Tag: قطر

  • قطر میں کوارٹر فائنل کے دوران نامور اسپورٹس صحافی کو دل کا جان لیوا دورہ پڑ گیا

    قطر میں کوارٹر فائنل کے دوران نامور اسپورٹس صحافی کو دل کا جان لیوا دورہ پڑ گیا

    دوحہ: قطر میں کوارٹر فائنل کے دوران ایک نامور امریکی اسپورٹس صحافی گرانٹ وَھل کو دل کا جان لیوا دورہ پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کو قطر میں کوارٹر فائنل کے دوران امریکی فٹبال صحافی گرانٹ وَھل اچانک انتقال کر گئے، 49 سالہ گرانٹ وَھل کو لوزیل اسٹیڈیم میں دل کا دورہ پڑا۔

    گرانٹ وَھل لوزیل اسٹیڈیم میں ارجنٹینا اور نیدرلینڈز کے درمیان کوراٹر فائنل کو کوَر کر رہے تھے کہ اچانک دل کا دورہ پڑنے سے گر پڑے، جس پر انھیں اسٹیدیم میں فوری امداد دی گئی لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    گرانٹ وہال امریکا میں بہترین اسپورٹس صحافی سمجھے جاتے تھے، انھوں نے سی بی ایس اسپورٹس اور اسپورٹس الیسٹریٹڈ کے لیے بھی کام کیا، تاہم اب وہ ایک آزاد صحافی کے طور پر کام کر رہے تھے۔

    ایک عینی شاہد اسپورٹس رپورٹر کے مطابق انھوں نے لوزیل اسٹیڈیم میں اضافی وقت کے دوران وَھل کو اپنی پریس باکس سیٹ پر بظاہر بے ہوش دیکھا، ڈاکٹروں نے ان کو اسٹریچر پر لے جانے سے قبل تقریباً آدھے گھنٹے تک ہوش میں لانے کی کوشش کی۔

    وَھل کی اہلیہ سیلین گونڈر نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا ’میں مکمل صدمے میں ہوں۔‘

    واضح رہے کہ امریکی صحافی نے قطر کی ورلڈ کپ انتظامیہ پر تارکین وطن کی اموات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تنقید بھی کی تھی۔

  • فیفا ورلڈ کپ: برازیل کے تیسرے گول کے بعد کوچ کی ڈانس ویڈیو وائرل

    فیفا ورلڈ کپ: برازیل کے تیسرے گول کے بعد کوچ کی ڈانس ویڈیو وائرل

    قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے پری کوارٹر فائنل کے میچ میں برازیل جنوبی کوریا کو ہرا کا کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی۔

    جیت کے جشن کی خوشی میں برازیل کے کوچ ٹائٹ نے کھلاڑیوں کے ساتھ رقص کر کے کوارٹر فائنل تک رسائی کا جشن منایا۔

    کھیل کے 29 ویں منٹ میں جب ریکارلیسن ڈی اینڈریڈ نے برازیل کی جانب سے تیسرا گول کیا تو کھلاڑیوں کے ساتھ برازیلی کوچ ٹائٹ بھی رقص کرتے ہوئے نظر آئے اور ان کی یہ ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔

    پری کواٹر فائنل میں برازیل کی جانب سے ونی جونیئر، نیمار، ریکارلیسن ڈی اینڈریڈ اور لوکس پاکوئٹا نے ایک ایک گول کیا۔

    واضح رہے کہ کل کھیلے گئے پری کوارٹر فائنل کے دوسرے میچ میں نیمار کی برازیل نے جنوبی کوریا کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے ایک کے مقابلے میں چار گولوں سے شکست دے کر کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کرلی۔

  • میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر شائقین قطر کیسے آ سکتے ہیں؟

    میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر شائقین قطر کیسے آ سکتے ہیں؟

    دوحہ: فیفا ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کے لیے اگر شائقین کے پاس ٹکٹ نہیں ہے، تو کیا وہ قطر آ سکتے ہیں؟ اس سوال کا جواب قطری انتظامیہ نے اثبات میں دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کی جانب سے فٹ بال کے شائقین کو بڑی سہولت دے دی گئی، فیفا ورلڈ کپ کی قطری انتظامیہ نے کہا ہے کہ میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر بھی شائقین قطر آ سکتے ہیں۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر شائقین کے پاس هیا کارڈ ہے تو وہ بغیر میچ ٹکٹ بھی قطر آ سکے ہیں، هیا کارڈ کی مدد سے قطر میں داخلے کے لیے انھیں ہوٹل بکنگ کے علاوہ 500 قطری ریال جمع کرانے ہوں گے۔

    واضح رہے کہ هیا کارڈ فیفا ورلڈ کے دوران قطر میں داخلے کے لیے ویزہ کی طرح ہے جس کے بغیر اسٹیڈیم میں داخلہ بھی ممکن نہیں۔ جن شائقین کے پاس هیا کارڈ کے علاوہ میچ کی ٹکٹیں ہیں، ان سے 500 ریال فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

    انتظامیہ کے مطابق فیس سے 12 سال سے کم عمر بچوں کو استثنیٰ ہے جب کہ میچ کی ٹکٹ خریدنے پر فیس واپس نہیں ہوگی، بری راستے سے آنے والے شائقین کے لیے بھی هیا کارڈ ضروری ہے جس کے بغیر انھیں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • فیفا ورلڈ کپ 2022: غیر ملکی براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنا مشکل ہوگیا

    فیفا ورلڈ کپ 2022: غیر ملکی براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنا مشکل ہوگیا

    دوحا: فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آج سے قطر میں آغاز ہونے جارہا ہے اور دنیا بھر میں فٹبال کے دیوانوں کا جوش و جذبہ آسمان چھونے لگا ہے۔

    قطر اس بین الاقوامی مقابلے کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطیٰ کا اولین، پہلا عرب اور مسلمان ملک ہے جہاں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے ساتھ کئی تنازعات بھی جڑے ہیں۔

    تارکین وطن سے اسٹیڈیمز کی تعمیر کروانے سے لے کر، اسٹیڈیمز میں الکوحل کی فروخت پر پابندی، لباس کے بارے میں ہدایات اور افتتاحی تقریب کے لیے کئی فنکاروں کے منع کردینے تک اب تک بے شمار تنازعات سامنے آچکے ہیں جن پر دنیا بھر سے منفی اور مثبت ردعمل موصول ہورہا ہے۔

    اب عالمی میڈیا نے اس حوالے سے ایک اور مسئلے کی طرف اشارہ کیا ہے جو خاصا دلچسپ ہے، اور وہ یہ کہ غیر ملکی صحافیوں اور براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنے میں شدید مشکل کا سامنا ہے۔

    بے شمار پروگرامز میں انگریزی بولنے والے براڈ کاسٹرز قطر کا غلط تلفظ ادا کرتے دکھائی دیے جس کے بعد امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ایک باقاعدہ رہنما ویڈیو جاری کردی۔

    قطر میں بے شمار مقامی آن لائن پلیٹ فارمز کے بانی خلیفہ الہارون کا کہنا ہے کہ اکثر براڈ کاسٹرز قطر کو، کیتر یا گٹر کہہ رہے ہیں، انہیں اندازہ نہیں ہورہا کہ اس لفظ کو کس طرح ادا کرنا ہے اور کہاں زور دینا ہے۔

    خلیفہ الہارون کے مطابق قطر کے تینوں حروف انگریزی میں استعمال نہیں کیے جاتے لہٰذا وہ انگریزی بولنے والے براڈ کاسٹرز کی پریشانی سمجھ سکتے ہیں، ضروری نہیں کہ وہ اہل زبان کی طرح قطر بولیں، وہ ان تینوں حروف کو استعمال کرتے ہوئے، حلق پر زور لگائے بغیر بھی یہ لفظ ادا کر سکتے ہیں جو سننے میں اصل جیسا ہی معلوم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سی این این کی اس ویڈیو کے بعد وہ امید کرتے ہیں کہ اب عالمی میڈیا میں وہ قطر کا لفظ صحیح طور پر ادا کیے جاتے ہوئے سن سکیں گے۔

  • ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے دوستوں کو بھی ورلڈ کپ دیکھنے بلا سکتے ہیں

    ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے دوستوں کو بھی ورلڈ کپ دیکھنے بلا سکتے ہیں

    دوحا: قطری حکام کا کہنا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے کے لیے ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے 3 دوستوں کو بھی مدعو کرسکتے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص جس کے پاس ھیا کارڈ ہے وہ اپنے تین دوستوں کو ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے قطر بلا سکتا ہے۔

    اس سکیم کا نام ھیا معی 1+3 رکھا گیا ہے اور یہ سہولت ایسے افراد کے لیے ہے جو قطر کے شہری ہوں اور نہ ہی ان کے پاس ھیا کارڈ ہو۔

    دوستوں کو کیسے مدعو کیا جائے؟

    اس کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ آپ کے پاس ’ھیا‘ کارڈ ہو۔

    6 ماہ سے زیادہ کا ویزہ ہو۔

    قطر میں قیام گاہ کی تصدیق۔

    500 ریال فیس کی ادائیگی۔

    اس کے بعد آپ ھیا کی ایپلی کیشن پر جا کر مائی کارڈ کا آپشن لیں اور اس کے بعد جاری کا بٹن دبا دیں۔

    اس کے بعد ھیا معی کے آپشن پر جائیں جہاں آپ کے سامنے تین واؤچر کوڈز ظاہر ہوں گے جو 3 ایسے افراد کو بھیجے جا سکتے ہیں جن کے پاس ٹکٹ نہیں ہے۔

    ھیا کارڈ کی درخواست کی منظوری کے بعد ان 3 افراد کو بیرون ملک سے قطر میں داخل ہونے کے اجازت نامے پر مبنی ای میل موصول ہوگی۔

    خیال رہے کہ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے ھیا کارڈ کا ہونا لازم ہے، اس کے بعد وہ ورلڈ کپ کے دوران مفت ٹرانسپورٹیشن اور دیگر سہولیات سے بھی مستفید ہوسکیں گے۔

  • فیفا ورلڈ کپ سیالکوٹ میں تیار شدہ ’الریحلہ‘ فٹ بال سے کھیلا جائے گا

    فیفا ورلڈ کپ سیالکوٹ میں تیار شدہ ’الریحلہ‘ فٹ بال سے کھیلا جائے گا

    قطر میں کھیلے جانے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 میں سیالکوٹ کا تیار کردہ فٹ بال "الریحلہ” استعمال کیا جائے گا۔

    گوادر پرو  کے مطابق قطر میں شیڈول فٹ بال ورلڈ کپ 2022 میں سیالکوٹ میں تیار ہونے والی فٹ بال ‘الریحلہ’ استعمال ہوگی اور یوں عالمی ایونٹ میں پاکستانی کی نمائندگی ہوگی۔

    سیالکوٹ ایک ایسا شہر ہے جو  دنیا میں کھیلوں کے بہترین سامان کا گھر مانا جاتا ہے، یہاں ہر سال تقریباً 600 ملین فٹ بالز تیار کہا جاتا ہے جو دنیا کی کل پیداوار کا نصف سے زیادہ ہے۔

    ورلڈ کپ میں سیالکوٹ میں تیار ہونے والا فٹ بال تیسری بار استعمال ہو رہا ہے جس میں فیفا ورلڈ کپ میں فارورڈ اسپورٹس کا برانڈ استعمال کیا جائے گا۔

    الریحلہ بال کو قطر کی ثقافت کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کی تیاری میں استعمال ہونے والا مواد بائیو بیسڈ ری سائیکلنگ میٹریل ہے اور اس کی تیاری میں ماحول دوست پانی پر مبنی کیمیکل استعمال ہوا ہے۔

    یہ بال 20 پینلز پر مشتمل ہے اور اسے دنیا کے بہترین فٹ بال میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سیالکوٹ ملکی برآمدات کے حوالے سے اہم شہر ہے جہاں والی بال، ہاکی اسٹکس، کرکٹ بیٹ اور کھیلوں میں استعمال ہونے والا لباس سمیت کھیلوں کا سامان بنانے کے لیے بھی مشہور ہے۔

    یاد رہے کہ قطر میں فیفا ورلڈ کپ 20 نمبر سے شروع ہوگا جبکہ فائنل میچ 18 دسمبر کو ہوگا۔

  • فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر تنقید: ’قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا‘

    فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر تنقید: ’قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا‘

    دوحا: 20 نومبر 2022 سے قطر میں شروع ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر قطر کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قطر ایئر ویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اکبر البکر نے قطر میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کی مخالفت اور اس پر تنقید کرنے والوں کے خلاف سخت بیان دیا ہے۔

    اکبر البکر کا کہنا ہے کہ قطری قوم ہمیشہ اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتی رہے گی۔

    ان کے اس بیان سے ظاہر ہو رہا ہے کہ جیسے جیسے فیفا ورلڈ کپ کا ایونٹ نزدیک آرہا ہے، ویسے ویسے اس موضوع کے متنازعہ ہونے اور اس بارے میں اختلافات کے آثار نمایاں ہوتے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے چند ممالک اور فٹ بال ٹیموں کی طرف سے ایل جی بی ٹی کیو کے حقوق کے بارے میں قطر کے مؤقف اور کم تنخواہوں پر بڑی تعداد میں کام کرنے والے تارکین وطن کے ساتھ سلوک جیسے امور پر تشویش کا اظہار پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    قطری حکام، جس وقت قطر کے حماد ہوائی اڈے کی توسیع کی نقاب کشائی کر رہے تھے، اسی وقت البکر نے ایک نقطے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے مدمقابل کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں۔

    البکر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین ہمارے پیارے ملک کے خلاف منفی میڈیا مہم چلا رہے ہیں کیونکہ لوگ اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے کہ قطر جیسا ایک چھوٹا سا ملک، سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کا مقابلہ جیت گیا۔

    انہوں نے فیفا ورلڈ کپ کے ایونٹ کے لیے اپنے ملک میں کی جانی والی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس بڑے ایونٹ کے لیے تمام تر ضروری چیزوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے، ان میں اضافی فلائٹس اور چارٹرڈ طیاروں کے مدد سے دونوں ہوائی اڈوں پر زیادہ سے زیادہ پروازوں کا بندوبست بھی شامل ہے۔

    ان کے مطابق اس لحاظ سے ہم بہت اچھی طرح سے اپنی تمام تر تیاریاں کر چکے ہیں۔

  • قطر کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت  ، جلد صحتیابی کیلئے دعاگو

    قطر کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت ، جلد صحتیابی کیلئے دعاگو

    دوحہ : قطر کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں استحکام اور خوشحالی کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ قطر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    وزارت خارجہ قطر کا کہنا تھا کہ قطر سیاست میں ہرقسم کے تشدد کو مسترد کرتا ہے، پاکستان میں استحکام اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، عمران خان کی جلد صحتیابی کیلئےدعاگو ہیں۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، او آئی سی نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک پُرامن احتجاج کی قیادت کر رہے تھے جب گولیاں چلنے لگیں، پاکستانی حکومت فوری جامع تحقیقات کرے تاکہ پتہ چل سکے حملے میں کون ملوث ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔

  • فٹ بال ورلڈ کپ، قطر کا شایقین کے لیے اہم فیصلہ

    فٹ بال ورلڈ کپ، قطر کا شایقین کے لیے اہم فیصلہ

    دوحہ: قطر نے فٹ بال ورلڈ کپ شائقین کے لیے کرونا ویکسینیشن کی شرط ختم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کی وزارت صحت نے رواں برس ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے کووِڈ نائنٹین کی ویکسین لگوانے کی شرط ختم کر دی ہے۔

    گلف نیوز کے مطابق وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ کرونا کیسز میں اضافے کی صورت میں کھلاڑیوں اور میچ انتظامیہ کو ’بائیو ببل‘ میں رہنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ قطر میں فٹ بال کے عالمی مقابلے 20 نومبر سے شروع ہوں گے، 2019 میں کرونا وبا پھیلنے کے بعد یہ 29 روزہ فیفا ورلڈ کپ پہلا بڑا عالمی ایونٹ ہوگا، قطری منتظمین نے توقع ظاہر کی ہے کہ 10 لاکھ سے زائد شائقین اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اگر کرونا کیسز میں اضافے کے سبب بائیو سیکیور ببل کا نفاذ کیا گیا، تو اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا جا سکتا ہے۔

    قطری ہیلتھ گائیڈ لائنز کے مطابق 6 برس سے زائد عمر کے شائقین کو قطر کی پرواز لینے سے قبل کرونا وائرس منفی آنے کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وبا کی صورت حال فی الحال کنٹرول میں ہے، اس لیے شائقین کے لیے ویکسینیشن کی لازمی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

    قطری حکام کے مطابق یکم نومبر سے صرف اُن شائقین کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے پاس ٹکٹ ہوں گے، جب کہ ایک ٹکٹ کے ساتھ 3 لوگوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔

    قطر آنے والے شائقین کے پاس خصوصی فین پاس، حایا کارڈ اور قطر کی کووِڈ ہیلتھ ایپلیکیشن ’اہتراض‘ لازمی موجود ہونی چاہیے۔

    فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کا کہنا ہے کہ یہ ایک میگا ایونٹ ہوگا جو اس بات کی علامت ہوگا کہ دنیا سے کووِڈ کی شرح میں کمی آ گئی ہے۔

  • فیفا ورلڈ کپ: 10 ہزار پاکستانیوں کی ملازمت خطرے میں

    فیفا ورلڈ کپ: 10 ہزار پاکستانیوں کی ملازمت خطرے میں

    کراچی: قطر میں نومبر میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے 10 ہزار پاکستانی محنت کشوں کو قطر جانے میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کی ملازمت خطرے میں پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیفا ورلڈ کپ کے سلسلے میں پاکستانی محنت کشوں کو قطر جانے میں مشکلات کا سامنا پیش آ رہا ہے، پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ نجی کمپنی ویزہ نمبر ملنے کے باوجود میڈیکل کے لیے محنت کشوں کو اپائنمنٹ نہیں دے رہی۔

    پاکستانیوں کے بر وقت قطر نہ پہنچنے سے ملازمتوں کا کوٹہ دوسرے ملکوں کو منتقل ہو رہا ہے، اور کوٹہ نیپال، بھارت اور بنگلہ دیش منتقل ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد عدنان پراچہ نے حکومت سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فوری طور پر قطر حکومت سے اس سلسلے میں بات کرے، تاکہ پاکستانیوں کے قطر کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔

    عدنان پراچہ کے مطابق فیفا ورلڈ کپ کے لیے 10 ہزار سے زائد پاکستانی قطر جانے کے منتظر ہیں، اور نجی کمپنی ویزہ نمبر ملنے کے باوجود میڈیکل کے لیے پاکستانی محنت کشوں کو اپائنمنٹ نہیں دے رہی ہے۔

    کمپنی میڈیکل کے لیے جنوری کا وقت دے رہی ہے، جب کہ فیفا ورلڈ کپ نومبر میں ہے، بر وقت قطر نہ پہنچنے کی وجہ سے پاکستانیوں کی ملازمتوں کا کوٹہ نیپال، بھارت اور بنگلہ دیش منتقل ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    عدنان پراچہ کے مطابق پاکستان اور قطر کے منظور شدہ 2 سینٹر کراچی اور اسلام آباد میں ہیں، ویزے کے لیے یومیہ 300 میڈیکل ہو رہے ہیں، جب کہ 700 سے 800 ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ارجنٹ میڈیکل کی فیس 4850 سے بڑھا کر 7450 روپے کر دی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود میڈیکل کا وقت نہیں دیا جا رہا ہے۔