Tag: قندیل بلوچ قتل کیس

  • قندیل بلوچ قتل کیس : 3 ملزمان پرفرد جرم عائد، ڈرائیورضمانت پررہا

    قندیل بلوچ قتل کیس : 3 ملزمان پرفرد جرم عائد، ڈرائیورضمانت پررہا

    ملتان : عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان میں مقتولہ کے بھائی سمیت تین ملزمان شامل ہیں۔ ایک ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے دوران سماعت قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم سمیت 3 افراد پر فرد جرم عائد کردی ہے جبکہ ڈرائیور عبدالباسط کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

    مقدمے میں جن 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جب کہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    قندیل بلوچ قتل کیس کے عبوری چالان میں 5 ملزمان کا تذکرہ کیا گیا ہے، کیس کی مزید سماعت 28 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر متنازعہ ویڈیوز سے شہرت پانے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو رواں سال 15 جولائی کو اس کے بھائی وسیم نے اپنے ایک کزن حق نواز کے ہمراہ غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

  • شرمین چنائے ماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنائیں گی

    شرمین چنائے ماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنائیں گی

    ملتان : آسکرایوارڈ یافتہ ہدایتکارہ شرمین عبید چنائے نے معروف شو بزماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم سازی کا باقاعدہ آغازکردیا ہے،قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق آسکرایوارڈ یافتہ فلم سازشرمین عبید چنائے نے جولائی کے مہینے میں غیرت کے نام پرقتل ہونے والی معروف ماڈل اور سوشل میڈیا پرقابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر اپ لوڈ کرنے والی قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنا رہی ہیں۔

    فلم کا موضوع ‘غیرت کے نام پر قتل’ ہے جو ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے اور ایک بین الاقوامی این جی او کی شراکت سے تیار کی جارہی ہے۔

    اسی سے متعلق : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    فلم کی کہانی میں قندیل بلوچ کے خاندان کا رہن سہن، عادت و اطوار، علاقائی رسومات و نظریات کو زیر بحث بنایا گیا ہے جب کہ فلم کا کلائمکس قندیل بلوچ کا اپنی روایات سے بغاوت کرنا اور پھر اُس کی پاداش میں موت کے گھاٹ اُتار دینا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : اپنے رشتے دار حق نواز کے ساتھ مل کر قندیل کو قتل کیا، بھائی وسیم

    واضح رہے کہ قندیل بلوچ کو ملتان کے مضافاتی علاقے مظفرگڑھ کے گرین ٹاون میں اپنے گھرہی میں سگے بھائی نے تشدد کے بعد گلہ گھونٹ کرقتل کردیا گیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس میں تیسرے ملزم کا بھی پولی گرافک ٹیسٹ ہوگا

    قندیل بلوچ قتل کیس میں تیسرے ملزم کا بھی پولی گرافک ٹیسٹ ہوگا

    ملتان قندیل بلوچ قتل کیس کے تیسرے ملزم عبدالباسط کو پولی گرافک ٹیسٹ کیلئے لاہور روانہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پولیس نے قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار تیسرے ملزم عبدالباسط کا پولی گرافک ٹیسٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے اسے لاہور منتقل کرد یا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ملزم عبدالباسط مرکزی ملزمان وسیم اور حق نواز کو ڈی جی خان سے ٹیکسی پر ملتان لایا تھا اوراسی کی ٹیکسی میں وسیم اور حق نواز واپس گئے تھے۔

    یہ خبر پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    میڈیا پر قندیل بلوچ کے قتل ہونے کی خبریں چلنے کے بعد ملزم ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط نے خود کو پالیس کے حوالے کردیا تھا،تفتیشکے دوران اُس نے قتل میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُس نے صرف مسافروں کو آنے جانے کی سہولت مہیا کی باقی قتل کے حوالے سے نہ تو اسے کوئی پیشگی اطلاع تھی نہ ہی وہ منصوبے کا حصہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : قندیل کو قتل کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں، بھائی گرفتار،جرم کا اعتراف

    ملزم عبدالباسط کی جانب سے یہ موقف اپنانے کے بعد پولیس نے ملزم کا پولی گرافک ٹیست کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ملزم کو لاہور پہنچادیا گیا ہے تا کہ اس کے بیان کی سچا یا جھوٹا ہونے کی تصدیق کی جا سکے۔

    واضح رہے معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل مین اس کا سگا بھائی وسیم اور اس کا ساتھی حق نواز پہلے ہی پولیس کی تحویل میں ہیں۔

  • قندیل بلوچ کیس : قتل میں خاندان کے دیگر افراد بھی ملوث ہیں، تفتیشی ٹیم

    قندیل بلوچ کیس : قتل میں خاندان کے دیگر افراد بھی ملوث ہیں، تفتیشی ٹیم

    ملتان : ماڈل گرل قندیل بلوچ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقتولہ کے قتل کیلئے خاندان کے لوگوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی

    ۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کے قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ قندیل بلو چ کے قتل میں خاندان کے لوگوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی۔

    ٹیم نے اب اس مقدمے میں قندیل بلوچ کے ایک اور بھائی محمد عارف کو بھی نامزد کیا ہے جوان دنوں روز گار کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم ہے۔

    اس کے علاوہ قندیل بلوچ کے ایک اور رشتہ دار ظفر کا نام بھی اس مقدمے میں شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پولیس نے اب تک صرف دو افراد کے تحویل میں ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں مقتولہ کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز شامل ہے۔ ملزم حق نواز ان دنوں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل فون ریکارڈ کے مطابق قندیل بلوچ کے قتل سے ایک ہفتہ قبل اور اس واقعہ کے تین روز کے بعد بھی عارف نے حق نواز اور وسیم سے مسلسل رابطے کیے۔

    واضح رہے کہ پولیس نے اس مقدمے میں غیرت کے نام پر قتل کی دفعہ بھی شامل کی ہے جس کی تحت اب مدعی چاہے بھی تو ملزمان کو معاف نہیں کر سکتا۔

    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ کے قتل کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی، ملزم وسیم کا انکشاف

    یاد رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم وسیم نےغیرت کے نام پر اپنی بہن اور معروف ماڈل قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    ان دنوں قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئی تھی کہ رات سوتے ہوئے اُس کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قتل کیا، اور پھر گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل بلوچ کو نشہ آور دوا دے کر قتل کیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ

    قندیل بلوچ کو نشہ آور دوا دے کر قتل کیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے بھائی ملزم وسیم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی۔ رپورٹ کے مطابق قتل سے پہلے قندیل کو نشہ آور دوا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کی تحقیقات کا جدید طریقہ اختیار کیا گیا ہے، ملزم کے وسیم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق قندیل بلوچ کو قتل کرنے سے پہلے نشہ آور دوا پلائی گئی۔ ملزم وسیم نے اپنے والدین کو بھی خواب آور دوا پلا کر سُلایا اور پھر قندیل کو قتل کیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق واردات میں ملزم وسیم کے ساتھ اس کا کزن رب نواز بھی موجود تھا ۔ وسیم نے بہن کے پاؤں پکڑے اور رب نواز نے اس کا گلا گھونٹا۔

    ملزم وسیم دوران تفتیش یہ بھی انکشاف کرچکا ہے کہ قتل کامنصوبہ بڑے بھائی عارف نے بنایا جو بیرون ملک مقیم ہے۔ اسی نے کزن حق نوازکو قتل میں معاونت کرنے کا کہا تھا۔

     

  • قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

    قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

    ملتان: معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت کے بعد مفتی عبدالقوی کو ملتان پولیس نے تفتیش کے لیے باضابطہ تھانے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں مزید پیشرفت ہوئی ہے، مقتولہ کے بھائی کے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار ہے جب کہ دو بھابیوں اور ایک بہن کو بھی شامل تفتیش کیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا تھا،تفتیش کے دائرہ اختیار کو بڑھاتے ہوئے مفتی عبدالقوی کو بھی باضابطہ طور پرتفتیش کے لئے تھانے طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے ماہ رمضان میں مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا،اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملتان پولیس نے عبدلاقوی کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باضابطہ فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے 14 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ ترتیب دے دیا گیا ہے اورپولیس کی جانب سے مفتی صاحب کو بعذریعہ ٹیلی فون تھانے طلب کیا گیا ہے۔

    مفتی عبدالقوی نے تھانے طلب کرنے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اعلیٰ پولیس افسر نے فون کرکے بتایا کہ ہے کہ وہ قندیل بلوچ قتل کیس میں کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تا ہم چوں کہ میں اس وقت میں ملتان سے باہر ہوں اس لیے پولیس افسر کو بتایا ہے کہ میں جمعہ یا ہفتے تک دستیاب ہوں گا اور خود ملتان پہنچ کر پولیس حکام سے ملاقات کروں گا۔