Tag: قمر زمان کائرہ

  • وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے فوری اجلاس بلا کر حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کا مؤقف ایک ہی ہے پانی کا مسئلہ بہت حساس ہے، پاکستان میں پانی کا معاملہ ہمیشہ سے حساس رہا ہے، معاملے کو ایک فارمولے کے تحت طے کردیا گیا، پانی کی تقسیم کے فارمولے سے ہٹنے کی ضرورت نہیں اس کے لیے آپ کونسل آف کامرس کی میٹنگ بلائیں، بات کریں،

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے، معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی، پانی حساس معاملہ ہے اس لیے اس پر بند کمرہ اجلاس بلاکر مسئلہ حل کیا جائے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے موجودہ حکومت کی تشکیل کے وقت پچیس نکاتی معاہدے ہوا جس پر پوری طرح عملدر آمد نہیں ہوا، ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے،  معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا وفاق سے تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی قیادت مشکل وقت میں بھی پاکستان کے مفاد میں فیصلےکرتی ہے، ہمارے بیچ تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے صحافی پوچھتے ہیں حکومت چھوڑنے لگے ہیں، اس بار الیکشن میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملی، ن لیگ کی سیٹیں ہم سے زیادہ تھیں، لہذا انہیں حکومت دی۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ پہلے سے طے شدہ ایشوز پر عملد رآمد کیا جائے، ہم حکومت کو مشکل سے نکالنے کیلئے سپورٹ کررہے ہیں، سب کو سر جوڑ کر مسائل کا حل نکالنا ہے۔

  • قمر زمان کائرہ  نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ خواجہ آصف بڑے جہاں دیدہ ہیں اورانہوں نےآئینی پگھلاؤکی بات سوچ سمجھ کرکی ہے، جب کھینچاتانی ہو اورآئین کےبغیرمعاملات ہوں تو اسے آئینی میلٹ ڈاؤن ہی کہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اصول اورقانون کےتحت نظام نہیں چل رہا، مختلف اطراف سے اقتدار کی کھینچاتانی ہے اور دوسرے کا کام بھی کررہے ہیں۔

    پی پی رہنما نے بتایا کہ ہماری ایجنسیزکوتوشروع سےہی مسئلہ تھاپھرعدلیہ اورکچھ سیاستدانوں کی ملی بھگت بھی ہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب چیزیں درست نہ چل رہی ہوں توپھرکسی حادثے کا شکارہوسکتی ہیں،ہم کسی غیرآئینی اقدام کو سپورٹ نہیں کرتے اور نہ ہی کریں گے،مارشل لا کو تو بالکل بھی نہیں سپورٹ کرسکتے۔

  • پی پی رہنما کا بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ

    پی پی رہنما کا بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ دے دیا اور کہا کہ بیک ڈور رابطوں کا مطلب دوستی ہے نہ سازش۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کیا بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ رابطے ہورہےہیں کے سوال پر جواب میں بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈوررابطے ہونے کا اشارہ دیا۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور رابطے بھارت سے ہوسکتے ہیں تو پھر ملک کے اندر مخالفین سے بھی ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ نے ملک چلانا ہوتا ہے اس لیے سب کو ساتھ لیکر چلنا ہوتا ہے، بیک ڈور رابطوں کا مطلب دوستی نہیں اور یہ بھی نہیں کہ سازش ہورہی ہے.

  • قمر زمان کائرہ نے بھی پی ٹی آئی پر  پابندی کی مخالفت کردی

    قمر زمان کائرہ نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی اور کہا کسی پرکراس لگا دینے کا مطلب بہت خوفناک ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کےسینئر رہنماقمر زمان کائرہ نے اے آو ائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں سیاسی جماعت پر پابندی اورکسی پر کراس لگانے کی مخالفت کردی۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ کسی پرکراس لگا دینے کا مطلب بہت خوفناک ہوتا ہے، کراس لگانےکا اختیارکسی کے پاس نہیں ہے.

    انھوں نے کہا کہ کسی جماعت پرپابندی مسئلے کاحل نہیں ہوتی، برداشت کارویہ اپنانا چاہیے، بھلے بانی پی ٹی آئی،انکی جماعت فاشزم کررہی ہیں، ہمیں ان کی فاشزم کے مقابلےمیں فاشزم نہیں کرنی اورگالی کاجواب گالی سےتلخی بڑھے گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اسی رویے کی توقع دوسری جانب رکھتے ہیں لیکن بدقسمتی سےایسا نہیں ہے۔

    الیکشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس الیکشن پربہت سارےسوالات ہیں اوریہ الیکشن درست نہیں ہوئے، الیکشن اس لیےدرست نہیں ہوتےکیونکہ ہمارےباقی معاملات بھی ایسےہی ہیں، میرے حلقے میں بھی بہت ساری گڑبڑ تھی۔

  • ’’چینی کی قیمتوں سے متعلق کسی کو ذمہ دار قرار دینے کی ضرورت نہیں‘‘

    ’’چینی کی قیمتوں سے متعلق کسی کو ذمہ دار قرار دینے کی ضرورت نہیں‘‘

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں سے متعلق کسی کو ذمہ دار قرار دینے کی ضرورت نہیں۔

    اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کے سامنے چینی کے اسٹاک سے متعلق رپورٹ رکھی جاتی ہے۔ قیمتوں میں اضافے سے متعلق کسی کو ذمہ دار قرار دینے کی ضرورت نہیں۔

    قمر زمان نے کہا کہ حکومت رپورٹ کی بنیاد پرہی ایکسپورٹ سے متعلق فیصلہ کرتی ہے، سرپلس چینی ہوتی ہے تو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان کو چینی، گندم اور فرٹیلائزر اسمگل ہوتی ہے، افغانستان کے ساتھ ساتھ ایران کو بھی اشیا اسمگل ہوتی ہیں۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ ایکسپورٹ کی اجازت نہ دی جائے تو شوگر مل مالکان کسانوں کو پریشان کرتے ہیں۔

    شوگرمل مالکان کسانوں کو گنے کے پیسے نہیں دیتے، گنا نہیں اٹھاتے۔ یہ درست ہے ملک میں چینی کے ساتھ ساتھ بےشمار مافیاز ہیں۔ یہ مافیاز مرضی کی پالیسیاں بنواتے ہیں،اسمگلنگ میں بھی ملوث ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کل تک حکومت کا حصہ تھا آج کس منہ سے ایسی باتیں کر رہا ہوں، اس میں کوئی دو رائے نہیں بجلی کے بل بہت زیادہ آئے ہیں۔ عام آدمی پریشان ہے، میں حقائق کے ساتھ ہوں۔ آئی ایم ایف معاہدے پرعمل نہیں کریں گے تو مسائل مزید بڑھیں گے۔

  • وزیراعظم کے مشیر کی نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز

    وزیراعظم کے مشیر کی نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز

    لاہور : وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز دے دی۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ سیاسی طور پر پی ٹی آئی بالکل نگران سیٹ اپ کے لیےاسٹیک ہولڈر ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مشاورتی عمل کے لیے تو آئین 2 لوگوں کا کہتا ہے لیکن باقی جماعتیں کیا جماعتیں نہیں، پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں کے خیالات کو بھی ساتھ لیکر چلنا چاہیے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ایسے فیصلے کریں جو ان کو بھی قابل قبول ہوں یا کم سے کم اعتراض نہ ہو، اگرپی ٹی آئی حکومت یا کسی کےزیرعتاب ہےتوبالکل نہیں ہوناچاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہرجماعت کو لیول پلئنگ فیلڈ ملنی چاہیے اورپیپلزپارٹی کو توہمیشہ نہیں ملی، عدالتی حکم نہ ہو تو ہر جماعت کو الیکشن میں حصہ لینے کا اختیار ہے، پارٹیاں بنتی اورٹوٹتی رہتی ہیں جوہمارےملک کی بدقسمتی ہے۔

  • مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے، قمر زمان کائرہ

    مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے، قمر زمان کائرہ

    لاہور : وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کےسینئررہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں مدت پوری کررہی ہیں اور التوا کا کوئی راستہ نہیں ،مجھےکیوں یقین نہ ہو کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر ایم کیوایم کواعتراض ہے اورانتخابات بھی اسی کےتحت چاہتےہیں، اگر ان کے مطالبات مان لیےجائیں تو ایک سال تک الیکشن ہی نہ ہوں یہ ناممکن ہے، مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ 4 ماہ سے اتنی بحث ہوئی کہ اسمبلیوں کی مدت میں توسیع ہوگی تو ہم کہہ رہے تھے نہیں ہو گی، اب نگران سیٹ اپ کی توسیع کی بات پربھی ہم کہتے ہیں ایسا نہیں ہوگا۔

  • ‘آصف زرداری نے عمران خان سے بات نہ کرنے کا بیان غصے میں دیا ہوگا’

    ‘آصف زرداری نے عمران خان سے بات نہ کرنے کا بیان غصے میں دیا ہوگا’

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے عمران خان سے متعلق بیان غصے میں دیا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن کااعلان ہوگیا اور شیڈول بھی آگیا، الیکشن ہونگے یا نہیں اس پر بات ہو رہی ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےکہاہے توانتخابات ہوں گے لیکن ہم چاہتے ہیں الیکشن ستمبر یا اکتوبر میں ہوں، درمیان کی کوئی راہ نکالی جائے، ام الیکشن کی ایک تاریخ پرمتفق ہونے سےاربوں روپےبچائےجا سکتے ہیں۔

    زرداری کے بیان پر انھوں نے کہا کہ زرداری صاحب کاعمران خان سےبات نہ کرنے کا بیان غصہ کانتیجہ ہے اگر عمران خان راضی ہیں تو آصف زرداری کو بات کیلئے قائل کر لیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کو غصہ کم ہی آتا ہے لیکن جب ایک جماعت تسلسل سے گالیاں دے تو غصہ آجاتا ہے۔

    پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے حوالے سے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تشدد کو کسی صورت دفاع نہیں کیا جاسکتا، ریاست کے پاس تو اختیار ہوتا ہے۔

    بلاول کے وزارت چھوڑنے کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول مسائل وسائل کو جانتے ہیں جائز مطالبے پر کہا تو کیوں حکومت میں ہیں، بلاول حکومت سے ناراض نہیں، علیحدگی کی بات سیلاب متاثرین کو امداد ملنے کے حوالے کے تناظر میں کی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان مشکل صورتحال سے گزر رہاہے، ڈیفالٹ کا خطرہ کل تھا اور نہ آج ہے، اللہ کرے گا مشکل وقت گزرجائے گا۔

  • ’پیپلزپارٹی کو کبھی حکومتیں نہیں بحران اور ذمہ داریاں ملتی ہیں‘

    لاہور: مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو کبھی حکومتیں نہیں بلکہ ذمہ داریاں اور بحران ملتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہ تاریخ بتاتی ہے کہ کون کتنا بڑا اور عظیم تھا یہ وہ شان ہے جس کی وجہ سے بھٹو کے لیے گلی گلی نعرے لگتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم بحرانوں کو حل کرنے آتے ہیں آج پاکستان میں آٹا گوداموں میں موجود ہے تمام حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو آٹا فراہم کریں۔

    مشیر امور نے کہا کہ بی ایم ڈبلیو کی نئی سیریز آئی ہے دنیا میں 250 گاڑیاں بُک ہوئیں جن میں سے 100 گاڑیاں پاکستان کے لیے بُک ہیں۔

  • شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا، قمر زمان کائرہ کا دو ٹوک مؤقف

    شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا، قمر زمان کائرہ کا دو ٹوک مؤقف

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے دو ٹوک مؤقف میں کہا ہے کہ شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے لیکن احتجاج کے علاوہ کوئی اور کام کریں گے تو قبول نہیں ہوگا۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں کسی او ر کام کی اجازت قانون بھی نہیں دیتا، جمہوریت ڈائیلاگ کے ذریعے آگے بڑھتی ہے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ تلخی عمران خان کی مسلسل تنقید سے بڑھ گئی ہیں، شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شرائط کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہوتے اس پر ہمارے تحفظات ہیں، عمران خان شرائط ختم کردیں تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

    قمرزمان کائرہ نے مزید کہا کہ دھمکی،دھونس،گالی سے مطالبات نہیں منوائے جاتے، مارشل لاکی دھمکیاں دےکر راستہ نکال لیں گے تو ان کی بھول ہے۔