Tag: قطر

  • قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیراعظم نے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں خلیجی چینل کے نیٹ ورک کے صحافیوں کا قتل تصور سے بالاتر ہے۔

    اس کے علاوہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بھی خلیجی چینل کے صحافی انس الشریف کی اسرائیل کے ہاتھوں قتل کی مذمت کی۔

    تنظیم کے بیان کے مطابق انس الشریف غزہ کے سب سے مشہور صحافیوں میں سے ایک تھے، انس اس درد کی آواز تھے جو اسرائیل نے غزہ کے فلسطینیوں پر مسلط کیا۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 200 صحافی مارے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 46 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    پیر کی صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 46 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر کئے گئے حملے میں پورا خاندان شہید ہو گیا، شہید ہونے والوں میں ماں باپ اور ان کے 6 بچے شامل ہیں۔

    اسرائیل کو بڑا دھچکا، ناروے نے اہم معاہدہ ختم کر دیا

    الاقصیٰ اسپتال کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوب اور مشرق میں اسرائیلی افواج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

    فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مزید 3 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

  • قطر کا ملازمتیں دینے کا اعلان

    قطر کا ملازمتیں دینے کا اعلان

    کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے قطر کی جانب سے 3 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکام نے رواں ماہ خلیجی ریاست قطر کے ساتھ ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 3100 افغان مزدوروں کو قطر میں ملازمتیں دی جائیں گی۔

    افغانستان کی وزارت محنت کے ترجمان سمیع اللہ ابراہیمی کے مطابق درخواستیں جمع کرانے کا عمل منگل سے ملک بھر میں قائم مراکز میں شروع ہو چکا ہے۔

    سمیع اللہ ابراہیمی کے مطابق بدھ تک کابل اور اس کے آس پاس کے صوبوں سے 8 ہزار 500 سے زائد افراد نے اپنے نام رجسٹرڈ کروائے جب کہ ملک بھر سے 15 ہزار 500 سے زائد افراد کی رجسٹریشن کی توقع کی جا رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صرف جنوبی شہر قندھار میں تقریباً 1000 افراد نے اور ہرات میں 2000 کے قریب افراد نے درخواستیں جمع کرائیں۔

    طالبان حکومت کے مطابق یہ ملازمتیں ملک میں شدید غربت اور بے روزگاری کے خلاف لڑنے میں مددگار ہوں گی۔

    دوسری جانب دنیا کی بہترین ایئرلائن ایمریٹس میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ کمپنی نے نئی بھرتیاں شروع کر دی ہیں۔

    دبئی کی قومی کیریئر ایمریٹس نے اپنی جاری عالمی توسیع اور ہنر کے حصول کی حکمت عملی کے تحت نئی بھرتیوں کا آغاز کیا ہے۔

    ایئر لائن عملے کے خواہشمند افراد کو دنیا کی سب سے مشہور ایوی ایشن ٹیم میں شامل ہونے کے موقع کے لئے آن لائن درخواست دینے کی دعوت دے رہی ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا چینلز میں مشترکہ پیغام میں ایئر لائن نے کہا کہ یہ ایک یونیفارم سے زیادہ ہے یہ ایک طرز زندگی ہے۔ اپنے امارات کیبن کے عملے کا سفر شروع کریں اور دیکھیں کہ یہ آپ کو کہاں لے جاتا ہے!

    سعودی عرب میں دو لاکھ ملازمتیں، شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری

    درخواست دہندگان اب امارات گروپ کیریئر کی ویب سائٹ کے ذریعے اپنے تجربے کی فہرست پیش کرسکتے ہیں۔

    دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو آن لائن درخواست دینی ہوگی۔ بھرتی کے لیے ہفتہ وار سرگرمیاں دبئی اور منتخب بین الاقوامی شہروں میں ہوتی ہیں۔ یہ صرف دعوت نامے ہیں، اور شارٹ لسٹ درخواست دہندگان کو ان کے قریب ترین موقع سے مطلع کیا جائے گا۔

  • قطر میں مستقل رہائش کیسے حاصل کریں؟ جانیے آسان طریقہ

    قطر میں مستقل رہائش کیسے حاصل کریں؟ جانیے آسان طریقہ

    قطر میں عام طور پر مستقل رہائش کا پروگرام غیر ملکیوں کے لیے محدود ہے، لیکن کچھ مخصوص حالات میں اسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    قطر میں مستقل رہائش (Permanent Residency) حاصل کرنے کے لیے درج ذیل اہم نکات اور شرائط پر عمل کرنا ضروری ہے۔ تاہم، یہ بات نوٹ کریں کہ قطر کا نظامِ امیگریشن دیگر ممالک سے کچھ مختلف ہے، اور مستقل رہائش کے قواعد سخت ہیں۔

    اہلیت، درخواست کے مراحل اور اہم فوائد کی تفصیلات

    • اہلیت کے معیار: قطر میں مستقل رہائش کے لیے اہل ہونے کے لیے آپ کو کچھ شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
    • عمر کی حد: درخواست دینے والے کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔
    • رہائش کی مدت: آپ کو قطر میں کم از کم 5 سال تک قانونی طور پر رہنا ہوگا،  اگر آپ کسی خاص پیشے (مثلاً ڈاکٹر، انجینئر، یا سرکاری ملازم) سے تعلق رکھتے ہیں، تو یہ مدت کم ہو سکتی ہے۔
    • صاف ستھرا ریکارڈ: مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے آپ کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے، قطر کی حکومت آپ کے بیک گراؤنڈ کی مکمل انکوائری کرتی ہے۔
    • زبان کی مہارت: عربی زبان کی بنیادی سمجھ ہونا ضروری ہے، اگر آپ عربی نہیں جانتے، تو آپ کو عربی سیکھنے کی کوشش کرنی ہوگی، کیونکہ یہ مقامی ثقافت اور رابطوں کے لیے اہم ہے۔
    • مالی استحکام: آپ کے پاس مستحکم آمدنی کا ذریعہ ہونا چاہیے، جیسے کہ ملازمت، کاروبار، یا قطر میں جائیداد۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ اپنا اور اپنے خاندان کا خرچ اٹھا سکتے ہیں۔
    • صحت کی حالت: آپ کو صحت کے ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کسی سنگین بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

    درخواست کے مراحل

    مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے کا عمل کچھ اس طرح ہے، جس کے لیے آپ کو درج ذیل دستاویزات تیار کرنی ہوں گی۔

    •  درست پاسپورٹ کی کاپی
    •    موجودہ رہائشی اجازت نامہ (Residence Permit)
    •    آمدنی کا ثبوت (بینک اسٹیٹمنٹ، تنخواہ کے سرٹیفکیٹ، یا کاروباری دستاویزات)
    •  پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ (اپنے آبائی ملک اور قطر سے)
    •    صحت کا سرٹیفکیٹ (مقامی اسپتال سے)
    • پاسپورٹ سائز تصاویر
    •   دیگر متعلقہ دستاویزات، جیسے کہ تعلیمی اسناد یا پیشہ ورانہ سرٹیفکیٹس

    درخواست جمع کروانے کا طریقہ

     درخواست قطر کی وزارت داخلہ (Ministry of Interior) کے دفتر یا ان کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے جمع کرائی جا سکتی ہے،آن لائن پورٹل عام طور پر زیادہ آسان ہوتا ہے، لیکن آپ کو تمام دستاویزات ڈیجیٹل شکل میں اپ لوڈ کرنی ہوں گی۔

    • جانچ پڑتال اور انٹرویو: درخواست جمع کرانے کے بعد، حکام آپ کی دستاویزات کی جانچ کریں گے، کچھ معاملات میں آپ کو انٹرویو کے لیے بلایا جا سکتا ہے تاکہ آپ کے ارادوں اور اہلیت کی تصدیق کی جا سکے۔
    • منظوری کا انتظار: درخواست کی جانچ پڑتال میں چند مہینے لگ سکتے ہیں اس دوران آپ کو صبر سے کام لینا ہوگا اگر آپ کی درخواست منظور ہو جاتی ہے، تو آپ کو مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ ملے گا۔

    مستقل رہائش کے اہم فوائد

    قطر میں مستقل رہائش حاصل کرنے کے کئی فوائد ہیں، جو آپ کی زندگی کو آسان اور بہتر بنا سکتے ہیں

    • طویل مدتی رہائش: آپ کو بار بار ویزہ تجدید کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جو کہ وقت اور پیسے کی بچت کرتا ہے۔
    • سرکاری سہولیات تک رسائی: مستقل رہائشیوں کو تعلیم، صحت، اور دیگر سرکاری خدمات تک ترجیحی رسائی ملتی ہے۔ مثال کے طور پر، آپ کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ مل سکتا ہے۔
    • کاروباری مواقع: آپ قطر میں آسانی سے کاروبار شروع کر سکتے ہیں یا جائیداد خرید سکتے ہیں، جو کہ عام رہائشی ویزہ ہولڈرز کے لیے مشکل ہوتا ہے۔
    • خاندان کے لیے فوائد: کچھ صورتوں میں، آپ اپنے قریبی خاندان کے افراد (جیسے کہ بیوی/شوہر اور بچوں) کے لیے بھی رہائش کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
    • مستحکم مستقبل: مستقل رہائش آپ کو قطر میں ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کی ضمانت دیتی ہے، خاص طور پر اگر آپ طویل عرصے تک یہاں رہنا چاہتے ہیں۔

    اہم نکات

    • قانونی مشورہ لیں: اگر آپ کو درخواست کے عمل میں کوئی مشکل پیش آتی ہے، تو کسی مقامی وکیل یا امیگریشن ماہر سے رابطہ کریں۔
    • تازہ معلومات: قطر کی امیگریشن پالیسیوں میں وقتاً فوقتاً تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، اس لیے ہمیشہ سرکاری ویب سائٹ یا قطر کے سفارتخانے سے تازہ معلومات حاصل کریں۔
    • اخراجات: درخواست کے عمل سے وابستہ کچھ فیسیں ہو سکتی ہیں، جن کی تفصیلات آپ کو سرکاری پورٹل پر مل جائیں گی۔

    نتیجہ

    قطر میں مستقل رہائش حاصل کرنا ایک بہترین موقع ہے اگر آپ اس ملک میں طویل عرصے تک رہنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو اہلیت کے معیار پر پورا اترنا ہوگا، درست دستاویزات جمع کرنی ہوں گی، اور صبر کے ساتھ درخواست کے عمل سے گزرنا ہوگا۔ مستقل رہائش آپ کو نہ صرف معاشی استحکام بلکہ ایک بہتر معیارِ زندگی بھی فراہم کرتی ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

  • قطر نے اولمپکس گیمز 2036 کی میزبانی پر نظریں جما لیں، ریکارڈ بولی دے دی

    قطر نے اولمپکس گیمز 2036 کی میزبانی پر نظریں جما لیں، ریکارڈ بولی دے دی

    قطر جس نے 2022 میں فیفا ورلڈ کپ کا کامیاب انعقاد کیا اب وہ اولمپکس گیمز کی میزبانی کا خواہاں ہے اور 2036 کیلیے ریکارڈ بولی لگا دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق قطر نے 2036 میں ہونے والے اولمپکس اور پیرا اولمپکس گیمز کی میزبانی کے لیے باضابطہ طور پر بولی دے دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق قطر نے کھیلوں کے اس میلے کے لیے تاریخی بولی دی ہے۔ تاہم اب اولمپک گیمز کی میزبانی کے لیے ممالک پر لازم نہیں کہ وہ اپنی بولی کو عوامی طور پر ظاہر کریں۔

    قطر جو خلیج کی سب سے چھوٹی مگر امیر ترین ریاست ہے۔ کھیلوں کے بڑے ایونٹ کی کامیاب میزبانی کا تجربہ رکھتی ہے۔ 2022 میں وہ دنیا کے سب سے مقبول کھیل فٹبال (فیفا ورلڈ کپ) کی کامیاب میزبانی کر چکی ہے اور فیفا نے مذکورہ ورلڈ کپ کو رواں صدی کا سب سے بہترین ٹورنامنٹ بھی قرار دیا تھا۔

    قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی کا کہنا ہے کہ اگر قطر کو اولمپکس 2036 کی میزبانی مل جاتی ہے تو یہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا پہلا ملک ہوگا جو اولمپک گیمز کی میزبانی کرے گا۔

    قطر اولمپک کمیٹی کے صدر شیخ جوعان بن حمد آل ثانی نے کہا کہ دوحہ نے کھیل کو اپنی قومی حکمت عملی کا بنیادی ستون بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیمز کی میزبانی کے لیے درکار 95 فیصد اسپورٹس انفرااسٹرکچر پہلے ہی مکمل کیا جاچکا ہے اور ہمارے پاس ایک جامع منصوبہ موجود ہے تاکہ باقی سہولیات کو بھی مکمل کیا جا سکے۔

    اولمپک گیمز روایتی طور پر ہر بار مختلف براعظم میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ 2024، 2028 اور 2032 کے اولمپک گیمز بالترتیب یورپ، شمالی امریکا اور اوشیانا میں منعقد ہو رہے ہیں، جس سے 2036 کے اولمپک گیمز کے ایشیا یا افریقہ میں ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

    اگر قطر کی بولی کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اولمپکس کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک بن جائے گا۔ جب کہ اس سے قبل 2030 میں اس نے ایشین گیمز کی بھی میزبانی کرنی ہے۔

    اولمپک گیمز کی تاریخ

    واضح رہے کہ اولمپک گیمز دنیا میں کھیلوں کا مقبول ترین میلہ ہے جس کی تاریخ قبل از مسیح ملتی ہے اور 776 قبل مسیح میں پہلے اولمپک گیمز کھیلے گئے تھے۔ لیکن جدید اولمپکس کا احیا 1896میں ایتھنز کے مقام پر ہوا۔

    جدید اولمپک کے بانی فرانس کے ’’ بیرن پیری ڈی کوبرٹن‘‘ تھے جنہوں نے اچھوتا آئیڈیا 1894میں پیش کیا اور اسے پیرس میں 1900میں کرانے کی پیشکش کی۔ لیکن اولمپک میں شامل34 ممالک اس نئے تصور سے اس قدرمتاثر ہوئے کہ انہوں نے کہا کہ اسے پہلے ہی یعنی 1896میں ہی ایتھنز کے مقام پر کرادیا جائے۔

    قدیم اولمپکس میں اولمپک مشعل نہیں ہوتی تھی۔ تاہم اولمپک مشعل کا آئیڈیا 1928 میں ہونے والی ایمسٹرڈیم اولمپکس میں کیا گیا۔ جس کے بعد یہ مستقل ایونٹ بن گیا۔ جدید اولمپک مشعل برلن میں 1936 میں متعارف کرائی گئی جبکہ اولمپک حلف پہلی مرتبہ 1920میں اٹھایا گیا۔

  • امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ ممکن ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ ممکن ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ بھی ممکن ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکی اڈوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کیلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دیناہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے، امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے میں نقصان کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آگئیں

    ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

    اُنہوں نے کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اوردوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔

  • جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    تہران: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی میں قطر کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے ایلچی امیر سعید ایرانی نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ بندی میں قطر کے کردار کا شکریہ ادا کیا۔

    ایرانی سفارت کار نے کونسل کو بتایا ’’میں اپنے برادر اور دوست ملک قطر کی ریاست کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کہ اس نے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے، جنگ بندی کے قیام اور علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے مخلصانہ اور سفارتی کوششیں کیں جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ ایران کی جانب سے خلیجی ملک میں امریکی ایئربیس پر حملے کے ایک دن بعد قطر سے اظہار تشکر کیا گیا ہے۔ سی این این کے مطابق پیر کو قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایران کے ساتھ معاہدہ کیا تو اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا۔


    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل


    واضح رہے کہ قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    دوحہ: قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    قطر کے وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران ڈائس چھوڑنے سے چند لمحے قبل مذاق کرتے ہوئے کہا آج کچھ لوگوں نے اس لیے اپنے کام سے چھٹی کی کہ جنگ ہو رہی ہے، انھوں نے جنگ کا بہانہ کر کے کام چھوڑ دیا، لیکن ہم ان کا احتساب کریں گے!

    یہ کہہ کو وہ مسکراتے ہوئے چلے گئے، حاضرین بھی اس پر ہنسنے لگے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Qatar Living® (@qatarliving)

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی میں قطر نے اہم کردار ادا کیا، قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ امریکی صدر نے ان سے ثالثی کے لیے درخواست کی تھی، جس کے بعد ایران کی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے کوشش کی۔


    ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق دوحہ کے قریب العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کے تناظر میں لبنانی وزیر اعظم نواف سلام کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم نے کہا کہ ایران نے امریکی اڈے پر حملہ کر کے قطر کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا۔

    شیخ محمد نے مزید کہا کہ قطر نے ایران کے العدید پر حملے کا جواب دینے پر غور کیا، لیکن قطر ہمیشہ دانش مندی اور احتیاط سے کام لیتا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایران خلیجی ممالک پر جارحیت نہیں کرے گا، بلکہ خلیج کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی : قطر نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں

    ایران اسرائیل جنگ بندی : قطر نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں

    دوحہ : جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطرنے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی  ، جس کے بعد قطر ایئرویز نے فضائی آپریشن دوبارہ شرو ع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین فضائی حدود کھول دی۔

    غیرملکی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ قطرائیرویز نے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے، جو قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔

    کویت اوربحرین کے ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنزکا کہنا ہے صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، مسافروں کو سفر سے قبل ایئرلائنز سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر نے خطے میں ہونے والی پیش رفت کے درمیان اقدامات کے طور پر فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: خلیجی ملک نے فضائی حدود کو بند کر دیا

    قطری وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ قطربین الاقوامی قوانین کےتحت جواب کاحق محفوظ رکھتا ہے، جلد ہی اپنی فضائی حدود دوبارہ کھولنے کا اعلان کریں گے۔

    قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام احتیاطی تدابیر اختیارکیں جس کی وجہ سے ایرانی حملہ ناکام ہوا، خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، جس کے خاتمے کیلئے کام جاری رکھیں گے، خطے میں مسلسل کشیدگی دنیا بھرمیں سلامتی اوراستحکام کونقصان پہنچائے گی۔

    خیال رہے ایران نے قطر اور عراق میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے تھے، ایران کی جانب سے قطر کی فضا میں 6 بیلسٹک میزائل داغے گئے جن کا ہدف العدید ایئر بیس تھا، جو خطے میں امریکی فوج کی سب سے بڑی تنصیب ہے۔

  • قطر میں حملے سے قبل پیشگی اطلاع دینے پر ایران کا شکریہ، ٹرمپ

    قطر میں حملے سے قبل پیشگی اطلاع دینے پر ایران کا شکریہ، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے قطر میں امریکی اڈے پر میزائل حملے کے بعد ردعمل دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے قطر پر حملے سے پہلے اطلاع دی، جس کے سبب نہ ہی کسی جان کا ضیاع ہوا اور نہ کوئی زخمی ہوا۔

    صدر ٹرمپ نے مزید لکھا ایران نے اپنی جوہری تنصیبات کو ختم کرنے پر انتہائی کمزور ردعمل دیا، ہمیں یہی توقع تھی اور ہم نے اس کا بہت مؤثرطریقے سے جواب دیا۔

    ٹرمپ نے بتایا کہ ایران کی جانب سے چودہ میزائل داغے گئے، تیرہ کو تباہ کردیا، ایک کو آزاد رہنے دیا گیا کیونکہ یہ اس سمت جا رہا تھا، جہاں خطرہ نہیں تھا، اب ایران خطے میں امن اور ہم آہنگی کی جانب بڑھ سکتا ہے، میں اس کیلئے اسرائیل کی بھی حوصلہ افزائی کروں گا۔

    ایران کے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے

    ایران نے امریکی اڈوں پر کون سے میزائل داغے ہیں؟

    واضح رہے کہ ایران نے امریکی حملے کا جواب دیتے ہوئے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا، ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی تھی کہ ایرانی میزائلوں نے قطر کے العُدید فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔

    حملے سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ 3 روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا

    پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا

    ایرانی کی جانب سے قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد پی آئی اے نے خلیجی ممالک کےلیے پروازیں منسوخ کردیں۔

    پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ خلیج فارس کی موجودہ صورتحال کے باعث پی آئی اے کی جانب سے فضائی آپریشن کو حفظ ماتقدم کے طور ہر محدود کردیا گیا ہے، پاکستان سے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا گیا ہے۔

    iran israel تمام خبریں

     

    پروازوں کے شیڈول کی منسوخی کا فیصلہ خلیجی ممالک میں جنگی صورتحال کے باعث کیا گیا ہے، حالات معمول میں آنے کے بعد پی ائی اے کی پروازیں دوبارہ شروع کردی جائیں گی۔

    ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ایسے تمام مسافر جو ان پروازوں پر سفر کررہے تھے ان سے گزارش ہے کہ اپنی پروازوں سے متعلق بروقت معلومات پی ائی اے کال سینٹر سے حاصل کریں۔

    بھارتی پروازوں کیلیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع

    پی آئی اے کے ریزرویشن محکمہ کی جانب سے مسافروں کی بکنگ کو دوسری پروازوں پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ منسوخی سے ہونے والی زحمت کیلئے معذرت خواہ ہیں مگر مسافروں کی حفاظت تمام امور پر مقدم ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-said-to-launch-missiles-at-us-bases-in-qatar-and-iraq/