Tag: قصور واقعہ

  • قصور ویڈیواسکینڈل: وزیراعلیٰ پنجاب نے متعدد سینئر پولیس افسران کو معطل کردیا

    قصور ویڈیواسکینڈل: وزیراعلیٰ پنجاب نے متعدد سینئر پولیس افسران کو معطل کردیا

    لاہور : وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے قصور ویڈیو اسکینڈل میں غفلت برتنے پر ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ کو او ایس ڈی جبکہ ڈی پی او قصور اور ایس پی اسپیشل برانچ قصور سمیت متعدد افسران کو معطل کر دیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق وزیر اعلٰی شہباز شریف نے قصور ویڈیو اسکینڈل میں غفلت برتنے اور ملزمان کو بروقت گرفتار نہ کرنے پر ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عارف مشتاق کو او ایس ڈی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

    جبکہ شواہد موجود ہونے کے باوجود کارروائی نہ کرنے پر ڈی پی او قصور رائے بابر سعید، ایس پی سپیشل برانچ قصور، ڈی ایس پی سپیشل برانچ قصور اور ڈی ایس پی سمیت متعدد افسران کو معطل کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق ایوان وزیر اعلٰی میں ہونے والے اعلٰی سطح کے اجلاس میں وزیراعلٰی نے قصور ویڈیو اسکینڈل پر آئی جی پنجاب سمیت سنیئر پولیس افسران کی سخت سرزنش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی ماہ گزر جانے کے باوجود متعلقہ پولیس کا زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں کی داد رسی نہ کرنا اور اسپیشل برانچ جیسے ادارے کے افسران کا اس واقعہ سے بے خبر ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔

    وزیر اعلٰی نے اس موقع پر ڈی آئی جی ابوبکر خدابخش کی قیادت میں 5 رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیتے ہوئے اسے 14 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • قصور واقعہ کے ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہچایا جائے، ہیومن رائٹس کمیشن

    قصور واقعہ کے ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہچایا جائے، ہیومن رائٹس کمیشن

    کراچی : پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے قصور میں بچوں کے جنسی استحصال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور معاملہ کی فوری طور پر تحقیقات اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہچانے اور جنسی تشدد سے بچوں کو بچانے کے لئے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایک بیان میں ایچ آر سی پی نے کہا کہ  قصور میں بچے جنسی ویڈیو اسکینڈل کے بارے میں خوفزدہ ہیں، کمیشن کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں تو  تمام جرائم کے مقدمات کو سنا جا تا ہے لیکن اس ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    ایچ آر سی پی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہ معاملات کافی عرصے سے چل رہے تھے لیکن  حکومت وقت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔اور اس کیس کے منظر عام پر آنے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائے کہ کہیں مذکورہ ویڈیوز تجارتی مقاصد کیلئے استعمال تو نہیں ہو رہی تھیں۔