Tag: قصبہ کالونی

  • کراچی: بھائی کے ساتھ مدرسہ جانے والا بچہ جاں بحق

    کراچی: بھائی کے ساتھ مدرسہ جانے والا بچہ جاں بحق

    کراچی کے علاقے قصبہ کالونی اسلامیہ کالونی میں گلے پر تیز دھار چیز لگنے سے 9 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اسلامیہ کالونی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں 9 سالہ بچے کا گلا کٹ گیا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق بچے کی شناخت نو سالہ مصطفیٰ کے نام سے ہوئی ہے، بچہ اپنے بھائی کے ساتھ مدرسے جارہا تھا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے ابتدائی اطلاع کے مطابق کچرے میں آگ لگی ہوئی تھی، کچرے میں موجود شیشے کی بوتل پھٹی جو بچے کی گردن میں لگ گئی۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ کیسے پیش آیا پولیس کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں، لیکن ورثا بغیر کارروائی کے بچے کی لاش لے گئے ہیں۔

  • قصبہ کالونی پولیس مقابلے میں مارے گئے 2 نوجوان ڈاکو تھے یا نہیں؟ ہلاکت معمہ بن گئی

    قصبہ کالونی پولیس مقابلے میں مارے گئے 2 نوجوان ڈاکو تھے یا نہیں؟ ہلاکت معمہ بن گئی

    کراچی : اورنگی ٹاؤن کے علاقے قصبہ کالونی میں گزشتہ روز ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف لواحقین نے شدید احتجاج کیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کے لواحقین اور علاقہ مکینوں کی بہت بڑی تعداد نے اورنگی ٹاؤن 5نمبر پر واقع ایس پی اورنگی کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے لڑکوں کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ ملزمان بلاول اور نقاش ڈکیتی کی نیت سے ایک گھر میں گھسے اور بعد ازاں مقابلے میں مارے گئے۔

    دوسری جانب ہلاک ہونے والے بلاول کے کزن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ڈاکو نہیں تھے ہم اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، وقوعہ کے روز بلاول کمپنی سے دوپہر کا کھانا کھانے گھر آیا تھا کہ اس دوران اس کا دوست ملنے آیا۔

    کچھ دیر بعد اس کی کال آئی کہ وہ منگھوپیر تھانے میں ہے لیکن پھر اطلاع ملی کہ بلاول اور نقاش قصبہ کے علاقے میں پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں لڑکوں کو گرفتار کیا تھا، جنہیں بعد میں مبینہ مقابلے میں مار دیا گیا، اہلخانہ کے مطابق دونوں لڑکوں کے جسموں پر تشدد، جلانے اور چاقو کے وار کے نشانات ہیں۔

    اہل خانہ کا مزید کہنا ہے کہ منگھوپیر پولیس نے نہ تو ان سے کوئی اسلحہ برآمد کیا اور نہ ہی ان کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے۔

    اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں احتجاجی دھرنے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا، اہل خانہ اور مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ’قصبہ کالونی گھر میں آگ نشے کے عادی افراد کی جلائی آگ سے لگی‘

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قصبہ کالونی میں نشے کے عادی افراد کی جلائی آگ سے گھر خاکستر ہو گیا، اور 3 معصوم بچے جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصبہ کالونی کے ایک گھر میں آگ لگنے سے تین بچے جھلس کر جاں بحق ہو گئے، آتش زدگی کا واقعہ فرنٹیئر کالونی کی پہاڑی پر واقع گھر میں پیش آیا۔

    پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں بچوں کی عمریں 8 سال سے کم ہیں۔ جاں بحق بچوں میں 5 سالہ عظمیٰ، 6 سالہ اقصیٰ اور 7 سالہ محمد شامل ہیں۔

    اہل علاقہ کے مطابق رات کے اوقات میں نشہ کرنے والے افراد پہاڑی پر قائم گھروں کے ساتھ آگ جلاتے ہیں، نشہ کرنے والوں کی لگائی گئی آگ گھر تک پھیل گئی، جس کی وجہ سے گھر بھی مکمل طور پر جل گیا۔

    حادثے میں جاں بحق ہونے والے تینوں بچوں کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال سے سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اکثر رات میں منشیات فروش اس علاقے میں موجود ہوتے ہیں، لیکن پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی، مکینوں نے یہ بھی بتایا کہ آگ لگنے کے بعد کچھ بچے گھر سے نکل گئے تھے لیکن 3 اندر سوتے رہ گئے۔

    دوسری طرف گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے آگ لگنے سے بچوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ اسلامیہ میانوالی کالونی میں پیش آنے والا واقعہ نہایت افسوس ناک ہے۔

  • کراچی: قصبہ کالونی کی باکمال بچیاں مثال بن گئیں، ویڈیو وائرل

    کراچی: قصبہ کالونی کی باکمال بچیاں مثال بن گئیں، ویڈیو وائرل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قصبہ کالونی میں دو ننھی الیکٹریشن بچیاں اپنے والد کی دکان میں اسٹپلائزر اور ٹیپ ریکارڈر کی مرمت اس مہارت کے ساتھ کرتی ہیں کہ دیکھنے والا بھی دنگ رہ جاتا ہے۔

    کٹی پہاڑی قصبہ کالونی کی دو بچیوں نے ثابت کر دیا کہ بیٹیاں کمزوری نہیں طاقت ہوتی ہیں اور اگر انہیں مواقع فراہم کیے جائیں تو نہ صرف اپنے گھر والوں کا بلکہ ملک کا نام بھی روشن کر سکتی ہیں۔

    جویریا اور سمعیہ  الیکٹرانک چیزیں ٹھیک کرنے میں مہارت رکھتی ہیں اور پڑھائی کے ساتھ والد کی دکان پر اسٹیبلائزر اور ٹیپ ریکارڈر ٹھیک کرتی ہیں۔

    جویرا نے اے آروائی نیوز  سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے لائٹ پھر اسپیکر اور اس کے بعد بیٹری کی چارجنگ سیکھی۔جویرا کا کہنا تھا کہ مزید دو سال کام کرنے کے بعد وہ مکمل کام سیکھ جائے گی۔

    جویرا کی چھوٹی بہن سمعیہ نے کہا کہ میں اپنی دوستوں کو بولتی ہوں اپنے ابو کے ساتھ کام کرو، تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ہنر بھی سیکھو۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر اکثر صارفین کا کہنا تھا کہ ہی ننھی الیکٹریشن  بچیاں دیگر لوگوں کے لیے مثال ہیں کہ لوگوں کی باتیں  نہیں بلکہ بیٹیوں کا ہنر اور ان کا مستقبل اہم  ہے۔

  • کراچی پولیس کی ایک اور نا اہلی، ملزم کو زخمی کر کے اہل کار ویڈیو بنانے لگا

    کراچی پولیس کی ایک اور نا اہلی، ملزم کو زخمی کر کے اہل کار ویڈیو بنانے لگا

    کراچی: شہرِ قائد میں پولیس کی نا اہلی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، پولیس اہل کار ملزم کو زخمی کر کے ویڈیو بنانے اور کمنٹری کرنے میں مصروف ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے ایک اہل کار نے نے حماقت کی انتہا کر دی، مبینہ ملزم کو زخمی کرنے کے بعد اسپتال پہنچانے کی بجائے ویڈیو بنانے لگا۔

    [bs-quote quote=”زخمی ملزم کی ویڈیو بنانے کا مقصد شواہد محفوظ کرنا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایس ایس پی ویسٹ”][/bs-quote]

    کراچی کے علاقے پیرآباد، قصبہ کالونی میں ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی ہو کر زمین پر پڑا تڑپتا رہا۔

    معاملے پر ایس ایس پی ویسٹ شوکت کھٹیان نے عجیب و غریب مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ زخمی ملزم کی ویڈیو بنانے کا مقصد شواہد محفوظ کرنا تھا۔

    ویڈیو بنانے کے بعد پولیس اہل کاروں نے ایمبولینس منگوا کر ملزم عادل کو بر وقت اسپتال پہنچا دیا، تاہم اہل کاروں کی غفلت کے باعث زخمی ملزم کی جان کو خطرہ لا حق ہو سکتا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیلف ڈیفنس کی آڑ میں ظلم کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں: ڈاکٹر امیر شیخ

    یاد رہے کہ 6 فروری کو کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں ارشاد رانجھانی کو یو سی چیئرمین رحیم شاہ نے گولی مار کر زخمی کر دیا تھا، جس کے بعد پولیس نے زخمی کو اسپتال پہنچانے کی بہ جائے تھانے لے جا کر تفتیش شروع کر دی، جس کے باعث زخمی کی جان چلی گئی۔

    پولیس کی جانب سے غفلت برتنے کے بڑھتے واقعات اور شہریوں کے جانوں کے ضیاع کے بعد ملک بھر کی پولیس کی تربیت کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔