Tag: قطر

  • قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردی ہیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قطر پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قطر پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے بعد قطر کے دورے پر پہنچ گئے ہیں دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے استقبال کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو مشرق وسطیٰ کے اہم دورے پر ہیں۔ سعودی عرب کے بعد اب قطر پہنچ گئے ہیں۔ دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ان کا استقبال کیا اور انہیں قطر کے شاہی محل لایا گیا جہاں امریکی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    اس سے قبل دوحہ آمد پر جہاز میں میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے مشرق وسطیٰ کے دورے کا مقصد اسرائیل کو سائیڈ لائن کرنا نہیں بلکہ ان کا یہ دورہ اسرائیل کے لیے بھی اچھا ثابت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس دورے کی اہم بات شام سے پابندیاں ہٹانا ہے۔ ریاض میں شام کے عبوری صدر احمد الشراع سے ملاقات اچھی رہی ہے۔ سعودی عرب کی اچھی میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ کرپٹو اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس میری اہمیت میں شامل ہے۔ چین آرٹیفیشنل انٹیلجنس میں پہلے ہی آگے نکل چکا ہے۔ اس سے قبل کہ وہ کرپٹو میں بھی آگے نکل جائے، ہمیں اس پر کام کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز سعودی عرب سے کیا ہے۔ وہ 13 مئی کو سعودی عرب پہنچے تھے۔ جہاں دونوں ممالک کے درمیان اہم دفاعی، اقتصادی معاہدوں پر دستخط کیے گئے جب کہ سعودی خلائی ایجنسی اور ناسا کے درمیان معاہدے بھی پر دستخط ہوئے۔

    سعودی عرب اور امریکا غزہ میں جنگ روکنے کی ضرورت پر متفق

    اس دورے کے دوران امریکا اور سعودی عرب نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ روکنے پر بھی اتفاق کا اظہار کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/saudi-arabias-1-trillion-investment-in-the-us/

  • ایرانی وزیر خارجہ آج قطر اور سعودی عرب کا اہم دورہ کریں گے

    ایرانی وزیر خارجہ آج قطر اور سعودی عرب کا اہم دورہ کریں گے

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی آج سعودی عرب اور قطر کے اہم دورے کریں گے، جس کا اعلان ایرانی وزارت خارجہ نے ایسے وقت کیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عباس عراقچی سب سے پہلے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کا دورہ کریں گے، جہاں وہ سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقچی ریاض کے بعد قطر بھی جائیں گے، جہاں وہ ”عرب-ایرانی مکالمہ کانفرنس” میں شریک ہوں گے، جو خطے میں جاری کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ یہ دورہ ایسے وقت میں کررہے ہیں جب توقع کی جا رہی ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایٹمی تنازع پر چوتھے دور کی بالواسطہ بات چیت اتوار کے روز عمان کے دارالحکومت مسقط میں کی جائے گی۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی آئندہ ہفتے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر روانہ ہوجائیں گے، ان کا یہ دورہ ایران کے ساتھ کشیدہ تعلقات، خطے میں امریکی اثر و رسوخ اور سکیورٹی کے معاملات کے پس منظر میں انتہائی خاص قرار دیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عباس عراقچی پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے دورے بھی کرچکے ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ کا بھارتی ہم منصب سے رابطہ، مذاکرات کرانے کی پیشکش

    عباس عراقچی نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

  • امریکا کی  قطر کو جدید دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری

    امریکا کی قطر کو جدید دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری

    امریکا نے قطر کوجدید دفاعی سازوسامان فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ معاہدہ لگ بھگ دو ارب ڈالر مالیت کا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کا کہنا ہے ان میں ایم کیو نائن بی ایٹ ڈرونز، پانچ سو پاؤنڈ وزنی بم، ریڈار، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور ٹارگٹنگ سسٹمزشامل ہیں۔

    امریکی حکام کا کہناہے فوجی سازوسامان کی فروخت خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر نہیں کرے گا۔ فوجی آلات قطرکے تحفظ اور سیکیورٹی کے لیے استعمال ہوں گے۔

    امریکا قطر کو اس سازو سامان کے مؤثر استعمال کیلئے تربیت اور تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا اور آٹوموبیل انڈسٹری کے تحفظ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں گاڑیوں کی درآمد پر25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی آٹوموبائل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے ایگزیکٹو آرڈرجاری کررہاہوں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں آٹو انڈسٹری کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایلون مسک نے مجھے کبھی کاروباری فائدے کیلئے نہیں کہا۔

    انھوں نے کہا کہ جوابی ٹیرف ہر صورت لگایا جائے گا تاہم ہو سکتا ہے چین پر ٹیکس میں کچھ کمی کردوں۔

    لبنان کا اسرائیل سے تعلقات سے متعلق اہم فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری کی امریکاواپسی کیلئیٹیرف لگائیں گے اور امریکا میں کوئلے کی کانوں کو دوبارہ کھولا جائے گا، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے نقصان کے سوا کچھ نہیں۔

  • قطر میں بھارتی آئی ٹی انجینئر ڈیٹا چوری اور جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    قطر میں بھارتی آئی ٹی انجینئر ڈیٹا چوری اور جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    دوحہ : قطر میں بھارتی آئی ٹی انجینئر امیت گپتا ڈیٹا چوری اور جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا، وہ معروف آئی ٹی فرم میں سینئر عہدیدار تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں بھارتی آئی ٹی انجینئر کو ڈیٹا چوری اور جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ امیت گپتا 3 ماہ سے قطری ریاستی سکیورٹی کی حراست میں ہے، بھارتی انجینئر امیت گپتا معروف آئی ٹی فرم "ٹیک مہندرا” میں سینیئرعہدیدار تھا۔

    ٹیک مہندرا کے قطر اور کویت کے علاقائی سربراہ امیت کا تعلق گجرات کے وڈودرا سے ہے اور وہ 2013 میں قطر گئے تھے۔

    قطری حکام امت گپتا کے والدین کو بھی بیٹے سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہے، امت گپتا کے والدین نے قطر جا کر اپنے بیٹے سے ملاقات کی بھرپور کوشش کی، مگر قطری حکام نے ان کی درخواست کو رد کر دیا۔

    قطرمیں بھارتی جاسوسوں کی حراست کا یہ پہلا واقعہ نہیں، سال 2022 میں قطری سکیورٹی نے بھارتی بحریہ کےآٹھ اہلکاروں کوگرفتارکیاتھا، جنہیں اسرائیل کیلیےجاسوسی پرسزائےموت سنائی گئی تھی۔

    بھارتی اہلکاروں نے حساس سب میرین سے متعلق معلومات فراہم کی تھیں تاہم بعد ازاں فروری 2024 میں انہیں قطری امیر نے معاف کردیا تھا، جس کے بعد ان میں سے سات ہندوستان واپس آگئے تھے۔

  • غزہ جنگ بندی کل کس وقت سے شروع ہوگی؟ قطری ترجمان نے بتا دیا

    غزہ جنگ بندی کل کس وقت سے شروع ہوگی؟ قطری ترجمان نے بتا دیا

    دوحہ: قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کل مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے (06:30 GMT) شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان قطری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے، جنگ بندی کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے پر محیط ہوگا، جس میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار سے زائد فلسطینی قیدی رہا ہوں گے، اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔

    ترجمان ماجد الانصاری نے عربی میں X پر ایک پوسٹ میں لکھا ’’ہم اپنے بھائیوں کو محتاط رہنے، انتہائی احتیاط برتنے اور سرکاری ذرائع سے ہدایات کا انتظار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔‘‘

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مخلوط حکومت نے حماس کے ساتھ غزہ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے، فلسطینی اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد غزہ کی پٹی میں اپنی ’’مکمل ذمہ داریاں‘‘ سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    امید ہے غزہ میں قتل عام بند ہو جائے گا، قطر

    یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی 15 ماہ کی جنگ کے دوران روزانہ تقریباً 35 فلسطینی بچے مارے گئے، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 46,899 فلسطینی شہید اور 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف سات اکتوبر کے دن حماس کے زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    دوحہ: غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ بند کرنے کے لیے معاہدے کا اعلان متوقع ہے، قطر نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر آ گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے خلیجی ملک قطر کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ چند مہینوں میں اب قریب ترین مقام پر ہے، قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔

    قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے پریس کانفرنس میں جاری مذاکرات کے مندرجات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا، تاہم انھوں نے کہا کہ تمام اہم مسائل کو ’ہموار‘ کر دیا گیا ہے، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ آج ہم ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں جنگ بندی معاہدے کے سب سے قریب ہیں۔

    جنگ کے بعد غزہ میں ’عرب اتحاد‘ کے بھیجے جانے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر، قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ’’ختم ہونا چاہیے‘‘ اور یہ کہ فلسطینیوں کو ’’اپنے علاقوں میں اپنی حکمرانی ہونی چاہیے۔‘‘

    ماجد الانصاری نے کہا کہ ’’ہم ان تمام آپشنز کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ایک مناسب حل کی طرف لے جائیں، جہاں فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر اپنی مرضی اور حکمرانی حاصل ہو۔‘‘

    ترجمان وزارت خارجہ قطر کے مطابق دوحہ میں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اس دوران امیر قطر نے حماس کے وفد سے ملاقات کی، انھوں نے کہا ہم غزہ جنگ بندی معاہدے پر پیش رفت سے متعلق جلد آگاہ کریں گے، جیسے ہی معاہدہ طے ہوتا ہے اعلان کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کئی ماہ پہلے ہی ہو جانی چاہیے تھی، فریقین میں معاہدے کے مندرجات کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

    تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کا معاہدہ؟

    واضح رہے کہ آج کی میٹنگ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی، پہلے مرحلے میں غزہ میں قید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اس کے بدلے میں اسرائیل ہر ایک خاتون فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، اور 30 ​​فلسطینی قیدیوں کو بقیہ شہریوں کے یرغمال بنائے جانے کے بدلے میں رہا کرے گا۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام پر اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور – غزہ اور مصر کی سرحدوں کے درمیان زمین کی پٹی سے مکمل طور پر دست بردار ہو جائے گا۔

    دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 دنوں میں شروع ہوگا، اور غزہ میں قید باقی ماندہ افراد اور فوجیوں کی رہائی کے لیے بات چیت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ معاہدے کا تیسرا مرحلہ طویل المدتی انتظامات پر مشتمل ہوگا، جس میں غزہ میں ایک متبادل حکومت کے قیام اور اس کی تعمیر نو کے منصوبے پر بات چیت بھی شامل ہے۔

    ڈیل کے بارے میں دیگر تفصیلات سیکورٹی پر مرکوز ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک بین الاقوامی ادارے کی طرف سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اسرائیل نے 10 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں واپس جانے کی اجازت دے گا۔

    غزہ کے رہائشی امید و بیم کی حالت میں

    الجزیرہ کے مطابق جیسے جیسے جنگ بندی کے مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، غزہ کے رہائشی ’’امید اور گہرے شکوک و شبہات کے ملے جلے جذبات‘‘ کا اظہار کر رہے ہیں۔ طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں آج صبح سے غزہ بھر میں کم از کم 24، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوان 70 فلسطینی مارے گئے، جب کہ شمالی غزہ کا اسرائیل کا محاصرہ 100 دن سے تجاوز کر گیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 46 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں۔

  • قطر نے پاکستان کو اضافی ایل این جی  کارگو دینے سے انکار کردیا

    قطر نے پاکستان کو اضافی ایل این جی کارگو دینے سے انکار کردیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا قطر سے 5 ایل این جی کارگوز کی خریداری مؤخر کر دی ہے اور جنوری میں اضافی کارگو دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں گیس کی مقامی پیداوارمیں کمی اور مہنگے داموں ایل این جی درآمد پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا ، نوٹس پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے پیش کیا۔

    وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ جوایل این جی خریدرہےہیں وہ ٹرم کنٹریکٹ کے ذریعے خرید رہے ہیں، اس وقت ملک میں ایل این جی سرپلس ہے، تمام گیس کی یکساں قیمت طے نہیں کی ہے، یکساں قیمت نہ ہونےسے3600والی ایل این جی کاکوئی گاہک نہیں۔

    مصدق ملک کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا بجلی ایل این جی کے 600 ملین یونٹ خریدے گی مگر 250 ملین یونٹ خرید رہی ہے، ایک کمپنی سے اضافی کارگو اگلے سال تک ڈیفر کرنے کی کوشش میں ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ہر سال اکتوبر میں ہمیں ایک پلان دینا ہوتا ہے، ہم نے کہا جنوری میں ضرورت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے تو جنوری میں ایک اضافی کارگو دے دیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ قطر سے 5کارگوز کی خریداری مؤخر کر دی ہے، ایک اورکمپنی سے5کارگوزکی خریداری مؤخر کرنے پر بات ہو رہی ہے، قطرسےجنوری میں ایک اضافی کارگو کی درخواست کی لیکن قطر نے جنوری کے مہینے میں اضافی کارگو دینے سے انکار کر دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی سہولت کیلئےایک اضافی کارگوضروری تھا، اس ایک کارگو کیلئے ٹینڈر دیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • کیا قطر نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

    کیا قطر نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اس نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے دوحہ میں مزاحمت کاروں کا دفتر بند کرنے کی خبر غلط قرار دے دی، اور کہا کہ مزاحمت کاروں کی قطر سے بے دخلی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

    دریں اثنا الجزیرہ کے مطابق قطر نے غزہ کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر پیش رفت نہ ہونے کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی کوششیں معطل کر دی ہیں، قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، ثالثی پر بلیک میلنگ قبول نہیں کریں گے۔

    قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جب فریقین وحشیانہ جنگ اور شہریوں کی جاری تکالیف کے خاتمے کے لیے اپنی رضامندی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو وہ کوششیں دوبارہ شروع کر دیں گے۔

    وزارت نے کہا کہ قطر اس بات کو قبول نہیں کرے گا کہ ثالثی اس کو بلیک میل کرنے کی ایک وجہ ہو، وزارت نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ مذاکرات کو ’جنگ کو جاری رکھنے اور رکیک سیاسی مقاصد کے لیے‘ استعمال کیا گیا ہے۔

    امریکا کا قطر سے حماس وفد کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

    قطری وزارت خارجہ کے مطابق اس فیصلے سے امریکا، اسرائیل اور حماس کو آگاہ کر دیا گیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ ثالثی کی کوششوں کو معطل کرنے کے قطر کے فیصلے سے آگاہ ہیں، لیکن قطر نے ہمیں وہاں سے جانے کے لیے نہیں کہا ہے۔

    واضح رہے کہ قطری وزارت خارجہ کا یہ بیان روئٹرز اور اے پی نیوز ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکا نے قطر سے حماس کو نکالنے کا کہا تھا، اور دوحہ نے یہ پیغام فلسطینی گروپ کو پہنچا دیا تھا۔ حماس کے عہدیداروں نے روئٹرز کو بتایا کہ قطر کی طرف سے گروپ کو یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کے رہنماؤں کا ملک میں مزید خیرمقدم نہیں کیا جا رہا ہے۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اسے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے۔

    قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے منگل کو کہا گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے پیش کردہ غزہ سیز فائر پلان پر اسرائیل یا حماس سے کوئی پختہ معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا جو بائیڈن کی تجویز پر ہمیں تاحال اسرائیل کی جانب سے ’’واضح پوزیشن‘‘ کا انتظار ہے، ہمیں ابھی تک اسرائیلی حکومت کی طرف سے ایک واضح جواب نہیں ملا ہے، ترجمان نے کہا کہ دونوں طرف سے تجویز کی کوئی ’ٹھوس توثیق‘ نہیں ملی۔

    ماجد الانصاری نے کہا کہ امریکا کی جانب سے تجویز آنے کے بعد بھی اسرائیلی وزرا کی جانب سے متضاد بیانات جاری کیے گئے، ہم نے انھیں بہ غور پڑھا ہے، انھیں دیکھ کر لگتا ہے کہ اسرائیل میں تجویز پر اتفاق رائے کا فقدان ہے۔

    عہدیدار نے مزید کہا کہ فلسطینی تحریک حماس نے بھی ابھی تک کوئی پختہ جواب نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ