Tag: قطیف

  • سعودی عرب: قطیف میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن ختم

    سعودی عرب: قطیف میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن ختم

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قطیف کمشنری میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا، لاک ڈاؤن اور دیگر حفاظتی اقدامات کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ قطیف میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن آج جمعرات سے ختم ہوجائے گا اور قطیف آنے جانے پر پابندی اٹھالی جائے گی۔

    وزارت داخلہ کے نمائندے نے بدھ کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے قطیف کمشنری آنے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    ان کے مطابق حفاظتی اقدامات کے خوشگوار نتائج ریکارڈ پر آگئے ہیں اور وزارت داخلہ نے صحت حکام کی سفارش پر قطیف آنے جانے پر پابندی اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ قطیف کے شہری روزانہ صبح 9 سے شام 5 بجے تک گھروں سے نکل سکیں گے، اس دوران وہ تمام سرگرمیاں کی جا سکیں گی جنہیں استثنیٰ دیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے قطیف کے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صحت و سلامتی کی خاطر حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور باہر نکلتے وقت ماسک اور دستانوں کا استعمال کریں اور سماجی فاصلے کی بھی پابندی کریں۔

  • سعودی فورسز نے خطرناک ترین دہشت گرد کو گرفتار کرلیا

    سعودی فورسز نے خطرناک ترین دہشت گرد کو گرفتار کرلیا

    ریاض: سعودی فورسز نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے اور جج کے اغوا میں ملوث خطرناک اور مطلوب ترین دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔

    سعودی سیکیورٹی فورسز نے قطیف کے خطرناک ترین دہشت گرد محمد بن حسین علی آل عمار کو گرفتار کر لیا۔ مذکورہ دہشت گرد شہر کے ایک جج کے اغوا اور سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کے کئی واقعات میں ملوث تھا۔

    مذکورہ دہشت گرد کے جرائم کی ایک لمبی فہرست ہے، اس نے دمام شہر کے الخضریہ محلے میں امن و امان برقرار رکھنے پر مامور گشتی فورس پر بھی حملہ کیا تھا۔

    آل عمار کے جرائم میں القطیف کمشنری میں بینکوں کی رقوم منتقل کرنے والی گاڑیوں پر رہزنی اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے بھی شامل ہے۔

    وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد اغوا اور چوری کی بے شمار وارداتوں میں بھی ملوث تھا۔

    قطیف کے جج شیخ الجیرانی کے اغوا سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات میں آل عمار کا ساتھ اس کے 2 ساتھیوں میثم علی محمد القدیحی اور علی بلال سعود الحمد نے دیا اور یہ تینوں ہی اب فورسز کی حراست میں ہیں۔

    آل عمار سنہ 2016 کے دوران سعودی وزارت داخلہ کی جاری کی جانے والی مطلوب ترین افراد کی فہرست میں شامل تھا۔

  • قطیف میں سعودی فورسز کی کارروائی، آٹھ مشتبہ افراد ہلاک

    قطیف میں سعودی فورسز کی کارروائی، آٹھ مشتبہ افراد ہلاک

    ریاض : سعودی عرب کی سیکیورٹی فورسز نے صوبہ القطیف کے علاقے طاروت میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے آٹھ مطلوب افراد کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی سکیورٹی فورسز نے اطلاع دی کہ ان کا تعلق حال ہی میں تشکیل پانے والے دہشت گردی کے ایک سیل سے تھا۔

    سعودی عرب کی پریزیڈینسی برائے اسٹیٹ سکیورٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ انتہا پسندوں کا یہ گروہ علاقے میں عوامی مقامات اور سکیورٹی کی جگہوں پر دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سکیورٹی حکام نے تحقیقات کے بعد طاروت کے علاقے سنابس میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں ان کی خفیہ کمین گاہ کا پتا چلا لیا تھا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس کے بعد حکام نے ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق دس بجے حفظ ماتقدم کے طور پر ان مشتبہ انتہا پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپا مار کارروائی کی تھی اور انھیں ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اس حکم کا کوئی مثبت جواب دینے کے بجائے سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے اپارٹمنٹ کے آس پاس موجود لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کے لیے جوابی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تمام آٹھ افراد مارے گئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے کسی اہلکار یا ساتھ واقع عمارتوں میں رہنے والے کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

  • سعودی پولیس کی قطیف میں کارروائی، 6 مشتبہ افراد ہلاک

    سعودی پولیس کی قطیف میں کارروائی، 6 مشتبہ افراد ہلاک

    ریاض: سعودی پولیس نے قطیف میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 6 مشتبہ افراد کو ہلاک کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق دو روز قبل جش کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملے کے دوران ایک شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں ترقیاتی منصوبے پر حملے کو ناکام بنانے کے دوران کیے گئے آپریشن میں 5 افسران زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سعودی فورسز کے علاقے میں داخل ہوکر اس کا گھیراؤ کرکے قبضہ کرنے کے شواہد موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    سعودی حکام کی جانب سے دہشت گردوں اور منشیات کے اسمگلروں کو عوامیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کا مشرقی صوبہ 2011 کے عرب انقلاب کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہے، عرب انقلاب کے دوران مظاہرین نے حکومت کی جانب سے کی جانے والی تفریق کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس احتجاجی تحریک کے رہنما نمر النمر کو 2016 میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    نمر النصر کی گرفتاری کے بعد خلیجی ممالک سمیت ایران میں کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا، بعدازاں سعودی حکام نے 2017 میں قطیف کے علاقے میں احتجاجی مرکز ضلع عوامیہ کا قبضہ حاصل کیا تھا۔