لیکن ان کے علاوہ مزید بھی منظورشدہ ویکسینز ہوسکتی ہیں۔

    جن لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہ لگوائی ہو،انہیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور یہ اسپین میں آمد سے 48 گھنٹے قبل ہونا چاہیئے۔

    6 سال سے کم عمر جن بچوں کو ابھی ویکسین نہیں لگی لیکن ان کے والدین یا سرپرستوں کو ویکسین کے دونوں انجیکشن لگ چکے ہیں تو وہ بھی اسپین کے سفرپر جا سکتے ہیں، البتہ 6 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو اسپین پہنچنے پر پی سی آر کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    اسپین جانے والے تمام مسافروں کو اپنی آمد سے قبل آن لائن ہیلتھ کنٹرول کا فارم پر کر کے جمع کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ مختلف ممالک میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر کووِڈ 19 سے بچاؤ کے لیے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، عرب امارات کے مکین اب الامارات ائیر لائنز کی پروازوں کے ذریعے دنیا کے 19 ملکوں کے 30 شہروں میں جا سکتے ہیں۔

    اماراتی حکومت کے بیان کے مطابق اس وقت الامارات ائیر لائنز کی ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کے لیے ہفتے میں 5 اور بارسلونا کے لیے 4 پروازیں چلائی جارہی ہیں، مستقبل قریب میں مانگ بڑھنے کی صورت میں مزید پروازیں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔

  • جاپان: قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے متعلق اہم فیصلہ

    جاپان: قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے متعلق اہم فیصلہ

    ٹوکیو: جاپان میں قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے نام سامنے لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق وزارت صحت نے قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے نام سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جاپانی قرنطینہ قانون کے تحت غیر ممالک سے آنے والے تمام افراد پر داخلے کے بعد 14 روز از خود قرنطینہ میں رہنے کی پابندی عائد ہے۔

    جاپان آنے والے افراد سے ایک دستاویز پر دستخط بھی کروائے جاتے ہیں، جس میں وہ قرنطینہ کی مدت کے دوران اپنے ٹھکانے اور اپنی حالت کی اسمارٹ فون کی ایپ یا دیگر ذرائع سے روزانہ اطلاع دینے کا اقرار کرتے ہیں۔

    جاپانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً سو افراد اس اقرار نامے کی پاس داری کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس پر حکام ان میں بعض افراد کے نام آن لائن شائع کرنے کے تیاری کر رہے ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسے اقرار نامے سے انحراف کرنے والوں کے نام سامنے لانے کا اختیار حاصل ہے، اب تک ان افراد کے نام سامنے لانے سے اس لیے اجتناب کیا گیا تھا کہ محکمے کو خدشہ تھا کہ کہیں انھیں تحقیر اور عوامی تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

    تاہم وزارت کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تبدیل شدہ اور زیادہ متعدی اقسام پھیل رہی ہیں اس لیے روک تھام کی حکمت عملی بھی تبدیل کی جا رہی ہے، اس لیے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ان افراد کے نام سامنے لائے جائیں گے جن کے بارے میں یہ یقین ہو کہ انھوں نے خلاف ورزی بدنیتی کی بنیاد پر کی، اور ان کی طرف سے حکام کو کئی دن سے اطلاع نہ ملی ہو۔

  • ابوظبی ٹریول گرین لسٹ میں 6 نئے ممالک شامل

    ابوظبی ٹریول گرین لسٹ میں 6 نئے ممالک شامل

    ابوظبی: ابوظبی نے ٹریول گرین لسٹ میں جرمنی اور امریکا سمیت 6 نئے ممالک کو شامل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظبی کے محکمہ ثقافت و سیاحت کا کہنا ہے کہ جرمنی اور امریکا سمیت ٹریول گرین لسٹ میں چھ نئے ممالک کو شامل کیا گیا ہے، دیگر چار ممالک میں آذربائیجان، کرغزستان، اسپین اور مالڈووا شامل ہیں۔

    ٹریول گرین لسٹ کے ممالک سے آنے والے مسافروں کو قرنطینہ نہ کرنے کی سہولت دی گئی ہے، محکمے کا کہنا ہے کہ مذکورہ ممالک سے آنے والے مسافروں کو ابوظبی پہنچنے کے بعد قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان ممالک سے آنے والے مسافروں کو ایئر پورٹ پر صرف پی سی آر ٹیسٹ لینے کے لیے کہا جائے گا۔

    ابوظبی آنے والے غیر ملکیوں کی بڑی مشکل آسان، پابندی ختم

    واضح رہے کہ جو ممالک ابوظبی کی ٹریول گرین لسٹ میں شامل نہیں ہیں، وہاں سے آنے والے مسافروں کو 10 دن کے لیے قرنطینہ ہونا ضروری ہے۔ ان ممالک سے مسافروں کو متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت جانے والی پرواز میں سوار ہونے کے لیے پی سی آر کا منفی ٹیسٹ بھی دکھانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ کرونا وبا کے پیش نظر لگائی جانے والی پابندی کے بعد گزشتہ ماہ ابوظبی نے دنیا کے 14 ممالک کے شہریوں کو ریاست میں آنے کے بعد قرنطینہ سے مستثنیٰ قرار دیا تھا، جن میں سعودی عرب بھی شامل تھا۔

    اس چودہ ممالک کی فہرست میں آسٹریلیا، اسرائیل، سعودی عرب، چین، مراکش، آئس لینڈ، برونائی، ہانگ کانگ، گرین لینڈ، سنگاپور، جنوبی کوریا، ماریشس اور دیگر شامل تھے۔

  • کرونا وائرس کیسز: کویت نے اہم اقدام کرلیا

    کرونا وائرس کیسز: کویت نے اہم اقدام کرلیا

    کویت سٹی: کویت میں کل سے بری و بحری سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، کابینہ نے ریستورانوں میں ڈائن ان سروس پر بھی پابندی عائد کردی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کویتی کابینہ نے بدھ 24 فروری سے 20 مارچ تک بری اور بحری سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس فیصلے سے کارگو آپریشن، سعودی عرب اور کویت کے درمیان تقسیم شدہ علاقے کے اہلکار مستثنیٰ ہوں گے جبکہ بری اور بحری راستوں سے کویتی شہری، ان کے قریبی رشتے داروں اور گھریلو ملازمین واپس آسکیں گے۔

    کویتی کابینہ نے وزارت داخلہ اور محکمہ کسٹم کو بری اور بحری سرحدیں بند کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کی ذمہ داری دی ہے۔

    کویتی کابینہ نے ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ہر طرح کی ٹیبل سروس اور شاپنگ سینٹرز میں کھانے پینے کی اشیا ٹیبل پر فراہم کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

    ریستورانوں میں ہوم ڈلیوری سروس پر اکتفا کیا جائے گا، یہ فیصلہ 24 فروری سے غیر معینہ مدت تک نافذ العمل رہے گی۔

    کویتی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سربراہی میں مشترکہ کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے رکن وزارت صحت اور محکمہ شہری ہوا بازی ہوں گے۔

    یہ کمیٹی کویت آنے والے تمام افراد پر لاگو قرنطینہ کا فیصلہ اپنی نگرانی میں نافذ کروائے گی، باہر سے آنے والوں کے لیے ہوٹلوں میں آئسولیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کویتی کابینہ نے اسپورٹس پبلک اتھارٹی کو وزارت داخلہ و وزیر صحت اور کویتی اولمپک کمیٹی کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے اسپورٹس کے اداروں اور کھلاڑیوں پر مقرر حفظان صحت کے ضوابط نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کا ٹاسک دیا ہے۔

  • چین: نئے کرونا مریضوں کی تصدیق کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا

    چین: نئے کرونا مریضوں کی تصدیق کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا

    بیجنگ: چین میں ایک بستی کے کچھ رہائشیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا، چین میں کرونا وائرس کے نئے کیسز بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    چینی میڈیا کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ کے قریب ایک بستی میں کرونا وائرس کے مریضوں کا انکشاف ہونے کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    چین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے ملک میں کرونا وائرس کے نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے، ان کے مطابق جن افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں سے 13 افراد ایسے ہیں جو حال ہی میں بیرون ملک سے آئے ہیں۔

    چین کے قومی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے 42 نئے مریضوں کا تعلق مشرقی چین کے صوبے ہیئی سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس سے کسی موت کی اطلاع نہیں ملی۔

    یاد رہے کہ سال 2019 کے اختتام سے شروع ہونے والی کرونا وائرس وبا سے چین میں 87 ہزار 591 افرد متاثر ہوئے تھے جبکہ 4 ہزار 634 اموات ہوئی تھیں۔

  • کرونا وائرس: گھر میں قرنطینہ ہونے والے افراد کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کرونا وائرس: گھر میں قرنطینہ ہونے والے افراد کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے عام مقامات بے شمار ہیں جہاں سے یہ وائرس نہایت تیزی سے پھیلتا ہے، اب حال ہی میں ماہرین نے ایک اور مقام کی نشاندہی کردی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے گھر جہاں کا کوئی فرد کووڈ 19 سے متاثر ہو، اس وائرس کے پھیلاؤ کے لیے ہاٹ اسپاٹ کا کام کر رہے ہیں۔

    یہ نتیجہ 20 ممالک میں ہونے والی 54 تحقیقی رپورٹس کے ایک تجزیے سے نکالا گیا۔ طبی جریدے جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ خاندان کے دیگر افراد کے مقابلے میں مریض کے شریک حیات میں اس وائرس کی منتقلی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ خطرہ اس وقت سے بڑھنے لگتا ہے جب گھر کے کسی فرد میں کووڈ 19 کی علامات جیسے کھانسی، بخار، سردی لگنا اور جسم میں درد ظاہر ہوجاتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق بالغ اور بچوں کی بجائے بالغ سے بالغ افراد میں وائرس کی منتقلی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس سے قبل چند ہفتوں قبل امریکا کے وینڈربیلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ نیا کرونا وائرس درحقیقت سابقہ توقعات سے بھی زیادہ تیز رفتاری اور بڑے پیمانے پر ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق 53 فیصد سے زائد مریض ایسے ہیں جو کووڈ 19 کا شکار اس وقت ہوئے جب ان کے ساتھ رہنے والا اس وائرس سے متاثر ہوا۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ اب ہم جانتے ہیں کہ اگر گھر میں کسی کو کرونا وائرس کا سامنا ہوتا ہے تو وہ اپنے گھر کے کم از کم 50 فیصد لوگوں کو اس کا شکار بنا دیتا ہے اور وائرس کی منتقلی کا یہ عمل بہت تیزی سے ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کئی مہینوں کے دوران ہم اپنے خاندانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بعد ذہنی طور پر تھک چکے ہیں اور اپنے خاندان کے لوگوں سے ملنا چاہتے ہیں، مگر بدقسمتی سے وائرس نہیں تھکا اور بلا تکان متحرک ہے اور خاندان سے ملاقاتوں کو پھیلاؤ کا ذریعہ بنا سکتا ہے۔