Tag: قصائی

  • دلی کا قصائی: قتل کر کے لاشوں کے ٹکڑے کرنے والا سیریل کلر

    دلی کا قصائی: قتل کر کے لاشوں کے ٹکڑے کرنے والا سیریل کلر

    نئی دہلی: بھارت میں دو دہائیوں تک قتل کر کے لاشوں کو ٹکڑے کر کے پھینکنے والے سیریل کلر نے ایک عرصے تک دہشت پھیلائے رکھی۔

    اس قاتل نے اپنے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں پھینکنے سے پہلے ان کے ٹکڑے کر دیے۔

    یہ سیریل کلر جھا ایک مزدور چندرکانت جھا تھا جو بہار کا رہائشی تھا، اس نے پہلا قتل سنہ 1998 میں کیا جس میں وہ پکڑا گیا لیکن 4 سال بعد عدم ثبوت کی بنا پر رہا ہوگیا۔

    بعد ازاں اس نے مزید 6 قتل کیے اور سب کے الزام سے بری ہوگیا۔

    امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر اس سیریل کلر سے متعلق سیریز بھی بنائی گئی، ’انڈین پریڈیٹر: بچر آف دہلی‘ نامی سیریز گزشتہ برس ریلیز کی گئی تھی۔

    نیٹ فلکس پر ریلیز کی جانے والی فلم 2006 کے واقعات سے شروع ہوتی ہے جب پولیس کو مغربی دہلی کی تہاڑ جیل کے باہر سے ایک مسخ شدہ لاش ملی۔

    جھا نے خود ہی گمنام شخص کے طور پر حکام کو لاش کے بارے میں کال کر کے بتایا۔

    پولیس کو لاش کے پاس سے ایک تحریر ملی جس میں جھا نے قتل کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ اگر پولیس انہیں بروقت پکڑنے میں ناکام رہی تو وہ ایک اور مقتول کی لاش اس کے حوالے کر دیں گے۔

    اگلے برس 2 نوجوانوں کی لاشیں ملیں جنہیں ٹکڑے ٹکڑے کر کے پھینکا گیا تھا۔

    جھا نے ان 3 افراد کو بھی قتل کردیا جو اس کے ساتھ قتل کرنے اور لاشیں پھینکنے میں شریک تھے۔

    تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ جھا معمولی اختلاف کے بعد لوگوں کو قتل کر رہا تھا۔

    جھا کو 2 بار موت کی سزا اور مرنے تک عمر قید کی سزا سنائی گئی، بعد ازاں موت کی سزا کو 3 سال بعد عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا۔

    https://youtu.be/giGP5jsW-0Y

  • کویت: موسمی قصائیوں کے خلاف حکومت کا سخت اقدام

    کویت: موسمی قصائیوں کے خلاف حکومت کا سخت اقدام

    کویت سٹی: مقامی بلدیہ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ موسمی قصائیوں پر 700 دینار کا جرمانہ عائد یا انہیں ملک بدر کیا جائے گا، ایسے قصائی چلتی پھرتی بیماری ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق جہرا گورنریٹ میں کویت میونسپلٹی برانچ میں صفائی اور روڈ ورکس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر فہد القریفہ نے عید الاضحٰی کے دوران موسمی قصابوں کو غیر قانونی خدمات فراہم کرنے سے روکنے کی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ ان کو روکنے کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔

    ڈائریکٹر فہد القریفہ نے تصدیق کی کہ عید الاضحٰی کے دنوں میں گورنریٹس کے ذبح خانوں میں ہجوم کا فائدہ اٹھا کر غیرقانونی سروس پیش کرنے والے غیر قانونی قصائیوں پر بلدیہ کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ عید الاضحٰی کے دوران نظر آنے والے موسمی قصائی گلیوں میں فروخت کنندگان کے زمرے میں آتے ہیں جن پر قانون کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 700 دینار یا انتظامی جلا وطنی جیسے جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ان موسمی قصائیوں کو روکنا اس لیے ضروری ہے کہ ان کے گندے اوزاروں کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ لوگ اس عمل اور اس کے ساتھ ساتھ وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کو روکنے میں دفاع کی پہلی لائن ہیں۔

    انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسے قصائیوں کے ذریعہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے خاص طور پر اگر وہ کرونا سے متاثر ہیں۔ القریفہ نے نشاندہی کی کہ نجی مکانات اور گھروں کے اندر قصائیوں کی نگرانی کے لیے بلدیہ کے پاس کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔