Tag: قومی احتساب بیورو

  • نیب نے 6 ماہ میں کتنی ریکوری کی؟ رپورٹ جاری

    نیب نے 6 ماہ میں کتنی ریکوری کی؟ رپورٹ جاری

    لاہور(9 اگست 2025): قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے رواں سال کے 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری کردہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق اپریل سے جون کے دوران نیب نے 456 اعشاریہ 3 ارب کی ریکارڈ ریکوری کی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 547 اعشاریہ 31 ارب کی ریکوری کی گئی، 532.33 ارب مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں  اداروں کے سپرد کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق دھوکا دہی کے مختلف مقدمات میں 12,611 متاثرین کو رقوم واپس دلوائی گئیں، نیب راولپنڈی نے اسلام آباد سیکٹر ای گیارہ میں 51 کنال سرکاری اراضی وا گزار کرائی جبکہ 29 ارب مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کر کے سی ڈی اے کے حوالے کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 25 ارب مالیت کی زمین واگزار کرائی، سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی 127 کنال و 15 مرلہ اراضی واگزار کرائی گئی۔

    نیب لاہور نے ہاؤسنگ کیس میں 3.9 ارب کی 8 جائیدادیں واگزار کرائیں، کیس کے 2500 متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہمی کی جائے گی۔

  • نیب نے سیاست دانوں سے کتنی رقم وصول کی؟ حیران کن انکشاف

    نیب نے سیاست دانوں سے کتنی رقم وصول کی؟ حیران کن انکشاف

    اسلام آباد: ایک دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیب 23 سال میں سیاست دانوں سے صرف 47 کروڑ وصول کر سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ تئیس برسوں میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے سیاست دانوں سے محض سینتالیس کروڑ روپے ہی وصول کیے جا سکے ہیں۔

    اس سلسلے میں سامنے آنے والی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ قومی خزانے میں صرف 17 ملین جمع ہوئے، یہ انکشاف بھی ہوا کہ وصولیوں کی نسبت اخراجات پر زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے اب تک 821 ارب روپے کی ریکوری

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بدھ کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو ایک رپورٹ جمع کرائی گئی، رضاکارانہ واپسی اور پلی بارگین کے ذریعے کی گئی ریکوریوں سے متعلق نیب کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ سیاست دانوں سے کی گئی ریکوری بیوروکریٹس، تاجروں اور دیگر میں سب سے کم ہے۔

    اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ برآمد کی گئی رقم مجموعی طور پر 54.63 ارب روپے تھی، جس میں سے صرف 47 کروڑ روپے سیاست دانوں کے تھے، بیورو نے بیوروکریٹس سے 8.17 ارب روپے، تاجروں سے 24.31 ارب روپے اور دیگر سے 21.68 ارب روپے وصول کیے۔

  • نیب کا وزیر تعلیم سندھ کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    نیب کا وزیر تعلیم سندھ کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے سعید غنی کے ادارے کے حوالے سے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے، سعید غنی کو قانونی نوٹس بھیجا جائے گا۔

    نیب نے وزیر تعلیم سندھ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی وزیر کے خلاف کراچی میں تحقیقات جاری ہیں، سعید غنی کے بیان کے جواب میں حلیم عادل شیخ سے متعلق بھی نیب نے کہا کہ ان کے خلاف بھی نیب کراچی میں انکوائری جاری ہے۔

    قبل ازیں، آج سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو میں نیب اور چیئرمین کے خلاف دھواں دار بیان دیا، انھوں نے نیب کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز سے متعلق تمسخر کا انداز اختیار کرتے ہوئے ’میں ڈر گیا ہوں‘، انھوں نے کہا ’مجھے رات بھر نیند نہیں آئی۔‘

    سعید غنی نے کہا کہ اس پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ میں توہین نیب کا مرتکب ہوا ہوں، میرے بیان کا 31 اے کے تحت جائزہ لیا جا رہا ہے، نیب اسی طرح اس ملک کے معزز لوگوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے، ظلم کرو، لوگوں کا مستقبل برباد کرو، اور اس پر ہم بات نہ کریں، ایسا نہیں ہو سکتا۔

    وزیر تعلیم نے واضح دھمکی آمیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے للکارا ’جو مجھے بولنا ہے میں بولوں گا، آپ غلط آدمی سے پنگا لے رہے ہیں، میں کہتا ہوں پہلی پیشی پر پورے سال کا ریمانڈ لے لو میرا، مجھے نوٹس بھیجیں اور بلائیں، میں ضمانت بھی نہیں کراؤں گا۔‘

    انھوں نے حلیم عادل شیخ سے متعلق کہا انھوں نے غلط طریقے سے لوگوں کو زمینیں بیچی ہیں، نیب کو حلیم عادل کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہیے، خود نیب نے کہا حلیم عادل پر زمین پر قبضے کے الزامات درست ہیں، لیکن توقع نہیں تھی کہ میرے حلیم عادل کی گرفتاری کے مطالبے پر نیب کے پیٹ میں درد ہوگا، میرا یہ کہنا گناہ ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار کرو۔

    سعید غنی نے چیئرمین نیب کی عمر کا بھی حوالہ دیا، اور کہا کہ نیب کا قانون ظالمانہ ہے، چیئرمین نیب 80 سال کے ہوں گے، وہ اگر بلیک میل ہو رہے ہیں تو عہدہ چھوڑ دیں، میں ان کو جانتا ہوں جن کے گھر نیب کارروائیوں کی وجہ سے تباہ ہوگئے ہیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات، وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری  کی نیب میں طلبی

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات، وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کی نیب میں طلبی

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات پر وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کوطلب کرلیا، ان پرمن پسند افرادکو کروڑوں کے ٹھیکے دلانے کا بھی الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کوطلب کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہر خورشید کو 8 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا۔

    طاہر خورشید پربطور سیکرٹری مواصلات آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات ہے اور ان پرمن پسند افرادکو کروڑوں کے ٹھیکے دلانے کا بھی الزام ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے مختلف اداروں سے طاہر خورشید کےاثاثہ جات کی تفصیلات مانگ لیں ہیں ، اس سلسلے میں ایف بی آر، محکمہ ایکسائز، محکمہ ریونیو سمیت متعدداداروں کو خطوط ارسال کردیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اثاثوں میں تضاد پر نوٹس جاری کیا تھا ، جس کے بعد وزیراعلیٰ نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کاجواب دیتے ہوئے مطلوبہ دستاویز جمع کرا دیں تھیں۔

    الیکشن کمیشن نےعثمان بزدارکو وراثت میں ملنے والے اثاثوں پر نوٹس بھیجا تھا، ایف بی آر ریٹرنزاورالیکشن کمیشن ریٹرنز میں بھی تضادآرہا تھا، نوٹس ظاہرکیےگئےاثاثوں کےسالانہ گوشوارے میں مبینہ تضاد پر بھیجا گیا تھا۔

  • ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے جمعرات کو کراچی اور برلن سے رپورٹ جاری کی۔

    چیئرمین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے اور قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔

    نیب نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی تعریف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیادت میں بڑی مچھلیوں کو کٹہرے میں لانے پر یقین رکھتا ہے۔

    نیب ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ نیب نے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 68.8 ہے، نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان نے چین سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر رکھے ہیں، سی پیک منصوبوں کی نگرانی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے تجربات سے استفادہ شامل ہے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی ہے، ٹرانسپرنسی کی تعریف کارکردگی کا اعتراف ہے، نیب تمام سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔

  • سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر کو دوسرا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پراجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں نیب تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے، نیب کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کا دوسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کسٹم کلیئرنس پراجیکٹ میں غیر قانونی ادائیگیوں پر سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق کسٹم آفیسر کو طلب کیا گیا ہے، سلمان صدیق کو یکم دسمبر اور عاشر عظیم کو 2 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم نہ وہ پیش ہوئے نہ جواب جمع کرایا۔

    ذرایع کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر پر کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ’کیئر پائلٹ پروجیکٹ‘ کے لیے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے، پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا اور ایجیلٹی نامی کمپنی کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم قومی خزانے سے ایک کروڑ 11 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کے الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم اب تک کسٹم کے سابقہ اور موجودہ 50 سے زائد افسران کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

  • دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز سے متعلق انکشاف

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے اعلیٰ ترین افسران کے نام پر سندھ کے سرکاری افسران کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں دبئی سے نیب کے نام پر سرکاری افسران کو بلیک کرنے والے جعل ساز کے بارے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب حکام نے جعل ساز خالد حسین سولنگی سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر افسران کو دبئی سے بلیک میل کر کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، اس لیے جعل ساز خالد سولنگی کے متعلق تمام سرکاری افسران کو ہدایت جاری کی جائے۔

    خط کے متن کے مطابق مذکورہ جعل ساز کے زیر استعمال درجنوں ٹیلی فون نمبرز سے بھی چیف سیکریٹری کو آگاہ کر دیا گیا، خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ چیئرمین اور ڈی جی کے نام پر کال کرنے والے کی فوری نیب آفس میں اطلاع دی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جعل ساز نے سرکاری افسران سمیت اہم تاجروں کو بھی بلیک میل کر کے ان سے کروڑوں روپے دبئی میں وصول کیے۔

    ذرایع کے مطابق ملزم نے تازہ واردات میں گزشتہ ماہ ایک سرکاری افسر اور ایک تاجر سے 5 کروڑ اور ایک مہنگی گھڑی نیب افسر بن کر لی تھی۔

    خط کے مطابق مذکورہ شخص اپنے آپ کو نیب کا نمائندہ بتاتا ہے، وہ اس وقت دبئی میں مقیم ہے اور خود کو چیئرمین نیب کا پرسنل اسسٹنٹ ظاہر کر رہا ہے، اس کی جانب سے نیب کیسز میں گرفتار یا نیب کیسز کے حوالے سے افسران کو اور ان کے اہل خانہ سے کیس سیٹل کروانے پر پیسے طلب کیے جا رہے ہیں۔

    نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نیب کا کوئ بھی نمائندہ شہریوں یا کسی اور کو کال کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، نیب نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ شخص کے شکار افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس جعل ساز شخص سے ہوشیار رہیں۔

  • پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پولیس افسران کو بھی ریڈار پر لے لیا، سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی۔ نیب کراچی نے اسلم لانگاہ کی تمام تر تفصیلات طلب کرلیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلم لانگاہ سے متعلق آئی جی سندھ سے تفصیل دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے خلاف شکایت ہے، مطلوبہ دستاویزات فراہم کی جائیں، اسلم لانگاہ کی شناختی کارڈ کے ساتھ پرسنل فائل فراہم کی جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے اثاثہ جات اور تنخواہ کی تفصیلات بھی دی جائیں، علاوہ ازیں اسلم لانگاہ کب اور کہاں کہاں تعینات رہے، اس حوالے سے بھی تفصیلات دی جائیں۔

    نیب نے تمام تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلات ایڈیشنل ڈائریکٹر انچارج کمپلینٹ سیل جاوید خان کو بھیجی جائیں۔

  • نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    نیب نے ایک سال میں کتنی رقم ریکور کی؟

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے گزشتہ ایک سال میں مختلف کیسز میں کرپٹ عناصر سے کتنی رقم ریکور کی، رپورٹ جاری ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ایکشنز پر اگر ایک جانب سیاسی سطح پر تنقید جاری ہے تو دوسری طرف ایک سال میں نیب نے 137 ارب کی لوٹی گئی رقم بھی برآمد کر لی ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی 91 ارب روپے کی ریکوری کے ساتھ سب سے آگے ہے، صرف جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے 23 ارب برآمد کیے ہیں۔

    3 جی 4 جی لائسنس اور ہاؤسنگ فراڈ میں بھی نیب راولپنڈی نے بھاری رقوم برآمد کی ہیں۔

    دوسری طرف نیب لاہور 30 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، نیب کراچی نے 3300 ملین سے زائد رقم برآمد کی، نیب سکھر نے 9400 ملین سے زیادہ رقم برآمد کی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کرپٹ عناصر سے رقم پلی بارگین اور رضا کارانہ واپسی کی مد میں برآمد کی گئی، نیب نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری خزانے سے لوٹی گئی رقم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو لوٹائی جا چکی ہے۔

    نیب کے مطابق ہاؤسنگ فراڈ میں برآمد کی گئی رقم متاثرین میں واپس تقسیم کی جا رہی ہے۔

  • نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    نیب: عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور پنجاب حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس میں تحقیقات میں پیش رفت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے آرمی شہدا کے ورثا کو مختص اراضی سرکاری افسران کو الاٹ کرنے کی تحقیقات جاری ہیں، نیب نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری پنجاب سے زمین الاٹ کرنے پر تمام تر ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب اسلام آباد نے چیف سیکریٹری کو الاٹمنٹ کے طریقے کار اور رپورٹ فراہم کرنے کے لیے خط لکھا ہے، پنجاب حکومت انکوائری سے بچنے کے لیے تاحال نیب کو رپورٹ دینے میں ناکام رہی ہے۔

    ذرایع کے مطابق جنوبی پنجاب میں 4 ارب کی سیکڑوں ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی تھی، کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے بیوروکریٹس کو الاٹمنٹ کی منظوری دی۔

    نیب شراب لائسنس کیس میں عثمان بزدار کے جواب سے غیر مطمئن

    ذرایع نے مزید بتایا کہ فائدہ اٹھانے والوں میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرسنل اسٹاف افسر عامر کریم بھی شامل ہیں، مستفید ہونے والے دیگر افراد میں احمد نواز سکھیرا، فیصل ظہور، اشفاق احمد اور گریڈ 20 کے فدا حسین بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس کیس میں بھی تفتیش جاری ہے، 19 اگست کو نیب نے عثمان بزدار کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، اس کیس میں ان کی طلبی کا پھر امکان ہے۔