Tag: قطر

  • قطر کی دنیا کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی ؟

    قطر کی دنیا کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی ؟

    قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے حوالے سے یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر غزہ پر بمباری بند نہ کی گئی تو وہ دنیا کو گیس کی سپلائی بند کر دیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر دعووں میں یہ کہا جارہا ہے کہ قطر کے امیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر بمباری بند نہ کی تو عالمی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    11 اکتوبر کو ایک فیس بک پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیاکہ”قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی جانب سے یہ دھمکی سامنے آئی ہی کہ اگر غزہ پر بمباری بند نہ کی گئی تو وہ دنیا کو گیس کی سپلائی بند کردی جائے گی.

    اطلاعات کے مطابق قطری حکومت نے قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کرکے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔

    یاد رہے کہ قطر قدرتی گیس کا تیسرا بڑا برآمد کنندہ ہے اور روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یورپ کو گیس فراہم کرنے والا بڑا ملک ہے۔

    تاہم حقیقت یہ ہے کہ قطر کے امیر نے کوئی دھمکی نہیں دی کیونکہ قطری حکومت نے واضح کیا کہ حکومت نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ثالثی کی کوشش کی ہے لیکن ایسی کوئی دھمکی نہیں دی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل فلسطین کشیدگی کی موجودہ صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے قطر کا دورہ کیا اور قطری قیادت سے ملاقات کی تاہم اس دورے کی کسی نیوز کانفرنس یا نیوز کوریج میں گیس کی فراہمی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

  • ’قطر: گاڑی مالکان کیلئے خاص ہدایات جاری‘

    ’قطر: گاڑی مالکان کیلئے خاص ہدایات جاری‘

    قطر: وزارت داخلہ کی جانب سے گاڑی مالکان کے لئے خاص ہدایت جاری کی گئی ہے، جبکہ گاڑیوں میں نصب غیر قانونی ٹینٹڈ شیشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطر کی وزارت داخلہ کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ٹریفک نے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران گاڑیوں کے شیشوں کو ٹِنٹنگ کرنے پر گاڑی چلانے والوں کے خلاف 10,173 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی ہیں۔

    ٹریفک پولیس نے سال کے آغاز سے لے کر اب تک اپنی گاڑیوں سے اونچی آواز پیدا کرنے پر موٹرسواروں کے خلاف 4,405 خلاف ورزیاں درج کی ہیں۔

    یہ اعداد و شمار جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ٹریفک نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں جاری کئے، اس ویڈیو کو محکمہ کی جانب سے گاڑی چلانے والوں کی جانب سے ٹریفک قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک حالیہ مہم کے حصے کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔

    جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ٹریفک افسر پیغام دے رہا ہے کہ ہم گاڑیوں کے لیے ٹریفک سیفٹی قوانین کی تعمیل کو یقینی بناتے ہیں، خاص طور پر کچھ گاڑیوں کے انجن سے آنے والے شور کے حوالے سے، جو دوسروں کو تکلیف اور دشواری کا باعث بنتا ہے۔

    ویڈیو پیغام میں ٹریفک افسر نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہوں گا کہ شفاف فلم زیرو/زیرو سورج سے تحفظ فراہم کرنے میں تاریک فلموں کی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے، لیکن اس سے مرئیت میں کمی نہیں آتی،”افسر نے مزید کہا کہ لیکھویہ پیٹرولز نے اس مقصد کیلئے ٹریفک پیٹرولز کیساتھ ملکر مہم میں حصہ لیا۔

    ٹریفک افسر نے کہا کہ ہم سخت موسم اور چلچلاتی دھوپ کو سمجھتے ہیں، لیکن حفاظت کو یقینی بنانا ہر کسی کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی مطالعات میں ثابت ہوا ہے کہ سیاہ فلمیں بینائی کو کم کرتی ہیں اور سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے خطرے کا باعث بنتی ہیں۔

    ویڈیو پیغام میں ٹریفک افسر نے کہا کہ اگر یہ کاریں گھروں میں بیٹھے افراد کے لئے مشکل کا باعث بن سکتی ہیں تو سڑک استعمال کرنے والوں پر اس کے اثرات کے بارے میں سوچیں، ٹریفک افسر نے کہا کہ گاڑی چلانے والے اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے لیے ٹریفک کے حفاظتی اصولوں پر عمل کریں۔

    ٹریفک افسر کا اپنے ویڈیو پیغام میں واضح طور پر کہنا تھا کہ خلاف ورزی کی صورت میں، جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ گاڑیوں کے خلاف، خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔

  • ’قطر میں دوران ڈرائیونگ موبائل استعمال کرنے والے ہوجائیں ہوشیار‘

    ’قطر میں دوران ڈرائیونگ موبائل استعمال کرنے والے ہوجائیں ہوشیار‘

    دوحہ، قطر: دوران ڈرائیونگ موبائل استعمال کرنے والے ہوجائیں ہوشیار، کیونکہ اب ریڈار سسٹم کے ذریعے چیک کیا جائے گا اور دوران ڈرائیورنگ موبائل فون استعمال کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    جنرل ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے افسر کیپٹن محمد ربیعہ الکواری نے ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور موبائل فون استعمال کرنے کے واقعات کی نشاندہی کے لیے خودکار نگرانی کے فعال ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    کیپٹن الکواری نے قطر ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ نیا ریڈار سسٹم بیک وقت تین خلاف ورزیوں کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے: سیٹ بیلٹ استعمال کرنے میں ناکامی، موبائل فون کا استعمال اور تیز رفتاری۔

    سیٹ بیلٹ اور موبائل فون کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے الکواری نے وضاحت کی: ”سیٹ بیلٹ جرمانہ QR500، رعایت کے اہل ہیں اگر 30 دنوں کے اندر اندر ادا کردیئے جائیں، تاہم، موبائل فون استعمال کرنے پر QR500 کا جرمانہ عائد ہوتا ہے جس میں کوئی رعایت نہیں ہے۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موبائل فون کا استعمال ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے جو ٹریفک حادثات پر ممکنہ اثرات اور عوامی املاک اور سڑک پر سفر کرنے والوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے پاس یہ اختیار ہے کہ کوئی دوسرا شخص جو خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے، اس معاملے کا Metrash2 یا وزارت کی ویب سائٹ کے ساتھ اشتراک کریں، ایک ہفتے کے اندر، Metrash2 کے ذریعے جواب فراہم کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کا جائزہ ریڈار سسٹم کے ذمہ دار متعلقہ حکام کے ذریعے لیا جائے گا۔

    الکواری نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت داخلہ ٹریفک کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ سیٹ بیلٹ پہننے اور موبائل فون کے استعمال سے پرہیز ٹریفک حادثات میں کمی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ تقریباً 50 سے 60 فیصد ٹریفک حادثات ان دو خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔

  • جیل میں قید بھارتی فوجیوں کی امیر قطر سے رحم کی اپیل

    جیل میں قید بھارتی فوجیوں کی امیر قطر سے رحم کی اپیل

    کویت : بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق فوجیوں میں سے کچھ کے اہل خانہ جو اس وقت حراست ہیں اور قطر میں ان کا مقدمہ زیر سماعت ہے، انہوں نے قطر کے امیر سے معافی کی درخواست کی ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق درخواست کا اشارہ ان سابق فوجیوں کی طرف سے ہے، جن کی عمریں زیادہ تر 60 سال سے زیادہ ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کے خلاف کیا الزامات عائد کیے گئے ہیں اور مقدمے کی سماعت مکمل ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔

    سنڈے گارڈین کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ درخواست رواں سال 4 جون سے قبل دائر کی گئی تھی۔

    اگرچہ قطری حکومت نے ابھی تک باضابطہ طور پر اعلان نہیں کیا ہے کہ سابق فوجیوں پر کیا الزام عائد کیا گیا ہے، لیکن دی ٹریبیون نے اپریل میں رپورٹ کیا تھا کہ ان پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا ہے اور انہیں سزائے موت کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ قطر نے دسمبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان غزہ کی پٹی میں تین ہفتے تک جاری رہنے والے مسلح تنازعے کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق اس سال 25 مارچ کو سابق فوجیوں کے خلاف مبینہ طور پر جاسوسی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔ انہیں پہلی بار اگست 2022 میں قطری حکام نے اٹھایا اور مبینہ طور پر کم از کم اگلے آٹھ ماہ انہوں نے قید میں گزارے۔

    ان کی جانب سے قطری حکومت کو دی گئی ضمانت کی درخواستیں گزشتہ سال ستمبر سے لگاتار آٹھ مرتبہ مسترد ہوچکی ہیں۔

    سابق فوجیوں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کیپٹن سوربھ وشیشت، کمانڈر امیت ناگپال، کمانڈر پورنیندو تیواری، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا اور سیلر راگیش شامل ہیں۔

    سابق فوجیوں کے اہل خانہ کو ہفتے میں ہر ایک بار جیل جانے، یا اگر وہ قطر میں نہیں ہیں تو فون کال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    سابق فوجیوں میں سے ایک کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ جب ہم نے دوحہ میں اپنے رشتہ داروں سے فون پر بات کی، تو وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، سابق فوجیوں کی اگلی عدالتی سماعت آج بروز بدھ 19 جولائی کو ہے۔

  • قطر میں عمارت گرنے سے 5 پاکستانی  جاں بحق

    قطر میں عمارت گرنے سے 5 پاکستانی جاں بحق

    دوحا : قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عمارت گرنے سے 5 پاکستانی مزدور جاں بحق ہوگئے، پانچوں نوجوانوں کی میتیں پاکستان بجھوانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عمارت گرنے سے 5 پاکستانی تارکین وطن جاں بحق ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں ذیشان عزیز عرف شانی،مظہرجمال اورعظیم ساکن ڈھاب جبکہ احسن ریاض کا تعلق تھنیل کمال اورعدیل کا تعلق قصبہ اٹھوال سے ہے۔

    ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونے والے پانچوں نوجوانوں کی میتیں عمارت کے ملبہ سے نکالنے کے بعد دوحہ ہسپتال کے سرد خانہ میں منتقل کر کے پاکستان بجھوانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔

    حادثہ کی اطلاع ملتے ہی نوجوانوں کے گھروں میں کہرام مچ گیا، ورثاء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے پیاروں کی میتیں جلد از جلد آبائی وطن روانہ کی جائیں۔

    اطلاعات کے مطابق گزشتہ بدھ کو دوحہ میں ایک سات منزلہ عمارت گرنے کے بعد متعدد ہلاکتیں ہوئیں، گرنے والی عمارت میں "کئی پاکستانی، مصری اور فلپائنی خاندان” مقیم تھے۔

  • قطر کا وزیٹرز کے لیے بڑا اعلان

    قطر کا وزیٹرز کے لیے بڑا اعلان

    دوحہ: قطر نے وزیٹرز کے لیے ھَیّا کارڈ کی میعاد میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے فیفا ورلڈ کپ کے شائقین کو ایک اور سہولت دے دی ہے، اب ھَیّا کارڈ رکھنے والے شائقین قطر میں مزید ایک سال تک وزٹ کر سکیں گے کیوں کہ کارڈ کی میعاد 24 جنوری 2024 تک بڑھا دی گئی ہے۔

    کارڈ کا اطلاق فیفا ورلڈ کپ کے دوران استعمال ہونے والے ھَیّا کارڈ کی تمام اقسام کے حاملین پر ہوگا۔

    وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ قطر سے باہر موجود ورلڈ کپ شائقین اور منتظمین حیا کارڈ کے ساتھ اب 24 جنوری 2024 تک ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

    قطری وزارت داخلہ کے مطابق کارڈ ہولڈرز کو درج ذیل شرائط کے تحت 24 جنوری 2024 تک قطر میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی:

    آن لائن ھَیّا پورٹل کے ذریعے منظور شدہ ہوٹل ریزرویشن یا فیملی یا دوستوں کے ساتھ رہائش کا ثبوت، قطر پہنچنے پر کم از کم 3 ماہ کے لیے ویلڈ پاسپورٹ، اور ملک میں قیام کی مدت کے لیے ویلڈ ہیلتھ انشورنس، اور ریٹرن ٹکٹ۔

    توسیع کے تحت قطر جانے ھَیّا کارڈ ہولڈرز کو درج ذیل سہولیات حاصل ہوں گی:

    ’ھَیّا ود می‘ فیچر جو ھَیّا کارڈ ہولڈرز کو خاندان کے 3 افراد یا دوستوں کو مدعو کرنے کی اجازت دیتا ہے، قطر میں ایک سے زیادہ بار داخلے کا اجازت نامہ، ریاستی بندرگاہوں کے ذریعے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے ای گیٹ سسٹم کا استعمال، کسی قسم کی فیس درکار نہیں۔

  • فیفا ورلڈ کپ فائنل: سعودی عرب سے ہزاروں افراد دوحا جانے کے لیے سرحد پر

    فیفا ورلڈ کپ فائنل: سعودی عرب سے ہزاروں افراد دوحا جانے کے لیے سرحد پر

    ریاض: قطر کے دارالحکومت دوحا میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کا فائنل آج ہونے جارہا ہے جسے دیکھنے جانے کے لیے سعودی عرب سے ہزاروں شائقین سلویٰ چیک پوسٹ پر پہنچ چکے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد سلویٰ چیک پوسٹ پر پہنچ چکی ہے۔ سعودی عرب اور قطر کے درمیان اس سرحد پر ہزاروں افراد موجود ہیں۔

    چیک پوسٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائنل میچ کے لیے چیک پوسٹ عبور کرنے والوں کو تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق تمام خلیجی ریاستوں سے شائقین کی بڑی تعداد دیکھی جارہی ہے جس کی مثال سابقہ میچوں میں نہیں ملتی، شائقین کی تعداد میں اضافے کی بڑی وجہ قطر کی طرف سے ہیا کارڈ سے استثنیٰ کا اعلان بھی ہے۔

  • کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ دیکھنے قطر پہنچ گئیں

    کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ دیکھنے قطر پہنچ گئیں

    دوحا: بالی ووڈ کی معروف پرانی اداکارہ کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے قطر پہنچ گئیں، انہوں نے اسٹیڈیم سے اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

    معروف اداکارہ کرشمہ کپور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

    وہ اس وقت قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہیں جہاں انہوں نے فیفا ورلڈ کپ 2022 کا سیمی فائنل دیکھا۔

    اپنے کیپشن میں انہوں نے اسے بہترین تجربہ قرار دیا۔

    کرشمہ نے اسٹیڈیم میں اپنی تصاویر اور وہاں ہونے والی مختلف پرفارمنسز کی تصاویر و ویڈیوز شیئر کیں۔

    خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے کے لیے جہاں عام شائقین کی بڑی تعداد اس وقت قطر میں موجود ہے، وہیں دنیا بھر کے سلیبرٹیز بھی ورلڈ کپ دیکھنے پہنچے ہیں۔

    کئی بھارتی و پاکستانی اداکار مختلف وقت میں قطر پہنچے اور فٹبال کا میچ دیکھا۔

  • خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    برسلز: خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو ایک خلیجی ریاست سے رشوت لینے کے سلسلے میں تحقیقات کے لیے جمعہ کو ان کے گھر سے تلاشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بیلجیئم کے استغاثہ کا خیال ہے کہ خلیجی ملک نے رقم یا دیگر تحائف کے ذریعے پارلیمنٹ اور برسلز کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیلجیئم پولیس نے کرپشن اور منی لانڈرنگ پر 4 دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، بیلجیئم پولیس نے نائب صدر ایوا کیلی کے گھر سے نوٹوں سے بھرے بیگز بھی برآمد کیے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے تحقیقات کی روشنی میں نائب صدر ایوا کیلی کے اختیارات کو معطل کر دیا ہے۔ گرفتاریاں انسداد بدعنوانی کے بین الاقوامی دن 9 دسمبر کو عمل میں لائی گئی تھیں۔

    اوپر کی تصویر میں ایوا کیلی قطر کے وزیر محنت سے ملاقات کر رہی ہیں

     

    دوسری طرف یونانی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یونانی حکام نے پیر کو یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کی بیلجیئم میں گرفتاری کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

    بیلجیئم کی مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر بحث خلیجی ریاست قطر ہے، تاہم قطری ترجمان نے کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات سے لاعلم ہیں، اور وہ ایسی کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔ بی بی سی نے بھی اس کی تصدیق نہیں کی۔

    بیلجیئم کی پولیس نے جمعے کو برسلز میں 16 مقامات کی تلاشی کے دوران تقریباً 6 لاکھ یورو کی رقم برآمد کی، پولیس نے ملزمان کے کمپیوٹر اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں کو شبہ تھا کہ ایک خلیجی ریاست پارلیمنٹ کے اقتصادی اور سیاسی فیصلوں پر کئی مہینوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔

    دوسری طرف یونان میں ایوا کیلی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یونانی پبلک براڈکاسٹر کے مطابق، حکام نے ایوا کیلی کے رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس، سیف، کمپنیاں اور دیگر مالیاتی اثاثے بھی معطل کر دیے ہیں، اس کے علاوہ، کولوناکی میں ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی، جس کی بنیاد کیلی اور اس کے شوہر نے رکھی تھی، کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے۔

    قطر کا رد عمل

    قطر نے یورپی پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دینے والی بدعنوانی کے کیس میں ’بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی‘ الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    یورپی یونین میں دوحہ کے مشن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’قطر نے واضح طور پر بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ منسلک کیے جانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا ہے، رپورٹ شدہ دعوؤں کے ساتھ قطری حکومت کا کوئی بھی تعلق بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی ہے۔‘

  • سابق مِس کروشیا کو قطر میں نامناسب لباس پہننے پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا

    سابق مِس کروشیا کو قطر میں نامناسب لباس پہننے پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا

    دوحا: قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کے دوران نامناسب لباس پہننے پر  سابق مِس کروشیا کو سیکیورٹی گارڈ نے اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا۔

    گزشتہ روز ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم میں کھیلے گھئے کواٹر فائنل میچ کے دوران سابق مِس کروشیا ایوانانول نامناسب لباس پہن کر اسٹیڈیم پہنچی، سیکیورٹی پر معمور اہلکار نے انہیں اسٹیڈ سے باہر نکال دیا۔

    نامناسب لباس کا دفاع کرتے ہوئے سابق مِس کروشیا سیکیورٹی اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے  کہ بہت سے لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوائی ہیں اور ہر کوئی مجھے دیکھ کر خوش دکھائی دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ فیفا ورلڈکپ کے آغاز سے قبل قطر نے شائقین کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ میچ کے دوران شائقین کو مختصر لباس یعنی (کندھوں کو کُھلا رکھنے یا گھٹنے سے اوپر) کپڑے پہن کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، جس پر یورپی ممالک کی جانب سے قطری حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

     

    واضح رہے کہ قطر میں مسلم قوانین کے تحت ورلڈکپ کے دوران شائقین کو بھی مختصر لباس پہننے پر جرمانہ یا جیل بھیجا جاسکتا ہے۔