Tag: قصور

  • چور موٹر سائیکلوں کے کاغذات چوری کرنے لگے

    چور موٹر سائیکلوں کے کاغذات چوری کرنے لگے

    قصور (12 اگست 2025): پنجاب کے شہر قصور میں موٹر سائیکلوں کے کاغذات بڑی تعداد میں چوری ہونے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے الہ آباد میں ایک شوروم میں چوری کی واردات ہوئی ہے، جس میں چور ساڑھے 7 لاکھ روپے اور 15 موٹر سائیکلوں کے کاغذات چوری کر کے لے گئے۔

    گزشتہ تین دنوں میں یہ دوسری بڑی واردات ہے، پہلی واردات میں چور 2 موٹر سائیکلیں اور 40 موٹر سائیکلوں کے کاغذات اڑا لے گئے تھے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ مقامی پولیس چوروں کو پکڑنے میں ناکام نظر آتی ہے، جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔


    خواتین کے کانوں سے بالیاں نوچنے والا ڈاکو مقابلے میں ساتھی سمیت مارا گیا


    دوسری طرف لاہور میں سی سی ڈی کے ہاتھوں مختلف وارداتوں میں ملوث ملزمان کے انکاؤنٹر کا سلسلہ بھی جاری ہے، ملزمان سے ’’مقابلہ‘‘ ہوتا ہے اور وہ پولیس کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں اور اس دوران پولیس اہلکاروں کے بلٹ پروف جیکٹوں پر گولیاں لگتی ہیں۔

    ایسے ہی ایک مقابلے میں گزشتہ روز معمر خاتون کے کانوں سے بالیاں نوچنے والا ملزم بھی سی سی ڈی کے ہاتھوں اپنے ساتھی سمیت مارا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مناواں میں پولیس اور اشتہاری ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں پولیس کو مطلوب ریکارڈ یافتہ ملزمان مارے گئے۔

    مارے جانے والے ملزمان میں اشتہاری ملزم فراست علی اور اس کا ساتھی شامل تھا، ملزمان کی فائرنگ سے ایس ایچ او سی سی ڈی کینٹ بال بال بچے، ترجمان کے مطابق گولیاں ایس ایچ او عاطف ذوالفقار کی بلٹ پروف جیکٹ پر لگیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ملزم نے چند روز قبل غازی آباد میں معمر خاتون کے کان سے بالیاں نوچی تھیں۔

  • قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو وائرل کرنے والے اہلکار نوکری سے برخاست

    قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو وائرل کرنے والے اہلکار نوکری سے برخاست

    لاہور : قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والے اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے شہری وشال شاکر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

    ڈی پی او قصور عیسی سکھیرا عدالتی حکم پر پیش ہوئے، عدالت نے ڈی پی او سے استفسار کیا کہ ویڈیو وائرل کی گئی تو انہوں نے اس حوالے سے کیا کیا۔

    انہوں نے پوچھا کہ پولیس اہلکار کی جرات کیسے ہوئی لڑکیوں کے بال کھینچ کر ویڈیو بنانے کی، ڈی پی او قصور نے آگاہ کیا کہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا ہے۔

    ڈی پی او قصور کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں میں واقعے پر ایکشن لے کر پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا۔یہ کوئی نجی ایونٹ نہیں تھا، اس کی باقاعدہ سوشل میڈیا پر تشہر کی گئی تھی، متعلقہ ایس ایچ او ڈانس پارٹی منعقد کروانے والوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔

    ایس ایچ او نے ریڈ سے پہلے پارٹی منعقد کروانے والوں کو آگاہ کیا اور کمزور ایف آئی آر دی۔

    جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیے کہ جو کام پولیس اہلکاروں نے کیا ہے وہ کسی بھی معاشرے میں قابل قبول نہیں ۔

    انہوں نے ڈی پی او سے استفسار کیا کہ کیا وہ یقین دہانی کروا سکتے ہیں کہ دوبارہ ان کے ضلع میں یہ نہیں ہو گا۔

    جس پی ڈی پی او نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے ضلع میں دوبارہ ایسا نہیں ہوگا، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے آگاہ کیا کہ ملزمان کی ٹک ٹاک بنا کر پولیس پراسیکیوشن کا کیس خراب کرتی ہے۔

    جسٹس علی ضیا باجوہ نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بھی عدالت میں پیش ہوں، ایڈوکیٹ جنرل عدالت کی معاونت کریں کہ کیا کسی ملک میں ملزمان کو ایسے ایکسپوز کرنے کا قانون ہے۔

    قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والے اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    لاہور ہائیکورٹ نے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا اور ڈی آئی جی کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

  • ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    لاہور: ایک سال میں صرف قصور شہر میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    لیسکو دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26 ہزار مقدمات درج کرائے جانے کے باوجود پنجاب کے شہر قصور میں بجلی چوروں سے ریکوری نہیں ہو سکی ہے۔

    لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے 8 سرکلز میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری قصور سرکل میں کی جا رہی ہے، جہاں سیاسی مداخلت کے باعث لیسکو افسران بجلی چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کر پاتے۔

    لیسکو ذرائع کے مطابق قصور سرکل میں بجلی چوری کی وجہ سے پوری کمپنی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔


    بجلی کی قیمتیں اور سولر پالیسی: صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی


    دستاویز کے مطابق قصور رورل ڈویژن میں 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ مالیت کی 20 کروڑ 31 لاکھ یونٹس بجلی کی چوری کی گئی، پھول نگر ڈویژن میں 9 ارب 62 کروڑ 90 لاکھ روپے کے 20 کروڑ 30 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری کی گئی۔

    چونیاں ڈویژن میں 9 ارب 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 19 کروڑ 80 لاکھ یونٹس، قصور سٹی ڈویژن میں 5 ارب 66 کروڑ، 70 لاکھ روپے کے 12 کروڑ یونٹس، کوٹ رادھا کشن ڈویژن میں 2 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 6 کروڑ 10 لاکھ یونٹ کی بجلی چوری کی گئی۔

    لیسکو دستاویز کے مطابق بجلی چوروں سے ڈٹیکشن بل کی مد میں صرف 33 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے جا سکے ہیں، اس طرح قصور سرکل کی ریکوری محض 40 فی صد رہی۔

  • قصور میں  وین نالے میں جاگری،  ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق

    قصور میں وین نالے میں جاگری، ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق

    قصور: رائیونڈ روڈ پر تیز رفتارہائی روف وین نالے میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق ہوگئے، وین میں سوارافراد شادی کی تقریب سے واپس آرہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں رائیونڈ روڈ پر وین نالے میں جا گری، حادثے میں آٹھ افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ، وین میں سوار ایک ہی خاندان کے افراد شادی کی تقریب سے واپس آ رہے تھے کہ ڈرائیور کو نیند آنے باعث افسوسناک حادثہ پیش آیا۔

    جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ لائیبہ، 35 سالہ عمران، 38 سالہ سلیمان، 25 سالہ سنی، 35 سالہ مقصود اور دو نامعلوم افراد شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : مسافر بس اور رکشے میں خوفناک تصادم ، 6 افراد جاں بحق

    گذشہ روز خانپور میں قومی شاہراہ پر ظاہر پیر کے قریب ٹریفک حادثہ پیش آیا تھا، جس میں مسافر بس رکشہ سے ٹکرا گئی تھی ، حادثے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ریسکیو حکام نے بتایا تھا کہ حادثہ تیز رفتاری اور دھند کے باعث پیش آیا ، بس اور رکشہ میں تصادم کے بعد بس روڈ سے نیچے اتر گئی۔

  • قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑنے کے بعد قصور، اوکاڑہ، پاکپتن اور وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب تصور چوہدری نے کہا کہ بھارت نے پہلے دریائے راوی میں پانی جسر کے مقام پر چھوڑا تھا، دریائے راوی میں 61 ہزار کیوسک کا ریلا پاکستان میں داخل ہوا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم نے بتایا کہ دریائے چناب میں ڈھائی لاکھ کیوسک کے قریب پانی چھوڑا گیا، ہیڈمرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب تھا۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب نے مزید بتایا کہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں بھی پانی چھوڑ دیا گیا، جس سے قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب تصور چوہدری کا کہنا ہے کہ دریا کنارے آبادیوں کے لئے ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔

  • پتوکی بچیوں سے زیادتی کی کوشش، ملزم نے اعتراف کر لیا

    پتوکی بچیوں سے زیادتی کی کوشش، ملزم نے اعتراف کر لیا

    قصور: پنجاب کے شہر پتوکی میں کم سن بچیوں سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم یاسین نے 5 بچیوں سے زیادتی کی کوشش کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے متاثرہ 3 بچیوں سے زیادتی کی کوشش کی، میڈیکل رپورٹ میں بچیوں سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی، 3 بچیوں سے ملزم نے زیادتی کی کوشش کی، 2 کو راستے میں ہی چھوڑ کر بھاگ گیا۔

    پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے، 5 روز کا ریمانڈ بھی حاصل کر لیا گیا، ملزم سے تفتیش میں مزید حقائق سامنے آ جائیں گے۔

    پولیس کے مطابق ملزم کے ڈی این اے سیمپل حاصل کر کے پنجاب فرانزک لیب بھجوا دیے گئے ہیں، گرفتار ملزم نفسیاتی مریض لگتا ہے، اس سلسلے میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جا رہا ہے، تمام تر حقائق سائنسی ثبوتوں کے ساتھ سامنے لائے جائیں گے۔

    پتوکی، ایک ماہ میں‌6 بچیوں‌ سے زیادتی کا انکشاف

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچیوں سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم نشے کا عادی اور غیر شادی شدہ ہے، ملزم سرائے مغل کے علاقے میں اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتا ہے اور ادھر ہی رہتا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزم یاسین کی فیملی کے حوالے سے مکمل تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قصور کے شہر پتوکی میں ایک ماہ کے دوران چھٹی بچی سے زیادتی کا کیس سامنے آیا تھا جس پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا تو پولیس نے ملزم کی گرفتاری ظاہر کی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ملزم بچیوں کو ورغلا کر ویران جگہ لے جا کر زیادتی کر کے چھوڑ دیتا ہے۔

  • قصور میں حافظ قرآن کا افسوس ناک قتل، وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    قصور میں حافظ قرآن کا افسوس ناک قتل، وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قصور میں حافظ قرآن طالب علم کے قتل کا نوٹس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے پولیس حکام سے حافظ قرآن کے قتل کے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے، انھوں نے کہا کہ گرفتار ملزم قانون کے تحت عبرت ناک سزا کا حق دار ہے۔

    عثمان بزدار نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ملزم کے خلاف کارروائی جلد مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کیا جائے، طالب علم کو قتل کرنے والا ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں، غم زدہ خاندان کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے، مقتول کے لواحقین کو انصاف فراہم کر کے دم لیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے مقتول کے اہل خانہ سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ ہم آپ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، عثمان بزدار نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ اس کیس میں نہ صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔

    لاہور میں نشہ کی خاطر حافظ قرآن دوست قتل

    واضح رہے یہ افسوس ناک واقعہ چونیاں کے قصبے کھڈیاں میں عید کے روز پیش آیا تھا، حافظ قرآن سمیع الرحمٰن ایف ایس سی کا طالب علم تھا، امام مسجد قاری خلیل الرحمٰن نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ فجر کی نماز کے لیے نکلنے والے ان کے بیٹے کو معصوم نامی کانسٹیبل نے قتل کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق کانسٹیبل نے طالب علم سے غیر اخلاقی مطالبہ کیا، اس موقع پر سمیع الرحمٰن کا چھوٹا بھائی بھی موجود تھا، سمیع کے انکار پر کانسٹیبل نے اسے گولی مار دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، اور بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    گزشتہ روز وزیر قانون راجہ بشارت نے بھی قصور میں نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے گرفتار ملزم کے خلاف اب تک کی کارروائی کی رپورٹ طلب کی تھی، اور یقین دلایا تھا کہ مظلوم خاندان کو ہر ممکن انصاف فراہم کیا جائے۔

  • پنجاب میں ایک اور پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک، پولیس اہل کار شہید

    پنجاب میں ایک اور پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک، پولیس اہل کار شہید

    قصور: پنجاب کے شہر قصور میں تھانہ صدر کی حدود میں پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک جب کہ ایک پولیس اہل کار شہید ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں تھانہ صدر کے علاقے پیر والا روڈ کے قریب پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل فیصل شہید جب کہ دو ڈاکو موقع ہی پر ہلاک ہو گئے۔

    مقابلے کے بعد ڈاکوؤں کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، ضلع بھر کی پولیس قصور پہنچ گئی، راستوں کی ناکہ بندی کر کے ڈاکوؤں کی تلاش کی جا رہی ہے۔

    پولیس مقابلے میں ہلاک 4 لڑکوں سے دو دو لاکھ رشوت مانگی گئی تھی

    پولیس حکام کے مطابق یہ مقابلہ پیر والا روڈ کے قریب پیش آیا، جب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان کو ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا تو ملزمان نے فرار ہوتے ہوئے فائرنگ شروع کر دی، جس سے ایک اہل کار شہید ہو گیا، پولیس کی جوابی کارروائی میں دو ڈاکو ہلاک اور ان کے ساتھی فرار ہو گئے، جن کی گرفتاری کے لیے پولیس نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ رات ہی شیخو پورہ میں بھی مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 3 ڈاکو ہلاک کیے گئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ چٹی کوٹھی روڈ پر ڈاکو شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے کہ اس دوران پولیس پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔

    دوسری طرف دو دن قبل پنجاب کے شہر وہاڑی میں بورے والا کے چک 519 ای بی کے قریب ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا، مقتولین کے ورثا کا کہنا ہے لڑکے 7 دن سے پولیس حراست میں تھے، پولیس نے فی کس 2،2 لاکھ روپے رشوت مانگی تھی، رشوت نہ دینے پر لڑکوں کو مقابلہ ظاہر کر کے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

  • چونیاں میں ایک اور بچے کی باقیات برآمد

    چونیاں میں ایک اور بچے کی باقیات برآمد

    قصور: چونیاں کے مضافاتی علاقے سے ایک اور بچے کی باقیات برآمد ہوئی ہیں، قتل کیے گئے بچوں کی تعداد 5 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں سے ایک اور بچے کی باقیات ملی ہیں، قتل کیے گئے بچوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے جبکہ گرفتار ملزم کا ڈی این اے مقتول بچوں سے میچ نہیں ہوا ہے۔

    پولیس نے لاش کی باقیات کو اپنی تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی باقیات جس جگہ سے ملی ہے وہ اس مقام سے قریب ہی ہے جہاں سے پہلے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے 4 بچوں کی لاشیں اور باقیات ملی تھیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    پولیس تاحال اصل ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی ہے جس کے سبب پولیس کے تفتیشی عمل پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں میں‌ ایک ہول ناک واقعہ پیش آیا تھا، جس سے پورے علاقے میں کھلبلی مچ گئی تھی، ویران علاقے سے لاپتا بچوں‌ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں، ایک لاش مکمل تھی، جب کہ باقی دو کے اعضا اور ہڈیاں پائی گئی تھیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر غفلت برتنے والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر کے ڈی پی او قصور کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے چونیاں واقعے کے بعد قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

  • سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    لاہور: سانحہ چونیاں کے سلسلے میں پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات ہوئے ہیں، دوسری طرف سابق ڈی پی او قصور عبدالفغار قیصرانی کو صوبہ بدر کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چونیاں میں پولیس کی غفلت کی مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، ذرایع نے بتایا کہ دونوں پولیس افسران لاشیں ملنے کے کئی گھنٹے بعد کرائم سین پر پہنچے تھے۔

    ذرایع نے کہا کہ سابق ایس پی انویسٹی گیشن قصور شہباز الہٰی نے بیان ریکارڈ کرایا۔ بتایا گیا کہ دونوں افسران یو این مشن میں منتخب ہونے کے لیے اسلام آباد میں تھے، کرائم سین پر تاخیر سے پہنچنے پر اعلیٰ حکام نے برہمی کا اظہار کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چونیاں: قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان

    یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں میں‌ ایک ہول ناک واقعہ پیش آیا تھا، جس سے پورے علاقے میں کھلبلی مچ گئی تھی، ویران علاقے سے لاپتا بچوں‌ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں، ایک لاش مکمل تھی، جب کہ باقی دو کے اعضا اور ہڈیاں پائی گئیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر غفلت برتنے والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر کے ڈی پی او قصور کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے چونیاں واقعے کے بعد قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان کیا۔