Tag: قلت کا خدشہ

  • پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت کا خدشہ

    پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت کا خدشہ

    کراچی : پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ، طبی تنظیموں کا کہنا ہے اگر ڈیوائسز کی رجسٹریشن کا عمل تیز نہ کیا گیا تو   ڈیوائسز کی قلت کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طبی تنظیموں نے میڈیکل ڈیوائسز کے بحران کا خدشہ ظاہر کردیا، ہیلتھ کیئر میڈیکل ڈیوائسز آف پاکستان کے چیئرمین سید عمر احمد نے کہا کہ ہمیں 31دسمبر 2024 تک ڈیوائسز کی رجسٹریشن نہیں مل سکی، لاہور ایئرپورٹ پر ڈیوائسز کی شپمنٹ رکی ہوئی ہے۔

    سید عمر احمد کا کہنا تھا کہاگر ڈیڈ لائن میں اضافہ نہ ہوا تو ایک ماہ بعد ملک بھر میں ڈیوائسز کا بحران پیدا ہو جائے گا۔

    پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن نے بھی ڈیوائسز کی رجسٹریشن اور ڈیڈ لائن میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عبد الصمد بڈھانی نے کہا یہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، پی سی ڈی اے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رجسٹرڈ ڈیوائسز کی تعداد پانچ سے چھے ہزار ہے اور دس ہزار سے زائد رجسٹریشن کے حصول کے لیے جمع درخواستیں تعطل کا شکار ہیں۔

  • پاکستان میں  گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    کراچی : پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ نہ ہونے کے باعث پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن کے چئیرمین شیخ عمر ریحان نے گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ گزشتہ ایک ہفتہ سے رکی ہوئی ہیں۔

    شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم ٹرمینل پر شپمنٹس اتارنے کی جگہ نہیں ہے، پورٹ قاسم پر بیرون ملک سے سامان او ر خوردنی تیل لانے والے جہاز برتھ کے انتظار میں سمندر میں قطاروں میں لنگر انداز ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کلیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قلت کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن نے کہا کہ کنسائنمنٹ تاخیر سے کلئیر ہونے سے ڈیمریجز اور دیگر جرمانے لگ رہے ہیں، کسٹم کا سافٹ ویئر پی ایس ڈبلیو کی بندش سے معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کلیئرنگ نہ ہونے سے امپورٹرز کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • ’’ملک میں سامان کی ترسیل رک چکی، اشیائے خورونوش کی قلت کاخدشہ ہے‘‘

    ’’ملک میں سامان کی ترسیل رک چکی، اشیائے خورونوش کی قلت کاخدشہ ہے‘‘

    اسلام آباد: صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ ملک بھرمیں سامان کی ترسیل رک چکی، اشیائے خورونوش کی قلت کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں سامان کی ترسیل کرنے والے کنٹینرز سڑکوں پر پڑے ہیں، میڈیکل اسٹورز پر دواؤں کا پہنچنانا، مریضوں کی اسپتالوں تک رسائی ناممکن ہوچکی ہے۔

    اجمل بلوچ نے کہا کہ خدارا ملک میں سیاسی افراتفری کا سیاسی حل نکالا جائے، اس وقت ملک بھر میں افراتفری کا عالم ہے عوام پریشان ہیں، راستوں کی بندش سے صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایمبولینس میں لوگ مررہے ہیں انھیں بھی راستہ نہیں دیا جارہا، ملک بھر کی سبزی منڈیاں بند پڑی ہیں، دودھ کی سپلائی بند ہوچکی ہے۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا مزید کہنا تھا کہ پھل اور سبزیاں راستوں میں گل سڑرہی ہیں، شہری اپنے شہروں میں محصور ہوگئے ہیں، اپیل کرتا ہوں اگر ملک چلانا ہے تو کوئی حل نکالا جائے۔

    اجمل بلوچ نے کہا کہ دہاڑی دار طبقے کیلئے روٹی کا حصول مشکل ہوچکا ہے، کاروباری پہیہ بالکل رک چکا ہے جس سے تاجر برادری پریشانی کا شکار ہے۔

  • ملک میں آٹے اور چکن کے بعد گھی اور کوکنگ آئل کی بھی قلت کا خدشہ

    کراچی : ملک میں آٹے اور چکن کے بعد گھی اور کوکنگ آئل کی بھی کمی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، بانڈڈ گوداموں سے 358,000 ٹن خوردنی تیل کی لفٹنگ روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق خوردنی تیل کو ضروری اشیاء کی فہرست سے فوری طور پر خارج کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کسٹمز کا کہنا ہے کہ کسٹمز بانڈڈ گوداموں سے تین لاکھ اٹھاون ہزارٹن خوردنی تیل کی لفٹنگ روک دی ہے، بینک ایل سی کھولنے اور دستاویزات کی ریٹائرمنٹ کی درخواستیں مسترد کر رہے ہیں۔

    جس کے باعث ملک میں آٹے اور چکن کے بعد گھی اور کوکنگ آئل کی بھی کمی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    بینکوں کے پاس ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے تیل پروڈیوسر پام آئل، سویا بین آئل اور سورج مکھی سے محروم ہورہے ہیں۔

    خیال رہے ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں روز بروز اضافے سے عوام پریشان ہے, آٹا ایک سو ساٹھ روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ سرکاری آٹے کیلئے شہریوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔

    اسی طرح مرغی کی قیمت کو بھی پَر لگ گئے، لاہور میں مرغی کا گوشت ساڑھے چھ سو، پشاور میں چار سو روپے کا ہوگیا ہے۔