Tag: قواعد و ضوابط

  • پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف

    پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف

    اسلام آباد: پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف ہوا، داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کا غلط استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پمزنرسنگ کالج کے داخلوں سے متعلق تحقیقات مکمل کرکے انکوائری رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    جس میں پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کاغلط استعمال کیاگیا، پمزنرسنگ کالج کےداخلوں میں صنفی تناسب کی خلاف ورزی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    انکوائری کمیٹی نے ڈین پمز،ای ڈی،پرنسپل نرسنگ کالج کے خلاف تادیبی کارروائی اور ڈین پمز پروفیسر رضوان تاج کی برطرفی کی سفارش کی ہے۔

    رپورٹ میں کہنا ہے کہ ڈین پمز نرسنگ کالج داخلوں کی مانیٹرنگ، سپروائز کرنے میں ناکام رہے جبکہ سربراہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں غفلت کے مرتکب قرار دیئے گیے ہیں۔

    سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کو داخلوں کے نتائج میں ردوبدل کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ پرنسپل پمزنرسنگ کالج نےداخلوں کے نتائج میں ردوبدل کیا۔

    کمیٹی نے سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی سفارش کی، غزالہ اقبال بطور پرنسپل پمز نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کی سربراہ تھیں اور نرسنگ کالج داخلوں کے دوران ریٹائرڈ ہو چکی تھیں۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ غزالہ اقبال ریٹائرمنٹ کے باوجود نرسنگ داخلوں کے معاملات ڈیل کرتی رہیں، انھوں نے داخلوں کا ریکارڈ نئی پرنسپل کو حوالے نہیں کیا، وزارت صحت نےشکایات پرپمزنرسنگ کالج کےداخلے روک دیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پمز نرسنگ کالج میں 50 فیصد نشستیں خواتین کیلئے مختص تھیں،پمز نرسنگ کالج میں خواتین نشست پر مرد امیدوار بھرتی ہوئے ، پمز نرسنگ کالج میں 34 مرد، 16 خواتین کے داخلے کئے گئے۔

    پمز نرسنگ کالج داخلوں میں بے ضابطگی کے 5 شکایت کنندہ تھے، بے ضابطگی کے چار شکایت کنندہ پیش نہیں ہوئے، ڈین رضوان تاج کےدور میں کرپشن، کوٹہ خلاف ورزی کےکیسزآئےجبکہ ڈین پمز پی جی ٹرینی، نرسنگ داخلوں کے شفاف انعقاد میں ناکام رہے۔

    سربراہ پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ کالج کےداخلوں میں مداخلت نہیں کی، نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کا رکن نہیں تھاا۔

  • زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے زراعت کے فروغ کے لیے قواعد و ضوابط جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام اور زرعی اجناس کی الیکٹرانک تجارت کے فروغ کے لئے کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی (سی ایم سی) ضوابط 2019 نوٹی فائی کر دیے گئے ہیں۔

    ایس ای سی پی کے ضوابط کے تحت کوئی بھی پبلک لمیٹڈ کمپنی جس کا کم از کم ادا شدہ سرمایہ 200 ملین روپے ہو، بطور کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی رجسٹریشن (سی ایم سی) کے لیے ایس ای سی پی کو درخواست دینے کی اہل ہوگی۔

    سی ایم سی اپنے منظور شدہ گوداموں میں زرعی اجناس کو جدید طریقے سے ذخیرہ کرنے کی خدمات فراہم کرے گی، ایک سی ایم سی اپنے الیکٹرانک ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام کے ذریعے ویئر ہاؤس میں محفوظ اجناس کی الیکٹرانک رسید جاری کرے گا۔

    رسید کو کسان یا قرض دہندگان، اس جنس کے بدلے مالیاتی اداروں سے فنانسنگ اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس کی ٹریڈنگ کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ سی ایم سی اپنے تصدیق شدہ ویئر ہاوس میں ذخیرہ کردہ جنس کی حفاظت کو یقینی بنا کر زرعی شعبے کی ویلیو چین کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔

  • جاپان نےنئی ویزہ پالیسی کے تحت غیرملکیوں پراپنے دروازے کھول دیے

    جاپان نےنئی ویزہ پالیسی کے تحت غیرملکیوں پراپنے دروازے کھول دیے

    ٹوکیو:جاپان میں افرادی قوت کی کمی کے باعث غیرملکی محنت کشوں کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف کرا دی گئی ہے۔ لاکھوں بلیو کالر ملازمین کی تلاش میں یہ نئے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔

    جاپان کی تاجر برادری نے اس حکومتی فیصلے اور ویزے کے قواعد و ضوابط میں نرمی کا خیرمقدم کیا ہے۔ دوسری جانب کئی جاپانی شہریوں نے اسے حکومتی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح ملکی شہریوں کی ملازمتوں، سماجی ہم آہنگی اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق جاپان کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی ویزہ پالیسی کے دو ورژن ہیں اور دونوں میں ہی درخواست گزاروں کے لیے کسی جاپانی کمپنی کا سپانسر لیٹر حاصل کرنا ضروری ہے۔ ممکنہ ملازمین کو متعدد لازمی امتحانات بھی پاس کرنا ہوں، جن میں جاپانی زبان کا امتحان بھی شامل ہے۔

    پہلی قسم کے ویزے ان غیرملکیوں کو فراہم کیے جائیں گے، جو فوڈ سروسز، صفائی، تعمیرات، زراعت، ماہی گیری، گاڑیوں کی مرمت اور صنعتی مشینری آپریشن کے شعبوں میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ویزے محدود مہارت رکھنے والے غیرملکیوں کے لیے ہوں گے۔ پہلی قسم کے ویزوں کی مدت پانچ سال تک ہو گی لیکن ایسے ویزوں کی تجدید بھی ممکن ہو گی۔

    ایسے تمام غیرملکی ملازمین اپنے اہلخانہ کو جاپان بلانے کے اہل نہیں ہوں گے۔تاہم جن ہنرمند افراد کو دوسری قسم کا ویزہ دیا جائے گا، وہ مخصوص معیارات پر پورا اترنے کے بعد اپنے اہلخانہ کو جاپان بلا سکیں گے۔ اسی وجہ سے کئی جاپانی شہری وزیراعظم شینزو آبے کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان ناقدین کے مطابق اس طرح جاپان میں تارکین وطن کے لیے مستقل رہائش کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ جاپان میں افرادی قوت کا مسئلہ چوبیس گھنٹے کھلنے والے اسٹوروں کو دیکھ کر مزید واضح ہو جاتا ہے۔ افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے ایسے اسٹورز کے مالکان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیوں کہ فرنچائز معاہدوں کے تحت انہیں لازمی طور پر چوبیس گھنٹے سروس فراہم کرنا ہوتی ہے۔

    مبصرین کے مطابق جاپان کو زیادہ آٹومیشن اور روبوٹس کی مدد کے ساتھ بھی لوگوں کی کمی کا سامنا ہے۔ اس نئی پیش رفت کو جاپان کے لیے ایک ٹیسٹ کیس بھی قرار دیا جا رہا ہے کہ وہ تارکین وطن کا معاشرے میں انضمام کیسے کرے گا اور کس حد تک اپنے اس منصوبے میں کامیاب رہتا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر عمران خان کو نوٹس جاری

    الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر عمران خان کو نوٹس جاری

    پشاور: الیکش کمیشن نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشست پی کےآٹھ پر ضمنی انتخابات میں عوامی اجتماع سے خطاب اور پارٹی امیدوار کی حمایت پر پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نوٹس جاری کردیا۔

    ضلعی ریٹرنگ آفیسر عنایت اللہ وزیر کی جانب سے جاری نوٹس میں عمران خان کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی نشست پی کے آٹھ کی حدود میں نو مئی کو عوامی اجتماع سے خطاب اور پارٹی امیدوار شہزاد خان کی حمایت الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔

    ڈی آر او نے عمران خان کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کیلئے تیرہ مئی کو ان کے رو برو پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے مولانافضل الرحمان ،عمران خان اورڈسٹرکٹ ناظم پشار کو پہلے ہی خبردار کیا تھا جس کے باعث مولانا فضل الرحمان نے عوامی اجتماع سے خطاب نہیں کیا۔