Tag: قلم

  • پرانے اور خراب قلم سے لکھا گیا ایک خط!

    پرانے اور خراب قلم سے لکھا گیا ایک خط!

    32، جیل روڈ، لاہور

    6 فروری 56ء

    پیاری واجدہ

    آپ کا خط ملا۔ بے حد خوشی ہوئی۔ دراصل جب سے میں نے ‘‘آئینہ’’ میں آپ کا ‘‘میری یادداشت سے’’ پڑھا مجھے شدید دل چسپی محسوس ہوئی تھی۔ میں چاہتی تھی کہ آپ کو ‘‘آئینہ’’ کی معرفت خط لکھوں اور آپ کی حقیقت پسندانہ جرأت کی داد دوں، مگر مصروفیتوں میں موقع نہ مل سکا۔ دل سے دل کو راہ ہوتی ہے، شاید اسی لیے آپ نے مجھے خط لکھ ڈالا۔ بہت ممنون ہوں۔

    دراصل میرے متأثر ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم اور آپ جس طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اس میں اتنی جرأت تو ہے کہ دوسروں کے بارے میں سچ کہہ دیں، مگر اپنے بارے میں یعنی اپنی ذات کے بارے میں سچ کہنے سے گریز کرتے ہیں۔ فاقہ کرنا ہم سفید پوشوں کے لیے ممکن ہے، مگر اسے چھپانا، اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھنا انتہائی شرافت کی بات سمجھی جاتی ہے۔ ایک بار بہت برے دنوں میں فاقہ میں نے بھی کیا۔ پورے اڑتالیس گھنٹے کا فاقہ۔ مگر میں ابھی تک اس بات کو نہ لکھ سکی۔ آپ نے یہ بات لکھ دی اور آپ بہت آگے جاکر کھڑی ہوگئیں، میں آپ کی اسی بات سے بہت متأثر ہوئی۔

    میں نے اس کے بعد آپ کے افسانے بہت دل چسپی سے پڑھے۔ ان پر رائے پھر تفصیل سے دوں گی۔

    آپ بے تکلفی سے مجھے خط لکھتی رہیے۔ مجھے بڑا ادیب وغیرہ فی الحال بالکل نہ سمجھیے۔ مجھے اپنے بارے میں ابھی تک ایسی کوئی غلط فہمی نہیں ہوسکی ہے۔ ہم سب کو ابھی بہت لکھنا ہے اور اس کے بعد کسی کو بڑا کہلانے کا حق حاصل ہوسکے گا اور اس کا فیصلہ بھی شاید آئندہ نسلیں کریں گی۔

    میں آپ کو فوراً جواب لکھتی، مگر گزشتہ ہفتے میں بہت مصروف رہی۔ کل ہم سب بہنیں اپنی پانچویں بہن عابدہ کی پہلی برسی منانے ایک جگہ اکھٹا ہوئے تھے۔ کل ہی جب اس کے فاتحہ سے فارغ ہوئے تو اطلاع ملی کہ ندیم بھائی کی والدہ لاہور سے دور اچانک چل بسیں۔ یہ سب باتیں بڑی تکلیف دہ تھیں۔ گزشتہ سال ندیم بھائی کی والدہ ہمارے گھر ہی تھیں۔ جب عابدہ کا انتقال ہوا تھا۔ معاف کیجیے گا یہ سب باتیں میرے دماغ پر چھائی ہوئی ہیں اس لیے ان کا تذکرہ کربیٹھی۔ پھر کسی وقت آپ کو تفصیل سے خط لکھوں گی۔

    ایک بہت پرانے اور خراب قلم سے خط لکھ رہی ہوں، میرا قلم کل گر کر ٹوٹ گیا۔ آپ کو میرا یہ خط ذرا دقت سے پڑھنا پڑے گا۔ گو ٹھیک قلم سے لکھنے کے باوجود میری تحریر لوگوں کو پڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔ امید ہے آپ بہ عافیت ہوں گی۔

    آپ کی ہاجرہ مسرور

    وضاحت: معروف افسانہ نگار واجدہ تبسم کے نام یہ خط اس دور کی ممتاز ادیب ہاجرہ مسرور نے لکھا تھا جو علم و ادب کے شائقین کی توجہ اور دل چسپی کے لیے پیش ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کے 9 سالہ بچے نے انوکھا قلم ایجاد کرلیا

    مقبوضہ کشمیر کے 9 سالہ بچے نے انوکھا قلم ایجاد کرلیا

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک 9 سالہ بچے نے ایسا قلم ایجاد کیا ہے جو لکھنے والے کو آگاہ کرے گا کہ اس کے لکھے گئے الفاظ کی تعداد کتنی ہے۔

    9 سالہ بچے کی یہ ایجاد بھارت میں وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ انوویشن اینڈ انٹر پرینورشپ فیسٹیول میں پیش کی گئی۔

    طالب علم مظفر احمد خان نے جو تیسری جماعت کا طالب علم ہے، بتایا کہ اسے اس اچھوتے قلم کا خیال اس وقت آیا جب امتحان میں اس کے مارکس کم آئے۔

    مظفر کا کہنا تھا کہ میں نے جواب کے لیے درکار الفاظ سے کم الفاظ لکھے تھے جس کی وجہ سے میرے مارکس کم آئے۔ ’تب ہی میرے ذہن میں خیال آیا کہ کوئی ایسی شے ہونی چاہیئے جو اس بارے میں مجھے آگاہ کرے‘۔

    مظفر نے اس قلم کا خیال بھارت کے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کے تحت چلنے والے ادارے نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن کو پیش کیا جہاں کے ماہرین نے اس کے خیال کو حقیقت میں ڈھالنے میں مدد دی۔

    ننھے طالب عالم کے ایجاد کردہ اس پین میں ایک چھوٹا سا ایل سی ڈی مانیٹر نصب ہے جو لکھے گئے الفاظ کی تعداد بتاتا رہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    ٹیکسس: امریکی ریاست میں یونیورسٹی آف ٹیکسس کے ماہرین طب نے ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کے خلیات کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    قلم کی طرح دکھائی دینے والا یہ آلہ عام طریقہ علاج سے زیادہ بہتر اور محفوظ طریقے سے ٹیومر یا کینسر کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع کیے گئے جس کے بعد امکان ظاہر کیا گیا کہ یہ ٹیکنالوجی 96 فیصد تک کامیاب اور مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔


    تشخیص کا طریقہ کار

    قلم نما یہ آلہ کینسر کے مشتبہ خلیے کو چھونے کے بعد ان پر پانی کا ایک قطرہ ٹپکاتا ہے۔ اس کے بعد اس متحرک خلیے میں موجود کیمیکلز اس پانی کے قطرے میں شامل ہوجاتے ہیں اور یہ قلم اس قطرے کو واپس کھینچ لیتا ہے جس کے بعد ان کیمیکلز کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

    تجزیے کے دوران ماہرین طب نتائج اخذ کر سکتے ہیں کہ مشتبہ خلیے سے آںے والے کیمیکلز آیا صحت مند ہیں یا کسی قسم کے کینسر کا شکار ہیں۔

    تاہم ابھی ماہرین کو اس چیلنج کا سامنا ہے کہ ایک صحت مند اور ایک کینسر زدہ خلیے کے کیمیکلز کی بالکل درست پہچان کی جاسکے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں

    بعض اوقات صحت مند اور کینسر کا شکار خلیات کے کمیکلز میں بہت معمولی سا فرق ہوتا ہے جو پکڑ میں نہیں آ پاتا یوں کینسر کی تشخیص نہ ہوسکنے کا امکان بھی بہرحال موجود ہے۔

    ماہرین اس قلم پر مزید کام کر رہے ہیں تاکہ اسے درستگی سے کام کرنے والا، بالکل درست نتائج دینے والا اور عام افراد کے لیے بھی قابل دسترس بنایا جاسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔